Tag: 1 ارب ڈالرز

  • جنوری 2023 سے ٹیکسٹائل برآمدات میں 1 ارب ڈالرز ماہانہ کمی کا امکان

    جنوری 2023 سے ٹیکسٹائل برآمدات میں 1 ارب ڈالرز ماہانہ کمی کا امکان

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ جنوری 2023 سے ٹیکسٹائل برآمدات میں 1 ارب ڈالرز ماہانہ کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے شہباز شریف کو بتایا کہ جنوری 2023 سے ٹیکسٹائل برآمدات میں 1 ارب ڈالرز ماہانہ کمی کا امکان ہے۔

    گوہر اعجاز نے خط میں لکھا کہ برآمدی شعبے کی درآمدات کی ایل سیز کھولنے کے احکامات جاری کیے جائیں، برآمدی شعبےکے ریفنڈز ، ڈیمریجز ادا کئے جائیں۔

    پیٹرن انچیف نے لکھا کہ ٹیکسٹائل شعبے کو گیس اور بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، برآمدی شعبے کیلئے بجلی،گیس کے مسابقتی نرخوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

    گوہر اعجاز نے وزیر اعظم کو لکھا کہ برآمدی شعبےکیساتھ ملکر ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات کی ایل سیز کھولی جائیں اور جن منصوبوں کی ایل سیز کھل چکی انہیں ایل ٹی ایف ایف کی سہولت دی جائے۔

  • امریکی نوجوان نے’ایپل‘ پر 1 ارب ڈالرز ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    امریکی نوجوان نے’ایپل‘ پر 1 ارب ڈالرز ہرجانے کا دعویٰ کردیا

    نیویارک : امریکا کے 18 سالہ شہری نے معروف ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ’ایپل‘ پر چہرہ پہنچانے والے سافٹ ویئر کے باعث ایک ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہری نیویارک سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ نوجوان نے کمپنی کے چہرہ پہنچانے سافٹ ویئر میں ٹیکنیکل خرابی کے باعث کمپنی پر ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    نوجوان نے دعویٰ کیا کہ کمپنی کا چہرہ پہچاننے والا سافٹ ویئر ایپل کے متعدد اسٹورز میں اسے چور بتاتا ہے۔

    قانونی دعوے کے مطابق اوسما نے باہ کو 29 نومبر کو نیو یارک پولیس ڈپارٹمنٹ نے بوسٹن، نیو جرسی، ڈیلویر اور مین ہیٹن میں قائم ایپل کے اسٹوروں میں چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    شکایت میں ان کا کہنا تھا کہ اصل چور کو 1200 ڈالر کی ایپل کی ایسسریز (بالخصوص ایپل پیسلز) چوری کرتے ہوئے بوسٹن کے اسٹور سے گزشتہ سال مئی کے مہینے میں پکڑا گیا تھا۔

    ان کے مطابق مبینہ چور نے ان کی آئی ڈی استعمال کی جس میں ان کا نام، پتہ اور دیگر نجی تفصیلات موجود تھیں تاہم ان کی تصویر نہیں تھی۔اوسمانے باہ نے نشاندہی کی کہ وہ چوری کے دن شہر میں موجود ہی نہیں تھے اور مین ہیٹن میں سینیئر پروم میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ ایپل نے مبینہ طور پر اپنے اسٹورز میں چہرہ پہنچاننے والا سسٹم نصب کر رکھا ہے جو اوسمانے باہ کو اصل چور بتاتا ہے جس کی وجہ سے ان پر چوریوں کا الزام عائد ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیو یارک پولیس کے تفتیش کار جنہوں نے مین ہیٹن کے اسٹور کی فوٹیج دیکھی ہے کا کہنا تھا کہ ملزم اوسمانے باہ جیسا بالکل نہیں دکھتا۔

    قانونی دعوے میں کہا گیا کہ ایپل کے اسٹور میں استعمال ہونے والے چہرہ پہچاننے والے سافٹ ویئر سے صارفین میں خدشات پیدا ہورہے ہیں کیونکہ زیادہ تر صارفین کو یہ معلوم ہی نہیں کہ ان کے چہرے کا خفیہ طور پر معائنہ کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایپل کی جانب سے معاملے پر تاحال کوئی رائے سامنے نہیں آئی ہے۔