Tag: 10 ستمبر

  • کراچی میں جدید طرز کا ریلوے اسٹیشن 10 ستمبر کو افتتاح کے لیے تیار ہو جائے گا

    کراچی میں جدید طرز کا ریلوے اسٹیشن 10 ستمبر کو افتتاح کے لیے تیار ہو جائے گا

    فیصل آباد(11 اگست 2025): وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے اعلان کیا ہے کہ 10 ستمبر کو کراچی میں جدید ریلوے اسٹیشن کا افتتاح کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حنیف عباسی نے فیصل آباد ریلوے سٹیشن کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق پاکستان ریلوے آپریشنز کو جدید بنانے کے لیے ملک بھر میں مختصر اور طویل المدتی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے بتایا کہ سندھ حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت روہڑی ریلوے اسٹیشن کو لاہور ماڈل پر اَپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ کراچی میں جدید طرز کا اسٹیشن 10 ستمبر کو افتتاح کے لیے تیار ہو جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سبی تا روہڑی 250 کلومیٹر سیکشن اور روہڑی تا کراچی 480 کلومیٹر ٹریک کی فزیبلٹی رپورٹ آئندہ دو ماہ میں مکمل ہو گی جس کے بعد اگلے سال جون تک تعمیر کا آغاز متوقع ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی ڈیجیٹلائزیشن کے تحت ٹکٹنگ سسٹم مکمل طور پر آن لائن کر دیا گیا ہے، ٹرین ٹریکنگ سسٹم فعال ہے، بڑے اسٹیشنز پر اے ٹی ایم مشینیں نصب کر دی گئی ہیں اور وزیراعلیٰ پنجاب کے تعاون سے صوبے کے 40 ریلوے اسٹیشنز پر وائی فائی سروس فراہم کرنے کا عمل جاری ہے۔

    حنیف عباسی نے کہا کہ لاہور میں اس کا آغاز ہو چکا ہے اور جلد کراچی، حیدرآباد، فیصل آباد اور دیگر شہروں تک یہ سہولت توسیع پائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے کی آؤٹ سورسنگ کا عمل 30 ستمبر تک مکمل کر لیا جائے گا جس کے تحت نو سے گیارہ مسافر ٹرینیں، فریٹ ٹرینز، مہمان خانے، خصوصی سلونز، اسپتال، اسکولز اور دیگر سہولیات نجی شعبے کے حوالے کی جا رہی ہیں تاکہ سروسز کے معیار میں بہتری اور ادارے کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو۔

    اس کے علاوہ شاہدرہ تا رائیونڈ تک لینیئر پارک کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا ہے جسے 2 ارب 35 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، اسی طرح کراچی، لاہور، راولپنڈی اور ٹیکسلا اسٹیشنز کی اپ لفٹ اور بلوچستان میں شیخ زید سے کچلاک تک 50 کلو میٹر سیکشن کی اَپ گریڈیشن بھی شامل ہے۔

    Modern railway station set to be inaugurated in Karachi next month

  • 10 ستمبر 1965 کو کیا ہوا؟

    10 ستمبر 1965 کو کیا ہوا؟

    10 ستمبر 1965 وہ تاریخی دن ہے جب پاکستانی افواج نے بھرپور جوابی حملہ کر کے بھارتی فوج کو قصور سیکٹر سے ہونے پر مجبور کر دیا تھا، جموں سے سیالکوٹ کی طرف پیش قدمی کی کوشش کرنے والی بھارتی فوج کو بھاری نقصان بھی اٹھانا پڑا۔

    بھارتی وزیر دفاع وائی بی چون نے کہا کہ بھارتی فوج میں پھوٹ پڑنے سے حکومت دو دھڑوں میں بٹ گئی ہے، ایک دھڑا صدر رادھا کشن کی قیادت میں جنگ فوراً بند کرنے، دوسرا دھڑا بھارتی وزیر اعظم کے حق میں تھا جو مذاکرات کا مخالف تھا۔

    دوارکا اور جام نگر کے نیول اور ایئر بیس کی پاک فضائیہ کے ہاتھوں تباہی پر بھارتی بحریہ نے اپنی فضائیہ کی شکست پر سخت غصے کا اظہار کیا، بحرانی کیفیت سے دوچار بھارتی حکومت نے بھارتی بینکوں سے پاکستانی فرموں اور کمپنیوں کے اکاؤنٹس منجمند کرنے کا فیصلہ کیا۔

    فیلڈ مارشل ایوب خان نے کہا کہ پاکستان حملہ آوروں کو اپنی سرزمین سے اٹھا باہر پھینکنے کے عزم پر فولاد کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں، مادر ملت فاطمہ جناح نے بیان دیا کہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے، پاکستان توڑنے کی کوشش کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے، پاکستان ہمیشہ کے لیے باقی رہے گا۔

    سعودی عرب کے شاہ فیصل نے بھارتی جارحیت اور کشمیر کے تنازع پر پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا، پاکستانی فوج نے لاہور سیکٹر کے قریب چھوٹے ہتھیاروں سے فائر کر کے بھارت کے 2 جنگی طیارے مار گرائے، سیالکوٹ کے محاذ پر بھارتی فوج کے مزید 7 سینچورین ٹینک تباہ کر دیے گئے، اور یوں تباہ ہونے والے بھارتی ٹینکوں کی تعداد 42 ہو گئی۔

    مجاہدین نے دراس سیکٹر میں مرال آباد کے مقام پر بھارتی فوج کے مضبوط ٹھکانے تباہ کر دیے، پاک بحریہ کی برتری کی وجہ سے بحیرہ عرب میں بھارتی بحریہ کی آزادانہ سرگرمیاں بند ہو گئیں، پاکستان کے لڑاکا طیاروں نے بھارتی فوج کی مدد کو آنے والے بھارتی جیٹ کو لاہور کی فضائی حدود میں مار گرایا، بھارتی ایئر فورس نے مشرقی پاکستان میں رنگ پور کے علاقے لال مونیز ہٹ اور دیناج پور کے ٹھاکر گاؤں پر بھاری بمباری کی۔

    پاکستان کے 4 لاکھ قبائلیوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف لڑنے کا اعلان کر دیا، ضلع نوشہرہ کے 20 ہزار ریٹائرڈ فوجیوں نے پاکستان کی مسلح افواج کے شانہ بشانہ بھارت کے خلاف لڑنے کی پیشکش کی، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کراچی کے 35 ڈاکٹرز اپنی افواج کے شانہ بشانہ لڑنے کے لیے محاذ جنگ پر پہنچ گئے۔

  • رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں

    رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کی 10 ستمبر کو نیب میں طلبی کی وجوہات سامنے آگئیں ، نیب کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم ان سے اہلیہ، داماد اور بیٹی کی جائیدادوں سے متعلق تفتیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو طلب کئے جانے کی وجوہات سامنے آگئیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم راناثناسےاہلیہ،داماد،بیٹی کی جائیدادپرتفتیش اور بسم اللہ سوسائٹی میں خریدےگئے پلاٹس کی تفتیش کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راناثناسےپیراڈائزویلی فیصل آبادمیں2کروڑکی انویسٹمنٹ پربھی پوچھ گچھ کرے جبکہ فیصل آبادمیں3کروڑ50 لاکھ کی دکان سےمتعلق بھی پوچھ گچھ ہوگی۔

    راناثنا سے پوچھا جائے گا کہ انھوں نے 8 کروڑکامنافع ظاہرکیایہ منافع کیسے،کب حاصل کیا جبکہ 40کروڑ کی دیگرپراپرٹیز کے شواہد کے حوالے سے بھی تفتیش ہوگی اور فیصل آبادمیں دکانوں اورآرایس کےلمیٹڈمیں انویسٹمنٹ سے متعلق پوچھا جائےگا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ اورن یب کا حاصل کیا گیاریکارڈمطابقت نہیں رکھتا، راناثنااللہ نےاپنےاثاثوں کی مالیت کم بتائی، ان کی فیملی کے ممبران کو بھی طلب کیاجائےگا۔

    شہریاراحمد سےسورس آف انکم سمیت دیگرتفصیلات سےمتعلق پوچھ گچھ ہوگی جبکہ اقراثناسےبسم اللہ سوسائٹی میں پلاٹس،فیصل آبادمیں دکانوں ، آرایس کےپرائیویٹ لمیٹڈمیں انویسٹمنٹ،سورس آف انکم کی پوچھ گچھ ہوگی۔