Tag: 01 Worker Killed

  • اسلم کو یہاں پہنچایا گیا تو انتقال ہوچکا تھا، اسپتال ذرائع

    اسلم کو یہاں پہنچایا گیا تو انتقال ہوچکا تھا، اسپتال ذرائع

    کراچی : وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر گزشتہ روز پولیس کے لاٹھی چارج کے دوران جاں بحق ہونے والے ایم کیوایم کے کارکن کی موت سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان ریلی میں جوائنٹ آرگنائزر محمد اسلم کو حالت خراب ہونے پر ایف بی ایریا کے امراض قلب لے جایا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق این آئی سی وی ڈی ریکارڈ کے مطابق محمد اسلم کو10بج کر29منٹ پر اسپتال پہنچایا گیا اور10بج کر 35 منٹ پر ڈاکٹر نے محمداسلم کی موت کی تصدیق کی۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد اسلم کو اسپتال پہنچایا گیا تو تب تک وہ انتقال کرچکے تھے، جناح اسپتال میں آخری زخمی کو8بج کر4منٹ پر پہنچایا گیا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ ہاؤس پر ایم کیو ایم کے مظاہرین پر پولیس ٹوٹ پڑی

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پولیس حکام رات گئے تک متوفی کے گھر موجود تھے، گھر والوں کی جانب سے ایس ایچ او کو بتایا گیا کہ اسلم ریلی میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ مزید تفصیلات لی جارہی ہیں۔

  • ایم کیو ایم کے دفتر پر فائرنگ، کارکن جاں بحق، پارٹی کا حکومت کو48گھنٹے کا الٹی میٹم

    ایم کیو ایم کے دفتر پر فائرنگ، کارکن جاں بحق، پارٹی کا حکومت کو48گھنٹے کا الٹی میٹم

    کراچی : نارتھ کراچی میں مسلح افراد نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دفتر میں  فائرنگ کردی، جس سے ایک کارکن جاں بحق ایک زخمی ہوگیا، ایم کیو ایم  نے  قاتلوں کی گرفتاری کیلئے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دےدیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر الیون ڈی یو سی چھ بلال کالونی میں قائم متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دفتر میں مسلح افراد نے دھاوا بول دیا۔

    مذکورہ دفتر میں خواجہ اظہار الحسن اور اسامہ قادری عوامی مسائل کے حل کیلئے اکثر موجود ہوتے ہیں تاہم آج خوش قسمتی سے اتفاقی طور پر دونوں رہنما دفتر میں موجود نہیں تھے۔

    ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق چار سے پانچ اسلحہ بردار افراد نے دفتر میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں فائرنگ سے دو کارکنان شکیل اور ظہور شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں میں سے ایک کو چار گولیاں لگی ہیں۔

    زخمیوں کو طبی امداد کیلئے فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا، جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ایک کارکن شکیل جاں بحق ہوگیا، فائرنگ سے زخمی ہونے والے کارکنن ظہور ظہور کی حالت بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

    کارکن کی ہلاکت کی اطلاع پر متحدہ قومی قومی مومنٹ کے رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد اسپتال پہپنچ گئی، اس موقع پر عامر خان، فیصل سبز واری، خواجہ اظہارالحسن اور دیگر بھی موجود تھے۔

    خواجہ اظہارالحسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں، آج کے واقعے میں خالصتاً ایم کیوایم کو نشانہ بنایا گیا، ایم کیو ایم کو نشانہ بنانے والے امن کے دشمن ہیں، علی رضا عابدی کا قاتل بھی تاحال آزاد ہے، رہنماؤں کی سیکیورٹی کے حوالے سے سندھ حکومت کو مسلسل جھنجھوڑ رہے ہیں مگر وہ ٹس سے مس نہیں ہوتی۔