Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • عمران خان کی نظر غربت مٹانے پر اور مودی کی الیکشن پر ہے: وزیر خارجہ

    عمران خان کی نظر غربت مٹانے پر اور مودی کی الیکشن پر ہے: وزیر خارجہ

    تھر پارکر: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت سے کہتے ہیں کہ امن کا ہاتھ بڑھایا تو تھام لیں گے، لیکن مودی سرکار نے جنگ کا مکہ دکھایا تو توڑ دیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی نظر غربت مٹانے پر اور مودی کی الیکشن پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھر پارکر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تھر پارکر کی عوام بھارتی وزیر اعظم کو واضح پیغام دے رہی ہے، سرحدی علاقے میں کھڑے ہو کر بتا رہے ہیں دیکھ لو ہم متحد ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے منشور کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں، عمران خان نے کہا کہ غربت اور جہالت کو ختم کریں گے۔ تحریک انصاف کے دور میں تھر میں مثبت تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سے کہتے ہیں کہ تمہاری جارحیت کے باوجود ہم امن چاہتے ہیں، ہم نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو با عزت طور پر رہا کیا۔ بدلے میں بھارت نے ہمیں شاکر اللہ کی میت دی۔ اب بھی کہتے ہیں اگر جارحیت کی تو منہ توڑ جواب دیں گے، ’مودی کو کہتے ہیں میلی آنکھ سے دیکھا تو پاکستان کا بچہ بچہ بھی تیار ہے‘۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایک ایک گاؤں میں اس ملک کے محافظ پیدا ہوں گے، ہماری مائیں بیٹیاں بہنیں بھی پاکستان کا دفاع کریں گی۔ وزیر اعظم عمران خان کی سیاست کا فلسفہ سمجھانے آیا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ جو بھارت پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہا تھا وہ خود تنہا ہو گیا، وزیر اعظم عمران خان کی نظر غربت مٹانے پر اور مودی کی الیکشن پر ہے۔ ہم غربت کے خاتمے کے لیے میدان میں ہیں اور جنگ میں ہماری جیت ہوگی۔ بھارت سے کہتے ہیں کہ امن کا ہاتھ بڑھایا تو تھام لیں گے، لیکن مودی سرکار نے جنگ کا مکہ دکھایا تو توڑ دیں گے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج بھی تھر کے منتخب نمائندے پینے کے پانی کا مطالبہ کر رہے ہیں، ایک طرف اربوں روپے میٹرو اور اورنج ٹرین پر لگائے جا رہے ہیں، دوسری طرف تھر کے لوگوں کو پانی تک میسر نہیں ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام حق خود اردیت مانگ رہے ہیں، آج بھارتی عوام بھی کہتے ہیں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیں۔ بھارت سے کہتا ہوں یہ 1971 نہیں نیا پاکستان ہے، آج پاکستان کی نظریں مغرب کی طرف تھیں تو تم نے مشرق پر جارحیت کی۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ چین نے اپنے کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالا، ہم بھی چین کی طرح پاکستان کے عوام کو غربت سے نکالیں گے۔ آج دنیا بھی عمران خان کی جانب دیکھ رہی ہے، عمران خان نے پاکستان سے غربت کے خاتمے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔ ’تحریک انصاف پورے پاکستان کی جماعت ہے‘۔

  • وزیراعظم عمران‌ خان آج تھرپارکر کے عوام کیلئے صحت  پیکج کا اعلان کریں گے، وزیر خارجہ

    وزیراعظم عمران‌ خان آج تھرپارکر کے عوام کیلئے صحت پیکج کا اعلان کریں گے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد : سندھ کے پسماندہ علاقوں کی تعمیروترقی ہماراخواب ہے، خواب کی تعبیر کیلئے آج ہم تھرپارکر سے آغازکر رہے ہیں، وزیراعظم آج تھرپار  کرکے عوام کیلئے صحت پیکج کا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی وزیراعظم عمران خان کیساتھ دورہ سندھ روانگی سے قبل میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا آج وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ سندھ روانہ ہورہے ہیں، چھاچھرو میں ایک تاریخی جلسے کا انعقاد کیاگیا ہے ، جس میں وزیراعظم آج تھرپار کرکے عوام کیلئے صحت پیکج کا اعلان کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں ایک لاکھ20 ہزارخاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دیے جائیں گے، سندھ کے پسماندہ علاقوں کی تعمیر و ترقی ہماراخواب ہے، خواب کی تعبیر کیلئے آج ہم تھرپارکر سے آغاز کررہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا آج چھاچھروکاجلسہ سندھ کی تاریخ کایادگارجلسہ ہوگا، تھرپارکرکےمجبورعوام کی زندگیوں کوبدلنےکاوقت آن پہنچاہے، وزیراعظم کی قیادت میں سندھ کی تعمیروترقی کےسفرکی شروعات ہوچکی ، اب یہ قافلہ منزل پرپہنچ کرہی دم لےگا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان آج تھرپارکر کا دورہ کریں گے

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اوردیگرقائدین تھرپارکرمیں عوامی جلسے سے خطاب کریں گے ، حلیم عادل شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم تھرکے پسے ہوئے غریب لوگوں کے لیے صحت کا پیکیج لارہے ہیں، پہلے مرحلے میں ایک لاکھ بیس ہزارخاندانوں کوہیلتھ کارڈ دیے جائیں گے،

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کی ترقی کا سفروزیراعظم عمران خان کی قیادت میں مزید تیزہوگا۔

  • پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے یورپی یونین کے شکر گزار ہیں: وزیر خارجہ

    پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے یورپی یونین کے شکر گزار ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جین ایسلبورن سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے یورپی یونین کے اقدامات پر شکر گزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جین ایسلبورن سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد دونوں وزرا نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ لکسمبرگ کے وزیر خارجہ سے خطے کی صورتحال پر بات ہوئی ہے، پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے، مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ نے کئی قراردادیں منظور کر رکھی ہیں۔ یورپی یونین کے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات پر شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و امان کا خواہاں ہے، شروع دن سے مؤقف رہا افغانستان کے مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ملاقات کے دوران پاکستان اور یورپی یونین میں سمٹ کی سطح پر مذاکرات پر بات ہوئی۔ تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا، یورپی یونین پاکستان کے لیے اہمیت رکھتی ہے، بزنس پارٹنر بننا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع واقع ہیں۔ جرمن وزیر خارجہ کا بھی پاکستان کا دورہ متوقع ہے، یورپی یونین پاکستان کی بڑی تجارتی شراکت دار ہے۔

    لکسمبرگ کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت میں کشیدگی پر تشویش ہے، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ہونا چاہیئے، بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔ کوئی نہیں چاہتا کہ پاکستان اور بھارت میں جنگ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پوری دنیا کو تشویش ہے، پاکستان سے ماضی میں بھی اظہار یکجہتی کیا ہے۔ کشیدگی میں کمی کے اقدامات پر وزیر اعظم عمران خان کے اقدامات کو سراہتے ہیں۔

    لکسمبرگ کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے افغان مسئلے کے حل کے لیے کردار کو سراہتے ہیں۔ خطے میں امن کے لیے کام کرنے والے تمام ممالک کی حمایت کرتے ہیں۔ افغان معاملے میں پاکستان کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے، افغان حکومت اور طالبان کی بات چیت جلد ہونی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے مذاکرات سے متعلق آئندہ اجلاس میں معاہدے ہوں گے، ملاقات میں تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔

  • زراعت کا شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے‘ شاہ محمود قریشی

    زراعت کا شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے‘ شاہ محمود قریشی

    کراچی: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کاروباری طبقے کا اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے آل پاکستان چیمبرزآف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کاروباری طبقے کا اعتماد بحال کرنا چاہتی ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ حکومت کاروباری طبقے کا اعتماد بحال کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، حکومت سنبھالی تو بڑے تجارتی خسارے کا سامنا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سابقہ حکومت نے روپے کی قدر مصنوعی طریقے سے روکی ہوئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے 1300 ارب تک پہنچ چکے ہیں، زراعت کا شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی، ہماری فضائی حدود اورایل او سی کی خلاف ورزی کی گئی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح پیغام دیا ہم پر حملہ ہوا تو دفاع کا حق رکھتے ہیں، بھارتی جارحیت سے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ معلوم تھا کہ بھارت میں الیکشن سے پہلے پاکستان میں جارحیت ہوگی، پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر2 بھارتی طیارے مار گرائے۔

    سی پیک سے چین اور پاکستان کے تعلقات میں مزید وسعت آئی ہے‘ شاہ محمود قریشی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے آئندہ مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے، اب دونوں ملکوں کے سربراہ سی پیک پلس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

  • سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرآج پاکستان آئیں گے، شاہ محمود قریشی

    سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیرآج پاکستان آئیں گے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ آج پاکستان آرہے ہیں، چین،  روس اور  امریکہ نے  پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرخارجہ آج بروز جمعرات پاکستان آرہے ہیں، عادل الجبیر وزیراعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کریں گے، سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان کو دوسراگھر قرار دیا ہے، یہ بات وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں چین اور روس کے علاوہ امریکی وزیرخارجہ نے  بھی اپنا کردار ادا کیا ہے، ہم چین سے ہر مسئلے پر مشاورت کرتے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان امن کاخواہاں ہے اور امن کیلئے اپنی ہر مممکن کوششیں جاری رکھے گا، اس کے علاوہ پاکستان افغانستان میں بھی قیام امن کا خواہاں ہے، شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ بی جے پی سمجھتی ہے پاکستان سے تعلقات بہتر ہوئے تو اس کا ووٹ بینک متاثر ہوگا۔

    مزید پڑھیں : افغان طالبان سے مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے: امریکا

    واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں مائیک پومپیو نے دونوں ممالک سے براہ راست سفارتی رابطوں کی قیادت کی، امریکا نے پبلک ڈپلومیسی کے بجائے پرائیویٹ ڈپلومیسی سے کام لیا۔

    اس کے علاوہ اقوام متحدہ نے ایک بار پھر پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے، سیکرٹری جنرل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی سرحدوں پر کشیدہ حالات کے باعث خطے میں امن کو شدیدخطرات لاحق ہیں، کشیدگی کم کرنے کیلئے مزید اقدامات کیے جائیں۔

  • پلوامہ حملے کے بعد چین نے مثبت کردار ادا کیا: وزیر خارجہ

    پلوامہ حملے کے بعد چین نے مثبت کردار ادا کیا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد چین نے مثبت کردار ادا کیا۔ حالیہ برسوں میں سی پیک نے پاک چین دوستی کو نئی جہت دی، منصوبے سے کئی شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق کانفرنس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات سے مسائل کے حل کا کہا، سی پیک سے چین اور پاکستان کے تعلقات میں مزید وسعت آئی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک کے آئندہ مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے، اب دونوں ملکوں کے سربراہ سی پیک پلس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چین سے تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔ سی پیک دونوں ملکوں کی خطے کی ترقی کی خواہش کا ثبوت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد وزیر اعظم نے قائدانہ کردار ادا کیا، وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کو تعمیری انداز میں آگے بڑھایا۔ حکومت خارجہ پالیسی کو عوامی امنگوں کے مطابق چلا رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کے بعد چین نے مثبت کردار ادا کیا۔ حالیہ برسوں میں سی پیک نے پاک چین دوستی کو نئی جہت دی، منصوبے سے کئی شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا ہے۔ وزیر اعظم کے کامیاب دورہ سے سی پیک پلس کا آغاز ہوا۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے، کشیدگی میں کمی ایک مثبت پیشرفت ہے۔ پاکستان نے سفارتی کوششوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، ہمارا وفد کرتار پور راہداری پر مذاکرات سے متعلق نئی دہلی جائے گا۔ موجودہ صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ کے کردار کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بتانا نہیں چاہتا تھا لیکن پرائیویٹ ڈپلومیسی نے کام دکھایا ہے، امریکا نے پرائیویٹ ڈپلومیسی کے ذریعے کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کیا۔ چین، روس، ترکی، سعودی عرب اور دیگر ممالک نے بھی کردار ادا کیا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک منصوبوں پر ترقیاتی کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، سی پیک منصوبوں کی جلد تکمیل پاکستان کے مفاد میں ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عوام کو غربت سے نکالنے کے چینی تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں، منصوبوں کی تکمیل سے سماجی و اقتصادی ترقی کےمواقع ملیں گے۔

    وزیر اعظم نے سی پیک کے دوسرے فیز میں صنعتی تعاون پر توجہ اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ کو تیاریوں کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دوسرے فیز میں چین کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔

  • افغان تنازع کے باعث پاکستان کو شدید نقصان اٹھانا پڑا: وزیر خارجہ

    افغان تنازع کے باعث پاکستان کو شدید نقصان اٹھانا پڑا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان تنازع کے باعث پاکستان کو بہت نقصان اٹھانا پڑا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ میں اظہار  خیال کرتے ہوئے کیا. وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کاہمیشہ مؤقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل مذاکرات ہے.

    [bs-quote quote=” دوحہ ابوطبی مذاکرات سے امن کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، کوشش کی جارہی ہے کہ افغان طالبان فائربندی کریں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں، 18 سال کی فوجی کارروائیوں میں مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوئے، ہمیشہ افغان امن کوششوں کی حمایت کی، امریکا اور طالبان کے درمیان بات چیت میں ہم نے کردار ادا کیا.

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دوحہ ابوطبی مذاکرات سے امن کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، کوشش کی جارہی ہے کہ افغان طالبان فائربندی کریں.

    مزید پڑھیں: بھارت کے ساتھ تناؤ سے افغان امن کی کوششوں پراثرات پڑسکتے ہیں‘ ملیحہ لودھی

    انھوں نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ پاکستان کولاکھوں مہاجرین، غیرقانونی تارکین وطن کا سامنا کرنا پڑا، پاکستان کومنفی اقتصادی اثرات،اربوں ڈالرزنقصان کا سامنا کرنا پڑا.

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ افغان امن کوششوں کی حمایت کی، امریکی مؤقف سے افغان امن عمل میں مثبت پیش رفت ہوئی، افغان تنازع سےاسلحہ پھیلاؤ،انتہاپسندی اوردہشت گردی کاسامناکرنا پڑا.

  • مودی خطے کو آگ میں دھکیل رہے ہیں، دلی سرکار پلوامہ پر سیاست کر رہی ہے: وزیر خارجہ

    مودی خطے کو آگ میں دھکیل رہے ہیں، دلی سرکار پلوامہ پر سیاست کر رہی ہے: وزیر خارجہ

    لاہور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نریندر مودی پورے خطےکو آگ میں دھکیل رہے ہیں، دلی سرکار پلوامہ واقعے پر سیاست کر رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے لاہور میں گورنر  پنجاب چوہدری سرور کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ بھارت نےجوچال چلی وہ الٹی ہوگئی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں کہ مودی نے کھوئی ہوئی مقبولیت بڑھانے کے لئے یہ ڈراما کیا، مزید ملٹری فرنٹ کو استعمال نہیں کرنا چاہتے، جارحیت ہوئی تو دفاع کریں گے۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے جوچال چلی وہ الٹی ہوگئی” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    انھوں نے بھارت کو امن کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے اپنی صلاحیتوں سے بھارت کو واضح پیغام دے دیا، ہم خطے میں امن کے لئے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، بھارت بھی آگے بڑھے۔

    شاہ محمود قریشی کے بہ قول سفارت کاری پہلاحربہ ہوتا ہے، ملٹری فرنٹ آخری حربہ ہوتا ہے. ہم نے سفارتی محاذ پر بھرپور جنگ لڑی، دنیا نے تسلیم کیا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کا کردار مثالی ہے، بھارتی میڈیا نے کشیدگی کو ہوا دی، جب کہ پاکستانی میڈیا کا کردار مثالی رہا.

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں پارلیمنٹ کواہمیت دی جاتی ہے، پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس دو دن جاری رہا، قرارداد کے ذریعے ہم نے ایک واضح پیغام دیا، بھارت کو بھی خطےکےامن کے لئےکردارادا کرنا چاہیے.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل روس کے وزیر خارجہ سے میری گفتگو ہوئی، سفارتی محاذ پر ہم نے سیکریٹری جنرل یواین کوکردار ادا کرنےکی درخواست کی ہے، برطانوی ہاؤس آف کامنس اپناکردارادا کریں۔

    [bs-quote quote=”سعودی وزیرخارجہ سےبات ہوئی ہےوہ پاکستان آرہے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں امریکا کو بھی اپنا کردارادا کرنا چاہیے، یورپی ارکان پارلیمنٹ کو بھی خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سعودی وزیرخارجہ سےبات ہوئی ہےوہ پاکستان آرہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی پائلٹ کوامن کیے لئے رہا کیا، کسی کمزوری کے تحت نہیں، ہم نےاپنے ہاؤس کو ان آرڈر کر لیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شاکر اللہ کی حفاظت کرنا بھارت کی ذمہ داری تھی، بھارت اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہا.

    گورنر پنجاب کا موقف


    اس موقع پرگورنر پنجاب نے کہا کہ وزیراعظم نے پاکستان کا موقف بھرپوراندازمیں پیش کیا، موجودہ صورت حال میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ سےمیری بات ہوئی ہے.

    انھوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ موجودہ صورت حال میں قرارداد منظور کرے گی، مقبوضہ کشمیرمیں ظلم وبربریت چھپانے کے لئےمودی یہ سب کررہاہے، الیکشن جیتنے کے لئے خطےکو جنگ کر طرف دھکیلا جارہا ہے.

  • پاک بھارت مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں‘ شاہ محمود قریشی

    پاک بھارت مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں‘ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری جانی ومالی قیمت چکائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام مسائل کے حل میں پیشرفت کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کشیدگی میں کمی اور خطے میں امن واستحکام کا خواہشمند یے کیونکہ جنگ دونوں ایٹمی طاقتوں کے لیے خودکشی کے مترادف ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری پالیسی انتہائی واضح ہے اور ہم اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری جانی ومالی قیمت چکائی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برداری مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال پرخاموش تماشائی کیوں بنی ہوئی ہے جہاں بے گناہ کشمیری بھارتی فورسز کے وحشیانہ قتل عام اور ظلم وتشدد کا نشانہ بن رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واہگہ بارڈر بھارتی حکام کے حوالے کیا تھا۔

    پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت پائلٹ ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کر دیا

    واضح رہے کہ 27 فروری کو پاک فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی مگ 21 طیارے کو مار گرایا تھا اور اس کے پائلٹ ونگ کماندر ابھی نندن کو پاک فوج کے جوانوں نے مشتعل ہجوم سے بچایا اور گرفتار کرلیا تھا۔

  • پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت او آئی سی کا رکن ہے نہ مبصر، درخواست کی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز موجودہ صورتحال پر اپوزیشن کا مؤقف واضح ہے، آج او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے جنرل سیکریٹری نے صورتحال واضح کی، جنرل سیکریٹری نے بتایا کہ سثما سوراج کو دعوت پلوامہ واقعے سے پہلے دی۔متحدہ عرب امارات نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کا رکن ہے نہ مبصر، ہم نے درخواست کی کہ او آئی سی کا اجلاس مؤخر کر دیا جائے۔ درخواستکی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ او آئی سی سے سشما سوراج کو اجلاس میں شرکت کی دعوت پر تحفظات ظاہر کیے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل کی صورتحال کے بعد میں نے ایک اور خط لکھا ہے، 26 فروری کو بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کرنے پر بھی خط لکھا تھا۔ ایک بار پھر سشما سوراج کو دعوت نامہ واپس لینے کی درخواست کی، بتایا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو میرا اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہ ہوگا، ’میں او آئی سی کے وزارئے خارجہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے سفارت کاروں کو دباؤ کم کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا کہا ہے، بھارت میں 21 اپوزیشن جماعتوں نے مودی کے خلاف مؤقف دیا، بھارتی اپوزیشن نے کہا کہ مودی اپنی سیاست کے لیے یہ سب کر رہے ہیں۔ سشی تھرور نے کہا بی جے پی حکومت کا وژن ہمارے بانی رہنماؤں کے خلاف ہے، بی جے پی کا وژن ہے بھارت کے قیام کے بنیادی وژن اور آئین کو بدلا جائے‘۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے کہا ہے کہ وہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، یو این سیکریٹری جنرل کو دعوت دیتا ہوں پاکستان آئیں اور صورتحال دیکھیں۔ روس سے کہتا ہوں ہم بھارت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا ہم جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کریں گے، آج بھارتی پائلٹ کو رہا کر دیا جائے گا۔ روسی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز دونوں ممالک میں ثالثی کی پیشکش کی تھی، پاکستان روس کی ثالثی کی پیشکش کو قبول کرتا ہے۔