Tag: 09 people killed

  • کے پی میں بارشوں نے 9 افراد کی جان لے لی

    کے پی میں بارشوں نے 9 افراد کی جان لے لی

    پشاور : خیبرپختونخوا میں تیز بارشوں کے باعث ہونے والے حادثات و واقعات میں 9 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 7 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    صوبے کے کچھ علاقوں میں گزشتہ روز تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہوئیں جس کی نتیجے میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا۔

    پی ڈی ایم اے نے کے پی میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے متعلق اعداد وشمار جاری کردیے، جس کے مطابق صوبے میں سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں 9 افراد جاں بحق اور ساتزخمی ہوئے۔

    ان میں سے دو افراد سوات، دو بٹگرام، مانسہرہ میں چار اور بونیر میں ایک شخص جان سے گیا، رپورٹ میں مزید بتایا کہ بارش کے نتیجے میں پیش آنے والے حادثات میں کم ازکم 7 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سوات اور بٹگرام میں تین، تین جبکہ مانسہرہ میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق 7 گھر تباہ اور 67 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، لوئر چترال میں سیلاب سے 39 اور اپر چترال میں 19 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

    ترجمان محکمہ ریلیف کا کہنا ہے کہ اپر چترال کے متاثرہ خاندانوں کو امدادی سامان فراہم کر دیا گیا ہے جبکہ لوئر چترال کے حساس علاقوں کی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

    اُنہوں نے بتایا کہ بارشوں اورسیلاب سے متاثرہ اضلاع کے لیے 6 کروڑ روپے کی رقم جاری کردی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لوئر دیر روڈ کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے کئی علاقوں میں 26 جولائی تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

  • 24گھنٹوں کے دوران پنجاب میں 807 ٹریفک حادثات، 9 افراد جاں بحق سیکڑوں زخمی

    24گھنٹوں کے دوران پنجاب میں 807 ٹریفک حادثات، 9 افراد جاں بحق سیکڑوں زخمی

    لاہور : گزشتہ24گھنٹوں کے دوران پنجاب بھرمیں807روڈ ٹریفک حادثات ہوئےجس میں09افراد جاں بحق جبکہ 892افراد شدید زخمی ہوگئے، سب سے زیادہ حادثات موٹر سائیکلوں کے ہوئے۔

    پنجاب ایمرجنسی سروس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریسکیو 1122کے صوبائی مانیٹرنگ سیل کو موصول ہونے والی ایمرجنسی کالز کے مطابق ان ٹریفک حادثات370ڈرائیوز،کم عمرڈرائیور29مسافر374اور157پیدل چلنے والے افراد متاثر ہوئے۔

    اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ206ٹریفک حادثات کی فون کالز لاہور کنٹر ول روم میں موصول ہوئیں، جن میں صوبائی درالحکومت232متاثرین کے ساتھ پہلے فیصل آباد 75حادثات میں 83متاثرین کے ساتھ دوسرے اور ملتان64حادثات  میں63متاثرین کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

    ان ٹریفک حادثات کے کل901متاثرین میں719مرد اور182خواتین شامل ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں میں183افراد کی اوسط عمر18سال سے کم اور 490افراد کی اوسط عمر 18سے 40سال کے درمیان جبکہ228زخمی افراد کی اوسط عمر 40سال سے زائد ہے۔

    ان ٹریفک حادثات کے بیشتر واقعات میں675موٹر سائیکلوں،115آٹو رکشے،77موٹر کاریں،27وین7مسافر بسیں،22ٹرک اور82دوسری اقسام کی گاڑیاں شامل ہیں۔

  • ملتان : غیرت کے نام پر قتل ہونے والے افراد کا پوسٹ مارٹم، نمازجنازہ ادا کردی گئی

    ملتان : غیرت کے نام پر قتل ہونے والے افراد کا پوسٹ مارٹم، نمازجنازہ ادا کردی گئی

    ملتان : غیرت کے نام پر قتل ہونے والے افراد کی تعداد نو ہوگئی، ایک ہی گھر کے نو افراد کی نمازجنازہ گھنٹہ گھر چوک پر ادا کی گئی، پولیس نے ملزم کو اس کے باپ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والوں کی تعداد نو ہوگئی، چار افراد کو مبینہ طور پر زندہ جلایا گیا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک بچہ اور بچی کے علاوہ دیگر افراد کے جسم پر گولیوں کے نشانات ملے ہیں۔

    بچے اور بچی کی موت پھیپھڑوں میں دھواں بھرنے سے ہوئی، چار لاشیں مکمل طور پر جھلسی ہوئی تھیں، بظاہر ان چاروں کو جب آگ لگائی گئی تب ان کی سانسیں چل رہی تھیں۔

    ملتان میں ایک ہی گھر کے نو افراد کی نمازجنازہ گھنٹہ گھر چوک پر ادا کی گئی، نماز جنازہ اور تدفین میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے جو غم سےنڈھال تھے، یاد رہے کہ گزشتہ رات حسن آباد کے علاقے میں ملزم نے باپ کی مدد سے بیوی، بچوں، ساس اور سالیوں سمیت نو افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا اور پھرگھر کو بھی آگ لگادی۔

    واقعےمیں بچ جانے والے ملزم کے سالے نے بتایا کہ بہنوئی شکی مزاج تھا اور اکثربہن سے جھگڑے بھی ہوتے تھے، پولیس کے مطابق ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک بچہ اور بچی کے علاوہ دیگر افراد کے جسم پر گولیوں کے نشانات پائے گئے ہیں۔

    ملتان، گھریلو جھگڑے کے دوران 9 افراد قتل، شوہر سمیت 2 ملزم گرفتار

    بچے اور بچی کی موت پھیپھڑوں میں دھواں بھرنے سے واقع ہوئی، چار لاشیں مکمل طور پر جھلسی ہوئی تھیں، بظاہر جب آگ لگائی گئی تو ان کی سانسیں چل رہی تھیں، پولیس نے اجمل اور اس کے باپ ظفر کو حراست میں لے لیا ہے، ایف آئی آر میں ملزمان کیخلاف دہشت گردی کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔