Tag: 10-year-old-girl

  • لندن : سارہ شریف قتل کیس کی سماعت

    لندن : سارہ شریف قتل کیس کی سماعت

    لندن : دس سالہ بچی سارہ شریف قتل کیس کی سماعت آج لندن کی اولڈ بیلی ہائی کورٹ میں ہوگی، نامزد ملزمان مقتولہ کے والد، سوتیلی والدہ اور چچا عدالت میں پیش ہوں گے۔

    سارہ قتل کیس کی سنوائی آج صبح سے شروع ہوگی، مذکورہ مقدمہ میں والد عرفان شریف، سوتیلی ماں بینش بتول اور چچا فیصل ملک عدالت میں پیش ہوں گے، 14 اکتوبر کو مقدمہ جیوری کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس کیواناگ کی سربراہی میں سنا جائے گا اور اس کی مدت تقریباً سات ہفتوں تک متوقع ہے۔

    گزشتہ سماعت میں عدالت کو بتایا گیا تھا کہ پولیس کو 10 اگست کی رات 2:47 پر پاکستان سے 8منٹ اور 34 سیکنڈ کی ایک کال موصول ہوئی جس کے بعد سارہ کی لاش ملی تھی۔

    Police

    نامزد ملزمان کو پاکستان سے واپس برطانیہ آنے پر گرفتار کیا گیا اور تینوں ملزمان پر15ستمبر2023کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ دس سالہ سارہ شریف گزشتہ سال اگست میں ووکنگ میں اپنے گھر سے مردہ حالت میں ملی تھی، ملزمان واقعہ کے بعد اچانک پاکستان فرار ہوگئے تھے۔

    سارہ کے بارے میں پولیس کو فون کے ذریعےپاکستان سے اطلاع دی گئی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سارہ کے جسم پرتشدد کے واضح نشانات تھے۔

    سارہ کی موت کی وجوہات کا رپورٹ میں تعین نہیں کیا جاسکا جبکہ تینوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔

  • دس سالہ بچی خالہ کے گھر سے نکلنے کے بعد پراسرار طور پر قتل

    دس سالہ بچی خالہ کے گھر سے نکلنے کے بعد پراسرار طور پر قتل

    امریکی ریاست وسکونسن میں ایک دس سالہ بچی مردہ حالت میں پائی گئی، پولیس کو بچی کی لاش ایک جنگل سے لاوارث حیثیت میں ملی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دس سالہ للی اپنی خالا کے گھر گئی تھی جہاں سے وہ اپنے گھر واپس نہ پہنچ سکی جس کے بعد بچی کے والد نے پولیس سے رابطہ کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق پولیس نے علاقے کی تلاشی لی لیکن للی کہیں نظر نہیں آئی۔ للی کی سائیکل اتوار کی رات اس کی خالہ کے گھر کے قریب پگڈنڈی سے ملی تھی۔

    مقامی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کافی دیر تلاش کے بعد پارک ویو ایلیمنٹری اسکول کی چوتھی جماعت کی طالبہ الیانا "للی” کی لاش ملی ہے جسے قتل کیا گیا ہے۔

    للی اتوار کو اپنی خالہ کے ساتھ ملنے کے بعد غائب ہوگئی تھی پولیس واقعے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے تاہم تاحال کوئی مزید مصدقہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

    پولیس کے تحقیقاتی افسران للی کے دوستوں اور خاندان کے دیگر افراد سے معلومات حاصل کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بہت جلد صورتحال واضح ہوجائے گی۔

  • عدالت نے بچی کو بھوک سے تڑپا کر ہلاک کرنے والی ماں کو سزائے موت سنا دی

    عدالت نے بچی کو بھوک سے تڑپا کر ہلاک کرنے والی ماں کو سزائے موت سنا دی

    واشنگٹن : امریکی عدالت نے کمسن بچی کو بھوک سے تڑپا تڑپا کر ہلاک کرنے کے جرم میں سوتیلی ماں کو سزائے موت سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست جارجیا میں عدالت نے 10 سالہ سوتیلی بیٹی کو بھوک سے تڑپا کر جان سے مارنے والی خاتون کو قتل کے جرم میں زہریلا انجکشن لگانے کی سزا سنا دی، اگر گریفٹنے موس کو زہریلا انجیکشن لگایا تو یہ تیسری خاتون ہوگی جسے اس طریقے سے ہلاک کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 36 سالہ ٹیفنے موس نے سوتیلی بیٹی کی لاش چھپانے کے لیے ڈرم میں ڈال کر جلادی تھی۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ شہر کے مضافات میں 2013 میں 10 سالہ بچی کی مسخ شدہ لاش ڈرم میں پائی گئی۔ مقامی اخبار کے مطابق جب ٹیفنے موس کو سزائے موت سنائی گئی تو ان کا چہرہ جذبات سے عاری تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بچی کے باپ ایمن موس نے بیٹی کی موت کے بعد پولیس کو بتایا کہ وہ مرنے والا ہے اور ایک لاش قریب ہے، بعد ازاں عدالت نے اسی مقدمے میں 2015 میں ایمن موس کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    ایمن موس نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کی بیٹی کی موت زہریلا مواد پینے سے ہوئی۔ دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ بچی کو تقریباً 2 ہفتے تک بھوکا رکھا گیا جبکہ برآمد ہونے والی لاش کا وزن محض 32 پاؤنڈ یعنی 14 کلو تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگر ٹیفنے موس کو زہریلا انجکشن لگایا گیا تو یہ ریاستی تاریخ میں تیسری خاتون کو سزائے موت ہوگی۔