Tag: 100 دن

  • دنیا کا سفر صرف 100 دن میں، وہ بھی ٹرین سے! کب اور کہاں شروع ہو رہی ہے؟

    دنیا کا سفر صرف 100 دن میں، وہ بھی ٹرین سے! کب اور کہاں شروع ہو رہی ہے؟

    اگر آپ دنیا بھر کا سفر پر سکون کرنا چاہتے ہیں اور طویل پرواز پسند نہیں تو اب ٹرین کے ذریعہ آپ کا یہ خواب پورا ہو سکتا ہے۔

    لوگوں کی اکثریت دنیا دیکھنے کی شوقین ہوتی ہے، مگر ان میں کئی ایسے بھی ہوں گے جنہیں پرواز یا پر ہجوم ایئرپورٹس پسند نہ ہوں اور وجہ سے اپنی یہ خواہش پوری کرنے سے قاصر ہوں۔

    اگر آپ کا شمار بھی اسی قبیل کے افراد میں ہوتا ہے تو یہ خوشخبری ہے کہ بغیر فضائی سفر کے دنیا کی سیر اب ٹرین سے بھی ممکن ہے۔

    جی ہاں ایڈونچرز بائی ٹرین نامی کمپنی کی جانب سے 100 دن کے اندر دنیا کے مختلف مقامات کی سیر کے نئے اور منفرد تجربے کی پیشکش کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ ٹور آپریٹر کمپنی ٹرین کےذریعے دنیا کی سیر کا آغاز آئندہ برس 17 مارچ 2026 سے کرے گی اور 12 افراد کو 100 دن میں دنیا کی سیر کرائے گی۔

    اس دلچسپ سیاحت کے لیے سیاحت کے شوقین افراد کو اپنی جیب خالی کرنا ہوگی، کیونکہ فی فرد ٹکٹ کی قیمت ایک لاکھ 46 ہزار 184 ڈالرز (4 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) ہے۔

    تاہم اگر کوئی جوڑا اس سفر کی بکنگ کراتا ہے تو فی کس ایک لاکھ 16 ہزار 468 ڈالرز ادا کرنا ہوں گے۔

    کمپنی کے ڈائریکٹر جم لوتھ نے بتایا کہ اب زیادہ سے زیادہ افراد ماحول دوست انداز سے سفر کرنا چاہتے ہیں اور ان کی جانب سے طیاروں سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ تو ہم دنیا کی سیر کے ایسے ماحول دوست طریقے کی پیشکش کر رہے ہیں جس کے لیے کسی پرواز میں سوار ہونے کی ضرورت نہیں۔

  • ویڈیو: دنیا میں ’’مکمل مصنوعی دل‘‘ کے ساتھ زندہ پہلا انسان، ابتدائی 100 دن کیسے گزرے؟

    ویڈیو: دنیا میں ’’مکمل مصنوعی دل‘‘ کے ساتھ زندہ پہلا انسان، ابتدائی 100 دن کیسے گزرے؟

    انسان کا دل کے بغیر جینا ناممکن لیکن سائنس نے اس کو ممکن بنا دیا دنیا کا پہلا انسان 100 دن سے مصنوعی دل کے ساتھ زندہ ہے۔

    دل دھڑکنا زندگی کی علامت اور اس کے بغیر جینے کا تصور ناممکن ہے لیکن سائنسی ترقی نے جیسے کئی ناممکن چیزوں کو ممکن کر دکھایا۔ ایسے ہی اب اصلی دل کے بغیر مصنوعی دل کے ذریعہ جینے کو ممکن کر دکھایا۔

    غیر ملکی میڈیا کے آسٹریلیا میں ایک شخص کو آپریشن کے ذریعہ مصنوعی دل لگایا گیا تھا اور یہ پہلی بار کسی انسان میں مکمل طور پر مصنوعی دل کا ٹرانسپلانٹ تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اس خوش نصیب 40 سالہ شخص کے دل نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ گزشتہ سال 22 نومبر کو سڈنی کے سینٹ ونسنٹ اسپتال میں کارڈیوتھوراسک اور ٹرانسپلانٹ سرجن پال جانز کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے 6 گھنٹے طویل آپریشن میں یہ ٹرانسپلانٹ کیا تھا۔

    یہ مصنوعی دل بی واکور BiVACOR کے نام سے جانا جاتا ہے، جس کو ڈاکٹر ڈینیئل ٹنز نے تیار کیا۔ یہ روٹری بلڈ پمپ اور میگنیٹک لیویٹیشن magnetic levitation ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو قدرتی دل کی طرح خون کے بہاؤ کو برقرار رکھتا ہے اور انسانی دل کے مکمل متبادل کے طور پر کام کر سکتا ہے۔

    نیو ساؤتھ ویلز سے تعلق رکھنے والے اس شخص نے رضاکارانہ طور پر خود کو اس تجربے کے لیے پیش کیا تھا اور آسٹریلیا میں مکمل مصنوعی دل حاصل کرنے والا پہلا اور دنیا کا چھٹا شخص بنا تھا۔

    اس سے قبل پہلے پانچ امپلانٹس گزشتہ برس امریکا میں ہوئے تھے اور اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے پہلے تمام مریضوں کو عطیہ کیے گئے انسانی دل ملے تھے۔ جس میں امپلانٹ اور ٹرانسپلانٹ کے درمیان سب سے طویل وقت 27 دن تھا۔

    تاہم مذکورہ شخص نے جس نے اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کیا۔ اس کو فروری میں اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا اور یوں وہ مکمل طور پر مصنوعی دل لگا کر اسپتال سے باہر نکلنے والا دنیا کا پہلا شخص بن گیا ہے۔

     

    اصلی انسانی عطیہ کردہ دل ملنے تک مکمل مصنوعی دل کے ساتھ اپنی زندگی کے 100 دن خیریت سے گزار کر سائنس اور طب کی دنیا میں تاریخ رقم کر دی ہے اور جلد اس کو انسان کا عطیہ کردہ دل لگا دیا جائے گا۔

  • خاتون نے 100 دن تک ایک ہی لباس کیوں زیب تن کیے رکھا؟

    خاتون نے 100 دن تک ایک ہی لباس کیوں زیب تن کیے رکھا؟

    واشنگٹن: سوشل میڈیا پر آئے روز نئے نئے چیلنجز پیش کیے جاتے ہیں جن کا مقصد عموماً تفریح ہوتا ہے تاہم حال ہی میں ایک بامقصد چیلنج بھی متعارف کروایا گیا جس کے تحت ایک خاتون نے 100 روز تک ایک ہی لباس پہنے رکھا۔

    برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق سارہ روبن نامی خاتون نے 100 ڈے ڈریس چیلنج میں گذشتہ برس ستمبر میں حصہ لیا اور تین ماہ تک روزانہ میرینو وول کا سیاہ لباس زیب تن کیے رکھا جس کا مقصد فیشن کی دنیا سے نکل کر سادگی کو فروغ دینا تھا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنی پوسٹ میں سارہ کا کہنا تھا کہ 100 دن تک ایک ہی لباس پہنے رکھنے سے سبق ملا کہ ہمیں کپڑوں کی اتنی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Sarah Robbins-Cole (@thisdressagain)

    انہوں نے لکھا کہ میری پرورش ایک انیسویں صدی کے فارم ہاؤس میں ہوئی جس میں کپڑوں کی الماریاں چھوٹی چھوٹی تھیں، پرانے وقتوں میں اس فارم ہاؤس میں رہنے والے لوگوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ کپڑے اتنے مہنگے ہو جائیں گے۔

    دوسری جانب اس چیلنج کو متعارف کروانے والے کپڑوں کے امریکی برانڈ نے کہا ہے کہ اس چیلنج کی بنیاد 3 اصول ہیں: سادگی اختیار کرو، احتیاط سے خرچ کرو اور اچھے کام کرو۔

    اس چیلنج صرف سارہ ہی نے قبول نہیں کیا تھا، مذکورہ برانڈ نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ ہم نے اپنے ملبوسات ان 50 خواتین کو بھیجے جنہوں نے رضا کارانہ طور پر 100 دن کے لیے ہمارا لباس پہننے کی حامی بھری۔

    برانڈ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ پچاس میں سے صرف 13 خواتین نے اس چیلنج کو پورا کیا اور سارہ روبن بھی ان خواتین میں شامل تھیں۔

  • کرونا وبا کے خلاف جنگ، این سی او سی کے قیام کو 100 روز مکمل

    کرونا وبا کے خلاف جنگ، این سی او سی کے قیام کو 100 روز مکمل

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو ملک میں کرونا وائرس کی وبا سے لڑتے ہوئے 100 روز مکمل ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے کیسز کا ڈیٹا مرتب کرنے اور دیگر اقدامات کرنے کے سلسلے میں قائم کیے جانے والے قومی کمانڈ آپریشن سینٹر کو سو روز مکمل ہو گئے۔

    این سی او سی نے کرونا کا بہادری اور عقل مندی سے مقابلہ کرنے پر قوم، بالخصوص ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو خراج تحسین پیش کیا، ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ ہیلتھ کیئر ورکرز نے وبا کے دوران جرات و بہادری سے فرائض انجام دیے۔

    این سی او سی کے سو روز مکمل ہونا اس بات کی بھی علامت ہے کہ ہنگامی امدادی عملہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صحت مند پاکستان کے سفر میں شریک ہیں۔

    پاکستان میں کرونا وائرس سے مزید 68 جاں بحق، اموات 4,619 ہو گئیں

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 25 ہزار 283 ہو گئی ہے، جب کہ کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن چکا ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 3,387 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 68 مریض جاں بحق ہو گئے، نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 225,283 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,619 ہو گئی ہے۔

  • کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے: وزیراعظم

    کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے: وزیراعظم

    اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن سے متعلق روز نیا انکشاف ہوتا ہے، 375 ارب روپے کے جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ پلان مکمل ہونے پر اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر تقریب منعقد ہوئی، جس میں  وزیراعظم نے حکومتی اقدامات اور منصوبوں سے آگاہ کیا۔

    [bs-quote quote=”وزیراعظم جب تک اداروں کو تباہ نہ کرے کرپشن نہیں کرسکتا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیر اعظم نے کہا ہے کہ  بشریٰ بیگم نےمشکل وقت میں بہت ساتھ دیا، 100دنوں میں صرف ایک چھٹی کی،  22سال اپوزیشن میں رہا، انسان صرف کوشش کرسکتا ہے، کامیابی اللہ دیتاہے، 100دن میں یہی کوشش کی ایسی پالیسی بنے، جس سےعام آدمی کوفائدہ ہو۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم پر خصوصی پلان لے کر آرہےہیں، چاہتے ہیں کہ پورےملک میں ایک ہی نظام تعلیم ہو،  یکساں نظام تعلیم سےغریب کابچہ بھی پڑھ کر اوپر آسکتا ہے، نجی اسپتالوں میں امیروں کا، پرائیویٹ اسپتالوں میں امیر افراد کاعلاج ہوتا ہے، چاہتےہیں، پرائیویٹ اورسرکاری اسپتالوں میں علاج کامعیارایک ہو، سرکاری اسپتالوں کوٹھیک کرنےکے لئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، پاکستان میں غریب افراد کوصحت کارڈدینےکافیصلہ کیاہے۔


    مزید پڑھیں: حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ


    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدعنوانی غربت پیدا کرتی ہے، امیراورغریب میں فرق ہی کرپشن کا نتیجہ ہے، میرا بنیادی پلان یہی تھا کہ کرپشن کا خاتمہ ہو، کرپشن کی وجہ سےہم پیچھےرہ گئے ہیں، کرپشن کی وجہ سےادارےتباہ ہوجاتے ہیں، پیسہ بنانے کے لئےاداروں کااستعمال کرتےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نیب حکومت کے نیچے نہیں، نیب آزادادارہ ہے، نیب مزید بہتر کام کرسکتا ہے۔ یہاں عوام کو اندازاہ ہی نہیں تھا کہ کس سطح کی چوریاں ہوئی ہیں، وزیراعظم جب تک اداروں کو تباہ نہ کرے کرپشن نہیں کرسکتا۔

    [bs-quote quote=”چاہتے ہیں کہ پورےملک میں ایک ہی نظام تعلیم ہو،  یکساں نظام تعلیم سےغریب کابچہ بھی پڑھ کر اوپر آسکتا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کے قرضوں کی قسطیں اتارنے کے لئے مزید قرضے لینے پڑے، کرپشن سےمتعلق ہر روز نیاانکشاف ہوتا ہے، 26 ممالک کے ساتھ ایسٹ ریکوری کے لئے معاہدے کیے، ہم 12ارب ڈالر کے  پیچھے بھاگ رہے ہیں، 26ممالک ہونے والے معاہدوں سے  پتا چلا کہ پاکستانیوں کے 11 ارب ان ڈکلیئرڈا ثاثے پڑے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کےسابق وزیراعظم اور وزیر اقامے لے کربیٹھےتھے، ایف آئی اے نے 375 ارب روپےکےجعلی اکاؤنٹس پکڑے ہیں، ہماری حکومت، پہلی حکومت ہے، جو منی لانڈرنگ پرہاتھ ڈال رہی ہے، اب کوئی بھی منی لانڈرنگ کرے گا، اسے  مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 

    وزیراعظم نے کہا کہ دبئی والے اقامے والوں کے بینک اکاؤنٹ نہیں بتاتے، پاکستانی شہریوں کے اکاؤنٹس کی معلومات دیتے ہیں، اب پتا لگا کہ باہر کی بینکوں میں رکھاپیسہ چھپانےکے لئے اقامے لیے گئے، جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے تو انھیں جمہوریت خطرے میں نظر آنے لگتی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہرسال 85ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، اب تک 6 ہزار ایف آئی آرزبڑےبجلی چوروں پرکاٹی ہیں، بجلی مہنگی کی ایک بڑی وجہ بجلی کا چوری ہونا ہے، غریبوں کے لئے5 ارب روپےسےگھر بنائیں گے، غربت کےخاتمے کے لئےایک بہترین منصوبہ لے کر آرہےہیں، دیہی علاقوں میں غربت مٹاؤ پروگرام لے کر آرہے ہیں چھوٹے کسانوں کو قرضےدے کران کی مددکرنی ہے، چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دیں گے جس سے وہ اوپر آسکیں، جعلی اکاؤنٹس پکڑے گئے تو ان کو جمہوریت خطرے میں پڑی نظر آنے لگی۔

    [bs-quote quote=” باہر کی بینکوں میں رکھاپیسہ چھپانےکے لئے اقامے لیے گئے۔” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہرسال 85ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، اب تک 6 ہزار ایف آئی آرزبڑےبجلی چوروں پرکاٹی ہیں، بجلی مہنگی کی ایک بڑی وجہ بجلی کا چوری ہونا ہے۔

    انھوں نے کہ کہا 40لاکھ بچوں کو وہ غذا دیں گے، جس سے ان نشو نما بڑھے، زچہ بچہ کے لیے تین سال اسپیشل غذائی پروگرام شروع کیا جائے گا، غریبوں کے لئے5 ارب روپےسےگھر بنائیں گے، دیہی علاقوں میں غربت مٹاؤ پروگرام لے کر آرہے ہیں چھوٹے کسانوں کو قرضےدے کران کی مددکرنی ہے، چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دیں گے جس سے وہ اوپر آسکیں۔


    مزید پڑھیں: پانچ سال میں ایک کروڑ نوکریاں ضرور دیں گے، وزیرِ خزانہ اسد عمر


    وزیر اعظم نے کہا ہماری حکومت نے قبضہ مافیا سے350ارب کی زمین واگزار کرائی ہے،  پنجاب میں 88 ہزارایکٹر زمین قبضہ مافیا سے چھڑائی ہے، پہلی باربجلی چوری کرنے والوں کےخلاف آپریشن شروع کیے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارےپاس ایک ہزار کلومیٹرتک سمندرہے، لیکن مچھلی کی برآمدات صفر ہیں، فشریز کی صنعت پر بہت کام کرنے والے ہیں، کسانوں کوجانورپالنے کے لئے پیسے دیں گے، ہم چھوٹے کسانوں کولیزپر مشینیں دیں گے، سیم والےعلاقوں میں جھینگا فارمنگ کی جاسکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملائیشیا ہم سے پیچھےتھا، آج وہ ہم سےآگےنکل گیا، ملائیشیاکےسرمایہ کارحلال گوشت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، دنیا کی حلال گوشت مارکیٹ میں پاکستان کاکوئی حصہ نہیں، کاروباری افراد کے لیے سہولتیں پیداکریں گے،  سرمایہ کاری، برآمدات، قانونی طریقے بیرون ملک پیسہ بھیجا جائے تو  آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہوگی، ملک میں ٹیکس اکٹھا نہ ہونے کی وجہ سے بوجھ عوام پرپڑتا ہے۔ْ

    انھوں نے کہا کہ حکومت ایف بی آرمیں اصلاحات کررہی ہے، سرکار  اب اسمگلرزپربھی ہاتھ ڈالنے والے ہیں، پاکستان میں سیاحت کوفروغ دیا جائے تو بہت پیسہ آئے گا، پاکستان کے شمالی علاقے سیاحت کے لئے بہت بہترین ہیں، پہاڑ ی علاقوں میں سیاحت کی وجہ سےغربت ختم کی جاسکتی ہے، بیواؤں کے لئے جائیداد کاخصوصی قانون لارہے ہیں، سمندرپار پاکستانیوں کی جائیداد کےتحفظ کا بھی قانون لارہے ہیں، اسپیشل قانون کےتحت غریب ملزم کے لئےحکومت وکیل کرے گی، بدعنوانی پکڑنے کے لئے وسل بلوئر ایکٹ لا رہے ہیں۔ کرپشن کی نشان دہی کرنے والوں کو 20 فیصد ملے گا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزارتوں کو بچت کی خصوصی ہدایات کی ہیں، ہماراتنخوا دارطبقہ پریشان ہے،چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، تمام وزارتوں کوکہاہےاپنی خرچےکم کریں، عوام کے پاس کھانے کو نہیں اور ہم سرکاری پیسہ اڑائیں، گورنرکے پی نے13 کروڑروپے بچا لیے، وزیراعظم ہاؤس نے3ماہ میں 15کروڑروہے بچائے ہیں۔

    تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، عمران خان کے خطابات، غیر ملکی دوروں میں کامیابیوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔ تقریب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر  اور وفاقی مشیر شہزاد اکبر نے بھی خطاب کیا۔