انھوں نے کہا کہ عارف علوی کا سیاسی سفر پریکٹیکل اور طویل ہے، عارف علوی پارٹی پارلیمنٹ کی اہمیت کو سمجھتے ہیں.
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ دیکھنا ہوگا حقیقی اپوزیشن کا کردار کون ادا کررہا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی جماعت خود کو حقیقی اپوزیشن سمجھتے ہیں.
اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا کولیشن سپورٹ فنڈز کی مد میں پیسہ دیتا تھا، یہ ہمارا پیسہ ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خرچ ہوا، امریکا نے یہ فنڈز پچھلی حکومت ہی میں معطل کر رکھے ہیں۔
انھوں نے پریس کانفرنس میں کہا ’امریکا امداد نہیں بلکہ اتحاد سپورٹ فنڈز کی مد میں یہ رقم دے رہا تھا، موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے ہی امریکا نے فنڈز معطل کر رکھے ہیں۔‘
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ امریکی وزیرِ خارجہ 5 ستمبر کو پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں، امریکا کے ساتھ عزت و احترام کے دائرے میں تعلقات بڑھائیں گے، امریکی مؤقف سنیں گے اور پاکستان کا مؤقف سامنے رکھیں گے۔
[bs-quote quote=”امریکی وزیرِ خارجہ 5 ستمبر کو پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں، امریکا کے ساتھ عزت و احترام کے دائرے میں تعلقات بڑھائیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں پاک امریکا تعلقات تقریباً تعطل کا شکار رہے، اب امریکا کے ساتھ باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔
وفاقی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم کو جی ایچ کیو میں پاکستان کی صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی، اس دورے میں مثبت اور عمدہ گفتگو ہوئی، پاکستان کو در پیش مسائل و دیگر امور پر بریفنگ دی گئی۔
انھوں نے جلال آباد میں قونصل خانے کی بندش سے متعلق کہا کہ قونصل خانے کو از خود بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سیکورٹی خدشات کے پیش نظر افسران کی حفاظت کے لیے یہ قدم اٹھایا، افغان حکام سے بھی بات ہوئی ہے وہ اس سلسلے میں اقدامات کر رہے ہیں۔ افغان وزیرِ خارجہ کل صبح رابطہ کریں گے تو اس معاملے پر مزید بات ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے تیل اسمگلنگ والے واقعے پر کہا ’نائجیرین حکام نے اسٹنگ آپریشن کر کے ایک جہاز پر کارروائی کی، اس جہاز سے تیل اسمگل کیا جا رہا تھا، 2 پاکستانی بھی اس میں کام کر رہے تھے، ہم نائجیرین حکام سے رابطے میں ہیں اور اس معاملے کی مزید تفصیلات لے رہے ہیں۔‘
اسلام آباد : ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے رابطے کے دوران اسلام فوبیا اور تعصبات سے بچنے کے لئے ملکر کام کرنے کی ضرورت پر زور بھی دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت داخلہ کا حلف اٹھانے کے بعد سے دوسری مرتبہ ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے رابطہ کرکے توہین آمیز خاکوں کے خلاف اقدامات کی تعریف کی ہے۔
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے گفتگو کے دوران کہا کہ دونوں حکومتوں کی مشترکہ کاوشوں سے بر وقت نتائج حاصل ہوئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے پاکستانی ہم منصب سے بات کرتے ہوئے کہا اپنی حکومت کو خاکوں کے معاملے سے الگ قرار دیا اور اسلام فوبیا اور تعصبات سے بچنے کے لئے ملکر کام کرنے کی ضرورت پر زور بھی دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے ایک ہفتے کے دوران ڈچ وزیر خارجہ سے ایک ہفتے میں دوسری بار بات ہوئی۔
خیال رہے کہ دفتر خارجہ نے دس روز قبل ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے معاملے پر دفتر خارجہ نے نیدر لینڈز کے قائم مقام سفیر کو طلب کرکے اسلام مخالف مہم پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے اسلام کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا، اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نیدر لینڈز کے سفیر کو وفاقی کابینہ کے احتجاج اور فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 27 اگست کو ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کے متنازع مقابلوں کے خلاف سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی۔
قرارداد میں موقف اختیار کیا گیاکہ مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ ناقابل برداشت عمل ہے۔
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے سفارتی کوششوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑی کامیابی ملی۔ دنیا بھر میں کسی بھی قسم کی نفرت انگیزی روکنے کے لیے ہم سب کو کام کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بہترین ٹیم ورک پر وزارت خارجہ کی ٹیم کا شکریہ۔ سفارتی کوششوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑی کامیابی ملی۔
Thank you to the Foreign Office team for their excellent team work. The diplomatic efforts achieved a great result for the Nation & Muslims across the world.
انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ روک دیا گیا۔ یہ سب وفاقی حکومت کی مؤثر سفارتی کوششوں سے ممکن ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں کسی بھی قسم کی نفرت انگیزی روکنے کے لیے ہم سب کو کام کرنا ہوگا۔
By the grace of Allah Almighty, the blasphemous cartoon contest issue has been resolved due to effective diplomatic efforts of the Federal Government. We must all work together to deny extremists on all sides the space and opportunity to spread hatred.
اس ضمن میں پاکستانی وزیر خارجہ نے مسلم دنیا سے رابطے شروع کر دیے تھے، حکومت پاکستان نے او آئی سی کو متحدہ کرکے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
البتہ ان اقدامات سے قبل ہی مسلم دنیا کے ردعمل کے پیش نظر ڈچ حکومت نے مقابلہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ میں ہونے والے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کی منسوخی پر کہا ہے کہ ان سے مستقل چھٹکارا پانے کے لیے مربوط حکمتِ عملی اپنانا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’ہالینڈ کے سفیر نے پیغام دیا کہ گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ کر دیا گیا، تاہم گستاخانہ خاکوں کے معاملے کو اب بھی عالمی فورم پر اجاگر کریں گے۔‘
وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے ڈچ وزیرِ خارجہ کو پاکستانی حکومت اور عوام کے جذبات سے آگاہ کیا، انھوں نے نے بتایا کہ مقابلوں سے حکومت کا تعلق نہیں یہ فردِ واحد کا کام ہے، ہم اس گستاخانہ فعل کی تائید نہیں کرتے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ’ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے اعلان سے مسلمانوں میں اضطراب پیدا ہوا، گستاخیٔ رسولﷺ کے معاملے پر حکومت اور تمام مسلمان ایک صفحے پر ہیں۔‘
انھوں نے بتایا کہ حکومتی سطح پر اس معاملے کے سفارتی حل کی کوششیں کی گئیں، تمام ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں سے رابطہ کیا گیا، او آئی سی سیکریٹری جنرل کو ہنگامی اجلاس بلانے کے لیے خط لکھا، انھوں نے ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس بھی 4 ستمبر کو طلب کر لیا ہے۔
شاہ محمود نے کہا ’ہم نے ہالینڈ کے وزیرِ خارجہ سے کہا کہ یورپ میں بھی مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، یہ معاملہ بگڑے گا۔‘
واضح رہے کہ امت مسلمہ اور بالخصوص پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج اور ردِ عمل کے بعد نیدرلینڈز میں ہونے والا گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم نہیں میں جاؤں گا، گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان دیگر ترجیحات کے باعث اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کےاجلاس میں نہیں جائیں گے، وزیراعظم ملک کے اقتصادی معاملات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی نمائندگی میں کروں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر حکومت پاکستان عوام اور علمائے کرام کے جذبات سے غافل نہیں، حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ہیں، حکومت پاکستان جو کرسکتی ہے کرے گی، اس سے متعلق سب کا مؤقف واضح ہے۔
پاکستان کے مؤقف سے نیدر لینڈز کے وزیرخارجہ کو آگاہ کردیا ہے، آج شام ڈچ وزیرخارجہ سے کہا ہے معاملہ حساس ہے، گستاخانہ خاکوں پر نوٹس لیں، ان سے پاکستانی عوام کے جذبات کا اظہار بھی کیا۔
ڈچ وزیر خارجہ نے اپنے جواب میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر معذوری ظاہر کردی اور کہا کہ گستاخانہ خاکوں سے ہماری حکومت کا تعلق نہیں، یہ اظہار رائے کی آزادی کا معاملہ ہے، انہوں نے کہا کہ آپ قانون کا راستہ اختیار کریں، گستاخانہ خاکے ایک فرد کی غفلت کا نتیجہ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے پوری قوم متحد ہے، آزادی اظہار رائے کے غلط استعمال پر آنکھیں بند نہیں کی جاسکتیں، آزادی اظہار رائے کی اجازت ہے مگر کسی کی دل آزاری نہیں کی جاسکتی، آزادی اظہار رائے کے پیمانے کو پامال نہیں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کو گستاخانہ خاکوں پر ایک زبان ہوکر مؤقف اختیار کرنا ہوگا، او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو بھی گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر خط لکھا ہے، خط میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے، او آئی سی کے چھ سفیروں کو خطوط ارسال کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کے وزیرخارجہ سے کچھ دیر پہلے بات ہوئی ہے، گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ترکی اور پاکستان کا مؤقف ایک ہے، ترک وزیرخارجہ نے پاکستانی مؤقف کی بھرپور حمایت کی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر یو این سیکریٹری جنرل سے بھی رجوع کیا ہے، اقوام متحدہ کے سائیڈ لائن وزرائےخارجہ اجلاس میں معاملہ اٹھایا جائیگا، یورپی یونین اور انسانی حقوق تنظیموں سے بھی رابطہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ نیویارک میں کونسل آف فارن منسٹرز سے بھی معاملہ اٹھایا جائیگا۔
اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ کے وزیرِ خارجہ وین بیٹنلینڈ سی زاکن سے رابطہ کر کے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے پر احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ہالینڈ کے ایک شہری کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے اعلان پر سنجیدگی کے ساتھ عالمی سطح پر اس معاملے کو اٹھانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل سے رابطے کے بعد ہالینڈ کے اپنے ہم منصب سے بھی براہ راست رابطہ کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔
[bs-quote quote=” نیدر لینڈز کے ایک فرد کے عمل سے یورپ کا امن متاثر ہو سکتا ہے: وزیر خارجہ” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ (نیدر لینڈز) کے وزیرِ خارجہ وین بیٹنلینڈ سی زاکن سے فون پر رابطہ کر کے گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اٹھایا۔
انھوں نے اپنے ہم منصب سے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے، اور نفرت اور عدم برداشت کو تقویت ملے گی۔
قبل ازیں وزیرِ خارجہ نے سینیٹ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیدر لینڈز کے ایک فرد کے عمل سے یورپ کا امن متاثر ہو سکتا ہے، آزادیٔ رائے کی بھی کوئی حد ہونی چاہیے، اس اقدام سے مذہبی انتہا پسندی کو فروغ ملے گا۔
[bs-quote quote=”ستمبر میں نیو یارک میں اور یورپی یونین میں بھی اس حساس معاملے کو اٹھاؤں گا، شاہ محمود” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز او آئی سی کے چھ رکن ممالک کو گستاخانہ خاکوں کے سلسلے میں خطوط بھی لکھ دیے ہیں، انھوں نے او آئی سی اجلاس بلانے کی بھی تجویز پیش کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ اقوامِ متحدہ کے فورم پر بھی اس معاملے کو اٹھائیں گے۔
وزیرِ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ یورپی یونین میں بھی اس حساس معاملے کو اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتی برادری سمیت ہر شخص نے اس عمل کی مذمت کی ہے، اور وہ ستمبر میں نیو یارک میں بھی یہ مسئلہ اٹھائیں گے۔
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قومی خارجہ اور دفاعی پالیسی کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں۔ خارجہ اور دفاع کے معاملے میں ہمیں سیاسی اختلافات سے بالا تر ہو کر سوچنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات کے باوجود خارجہ پالیسی پر متفق ہیں۔ چیلنجز کو سامنے رکھ کر یکسوئی سے بات کریں گے تو وزن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائیں، یہ بھی کوشش ہوگی کہ پاکستانی عوام اور نمائندگان کی آرا کو اہمیت دیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی مرتب کرنے میں پارلیمنٹ سے رہنمائی لیں گے۔ قومی خارجہ اور دفاعی پالیسی کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں۔ خارجہ اور دفاع کے معاملے میں ہمیں سیاسی اختلافات سے بالا تر ہو کر سوچنا ہوگا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم اور امریکی وزیر خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو مثبت، تعمیری اور دوستانہ انداز میں ہوئی، امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان نے جو بات کی اس کا ٹیلیفونک رابطے میں ذکر تک نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 5 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان پر تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔
سینیٹ اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے 73 ویں اجلاس میں گستاخانہ خاکوں کے ایشو کو اٹھانے کی کوشش کروں گا۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے بھی اس ایشو کو اٹھایا ہے۔ پی ٹی اے نے 22 ہزار 8 سو 95 سائٹس کو بلاک کیا ہے۔ سینیٹ سیف کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے تو حمایت کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے 6 اہم ملکوں کے وزرائے خارجہ کو خطوط ارسال کر دیے ہیں۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو بھی پاکستانی قوم کے جذبات سے آگاہ کردیا، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیدر لینڈز کےایک فرد کے عمل سے یورپ کا امن متاثر ہو سکتا ہے، افراد کی حرکتوں کے اثرات قوموں پر آتے ہیں، توہین آمیز خاکوں سے ایک ارب 70 کروڑ مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ نیدر لینڈز کے وزیر خارجہ آج شام فون کریں گے، ان سے اس معاملہ پر بات کروں گا۔
ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہمیں کچھ تلخ فیصلے کرنے ہوں گے،کلبھوشن سے متعلق ٹھوس شواہد ہیں ، امید ہے کلبھوشن کےمعاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بدلتے حالات میں نئے راستے بھی نکلتے ہیں، کوشش کریں گے عالمی عدالت میں اپنا مؤثرمؤقف پیش کریں، کلبھوشن سے متعلق ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں، امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں بھی کروڑوں مسلمان اورہم عید خوشیوں میں شریک ہیں، بھارت کی جانب سےعیدمبارک کےپیغام کاخیرمقدم کرتا ہوں۔
گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم گستاخانہ خاکوں پر مسلمانوں کے مؤقف سے دنیا کو آگاہ کریں گے، پاکستان اور
افغانستان نے مل بیٹھ کر اپنے چیلنجز پر غورکیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے اپنے خطاب میں عوام کے جذبات کی ترجمانی کی، انھوں نے وزرا اور عوام سے ساتھ دینے کی اپیل کی ہے، ہمیں کچھ تلخ فیصلےکرنے ہوں گے اور عوام کو حوصلے سے آگاہ کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا 100دن میں منشورکی سمت عوام کےسامنےرکھیں گے، ہمارا ارادہ ہے، محروم اورپسماندہ کو اس کا حق دیا جائے، بلاول بھٹو کا جنوبی پنجاب کے بارے میں رویہ مثبت ہے، ہماری کوشش ہے جنوبی پنجاب صوبہ حقیقت بنے۔
گذشتہ روز بھارت سے متعلق وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک سے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، کوشش ہے کہ سنجیدگی سے مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے کے لیے اتفاق پیدا کرنے کی کوشش ہے، امید ہے پی پی جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے لیے ساتھ دے گی،قمرزمان کا جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق بیان دانشمندانہ تھا، قومی اتفاق سے جنوبی پنجاب صوبے پرپیش رفت ہوگی۔
ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کا علیحدہ صوبے کا مطالبہ دیرینہ ہے، قومی اتفاق سے جنوبی پنجاب صوبے پرپیش رفت ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوشش ہے کہ سنجیدگی سے مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے کے لیے اتفاق پیدا کرنے کی کوشش ہے، امید ہے پی پی جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے لیے ساتھ دے گی۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ قمرزمان کا جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق بیان دانشمندانہ تھا، قومی اتفاق سے جنوبی پنجاب صوبے پرپیش رفت ہوگی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اعتزازاحسن کا سینیٹ میں کردارقابل ستائش ہے، پیپلزپارٹی کو چاہیے صدر کے لیے اعتزاز احسن کا نام واپس لے۔
بھارت سے متعلق وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک سے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے دنیا آگاہ ہے، بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کو اپنی پالیسی پرنظرثانی کا مشورہ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحد کی خلاف ورزی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔