Tag: 08 suspects arrested

  • صادق آباد : کچے کے علاقے میں پولیس آپریشن جاری، 8 ڈاکو گرفتار

    صادق آباد : کچے کے علاقے میں پولیس آپریشن جاری، 8 ڈاکو گرفتار

    صادق آباد : پنجاب کے شہر صادق آباد میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آج نواں روز ہے، پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کے دوگروہوں کے 8 کارندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے صادق آباد کے کچے میں فریدا کوکانی اور شبیر لاٹھانی کے ٹھکانوں پربھرپور کارروائی کی اس دوران دونوں گینگز کے 8 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک کل14 ڈاکو گرفتار اور 3 ہلاک ہوچکے ہیں، ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوفیں اور گولیؤں کے متعدد راؤنڈزبرآمد ہوئے، اس کے علاوہ پولیس نے کوکانی گینگ کی کمین گاہ کو بھی نذرآتش کردیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان اغواء برائے تاوان کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں جن سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد ہوا ہے جبکہ پولیس نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے کچے کے علاقے میں آپریشن کیلئے فوج کی تعیناتی کی منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے دی تھی۔

  • راشن تقسیم میں اموات، فیکٹری مالک سمیت8ملزمان گرفتار

    راشن تقسیم میں اموات، فیکٹری مالک سمیت8ملزمان گرفتار

    کراچی : سائٹ ایریا میں گزشتہ روز ہونے والے اندوہناک سانحے میں ہونے والی اموات پر پولیس نے فیکٹری مالک سمیت8ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد فیکٹری مالک،2منیجر سمیت8ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے، فیکٹری مالک عبدالخالق نے بیرون ملک ہونے سے متعلق غلط بیانی کی تھی۔

    ملزمان کیخلاف درج کیے گئے مقدمے میں لاپرواہی اورغفلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں، متن میں لکھا گیا ہے کہ زکوٰة کی تقسیم کے دوران بھگڈر مچنے سے اموات واقع ہوئیں۔

    ایف آئی آر کے مطابق فیکٹری مالک کی جانب سے منیجر جسیم اور اسلام زکوٰة تقسیم کررہے تھے، فیکٹری انتظامیہ نے زکوٰة تقسیم سے متعلق ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو لاعلم رکھا۔

    زکوٰة تقسیم کے دوران فیکٹری چوکیدارحسن نے مین گیٹ کے ساتھ چھوٹا گیٹ بھی کھولا، چھوٹا گیٹ کھلا تو خواتین اور بچے اندر داخل ہوئے، واقعے میں بھگدڑ مچنے سےخواتین اوربچوں سمیت12افراد جاں بحق ہوئے۔

  • کراچی کے ایک خاندان کا 40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف

    کراچی کے ایک خاندان کا 40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف

    کراچی : کراچی میں ایک خاندان کی جانب سے40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد عدالت نے باپ ، بیٹے اور بیٹیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ، ایف بی آر کا کہنا ہے ملزمان پاکستان کے ساتھ امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالرز بیرون ملک منتقل کرنے والوں کے خلاف ایف بی آر سرگرم ہیں ، اس دوران کراچی کے ایک خاندان کی جانب سے40 لاکھ سے زائد ڈالر امریکا منتقل کرنے کا انکشاف سامنے آیا۔

    عدالت نے باپ،بیٹے اور بیٹیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نےمقدمے کی نقول جمع کرادی ، ملزمان میں باپ پرویز علی، بیٹیاں سارہ، انعم علی اور بیٹا جبران شامل ہیں۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے ملزمان پاکستان کے ساتھ امریکی شہریت بھی رکھتے ہیں۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا منی لانڈرنگ کے لیے 2016 میں متعدد اکاؤنٹ کھولےگئے، ملزمان نے کراچی کی مختلف ایکس چینج سےبڑی تعداد میں ڈالرخریدے اور اب تک 40 لاکھ، 94 ہزار 500 ڈالرز امریکا منتقل کر چکے ہیں، ملزم پرویز علی سے پوچھا تو اطمینان بخش جواب نہ دے سکا، ملزمان نے 11 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس چوری کیا۔

    عدالت نے ملزمان کے 10,10 لاکھ کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایف بی آر حکام کو مزید تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف

    یاد رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا، اکاؤنٹس رکھنے والے تاجروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا تھا ملزمان کے ضلع بونیر اور کراچی صدر موبائل مارکیٹ کے پتے درج ہیں۔ مذکورہ تاجروں زور طالب خان، عمار خان، محمد حسن اور محمد حمزہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔

    ایف بی آر حکام کے مطابق ملزم زور طالب خان سالار انٹر پرائزز اور سالار مائننگ کا پروپرائٹر ہے۔ زور طالب خان نے 2012 سے 2017 کے دوران 6 بے نامی اکاؤنٹ کھولے، 5 سال میں ان 6 بے نامی اکاؤنٹس سے 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کے حوالے سے نیب کے اختیارات مانگے تھے۔

  • تھرپارکر: کم عمر لڑکیوں سے شادی کے جرم میں دو دولہا سمیت 8 افراد گرفتار

    تھرپارکر: کم عمر لڑکیوں سے شادی کے جرم میں دو دولہا سمیت 8 افراد گرفتار

    تھرپارکر : پولیس نے شادی کی تقریب میں چھاپہ مار کر کم عمری کی شادی کے جرم میں دو دولہا سمیت آٹھ افراد کو حراست میں لے کر چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے انتہائی پسماندہ ضلع تھرپار کے مرکزی شہر مٹھی میں شادی کی تقریب کے دوران پولیس نے کم عمر دو لڑکیوں سے شادی کے جرم میں دونوں دولہا سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    کالوئی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او حسین بخش نے بتایا کہ مٹھی میں دو کم عمرلڑکیوں کی شادی کی تقریب جاری تھی جہاں بروقت پہنچ کر دونوں دولہا اور نکاح خواں کو گرفتار کرلیا۔

    انہوں نے کہا کہ14سالہ کلثوم کی شادی24سالہ محمد جمن لوند اور15سالہ نسیمہ کی شادی 23 سالہ امام الدین کے ساتھ ہورہی تھی۔ بعد ازاں پولیس دولہنوں کو بھی تفتیش کے لئے تھانے لے آئی۔

    ذرائع کے مطابق ایس ایچ او نے بتایا کہ لڑکیوں کے ایک قریبی رشتے دار نیک محمد کی شکایت پر پولیس نے مجموعی طور پر8افراد کے خلاف سندھ چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس کے مطابق دلہن نسیمہ کے والد اور کلثوم کے بھائی کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ دونوں لڑکیوں کو چیئرمین یونین کونسل غلام نبی لوند کو اس ضمانت کے ساتھ حوالے کیا کہ وہ دونوں لڑکیوں کو عدالت میں پیش کریں گے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں 21 فیصد لڑکیاں کم عمری کی جبری شادی کا شکار

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ پاکستان میں21فیصد بچیوں کی کم عمری میں ہی جبری شادی کردی جاتی ہے۔

    عالمی ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ ’ڈیمو گرافکس آف چائلڈ میرجز ان پاکستان‘ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں کم عمری کی شادیوں کا رجحان بہت زیادہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سال2011سے2020تک دس سال کے عرصے میں کم عمری کی جبری شادیوں کا شکار بچیوں کی تعداد میں کافی حد تک اضافہ ہوگا۔