Tag: 000 beds with oxygen

  • زمین سے زندگی کا خاتمہ؟ ماہرین نے خبردار کر دیا

    زمین سے زندگی کا خاتمہ؟ ماہرین نے خبردار کر دیا

    سائنس دان برسوں سے اس سوال کا جواب کھوج رہے ہیں کہ زمین سے زندگی کا خاتمہ کب ہوگا۔

    جاپانی اور امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایک ارب سال میں زمین پر موجود زیادہ تر زندگی کا صفایا ہو جائے گا۔

    ماہرین نے ایک تحقیقاتی مطالعے میں پیش گوئی کی ہے کہ ایک ارب سال کے عرصے میں ماحولیاتی آکسیجن کی سطح میں انتہائی کمی آ جانے سے زمین کی زیادہ تر زندگی کا خاتمہ ہو جائے گا۔

    جاپان اور امریکا کے محققین نے اس سلسلے میں ایک ماڈل کے ذریعے یہ دکھایا ہے کہ کس طرح مختلف حیاتیاتی، آب و ہوا اور ارضیاتی عمل کی روشنی میں ہمارے سیارے کی فضا بدلے گی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آکسیجن میں شدید کمی (Deoxygenation) دراصل سورج سے بڑھتی ہوئی توانائی کے بہاؤ کے نتیجے میں ہوگا، کیوں کہ اس سے زمین مزید روشن ہو جائے گی، اس کی سطح کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو جائے گا اور فوٹو سنتھیسز (ضیائی تالیف) میں کمی آ جائے گی۔

    ماہرین کے مطابق تقریباً ایک ارب سال میں ڈی آکسی جنیشن ماحول کو غیر مہربان بنا دے گا اور زمین میتھین گیس سے بھرپور مرکب والی ابتدائی حالت میں لوٹ جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ زمین کا یہ انجام اُس نام نہاد ’مرطوب گرین ہاؤس صورت حال‘ کی آمد سے بھی قبل واقع ہوگا، جس میں سیارے کے ماحول سے پانی ناقابل تلافی طور پر نکل جائے گا۔

    ماہرین نے بتایا کہ ماحولیاتی آکسیجن رہائش والے سیاروں کی مستقل حقیقت نہیں ہے، جس کی وجہ سے ہم دوسری دنیاؤں میں زندگی کی تلاش میں رہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق 2.4 بلین سال قبل زمین کی فضا میتھین، امونیا، پانی کے بخارات اور غیر عامل گیس نیین سے بھرپور تھی، لیکن اس میں فری آکسیجن کی کمی تھی، اور پھر زمین پر آکسیجنیشن کا عظیم عمل شروع ہو گیا، جس کے دوران سمندروں میں رہنے والے سیانو بیکٹیریا نے فوٹو سنتھیسز کے ذریعے قابل ذکر مقدار میں آکسیجن پیدا کرنی شروع کر دی، اور یوں فضا میں بڑا بدلاؤ آ گیا۔

  • رواں ماہ کے اختتام تک 1000اضافی آکسیجن بیڈز دستیاب  ہوں گے

    رواں ماہ کے اختتام تک 1000اضافی آکسیجن بیڈز دستیاب ہوں گے

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا مریضوں کےلیے1400 وینٹی لیٹردستیاب ہیں اور رواں ماہ کے اختتام تک 1000اضافی آکسیجن بیڈزدستیاب ہوں گے تاہم کورونا کےلیےمختص 61 فیصدوینٹی لیٹرز تاحال استعمال نہیں ہو سکے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ این سی اوسی ملک بھرکی صورتحال پرگہری نظررکھےہوئےہے اور صورتحال میں تبدیلی کےپیش نظرانتظامات موثربنائے جارہےہیں۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا مریضوں کےلیے25ہزار730بیڈز اور 5433 آکسیجن والےبیڈز مختص ہیں اور ملک میں 1400 وینٹی لیٹر دستیاب ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ رواں ماہ کےاختتام تک 1000اضافی آکسیجن بیڈزدستیاب ہوں گے، اضافی آکسیجن بیڈزضرورت پڑنےپراستعمال ہو سکیں گے، آزادکشمیر،جی بی،اسلام آبادنے مزید250 وینٹی لیٹرزکیلئےدرخواست کی ہے۔

    این سی اوسی نے کہا ہے کہ آزاد کشمیرمیں کورونامریضوں کیلئے 379 بیڈزمختص ہیں جبکہ 68 آکسیجن بیڈز، 43 وینٹی لیٹرزدستیاب ہیں تاہم کوئی مریض وینٹی لیٹرپرنہیں جبکہ گلگت بلتستان میں کورونامریضوں کیلئے 151 بیڈز مختص ہیں اور 43آکسیجن بیڈز،28وینٹی لیٹرزدستیاب ہیں، تاہم گلگت بلتستان میں کوئی مریض وینٹی لیٹرز پر نہیں۔

    اعلامیے کے مطابق بلوچستان میں کورونا مریضوں کیلئے2148 بیڈز ، 262 آکسیجن بیڈز اور 36 وینٹی لیٹرزدستیاب ہیں جبکہ کوئی کورونامریض وینٹی لیٹر پر نہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے بتایا کہ خیبرپختونخوامیں کورونامریضوں کیلئے5110 بیڈز مختص ہیں اور 76 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں جبکہ پنجاب میں کورونا مریضوں کیلئے 9276 بیڈز مختص جبکہ 207کورونامریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    اسی طرح سندھ میں کوروناکے مریضوں کیلئے8142 بیڈز مختص اور کوروناکے77مریض وینٹی لیٹرزپرہیں جبکہ کوئٹہ میں35،مظفرآباد میں10وینٹی لیٹرز ہنگامی حالت کیلئے دستیاب ہیں۔