اسلام آباد: وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ عمران خان نے گزشتہ روز جشن کا منصوبہ بنایا ہوا تھا، شیخ رشید 25سال نواز شریف کے جوتے پالش کرتے رہے ہیں، عدالتوں میں قانون بولتا ہے، جو نوازشریف کے حق میں بولے گا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عمران خان نے گزشتہ روزجشن کا منصوبہ بنایا ہوا تھا،عمران خان جمہوریت کا دھڑن تختہ کرنا چاہتے ہیں۔
عابد شیر علی نے عمران خان کو مخاطب کرکے بولا کہ قوم جشن جمہوریت کے جانے کا نہیں، برقرار رہنے کا منائے گی، سازشیں کرنا چھوڑ دو۔
وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی نے کہا کہ شیخ رشید25 سال نوازشریف کے جوتے پالش کرتے رہے، میں شیخ رشید کو چیلنج کرتا ہوں میری پراپرٹی اپنے اور اپنی جائیداد میرے نام کردیں، ،پتہ چل جائےگا کہ کون مزدور ہے؟
انھوں نے شاہ محمود قریشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود جعلی پیر ہیں، جو لوگوں کا خون چوس رہا ہے، بتائیں کتنا ٹیکس دیتے ہیں، ایمان فروش لوگ نوازشریف پر الزام لگاتے ہیں۔
عابد شیر علی نے چوہدری شجاعت کی انٹری کو بیگانی شادی عبداللہ کا ناچ قرار دے دیا اور کہا کہ چوہدری شجاعت کےبڑوں پرشریف خاندان کے احسان ہیں، نوازشریف اپنی4نسلوں کا حساب دے رہے ہیں، چوہدری شجاعت بتائیں بیرون ملک کتنی بے نامی جائیدادیں ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں میں قانون بولتا ہے اور وہ نوازشریف کے حق میں بولے گا، عدالت کسی کی منشا کے مطابق فیصلہ نہیں کرتی ، چوہدری شجاعت بیگانی شادی میں خوش ہو رہےہیں، 22 کروڑ عوام کا شکار کوئی نہیں کرسکے گا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد :اپوزیشن رہنماؤں نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق پاناما علمدرآمد کیس کی سماعت کے موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج پور ی قوم کی نظر یں سپر یم کورٹ پر لگی ہیں۔ اس کیس سے پاکستان کا مستقبل جوڑ ا ہوا ہے، ججز پر بہت بڑی ذمے داری عائد ہے۔
شاہ محمودقریشی نے کہا کہ دعا ہے اللہ ہمیں سرخرو کرے، دعا ہے پاکستان جس بھنور میں پھنسا ہے اس سے آزاد ہو جائے، دعا ہے پاکستان درست سمت کی طرف گامزن ہوجائے۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ استعفے کا مطالبہ تحریک انصاف کچھ عرصے سے کررہی ہے، آج دیگرجماعتیں بھی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کررہی ہیں، ملک کی بارایسوسی ایشنز کی جانب سے متفقہ قراردادیں پیش کی گئیں، قانونی ماہرین کی رائے ہے ملک کے مفاد میں نوازشریف مستعفی ہوں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کا ایک طبقہ کہتا ہے وزیراعظم مستعفی ہوکر کسی اور کو نامزد کردیں، حکومت کی پالیسی تو معاملے کو لٹکانے اور طوالت دینے کی ہے، جےآئی ٹی کے راستےمیں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی گئی۔
شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق ابتک جےآئی ٹی پر کوئی اعتراض داخل نہیں کیا، ن لیگی کیس کی پیروی کرنے والا ہر وکیل قطری کی طرح کترارہا ہے۔
جے آئی ٹی نے دھمکیوں کے باوجود 60دن میں بہت بڑا کام کیا، نواز شریف کو اب جانا ہوگا، سراج الحق
امیر جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن پاکستان اورعوام کیلئے بہت اہم ہے، پاناما کا فیصلہ انکے خلاف آیا تو کلین پاکستان نکلے گا، جے آئی ٹی نے دھمکیوں کے باوجود 60دن میں بہت بڑا کام کیا، حکومت کسی بھی چیزکا جواب نہیں دے سکی ، اگر50 ہزار لوگ احتساب کے نتیجے میں جیل جائیں تو اچھا ہوگا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ کرپشن فری پاکستان کیلئے نواز شریف کے جانے کا مطالبہ کر رہےہیں، اب کوئی ڈنڈا اٹھا کر سپریم کورٹ کا محاصرہ نہیں کرسکتا، کیس کےفیصلے سے کرپشن فری پاکستان بنے گا، احتساب ہوگیا تو کرپشن فری معاشرہ تشکیل پائے گا، پانامالیکس میں جس کا نام بھی ہے، اسکے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم پہلے وزیراعظم کا اور پھر پاناما میں نام آنے والے افراد کا احتساب چاہتےہیں، عدالت کو یقین دلاتے ہیں پوری قوم سپر یم کورٹ کے ساتھ ہے، کوئی کرپٹ آدمی ایوان میں نظر نہیں آنا چاہئے۔
نوازشریف کے پاس وزیراعظم کےعہدے پر رہنے کا جواز نہیں رہا ،فاروق ستار
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کرتے ہوئے کہا یہ معاملہ چل پڑا ہے سب کی کوشش ہے کیس منطقی انجام تک پہنچے، عدالت آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریگی، وزیراعظم کو جےآئی ٹی رپورٹ کے بعدمستعفی ہوناچاہئےتھا۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے پاس وزیراعظم کےعہدے پر رہنے کا جواز نہیں رہا، عہدے سے ہٹ کر کیس کا سامنا کرتے تو نوازشریف کا مورال بڑھتا ، کیس مسلم لیگ(ن) اور پارلیمنٹ کی آزمائش ہے ، ن لیگ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ اپنے وزیراعظم کو مشورہ دینا ہوگا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: تحریک انصاف کےرہنما شاہ محمود قریشی کا کہناہےکہ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کواپنےقول کونبھاتےہوئےاستعفیٰ دےدیناچاہیے۔
تفصیلات کےمطابق تحریک انصادف کےرہنما شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں جے آئی کےبعد کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سےملاقات کےدوران تحریک انصاف کےرہنما شاہ محمودقریشی کےہمراہ شیریں مزاری اور شفقت محمود بھی موجود تھے۔
ذرائع کےمطابق ملاقات کے دوران قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کےلیے ریکوزیشن تیارکرگئی اور حکومت مخالف تحریک کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے رابطےکا فیصلہ کیا ہے۔
تحریک انصاف کےرہنما شاہ محمود قریشی نےاپوزیشن لیڈر سے ملاقات کےبعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئےکہاکہ نوازشریف کووزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہوجاناچاہیے۔
شاہ محمود قریشی کا کہناتھاکہ بلاول بھٹونےعمران خان کےمؤقف کی تائیدکی۔انہوں نےکہاکہ اسمبلی اجلاس بلانےکےلیےپیپلزپارٹی،پی ٹی آئی میں اتفاق ہے۔
تحریک انصاف کےرہنما کا کہناتھاکہ اپوزیشن کی دیگرجماعتوں سےبھی مشاورت کی جائےگی۔انہوں نےکہاکہ فاروق ستارسےبھی ٹیلیفون پربھی بات ہوئی ہےہوسکتاہےفاروق ستارکل ہی اسلام آبادتشریف لےآئیں۔
واضح رہےکہ شاہ محمود قریشی کا کہناتھاکہ ن لیگ میں ایک گروپ محاذآرائی سےگریزکامشورہ دےرہاہےجبکہ دوسراگروپ سیاسی شہید ہونےکی بات کررہاہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نواز لیگ کے وزراء کی پریس کانفرنس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ ان کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں لیگی وزراء نے سپریم کورٹ اور فوج پر حملہ کیا۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں لیگی وزراء کی مشترکہ پریس کانفرنس کے رد عمل میں کہی، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ شاید لیگی وزرا کو لگتاہے کہ جےآئی ٹی کچھ بڑا کرنے والی ہے، مسلم لیگ ن نے اپنےپول خود ہی کھول دیئےہیں۔
انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے شریف فیملی کے پرانےدوست ہیں انہیں عدالت میں خود پیش کرنا چاہئیے تھا، اگر یہ ممکن نہیں تھا تو قطری شہزادہ کوریئر کے ذریعے ہی منی ٹریل بھیج دیتا۔
وزیروں نے پریس کانفرنس کرکے سپریم کی تشکیل کردہ جےآئی ٹی اورافواج پاکستان پرحملہ کیا، انہوں نے وزراء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تاریخ بتاتی ہے کہ آپ نے سپریم کورٹ پرحملہ کیا اور پھرتیاری کررہے ہیں لیکن ہم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
شاہ محمودقریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر ڈیوڈ کیمرون اور آئس لینڈ کے وزیراعظم کیا کپتان کے کہنے پرمستعفی ہوئے؟ آپ لوگ کس کو بےوقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس اعتراف شکست اور راہ فرار ہے، جےآئی ٹی کے تین ممبر حکومت کےماتحت ہیں تو پریس کانفرنس کس کےخلاف تھی؟
اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حسین حقانی ویزا کے معاملات میں وزیراعظم گیلانی اور مجھ سمیت کسی کو رپورٹ نہیں کرتے تھے اور ان کے ایوان صدر سے براہ راست رابطے تھے۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں شرکت کے دوران میزبان ارشد شریف سے بات کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما انور بیگ اور تجزیہ کار میجر جنرل اعجاز اعوان بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ جس وقت حسین حقانی امریکا میں پاکستانی سفیر تعینات تھے اس وقت شاہ محمود قریشی پیپلز پارٹی میں شامل تھے اور اس وقت وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات تھے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حسین حقانی دفتر خارجہ سے بھی بڑے تھے اور وہ کسی کو رپورٹ نہیں کرتے تھے، اگر میں یہ کہنے کی جسارت کروں کہ وہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو بھی رپورٹ نہیں کرتے تھے تو غلط نہ ہوگا، ان کے ایوان صدر سے براہ راست رابطے تھے،حقانی کے براہ راست رابطوں پروزارت خارجہ میں بھی بے چینی تھی۔
انہوں ںے کہا کہ حسین حقانی کے چوںکہ براہ راست رابطے تھے اس لیے وزارت خارجہ میں موجود امریکی ڈیسک ذہنی تناؤ کا شکار تھی کہ انہیں حقانی بائی پاس کرکے ایسے احکامات لاگو کرادیتے ہیں جن کا پہلے سے علم نہیں ہوتا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا کہ حسین حقانی کو دو ملین ڈالر کی خطیر رقم پاکستان کے لیے لابنگ کرنے کی مد میں دی گئی، انہیں یہ رقم آصف زرداری کے کہنے پر دی گئی۔
دفتر خاجہ کی جانب سے 36 افراد پر سی آئی اے افسران ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے انہیں ویزا جاری نہ کرنے کا انتباہ کیا گیا تھا، اس خط کے بارے میں سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ خط میرے علم میں نہیں تھا اور نہ میری مشاورت سے لکھا گیا، سوال یہ ہے کہ ایس او پیز ہوتے ہوئے اس خط کو لکھنے کی ضرورت پیش کیوں آئی؟
حقانی کو امریکی سفیر بناتے وقت انٹیلی جنس سیکیورٹی کلیئرنس کیسے ملی؟
مسلم لیگ کے رہنما انور بیگ نے ایک سوال پر کہا کہ کسے نہیں پتا کہ حسین حقانی کا سیاسی پس منظر کیا ہے؟ حقانی نے ن لیگ اور پی پی کے ساتھ ماضی میں کیا کیا؟ جب بھی کسی سفیر کو لگایا جاتا ہے کہ انٹیلی جنس اس کی کلیئرنس دیتی ہے؟ حقانی کو کیسے کلیئرنس مل گئی؟ اور وہ بھی امریکی سفیر جیسے حساس عہدے پر؟؟
حقانی کبھی وطن واپس نہیں آئے گا، ایشو پر وقت ضائع نہ کیا جائے
انہوں نے کہا کہ حقانی کے معاملے پر بحث کرکے وقت ضائع کیا جارہا ہے، جنرل صاحب کہتے ہیں ٹرائل کرو، اب تو مٹی ڈالی جائے اس معاملے پر، حقانی کبھی وطن واپس نہیں آئے گا۔
حقانی کو باہر جانے کی اجازت کس نے دی؟ ٹرائل کیا جائے
انہوں نے سوال اٹھایا کہ حقانی کو باہر جانے کی اجازت کس نے دی؟ اگر پاگل خانے میں موجود مریض سے بھی پوچھا جائے کہ حقانی کو باہر جانیں دے تو کیا وہ واپس آجائے گا؟ تو پاگل بھی کہے گا کہ وہ واپس نہیں آئے گا اور اسے جانے دیا گیا،جس نے اجازت دی اس کا ٹرائل کیا جائے، اس معاملے پر بحث کرنے کے بجائے نئے ایشو پر بات کریں۔
میموگیٹ اسکینڈل کو مذاق بنادیا گیا،میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان
میمو کمیشن سے پوچھے گئے ایک سوال پر پروگرام میں شریک تجزیہ کار میجر جنرل(ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ جس طریقے سے میمو گیٹ اسکینڈل کو چھوڑ دیا گیا اس سے لگتا ہے کہ اسے مذاق بنا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اُس کیس میں اُس وقت کے 4 طاقت ور ترین افراد پر الزام آیا تھا، پہلی بار کسی آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے سپریم کورٹ میں بیان حلفی جمع کرایا، ثابت ہوا کہ ان کا اس وقت فیصلہ اور لگائے گئے الزامات درست تھے جسا کہ آج بھی ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس میں شامل چاروں افراد کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ عدالت جائیں، اس کیس کو دوبارہ کھلوا کر اسی جج کی عدالت میں لے جائیں، ٹوئٹ کرنے یا بیان دینے سے مدعا ختم نہیں ہوتا، اس غدار کا ٹرائل کرایں۔
کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی پی نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی دی تاہم اجلاس کا ایجنڈا واضح ہونے پر عمران خان سے مشاورت کے بعد شرکت کا فیصلہ کریں گے۔
اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق آج منعقدہ اجلاس میں موجود نمائندگان سے بات ہوئی، آج کی نشست بھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی کیوں کہ حکومت نے 21ویں ترمیم کے اس سول ڈرافٹ میں تبدیلیاں کردی ہیں جس پر تمام جماعتوں کا اتفاق تھا، یہ تبدیلیاں بہت سی جماعتوں کو منظور نہیں اور بات یہیں اٹکی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنا ہے کہ ڈرافٹ پر نظر ثانی کی جارہی ہے تاہم جو نظر ثانی شدہ ڈرافٹ بن رہا ہے اس پر جمعیت علما اسلام کو کوئی دقت ہے، 28 تاریخ کو پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں شرکت کروں گا۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے فوجی عدالتوں کے قیام پر آل پارٹیز طلب کرنے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پی پی نے ہم سے رابطہ کیا ہے اور دعوت دی ہے، وہ 4 مارچ کو اے پی سی کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم انہوں نے تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا کہ ان کا ایجنڈا کیا ہے اور میٹنگ کی تفصیلات کیا ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے پی سی کا ایجنڈا اور دیگر تفصیلات سامنے آئیں گی تو اسلام آباد پہنچ کر عمران خان اور پارٹی سے مشاورت کے بعد شرکت کا فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے بھی کہا ہے کہ شرکت کا فیصلہ ایجنڈا دیکھ فیصلہ کریں گے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی تصدیق کی ہے کہ سینیٹر عبدالقیوم نے انہیں اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
واضح رہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع سے متعلق آج ہونے والا اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا، پیپلز پارٹی نے چار مارچ کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی ہے۔
سیہون شریف : تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے وفاقی حکومت نےنیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدنہیں کیا، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہ کرنا حکومت کی ناکامی ہے، چوہدری نثار کو اکیلے نشانہ بنانا مناسب نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیہون شریف کے دورے کے دوران تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ درگاہ پر تعزیت اور اظہار یکجہتی کیلئے حاضرہوا ہوں، امن، محبت کا درس دینے والے آستانوں کو نشانہ بنانا قابلِ غور ہے، یہ آستانے کبھی بند نہیں کئے جاسکتے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیہون میں دہشت گردی کی کوئی وجہ نہیں بنتی ذہنی وقلبی سکون کے لئے لوگ درگاہوں پر آتے ہیں، درگاہوں پر لوگ اپنے زخم بھرنے آتے ہیں، سازش کرنے نہیں، دہشت گردی کے واقعے پر بہت تکلیف ہوئی ہے، عرس کی تقریبات میں پورے ملک سے لوگ یہاں آتے ہیں، سیہون دھماکا ہوا تو پتہ چلایہاں پر 5 سے7 ڈاکٹرز موجود تھے، جب دھماکا ہوا تو زخمیوں کو دیگر شہروں میں منتقل کیا گیا۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے سندھ حکومت سے درخواست کی کہ مریضوں کا بہتر علاج کرایا جائے اور پنجاب اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ بند کئے گئے مزارات کھولے جائیں۔
شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کہ مزاروں کو سیل کرنے سے دہشتگردوں سے مقابلہ ہوسکے گا؟ سیکیورٹی فراہم کرنا فرض ہے، درباروں کو سیل کرنا کوئی حل نہیں، لوگوں کو نشانہ بنانے والوں سے سمجھوتا نہیں مقابلہ کیا جاسکتا ہے، ملک کا امن تباہ کرنے والے عناصر پر پوری قوم کو نظر رکھنا ہوگی، ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک دشمن عناصر کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
انھوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کو حقیقت پسندانہ حکمت عملی اپنانا پڑے گی، پنجاب میں حالیہ کارروائیوں میں دہشت گرد مارے گئے، مزید دہشتگردوں کا تعاقب کرنا ہوگا اور مزید کارروائی ہونی چاہیے۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین نے کہا کہ چوہدری نثار کو اکیلے نشانہ بنانا مناسب نہیں، وہ حکومت کا حصہ ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر بدقسمتی سے حکومت نے عملدرآمد نہیں کیا، نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عملدرآمدنہ کرناحکومت کی ناکامی ہے۔
ملتان : تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت عدلیہ اور عوام کو مطمئن کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، کرپٹ لوگ بلاول زرداری کے ساتھ ہوں گے تو پنجاب میں انہیں زیادہ پزیرائی نہیں ملے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرپشن معاشرے کو چاٹ رہی ہے اس کا تدارک کرنا ہوگا۔
پی ایس ایل میں دو بڑے نامور کھلاڑیوں پر سنگین الزامات لگے ہیں، کرکٹ میں کرپشن ہوتی رہی تو ملک دشمن قوتیں فائدہ اٹھائیں گی، ان کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس میں حکومت کے وکیل کو نقطہ نظر پیش کرنے میں دقت پیش آرہی ہے۔
حکومت عدلیہ اور عوام کو مطمئن کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، ملٹری کورٹس اپنی جگہ لیکن حکومت اپنا کام بہترانداز میں نہیں کرپائی۔
ایک سوال کے جواب میں رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ امرکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے اقدامات سے اپنی عدالتوں کو بھی مطمئن نہیں کر پائے، ٹرمپ نے عوام اور اسلامی ریاستوں کی دل آزاری کی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرپٹ لوگ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ہوں گے تو پنجاب میں پیپلز پارٹی کو زیادہ پزیرائی نہیں مل سکے گی،بلاول بھٹو کا پورا حق ہے کہ وہ اپنی پارٹی کو منظم کریں۔
ملتان : اولیاء کرام کی سرزمین ملتان میں حضرت شاہ رکن عالمؒ کے سات سو تین ویں سالانہ عرس کی تقریبات جاری ہیں, ۔سجادہ نشین مخدوم شاہ محمود قریشی نے مزار کو غسل دیا۔
تفصیلات کے مطابق برصغیر کے روحانی پیشوا۔حضرت شاہ رکن عالم کے سالانہ عرس کی تقریبات کا آغاز ہوگیا۔ مزار کے سجادہ نشین مخدوم شاہ محمود قریشی مزار کو غسل دے کر عرس کی تین روزہ تقریبات کاآغاز کیا۔
شاہ محمود قریشی نے مزار پر چادر چڑھائی اور دعا کی، اس موقع پر مذہبی سیاسی سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ عرس میں ملک بھر سے زائرین ہزاروں کی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں جبکہ بھارت سے اٹھارہ رکنی وفد بھی ملتان پہنچ گیا۔
عرس کے موقع پر سیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے ہیں، مزار کے اطراف میں بائیس سو پولیس اہلکارمتعین کئے گئے ہیں۔
پندرہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیےگئے ہیں جبکہ واک تھرو گیٹ بھی لگائے گئے ہیں۔ محکمہ اوقاف اور ضلعی انتظامیہ نے زائرین کی سہولت کے لئے انتظامات کئے ہیں۔ ایمبولنس اور فائربریگیڈ کی گاڑیوں کے ساتھ میڈیکل کیمپس بھی لگائے گئے ہیں۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں عابد شیر علی کی جانب سے مجھ پر اور عمران خان پر حملے کا خدشہ ہے، عابد شیر کی دھمکیوں کا نوٹس لیا جائے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد عبدالقادر نے بتایا کہ کچھ دن قبل ن لیگ کے رہنما عابد شیر علی نے ٹوئٹر پر یہ پیغام پوسٹ کیا تھا کہ شاہ محمود قریشی اور عمران خان قومی اسمبلی کے اجلاس میرے ریڈار پر ہوں گے۔
رپورٹر کے مطابق اس جملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے اسپیکر کو خط لکھا ہے اور اس میں اسی ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عابد شیر علی کی جانب سے مجھ پر اور پارٹی لیڈر عمران خان پر جسمانی حملے کا خدشہ ہے۔
خط میں شاہ محمود قریشی نے مزید کہا ہے کہ پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں متفقہ طور پر ضابطہ اخلاق طے کیا گیا تھا تاہم عابد شیر علی اس پر عمل درآمد کرتے نظر نہیں آرہے اس لیے اسپیکر اس معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے عابد شیر علی سے پوچھ گچھ کریں۔