Tag: سندھ

  • ریسٹورنٹس میں صارفین سے لیے جانے والا ٹیکس کیا ہے؟ ویڈیو!

    ریسٹورنٹس میں صارفین سے لیے جانے والا ٹیکس کیا ہے؟ ویڈیو!

    آپ اپنی فیملی کے ساتھ ویک اینڈ پر کچھ اچھا وقت گزارنے کے لیے ڈنر پر ریسٹورنٹ جاتے ہیں اور وہاں آپ سے بھاری بل وصول کیا جاتا ہے، اور آپ بہ خوشی ادا کر کے گھر لوٹ جاتے ہیں۔

    ریسٹورنٹس میں کھانا کھانے والے صارفین یہ دیکھنے کی زحمت کبھی نہیں کرتے کہ جو بل ان سے لیا جا رہا ہے، اس میں شامل ٹیکسز کی نوعیت کیا ہے۔ بے شک، ہمیں بس کھانے سے مطلب ہوتا ہے، اور بل تو آخر میں ادا کرنا ہی ہوتا ہے، چاہے کتنا بھی کیوں نہ ہو ۔

    اس ویڈیو میں ہم ایک ایسے ٹیکس کے بارے میں آپ کو بتا رہے ہیں جو سندھ ریونیو بورڈ کے نام پر لیا جا رہا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ندیم جعفر بھی اس پر ایک چشم کشا ویڈیو رپورٹ تیار کر چکے ہیں۔ انھوں نے اپنی اس رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایک طرف شہریوں کی بے خبری کا یہ عالم ہے کہ انھیں بل میں شامل ٹیکسوں کے بارے میں کوئی پروا نہیں ہے، دوسری طرف ریسٹورنٹس مالکان اس صورت حال سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    پاکستان اور دنیا بھر سے آڈیو خبریں – ARY Radio

  • سندھ میں سرکاری لائن سے تیل چرانے والے ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے

    سندھ میں سرکاری لائن سے تیل چرانے والے ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے

    کراچی: آئی جی سندھ نے صوبے میں سرکاری لائن سے تیل چوری کرنے والے ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں سرکاری لائن سے تیل چرانے پر کارروائی کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے، آئی جی سندھ کی جانب سے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کو ایک خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خط میں تیل چوروں کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بذریعہ خط آئی جی کو تیل چوری کی دستاویزات دی تھیں۔

    آئی جی سندھ نے خط میں لکھا کہ تیل چوری میں ملوث ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی جائیں، انھوں نے خط میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کا حوالہ بھی دیا، اور لکھا کہ ملزمان سرکاری لائن سے تیل چوری کر کے فروخت میں ملوث ہیں۔

    آئی جی سندھ نے ملزمان کا مکمل ریکارڈ بھی ایف آئی اے کو بھیج دیا ہے، ذرائع کے مطابق سندھ بھر میں 5 سال کے دوران تیل چوری کے 23 مقدمات درج ہیں۔

    ان مقدمات میں گروہ سرغنہ لطف سیال، عبیداللہ اور مہران، گل خان، گل بہار، یونس سمیت 16 افراد نامزد ہیں، ان ملزمان نے تیل چوری کر کے بنگلے، گاڑیاں اور پراپرٹی بھی خریدیں۔

  • 2024: سندھ میں 20 ہزار خواتین نے خلع کے دعوے دائر کیے

    2024: سندھ میں 20 ہزار خواتین نے خلع کے دعوے دائر کیے

    معاشرے میں بڑھتے عدم برداشت نے خاندانی نظام بھی متاثر کر دیا سندھ بھر کی ضلعی عدالتوں میں 20 ہزار سے زیادہ خواتین نے خلع کے دعوے دائر کیے۔ 

    معاشرے میں بڑھتے عدم برداشت نے خاندانی نظام بھی متاثر کر دیا سندھ بھر کی ضلعی عدالتوں میں 20 ہزار سے زیادہ خواتین نے خلع کے دعوے دائر کیے۔ سارا سال ماتحت عدالتوں میں والدین خلع کے لیے عدالتوں کے چکر لگاتے رہے اور ان کے بچے خوار ہوتے رہے۔

    سندھ بھر میں رواں برس کے 11 ماہ میں 18757 سے زائد خواتین خلع حاصل کرنے کے لیے عدالتوں سے رجوع کر چکی ہیں اور سال کے اختتام تک امکان ہے کہ یہ تعداد 20 ہزار کے قریب پہنچ جائے، جبکہ کراچی کی عدالتوں میں مجموعی طور پر 9 ہزار 266 کیسز داخل ہوئے ہیں۔

    رواں برس 8 ہزار 978 کیسز کے فیصلے سنائے گئے جبکہ 4 ہزار 76 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ قانونی ماہرین کے مطابق بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری، عدم برداشت اور سوشل میڈیا کا غلط استعمال خاندانی نظام کو کمزور کر رہا ہے۔

    کراچی کی ضلعی عدالتوں کی بات کریں تو ضلع شرقی میں سب سے زیادہ مقدمات داخل ہوئے، جہاں فیملی عدالتوں میں دو ہزار 738 مقدمات میں سے 2 ہزار 669 کیسز کے فیصلے سنائے گئے۔

    ضلع غربی کی عدالتوں میں ایک ہزار 979 خلع درخواستوں میں سے ایک ہزار 845 مقدمات کے فیصلے سنائے گئے جبکہ 919 کیسز زیر سماعت ہیں۔

    ضلع وسطی کی عدالتوں میں ایک ہزار 863 مقدمات میں سے ایک ہزار 845 درخواستوں پرفیصلے سنائے گئے اور اب 837 مقدمات زیر سماعت ہیں۔

    ضلع جنوبی میں ایک ہزار 346 کیسز میں اسے ایک ہزار 300 کیسز کے فیصلے سنائے گئے اور 444 درخواستوں زیر التوا ہیں۔ ضلع ملیر کی عدالتوں میں ایک ہزار 340 مقدمات میں ایک ہزار 319 کیسز کے فیصلے سنائے گئے ضلع ملیر میں اب بھی 698 کیسز زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے کہ سال 2023 کے دوران شہر قائد میں 8 ہزار خواتین نے اپنے شوہروں سے عدالتوں کے ذریعے خلع حاصل کی تھی۔

  • سندھ کے گوداموں سے 81 کروڑ روپے کی گندم غائب، فوڈ افسران برطرف

    سندھ کے گوداموں سے 81 کروڑ روپے کی گندم غائب، فوڈ افسران برطرف

    کراچی: صوبہ سندھ کے گوداموں سے گندم غائب ہونے کے واقعات نہ رک سکے، 81 کروڑ روپے کی گندم غائب ہونے پر 3 فوڈ افسران کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے گوداموں سے گندم غائب ہونے کی خبریں تواتر کے ساتھ آتی رہی ہیں، مارکیٹ میں گندم کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس کی قیمتیں بھی شدید طور پر متاثر ہو جاتی ہیں۔

    سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق گندم کے کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر 2 فوڈ سپروائزر اور ایک اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر محمد عاقل کو 22 کروڑ 28 لاکھ روپے کی کرپشن کرنے پر برطرف کیا گیا، فوڈ انسپکٹر فہیم اظہر کو ایک کروڑ 79 لاکھ روپے کی کرپشن پر برطرف کیا گیا، جب کہ فوڈ انسپکٹر ذوالفقار علی لاکھیر کو 57 کروڑ 25 لاکھ روپے کی کرپشن کرنے پر برطرف کیا گیا۔

    واضح رہے کہ مئی 2024 میں سندھ کے گوداموں سے 4 ہزار ٹن گندم غائب ہونے کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا تھا، 2022 کے دوران سندھ میں ایک تباہ کن سیلاب آیا تھا، جس کے بعد صوبے میں گندم کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی تھی جسے پورا کرنے کے لیے کئی لاکھ ٹن گندم درآمد کی گئی۔ تاہم کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں واقع سرکاری گوداموں سے 2022 سے 2024 کے دوران تقریباً چار ہزار ٹن گندم ’چوری‘ کی گئی تھی۔

    اربوں روپے مالیت کی گندم کی یہ مبینہ چوری محکمہ خوراک سندھ کے عملے کی ملی بھگت سے انجام پائی تھی۔ وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم کی مرتب کردہ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی ہوا تھا کہ گوداموں میں مجموعی طور پر 3 ارب 22 کروڑ روپے کی گندم خراب ہوئی۔

  • سندھ میں لڑکیوں کے اسکول میں گدھے باندھ دیے گئے، ویڈیو وائرل

    سندھ میں لڑکیوں کے اسکول میں گدھے باندھ دیے گئے، ویڈیو وائرل

    سانگھڑ: اندرون سندھ میں لڑکیوں کے ایک اسکول میں گدھے باندھے جانے کی ایک وائرل ویڈیو سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحصیل شہدادپور کے علاقے مقصودو رند کے ایک نواحی گاؤں میں لڑکیوں کے پرائمری اسکول میں گدھے بندھے ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جو مقامی بچوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔

    رئیس بروہی گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول میں گدھے باندھنے کی وائرل ویڈیو میں اسکول کی خستہ حالی دیکھی جا سکتی ہے، اسکول میں گدھے باندھے جانے پر شہریوں اور طالبات نے احتجاج بھی کیا۔

    گاؤں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ پرائمری اسکول کو دو سال سے تالا لگا ہوا ہے، اسکول بند ہونے کی وجہ سے اسکول میں داخل 250 طالبات کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے، اسکول کی عمارت بھی تباہی کا شکار ہو چکی ہے۔

    دو سال قبل اس پرائمری اسکول کی لیڈی ٹیچر ریٹائر ہو گئی تھی، جس کے بعد اسکول مکمل طور پر بند کر دیا گیا، اور گاؤں کے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا دیا گیا، مکینوں کا کہنا ہے کہ اس صورت حال سے اعلیٰ حکام کو بھی آگاہ کیا گیا ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

    بچیوں کی تعلیم متاثر ہونے پر گاؤں کے مکینوں نے مظاہرہ بھی کیا، جس میں مظاہرین کا کہنا تھا کہ بند اسکول اور اساتذہ کی عدم حاضری کے باعث طالبات کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے، والدین نے وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • پبلک سروس کمیشن پاس 833 لیکچرارز میں آفر لیٹرز تقسیم

    پبلک سروس کمیشن پاس 833 لیکچرارز میں آفر لیٹرز تقسیم

    کراچی: محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کے زیر اہتمام سندھ پبلک سروس کمیشن پاس کرنے والے 833 لیکچرارز میں آفر لیٹرز تقسیم کر دیے گئے۔

    صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے کچھ سرکاری کالجز میں اے لیول کلاسز کا آغاز کرنے جا رہے ہیں تاکہ سرکاری کالجز کے طلبہ بھی مزید آگے بڑھ سکیں اور مقابلے کے ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکیں۔

    صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں اساتذہ سے کہا کہ امید ہے آپ اس معتبر پیشے میں ایمان داری سے خدمات سرانجام دیں گے، استاد ہونا خود ایک بڑی ذمہ داری ہے، اساتذہ ہمارے مستقبل کی روشن راہوں کے ضامن ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ کے تمام 374 کالجز ہمارے لیے اہم ہیں، ہر کالج میں تدریسی عمل کو فعال رکھنا بے حد ضروری ہے، ہمیں پس ماندہ علاقوں کے طلبہ و طالبات کو بھی اپنے بچوں کی طرح اہمیت دے کر پڑھانا ہے، ہم تمام اساتذہ کو شہروں میں تعینات نہیں کر سکتے۔

    سیکریٹری کالج ایجوکیشن سندھ آصف اکرام نے کہا کہ محکمے کی طرف سے 1659 خالی آسامیوں کو سندھ پبلک سروس کمیشن میں بھیجا گیا تھا، جس کے بعد 1357 اہل امیدواروں کی ایس پی ایس سی نے سفارش کی، جس کے نتیجے میں 833 امیدواروں کو ویریفکیشن مرحلے کے بعد اب آفر لیٹرز تقسیم کیے گئے۔

    انھوں نے کہا وزیر تعلیم کی ہدایت پر میرپورخاص ریجن میں لیکچرارز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے، کمپیوٹر سائنس کے لیکچرارز میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ تقریب میں کمپیوٹر سائنس کے 282، سندھی 219، باٹنی 119، میتھمیٹکس 106، اسٹیٹسٹکس 80، کیمسٹری 14 اور سائیکو لوجی کے 13 لیکچرارز میں آفر لیٹرز تقسیم کیےگئے۔

    وزیر صحت سندھ نے کہا رواں سال صوبے میں ’سائنس اِن سندھ‘ کے طور پر منایا جا رہا ہے، بچوں کی سائنس ایجوکیشن پر کام کرنا ضروری ہے کیوں کہ سائنس سوال کرنا اور دلیل دینا سکھاتی ہے، میڈیا ٹاک کے دوران ایک سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ ایجوکیشن کے انتظامی اسٹرکچر میں تبدیلی کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت غیر ضروری عہدوں کو ختم کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا اسکول سے باہر بچوں کو ایکسلیریٹڈ پروگرام اور نان فارمل ایجوکیش کے تحت تعلیم مکمل کرنے میں مدد کر رہے ہیں، جب کہ اسکول اپگریڈیشن کی مدد سے ڈراپ آؤٹ ریشو کو کم کرنے میں بھی مدد ملی ہے۔

  • کوٹے پر نوکریاں : سرکاری ملازمت کے خواہشمند افراد کے لئے اہم خبر

    کوٹے پر نوکریاں : سرکاری ملازمت کے خواہشمند افراد کے لئے اہم خبر

    کراچی : سرکاری ملازمت کے خواہشمند افراد کے لئے اہم خبر آگئی ، اب کسی بھی محکمے میں فوتی کوٹہ کے تحت بھرتی نہیں کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں 1974 سے نافد العمل فوتی کوٹہ ختم کردیا گیا، سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد سندھ سول سرونٹس رولز 1974 سے شق 11 اے حذف کیا گیا۔

    سندھ کابینہ فیصلے کے بعد چیف سیکریٹری آفس نے تمام محکموں کو آگاہ کرتے ہوئے حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی محکمے میں فوتی کوٹہ کے تحت بھرتی نہیں کی جائیں۔

    مزید پڑھیں : سندھ کابینہ نے فوتی کوٹہ ختم کرنے کی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نےفیصلے کے منٹس تمام محکموں کو ارسال کردیے ہیں۔

    گذشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ صوبے میں آئندہ فوتی کوٹے پر بھرتی نہیں ہوگی، پہلے دوران ملازمت انتقال کے باعث فوتی کوٹے پر بھرتی کی جاتی تھی۔

  • کالجز کے طلبہ کے لیے خوشخبری، طلبہ پروگرامز کے لیے فنڈ مقرر

    کالجز کے طلبہ کے لیے خوشخبری، طلبہ پروگرامز کے لیے فنڈ مقرر

    کراچی: سندھ حکومت نے صوبے کے ہر کالج میں طلبہ پروگرامز اور نمائشوں کے لیے 5 لاکھ روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت محکمہ کالج ایجوکیشن کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری کالجز، سیکریٹری سروسز، اور خزانہ سمیت محکمہ کالجز کے تمام افسران شریک ہوئے۔

    چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے بتایا کہ طلبہ کی حوصلے افزائی کے لیے یہ فنڈ تمام پرنسپلز کو دیے جائیں گے، سیکریٹری کالجز نے آگاہی دی کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 1650 لیکچررز کی سفارشات موصول ہوئی ہیں، جس پر چیف سیکریٹری سندھ نے تمام اُمیدواروں کو فوری آفر آرڈرز جاری کرنے کی ہدایت کی۔

    محکمہ کالج ایجوکیشن نے بتایا کہ صوبے کے 43 کالجوں میں بی ایس پروگرامز کا آغاز کیا گیا ہے، 17 کالجوں کی یونیورسٹی سے الحاق کی منظوری دی گئی ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے کہا 30 کالجوں میں سائنس لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن جب کہ 20 میں جدید لائبریریاں قائم کی جائیں گی، 50 کالجوں میں اسمارٹ کلاس رومز اور آئی ٹی سہولیات کے قیام کے لیے 1.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، صوبے کے ہر کالج میں 5 کمپیوٹر فراہم کیے جائیں گے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ کالج کو کیریئر کاؤنسلنگ وِنگ بنانے کی ہدایت کی اور کہا کیریئر کاؤنسلنگ ونگ کے تحت کالجز میں ورکشاپ اور سیمینارز منعقد کیے جائیں، اس اقدام کا مقصد طلبہ کو ابھرتی ہوئی فیلڈز اور اعلیٰ یونیورسٹیوں میں داخلے کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہے، طلبہ کو تعلیمی کیریئر کے انتخاب میں بہتر رہنمائی مل سکے گی۔

    اجلاس میں گورنمنٹ کالج آف ایجوکیشن، فیڈرل بی ایریا کو ڈگری دینے والا کالج بنانے کی بھی منظوری دی گئی، نیز چیف سیکریٹری نے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

  • سندھ میں 90 روز کے لیے اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد، کون کون مستثنیٰ

    سندھ میں 90 روز کے لیے اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد، کون کون مستثنیٰ

    حکومت سندھ نے 90 روز کے لیے صوبے بھر میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کرتے ہوئے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے 90 روز کے لیے صوبے بھر میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کر دی ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلحہ کی نمائش پر پابندی سے رجسٹرڈ پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنیز بھی مستثنیٰ ہوں گی اور ان کے گارڈز کو ڈیوٹی اوقات کے دوران اسلحہ رکھنے کی اجازت ہوگی تاہم سیکیورٹی گارڈز گاڑیوں میں نقل وحرکت کے دوران اسلحہ کی نمائش نہیں کر سکیں گے۔

    جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرڈ نجی سیکیورٹی کمپنیوں کے گارڈز کھلے مقامات، گشت یا ڈیوٹی کے دوران ہتھیاروں کی نمائش نہیں کریں گے اور اس دوران ان کا اسلحہ گاڑیوں کے اندر ہی رکھا جائے گا۔

    نوٹیفکیشن میں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ دوران ڈیوٹی سیکیورٹی گارڈز یقینی بنائیں گے کہ عام لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا نہ ہو۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز کو کارروائی کا اختیار ہوگا۔

  • زچگی اور نوزائیدہ کے تشنج (Tetanus) کے خاتمے کی توثیق، صوبہ سندھ کی تاریخی کامیابی

    زچگی اور نوزائیدہ کے تشنج (Tetanus) کے خاتمے کی توثیق، صوبہ سندھ کی تاریخی کامیابی

    کراچی: صوبہ سندھ کو زچگی اور نوزائیدہ کے تشنج (Tetanus) سے پاک قرار دے دیا گیا ہے، جو صوبے کے لیے ایک تاریخی کامیابی ہے۔

    پاکستان کے، صحت کی دیکھ بھال کے سفر میں ایک یادگار سنگ میل کے طور پر صوبہ سندھ کو سرکاری طور پر زچگی اور نوزائیدہ کے تشنج کے خاتمے کی توثیق کر دی گئی۔

    یہ اعلان صوبائی ای پی آئی آفس کے ساتھ مقامی ہوٹل کراچی میں منعقدہ ایک ڈی بریفنگ سیشن کے دوران کیا گیا، جس کی صدارت سیکریٹری صحت سندھ ریحان اقبال بلوچ نے کی، وفاقی نظامت حفاظتی ٹیکوں، ای پی آئی سندھ، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او اور بین الاقوامی ماہرین نے بھی شرکت کی۔

    ڈبلیو ایچ او ہیڈ کوارٹر کے ڈاکٹر ناصر یوسف کی قیادت میں تصدیقی مشن نے یونیسیف، ڈبلیو ایچ او اور صوبائی صحت کی ٹیموں کے تعاون سے آزاد توثیق کی نگرانی کے ذریعے نوزائیدہ کے تشنج کے خاتمے کی تصدیق کی۔

    سندھ ایم این ٹی (میٹرنل اینڈ نیونیٹل ٹیٹنس) کے خاتمے کے حصول میں پنجاب کے ساتھ شامل ہو گیا ہے، جو اب پاکستان کی 75 فی صد آبادی پر محیط ہے۔ ای پی آئی سندھ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد نعیم نے حفاظتی ٹیکوں کی کوششوں کو برقرار رکھنے کے لیے بہتر ویکسینیشن ڈرائیوز، مانیٹرنگ سسٹم، اور آؤٹ ریچ پروگراموں پر زور دیا۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر ای پی آئی سندھ ڈاکٹر سہیل رضا شیخ نے کہا ہمارا مقصد اس رفتار کو برقرار رکھنا اور زچگی اور نوزائیدہ کے تشنج کے خاتمے کی سندھ کی اس حیثیت کو برقرار رکھنا ہے۔ یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں سمیت عالمی شراکت داروں نے اس تاریخی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے سندھ کی ای پی آئی ٹیم کو سراہا۔