Tag: 000 cases reported

  • کرونا کی سنگین صورتحال: مزید 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ، 58 مریض ہلاک

    کرونا کی سنگین صورتحال: مزید 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ، 58 مریض ہلاک

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کی تباہ کاریاں جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 4 ہزار سے زائد نئے کیسز اور 58 اموات رپورٹ ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی تیسری لہر پاکستان کے لیے خطرناک ثابت ہورہی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 584 نئے کیسز سامنے آئے۔

    ملک میں مجموعی کرونا کیسز کی تعداد 7 لاکھ 25 ہزار 602 ہوچکی ہے جبکہ کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 75 ہزار 266 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 58 مریض جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 15 ہزار 501 ہوگئی۔

    این سی او سی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 10.29 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 6 لاکھ 34 ہزار 835 ہوگئی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 44 ہزار 514 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 1 کروڑ 7 لاکھ 79 ہزار 47 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    ملک بھر کے 735 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 4 ہزار 201 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

  • امریکا میں ای سگریٹ سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 ہزار ہوگئی

    امریکا میں ای سگریٹ سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 ہزار ہوگئی

    واشنگٹن:امریکا میں ای سگریٹ سے ہلاکتوں کی تعداد 18 ہوگئی، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 1 ہزار افراد ای سگریٹ کی وجہ سے پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی 48ریاستوں میں ای سگریٹ سے متاثر ہونے والے افراد کی تعدادایک ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ امریکا میں اس سے مرنے والوں کی تعداد 18 ہوگئی۔

    امریکی وزارت صحت اور بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکزکے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ای سگریٹ سے متاثرہ افراد کی تعداد میں ایک چوتھائی اضافہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر زتاحال ای سگریٹ کے باعث پیدا ہونے والی بیمار ی کی وجوہات جاننے سے قاصر ہیں جس کی علامات میں سینے میں درد ، تھکاوٹ اور سانس کی قلت شامل ہیں۔

    بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کی ڈاکٹر اینے شوچت کا کہنا ہے کہ تاحال یہ وبا مزید جاری رہے گی۔

    اینے شوچت کا کہنا تھا کہ میں ان زخموں کی سنگینی پر زور نہیں دے سکتی ہوں، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ ہمیں مزید کیسز کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی 48 ریاستوں میں ای سگریٹ کے متاثرین کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ ای سگریٹ کے باعث ہلاک ہونے والے 18 افرادکی عمریں لگ بھگ 50 کے قریب ہیں۔

    برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الیکٹرانک سگریٹ استعمال کرنے کے باعث سب سے عمر 20 سالہ نوجوان ہلاک ہوا جبکہ ہلاک ہونے والے سب سے بڑے شخص کی عمر 70 برس ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک بھر میں سانس کی بیماریوں میں اضافے کے سبب ای سگریٹس پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ لوگوں کی صحت ای سگریٹ کی وجہ سے بری طرح متاثر ہو رہی ہےجس سے اموات بھی ہورہی ہیں۔

    یاد رہے رواں برس اگست میں امریکا میں الیکٹرانک سگریٹ کے استعمال سے ہونے والی پر اسرار بیماری میں مبتلا ہونے والے مریضوں میں سے ایک دم توڑ گیا تھا ، اس واقعے کو ویپنگ سے پہلی موت قرار دیا گیا تھا۔

    خیال رہے ان دنوں ماہرینِ طب امریکا میں پھیپھڑوں کی ایک پراسرار بیماری کی تحقیقات بھی کر رہے ہیں جو ان کے مطابق الیکٹرانک سگریٹ کے استعمال سے پھیلتی ہے۔

    امریکا میں بیماریوں کی روک تھام کے ذمہ دار ادارے سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ امریکا کی 22 ریاستوں میں پھیپھڑوں کی اس بیماری کے 193 ’ممکنہ کیسوں ‘ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    سی ڈے سی کے ماہرین نے کہا تھا کہ کثر کیسوں میں ٹی ایچ سی نامی مواد کی ویپنگ شامل ہے جو بھنگ کا ایک اہم اور فعال جزو ہے، پھیپھڑوں کی بیماری کے یہ کیسز 28 جون سے 20 اگست کے درمیان سامنے آئے تھے۔