Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • پاک بھارت کشیدگی ختم کرانے کے امریکی بیان پرشاہ محمود قریشی کا خیرمقدم

    پاک بھارت کشیدگی ختم کرانے کے امریکی بیان پرشاہ محمود قریشی کا خیرمقدم

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے جنگیں مسائل کا حل نہیں، حل مذاکرات سے ہی نکلتا ہے، صدر ٹرمپ کے بیان پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کیا۔ اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت سے بھی قریبی تعلقات ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا اس معاملے میں دلچسپی لینا اچھا اور مثبت قدم ہے، کینیڈین وزارت خارجہ کی جانب سے بھی ابھی مراسلہ ملا ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے کشیدگی کے حق میں نہیں رہا۔ کشیدگی کا حل صرف گفت و شنید ہے، بھارت کو کہ چکے ہیں کہ آئیں بات کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ بننے سے پہلے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی، ہماری نئی سوچ ہے نیا پاکستان بننے جا رہا ہے، ہمیں ماضی میں نہیں رہنا چاہیئے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کاش بھارت ماضی سے نکل کرآگے بڑھے اور صورتحال کو سمجھے، ہم تو پہلے دن سے امن کی بات کر رہے ہیں۔ جارحیت بھارت کی جانب سے کی گئی، ہم نے تو دفاع میں اقدام اٹھایا۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بنیادی حقیقت ہے اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا، پاک بھارت مذاکرات کی بنیاد ہی مسئلہ کشمیر ہے۔ بھارت سمجھ رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر ان کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر پر بات کے لیے تیار ہی نہیں ہوتا۔

    شاہ محمود قریش کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر بات کرنی ہے ہم تیار ہیں، بھارت دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے ہم تیار ہیں۔ بھارت جس چیز پر بات کرنا چاہتا ہے ہم تیار ہیں آئیں بیٹھیں بات تو کریں۔

    انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے جنگیں مسائل کا حل نہیں، حل مذاکرات سے ہی نکلتا ہے۔ امریکی صدر کا اچھا بیان آیا ہے ہمیں اس کو سراہنا چاہیئے، صدر ٹرمپ کے بیان پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال کو دیکھ رہے ہیں، ہمیں جو خبریں مل رہی ہیں، ان کے مطابق کشیدگی جلد ختم ہوجائے گی۔

    اپنے بیان میں امریکی صدر نے مزید کہا ہے کہ امید ہے کہ خطےمیں جلد امن قائم ہوگا۔ دونوں ممالک کے درمیان قیام امن کے لیے ہماری کوششیں بھی جاری رہیں گی۔

  • بھارتی دراندازی : ترک حکومت کی پاکستان کو  مکمل تعاون کی یقین دہانی

    بھارتی دراندازی : ترک حکومت کی پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : بھارت کی دراندازی پر ترک حکومت نے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان امن پسند ہے لیکن سالمیت اور  وقار پر  سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ترک وزیر خارجہ میولت چاؤش اولو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور بھارت کی دراندازی اور خطے میں امن کی بگڑتی صورتحال سےآگاہ کیا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ہے لیکن سالمیت اور وقار پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، بھارت کی جارحیت کےخلاف دفاع کامکمل حق رکھتے ہیں۔

    ترک وزیر خارجہ نے اپنی حکومت کی جانب سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    یاد رہے گذشتہ روز شاہ محمودقریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کو خط لکھا تھا ، جس میں کہا تھابھارتی طیاروں نے آج صبح ایل اوسی کی خلاف ورزی کی ، بھارت کی دراندازی پاکستان کےخلاف جارحیت ہے ، جس سےخطےمیں امن وسلامتی کیلئےسنگین خطرات ہیں، بھارت کی جانب سےدھمکی آمیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی دراندازی پاکستان کے خلاف جارحیت ہے، شاہ محمود کا انتونیوگوتریس کو خط

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحانہ اقدام اقوام متحدہ کےچارٹرکی خلاف ورزی ہے، پاکستان اپنےدفاع میں مناسب کارروائی کرنےکاحق رکھتاہے، سلامتی کونسل بھارتی جارحانہ اقدامات کوفوری رکوائے۔

    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے سیکریٹری جنرل اوآئی سی ڈاکٹریوسف احمدالعثمین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا دونوں رہنماؤں کےدرمیان خطےمیں امن وامان صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بھارت کواوآئی سی اجلاس میں مدعوکرنے پر شدید احتجاج کیا اورکہا ان حالات میں بھارت کواوآئی سی اجلاس میں مدعوکرناہمیں گوارا نہیں، اوآئی سی،پاکستان کیخلاف اس بھارتی جارحیت کی مذمت کرے۔

    واضح رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے تھے۔

  • شاہ محمود قریشی کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کا ٹیلی فون

    شاہ محمود قریشی کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کا ٹیلی فون

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گتریس نے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خطے کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان امن پسند ہے لیکن سالمیت اور وقار پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، بھارت کی جارحیت کے خلاف دفاع کا مکمل حق رکھتے ہیں۔

    بعد ازاں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کنٹرول لائن اور پاکستانی حدود میں در اندازی کی گئی، عالمی سطح پر بہت بڑا واقعہ رونما ہوا ہے۔ بھارتی طیاروں نے 4 بم گرائے، شکر ہے جانی نقصان نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کی کچھ دیر پہلے کال آئی، جنرل سیکریٹری سے اپنے گزشتہ اور حالیہ خط کا ذکر کیا، جنرل سیکریٹری نے تشویش کا اظہار کیا اور کردار ادا کرنے کا کہا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل کو بتایا کہ بھارت اقوام متحدہ قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، انتونیو گتریس نے خطے کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مودی سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے خطے کے عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دنیا نے دیکھ لیا بھارتی دعوؤں میں کوئی حقیقت نہیں، بھارت کے 300 افراد کی ہلاکت کے دعوے کے برعکس ایک لاش نہیں ملی۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ گزشتہ روز حکومت نے اپنی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا، ہمیں پارلیمنٹ کی طرف سے بھی رہنمائی ملی ہے۔ بھارت نے یہ کارروائی سراسر سیاسی مصلحت کے تحت کی۔ لائحہ عمل طے کرنے کے لیے آج اہم اجلاس طلب کیا ہے۔

  • پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس کا جواب دے گا: وزیر خارجہ

    پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس کا جواب دے گا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیر سمیت بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس جارحیت کا جواب دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر خزانہ اسد عمر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شرکا کی متفقہ رائے ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس جارحیت کا جواب دے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا خصوصی اجلاس کل طلب کیا گیا ہے، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی بلایا جائے گا۔ ایک کمیٹی بنائی گئی ہے وزیر خارجہ، وزیر دفاع اور وزیر خزانہ شامل ہیں، کمیٹی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کر کے اعتماد میں لے گی۔

    انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ میڈیا کو جگہ کا معائنہ کروایا جائے گا، ہیلی کاپٹرز تیار ہیں بس موسم تھوڑا بہتر ہوجائے۔ بھارت میں ہی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں محبوبہ مفتی کا بیان سامنے ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی قائدین سے وزیر اعظم اور دفتر خارجہ رابطے کریں گے، ترکی کے وزیر خارجہ سے کچھ دیر پہلے تفصیلی گفتگو ہوئی، صورتحال سے آگاہ کیا۔ جدہ میں او آئی سی کی کشمیر رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل شام 7 بجے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے بھی گفتگو ہوئی، یکم اور 2 مارچ کو ابو ظہبی میں کانفرنس میں بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کیا گیا ہے۔ سشما سوراج کو او آئی سی اجلاس میں مدعو کرنے سے متعلق بات کی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے سشما سوراج کو مدعو کرنے پر سعودی ولی عہد سے بات کی، او آئی سی کے خاص ممبران کو پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یکسر تبدیل ہوچکی ہے، بلا مشاورت او آئی سی اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کیا گیا۔ پاکستان کی ریڈ لائنز اور تاریخ کے حوالوں سے ممبران کو آگاہ کیا گیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر سمیت بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، پلوامہ میں واقعہ ہوا بھارت کی 10 ریاستوں میں کشمیریوں پر زمین تنگ کردی گئی، وہ کشمیری جنہیں بھارت نے اسکالر شپس دیں انہیں نشانہ بنایا گیا۔ بھارت میں کشمیری وکلا اور تاجروں پر حملے کیے جاتے ہیں۔ ’ان لوگوں کا قصور یہ ہے کہ کلمہ گو اور کشمیری ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی مقبوضہ کشمیر پر قراردادوں کو بھارت نے ردی میں پھینکا، پارلیمنٹ ممبران کو صورتحال سے متعلق بریفنگ دی جائے گی۔ وزیر اعظم عمران خان کے 21 فروری کے بیان کو دنیا نے سراہا، وزیر اعظم نے کہا تھا بھارت کے پاس ثبوت ہیں تو دیں کارروائی کریں گے، وزیر اعظم نے کہا تھا جارحیت کی گئی تو دفاع کا حق رکھتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے سے کئی ہفتے پہلے سفیروں کو آگاہ کیا گیا تھا کہ مودی سرکار ڈس ایڈونچر کر سکتی ہے، 5 ریاستوں میں شکست کے بعد مودی سرکار کچھ بھی کر سکتی ہے، اندازہ تھا انتخابات کے لیے مودی سرکار کشیدگی بڑھائے گی۔ جو پیش بندی کر سکتے تھے وہ ہم نے عالمی سطح پر کی۔

    انہوں نے کہا کہ 2 بج کر 55 منٹ پر بھارتی طیارے داخل ہوئے تھے، 2 بج کر 58 منٹ پر بھارتی طیارے واپس جا چکے تھے۔ پاک فضائیہ کے خوف سے بھارتی طیارے پاکستان حدود سے نکل چکے تھے، ’بھارتی عزائم سے بخوبی واقف ہیں، جارحیت کی گئی تو بھرپور جواب دینے کا حق رکھتے ہیں‘۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاک فوج مکمل چاق و چوبند اور تیار تھی، ہم ردعمل نہیں عمل کر کے دکھائیں گے۔ اشتعال انگیزی کا شکار نہیں ہوں گے جو ہم نے کرنا ہے وہ کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرتار پور ایک دیرینہ خواہش تھی، وہ اقتدار کی خاطر دیوار سے ٹکریں مار رہے ہیں۔ ’خواہش ہے کہ بھارت بھی اپنے ذہن کے راستے کھولے‘۔

  • بچہ بچہ اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ تیارکھڑا ہے‘ شاہ محمود قریشی

    بچہ بچہ اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ تیارکھڑا ہے‘ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی ہے، پاکستان مناسب جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں سابق خارجہ سیکریٹریز اور سینئر سفارت کاروں نے شرکت کی۔

    وزارت خارجہ میں ہونے والے اجلاس میں موجودہ صورت حال اور خطے میں امن و امان کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

    شاہ محمود قریشی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، بھارت خطے میں امن تہہ و بالا کرنے پر تلا ہوا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان ذمے دارانہ رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔

    [bs-quote quote=” شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بچہ بچہ اپنی مسلح افواج کے ساتھ شانہ بشانہ تیار کھڑا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

     

    اس سے قبل شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں نے کل کہا تھا قوم کوگمراہ نہیں کروں گا، پاکستان کوتیار رہنا ہوگا، پاکستان پرخطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے چپے چپے کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستانی افواج ملک کے دفاع کے لیے تیارہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت انتخابات کے خاطر خطے کا امن تباہ کرنے پرتلا ہے، مختلف ممالک کے وزرائےخارجہ سے بات ہوئی ہے۔

    لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کا بھرپور جواب، بھارتی طیارے بھاگ گئے

    واضح رہے کہ بھارتی ایئرفورس کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے پر پاک فضائیہ نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔

    میجرجنرل آصف غفور کے مطابق بھارتی طیاروں نے مظفرآباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور بھارتی طیارے اپنا پےلوڈ بالاکوٹ کے قریب گرا کرفرار ہوگئے۔

  • پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنا حکومت کی اولین کوشش ہے، شاہ محمود قریشی

    پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنا حکومت کی اولین کوشش ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی کوشش ہے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا جائے، ماضی میں حکومتوں نے ارادہ کیا مگر اس پر عمل نہیں کیا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالا جائے اور گزشتہ ن لیگ کے دورحکومت میں پاکستان گرے لسٹ میں آچکا تھا۔

    ماضی میں حکومتوں نے نام نکلوانے کا ارادہ کیا مگر اس پر عمل نہیں کیا، موجودہ حکومت نے مسمم ارادہ کیا ہے کہ اب اس عمل کو پورا کرنا ہے، صورتحال کو دیکھ کر جوابی اقدامات کرنا ہوں گے، بلیک لسٹ کے ملکی معیشت پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کے تحت اسمبلی کو چلانا ہم سب کا فرض ہے، بھارت دھمکیاں دے رہا ہے جس پر پارلیمنٹ کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ہمارے اختلافات سیاسی نوعیت کے ہیں اور وہ رہیں گے۔

    اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں احتجاج کا حق ضرور ہے مگر صورتحال کو بھی دیکھنا چاہیے، افسوس ہے کہ پارلیمنٹ میں سنجیدگی اور یکجہتی کی کمی دکھائی دے رہی ہے، اپوزیشن سے گزارش ہے کہ بھارتی دھمکیوں کے معاملے پر متحد ہونا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حالیہ معیشت اور ملکی صورتحال کے ذمہ دار کون لوگ ہیں یہ ایک دن کی بحث نہیں، اپوزیشن کیلئے عشائیہ اہمیت رکھتا ہے یا پاکستان کے مفادات؟ معاملات یہ ہیں کہ نیب کارروائی کرتا ہے تو یہ آزاد ادارہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آغاسراج درانی کیخلاف بھی کیس پہلے سے چلا آرہا ہے،نیب پر غصہ ہے تو بدلہ حکومت اور عوام سے کیوں لیاجارہا ہے؟ اپوزیشن کو احتجاج کرنا ہے تو نیب سے کرے پارلیمنٹ میں کیوں؟

  • وزیر خارجہ کا سلامتی کونسل کو خط، بھارتی اشتعال انگیزی اور کشمیر پر کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    وزیر خارجہ کا سلامتی کونسل کو خط، بھارتی اشتعال انگیزی اور کشمیر پر کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف بھارتی دھمکیوں سے خطے کی صورت حال بگڑ رہی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے یو این سلامتی کونسل کے صدرانتونیو ندونگ مبا کو لکھے خط میں‌ کیا. ان کا کہنا تھا کہ معاملے کی فوری نوعیت کی حساسیت پر خط لکھ رہا ہوں.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ درپیش صورت حال عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، بھارت نے پلوامہ حملے کے فوری بعد بلاتحقیق پاکستان پرالزام تراشی کی، بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان کو جوابی کارروائی کی دھمکیاں دینا شروع کردی.

    [bs-quote quote=”بھارت نے پلوامہ حملے کے فوری بعد بلاتحقیق پاکستان پرالزام تراشی کی” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی بے بنیاد الزامات کا انحصار سوشل میڈیا کی ایک مشکوک وڈیو پر ہے، بھارت اپنی قیاس آرائیوں کو حقائق کا نام دینے کی کوشش کررہا ہے، بھارت آپریشنل، پالیسی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش میں ہے اور دانستہ پاکستان کے خلاف جارحانہ روایتی فتنہ پھیلا کرماحول خراب کررہا ہے.

    انھوں نے لکھا کہ نریندرمودی بھرپور جواب کی دھمکی پرمبنی بیانات دے چکے ہیں، بھارتی وزیراعظم نے بیانات کے ذریعے اشتعال پھیلانے کی کوشش کی، بھارتی حکومت کے حکام دریاؤں کا پانی روکنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں.

    خط میں انھوں نے موقف اختیار کیا کہ بھارتی طرزعمل سے قانونی سندھ طاس معاہدہ خطرات سے دوچار ہے، پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی الزامات کو پوری قوت سے مسترد کیا، پاکستان نے ٹھوس شواہد کی فراہمی پر تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی، وزیراعظم عمران خان نے تنازعات پر بھارت کوبات چیت کی دعوت دی، پاکستان نے بھارتی جارحیت کی صورت میں دفاع کے عزم کا اظہارکیا ہے.

    مزید پڑھیں: ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    وزیرخارجہ نے کہا کہ یو این قراردادیں کشمیریوں کومستقبل کے لئےاستصواب رائے کا حق دیتی ہیں، کشمیریوں کو بنیادی حق سے محروم کرنے کے لئے بھارت طاقت کا استعمال کررہا ہے.

    انھوں نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم رکوانے کے لئے اقدامات پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارت کو جنگ کی آگ بڑھکانے سے باز رکھے، جنوبی ایشیا میں امن و استحکام مذاکرات سے یقینی بنایا جاسکتا ہے، اقوام متحدہ کشیدگی کم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے.

  • بھارتی جارحیت کی صورت پاک فوج کو فی الفور کارروائی کا اختیار دے دیا: شاہ محمود قریشی

    بھارتی جارحیت کی صورت پاک فوج کو فی الفور کارروائی کا اختیار دے دیا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد:  وزیر  خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا اور  بھارت پر واضح کردیا کہ پلوامہ واقعے کا تعلق پاکستان سے نہیں.

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے  اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کو فی الفور کارروائی کا پورا اختیار دیا ہے.

    [bs-quote quote=”دنیا اور  بھارت پر واضح کردیا کہ پلوامہ واقعے کا تعلق پاکستان سے نہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کی سمت کیا ہونی چاہیے، آج ہم نے اس ضمن میں بڑے واضح فیصلے کئے ہیں، واضح کرتے ہیں کہ پلوامہ واقعے کا تعلق پاکستان سے نہیں.

    شاہ محمودقریشی نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات بھارت کی حرکتوں کی وجہ سے بگڑے ہیں، بھارتی حکومت براہ راست اس کی ذمے دار ہے.

    مزید پڑھیں: وزیرِ اعظم نے مسلح افواج کو کسی بھی جارحیت کے جواب کا اختیار دے دیا

    یاد رہے کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کی جانب سے ہونے والی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ  جواب دیا جائے گا۔

    قومی سلامتی اجلاس میں وزیرِ اعظم پاکستان نے مسلح افواج کو بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا اختیار دے دیا.

  • وزیراعظم کے بیان کے بعد کشیدگی کا کوئی جواز نہیں رہا ، وزیرخارجہ شاہ محمود

    وزیراعظم کے بیان کے بعد کشیدگی کا کوئی جواز نہیں رہا ، وزیرخارجہ شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ  وزیراعظم کے بیان کے بعد کشیدگی کا کوئی جواز نہیں رہا ، اقوام متحدہ نے خط کا مثبت جواب دیا ہے، سفارتی سطح پر سب سے رابطے کررہے ہیں یقین ہے دنیا کو قائل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم نےنیشنل سیکیورٹی کونسل کااجلاس بلایاہے، ہم سفارتی سطح پرسب سے رابطے کررہےہیں،یقین ہے دنیا کو قائل کرلیں گے، وزیراعظم کے بیان کے بعد کشیدگی کا کوئی جواز نہیں رہا۔

    [bs-quote quote=”بھارت سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، جیسےجیسےوقت گزرےگا،حقیقت کھلتی جائے گی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، لوگ خودان کی حکومت سےسوالات پوچھ رہےہیں، بھارت کےاندرسے بھی آوازیں اٹھناشروع ہوچکی ہیں جیسےجیسےوقت گزرےگا،حقیقت کھلتی جائے گی۔

    وزیر خارجہ نے کہا اقوام متحدہ نے میرے خط کا مثبت جواب دیا ہے، امید ہےہم دنیاکوقائل کرنےمیں کامیاب ہوجائیں گے، پاکستان کہہ چکاہےثبوت ہیں توپیش کریں اور وزیراعظم نےوضح کردیاہےحملہ کیاتوسوچیں گےنہیں جواب دیں گے۔

    گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے بھارت کے پاس قابل عمل شواہدہیں تو ہمیں بتائے،ہم مثبت جواب دیں گے لیکن دھمکیوں سےمرعوب نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی دھمکیوں سےمرعوب نہیں ہوں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہاہم اپنی زمین دہشت گردی کےلیےاستعمال نہیں ہونےدیں گے، ہم نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار افراد کی قربانیاں دیں، ہماری معیشت کودہشت گردی سے بڑا نقصان پہنچا، کم کبھی بھی دہشت گردی حمایت نہیں کریں گے۔

    اس سے قبل پلوامہ واقعے کے بعدبھارتی عزائم سے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا تھا، جس میں بتایا گیا تھا بھارت پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگا رہا ہے، بغیرتحقیقات کئے حملے کا تعلق پاکستان سے جوڑنا مضحکہ خیز ہے، بھارت اپنی سیاست کیلئے جان بوجھ کر پاکستان مخالف بیان بازی کرکے فضا کشیدہ کررہا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا تھا عالمی برادری بھارت سے پلوامہ حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرے تاکہ حقائق سامنے آسکیں اور خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا سنگین غلطی ہوگی۔

  • بھارت کی دھمکیوں سےمرعوب نہیں ہوں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    بھارت کی دھمکیوں سےمرعوب نہیں ہوں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    ملتان : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت  کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے بھارت کے پاس قابل عمل شواہدہیں تو ہمیں بتائے،،ہم مثبت جواب دیں گے لیکن دھمکیوں سےمرعوب نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعظم نے مفصل بیان میں پاکستان کا موقف پیش کردیا ، پلوامہ کا واقعہ رونما ہوتا ہے، جسے ہم آج بھی افسوناک واقعہ کہتے ہیں، واقعے کے بعد ہندوستان نے بلاتحقیق پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتخابات کاماحول ہےایک صورتحال پیداکی جارہی ہے، بھارتی حکومت کی طرف سے ایک جنون کی کیفیت ہے اور وہ کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے، بھارت کے پاس قابل عمل شواہد ہیں تو ہمیں بتائے، بھارت ہمیں بتائے ہم مثبت جواب دیں گے، دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔

    بھارت کےپاس قابل عمل شواہدہیں تو ہمیں بتائے، ہم مثبت جواب دیں گے

    شاہ محمود قریشی نے کہا وزیراعظم نے کہاہم اپنی زمین دہشت گردی کےلیےاستعمال نہیں ہونےدیں گے، ہم نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار  افراد کی قربانیاں دیں، ہماری معیشت کودہشت گردی سے بڑا نقصان پہنچا، کم کبھی بھی دہشت گردی حمایت نہیں کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے واضح کر دیا نیا پاکستان ہے کسی غلط فہمی میں نہ رہےگا، بھارت کی طرف سے کچھ ہوا توجواب دیں گے، ہم بھارت کی کارروائی پر سوچیں گے نہیں جواب دے دیں گے۔

    وزیرخارجہ نے کہا جو کچھ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کررہا ہے وہ سب پرعیاں ہے، کوئی بھی اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی رپورٹ کو دیکھ سکتاہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے حملہ کیاتوجواب دینےکاسوچیں گےنہیں بلکہ جواب دیں گے، وزیراعظم

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں بھارت کو پیشکش کی تھی کہ بھارت کے پاس پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے کارروائی کریں گے اور واضح کیا تھا اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیاتوجواب دینے کاسوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے۔

    یاد رہےپلوامہ واقعے کے بعدبھارتی عزائم سے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا تھا، جس میں بتایا گیا تھا بھارت پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگا رہا ہے، بغیرتحقیقات کئے حملے کا تعلق پاکستان سے جوڑنا مضحکہ خیز ہے، بھارت اپنی سیاست کیلئے جان بوجھ کر پاکستان مخالف بیان بازی کرکے فضا کشیدہ کررہا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا تھا عالمی برادری بھارت سے پلوامہ حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرے تاکہ حقائق سامنے آسکیں اور خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا سنگین غلطی ہوگی۔