Tag: خان کے 100 دن

  • پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے: چینی سفیر

    پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے: چینی سفیر

    اسلام آباد: چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ سماجی، اقتصادی، تجارتی، دفاعی اور ثقافتی ترقی کے لیے چین اور پاکستان یکجا ہیں۔ پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے۔ دونوں ممالک پالیسی سطح پر باہمی اشتراک اور تعاون سے بڑھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سفیر یاؤ جنگ نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی تعاون میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ سی پیک سے متعلق مختلف آرا آرہی ہیں جن کا جواب ضروری ہے، چینی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کی منتظر ہے۔ چین معاشی اور اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت اور افغانستان کی طرف امن کے لیے ہاتھ بڑھایا، پاکستان کی جانب سے خطے میں امن کے لیے ہاتھ بڑھانا قابل ستائش ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ دفاعی اور ثقافتی تعلقات بڑھانا چاہتا ہے، دونوں ممالک کو گورننس بہتر کرنے کے لیے تجربات سے استفادہ کرنا ہے۔ ہمیں اندازہ ہے پاکستان کو معاشی چیلجز کا سامنا ہے۔ پاکستان کو اپنی برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے فیصلہ کیا ہے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھائیں گے۔ سرمایہ کاری کے ساتھ پاکستانی مصنوعات کی خریداری بڑھائیں گے۔ سی پیک کے ذریعے چین نے پاکستان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔

    چینی سفیر نے کہا کہ چین کو پتہ ہے پاکستانی قوم محنتی اور باصلاحیت ہے، چین خطے میں امن اور بہترین ہمسائیگی کے وژن میں پاکستان کے ساتھ ہے۔ پاک چین تعلقات کا دائرہ کار انتہائی وسیع ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سماجی، اقتصادی، تجارتی، دفاعی اور ثقافتی ترقی کے لیے یکجا ہیں۔ پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے۔ دونوں ممالک پالیسی سطح پر باہمی اشتراک اور تعاون سے بڑھیں گے۔

    چینی سفیر نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان شنگھائی کانفرنس میں مہمان خصوصی ہوں گے، ابھرتا ہوا پاکستان چین اور بین الاقوامی دنیا کے لیے اہم ہے۔ چین پاکستان کو دو طرفہ اور کثیر الجہتی شعبوں میں تعاون کرے گا۔ ’تکنیکی، معاشی اور صنعتی استعداد کار میں اضافے کے لیے تعاون کریں گے، چین کی بڑی معاشی و تجارتی منڈی پاکستان کے لیے کلیدی فائدہ پہنچا سکتی ہے‘۔

    سفیر نے کہا کہ تاثر درست نہیں کہ چینی کمپنیاں سی پیک سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، سی پیک پر معلومات کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ سی پیک پر پاکستان اور پاکستانیوں کے تمام خدشات کا ازالہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک سڑک، ایک راستہ کا اہم منصوبہ ہے۔ سی پیک کے 22 منصوبوں پر 19 ارب ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ پاکستان کی تیار کنندہ صنعت اور برآمدات کو بہترین بنانا چاہتے ہیں۔ دنیا کی کچھ طاقتیں چین کو ابھرتا ہوا خوشحال ملک نہیں دیکھنا چاہتیں، کچھ قوتوں کو پاکستان چین تعاون، تعلقات اور دوستی کھٹکتی ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ پاک چین علاقائی تعاون و ترقی کے لیے یکساں طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان خطے میں انتہائی تذویراتی محل وقوع میں موجود ہے۔ میڈیا علاقائی تعمیر و ترقی کے وژن کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

    سی پیک کے چیف مشن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے 22 منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت 19 ارب ڈالرز کے منصوبے جاری ہیں۔ منصوبوں میں سے 10 مکمل ہوگئے ہیں، 12 پر کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے کے ایچ فیز تھری پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔ سکھر ملتان موٹر وے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ گوادر سمارٹ سٹی ماسٹر پلان تیار کیا جا رہا ہے رواں سال کے آخر میں مکمل ہوگا۔

    چین کے نائب سفیر زاؤلی جیان نے سی پیک منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک منصوبوں پر 14 فیصد سود کی خبریں جھوٹ ہیں۔ قراقرم ہائی وے فیز دوم، کراچی لاہور موٹر وے کے لیے قرض دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اورنج لائن اور آپٹیکل فائبر پر آسان شرائط پر قرض دیا گیا۔ پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرض آسان شرائط پر دیا گیا۔ پاکستان کا کل بیرونی قرضہ 95 ارب ڈالر ہے۔ چین کا قرض پاکستان پر واجب الادا کل قرض کا 6.3 فیصد ہے۔ پاکستان کو تعمیری دورانیے میں قرض یا سود کی ادائیگی نہیں کرنی۔ پاکستان کو صرف 2 فیصد سود ادا کرنا ہے۔

    نائب سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے قرض کی واپسی کا وقت 15 سے 20 سال ہے۔ پاکستان 2020 سے 2021 میں 300 سے 400 ملین ڈالر قرض واپس کرے گا۔ چین نے 19 ارب ڈالر میں سے پاکستان میں 13 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں سے پاکستان کی ترقی کی شرح 5.79 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ سی پیک کے 22 منصوبوں میں 75 ہزار براہ راست روزگار میسر آیا۔ سی پیک سے 12 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    چینی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک سے 2030 تک مزید 7 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان کی 2022 تک توانائی کی ضروریات پوری ہوسکیں گی۔

  • اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا: اسد عمر

    اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ صنعتوں کے لیے بجلی پر 78 پیسے اضافہ کیا جا رہا ہے، اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزرا اسد عمر، فواد چوہدری اور عمر ایوب نے نیوز کانفرنس کی۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کئی بار بجلی کے معاملے کو دیکھا، ہم نے بوجھ عوام پر نہیں ڈالنا تھا اس لیے فیصلے میں دیر ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بجلی کی مد میں 453 ارب کا خسارہ ہوا، اس سال خسارے کا تخمینہ 450 ارب روپے کا تھا۔ ’ہر صورت میں خسارے کا بوجھ عوام پر پڑنا تھا‘۔

    اسد عمر نے کہا کہ نیپرا کا کام ہے تجزیہ کرنا اور قیمتوں کی تجویز دینا ہے، نیپرا نے 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافے کی تجویز دی۔ کابینہ نے بجلی کے فی یونٹ پر اوسطاً ایک روپے 27 پیسے اضافے کی منظوری دی ہے۔ تمام تخمینہ اگست میں حکومت کے آنے سے پہلے لگایا جا چکا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ 300 یونٹ سے کم ایک کروڑ 76 لاکھ صارفین استعمال کرتے ہیں۔ ان کے لیے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ 300 سے 700 یونٹ تک بجلی کے استعمال میں 10 فیصد جبکہ 700 یونٹ سے اوپر 15 فیصد اضافہ کیا گیا۔

    اسد عمر نے کہا کہ 95 فیصد تجارتی استعمال میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ زراعت میں ٹیوب ویل پر 10 روپے 35 پیسے فی یونٹ تھے۔ 2 لاکھ 75 ہزار ٹیوب ویل پر 5 روپے 35 پیسے کے نرخ سال بھر جاری رکھیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ صرف برآمدات میں اضافہ کر کے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔ گیس اور بجلی کے نرخ میں کمی اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی ہوئی ہے۔ امید ہے برآمدی سیکٹر سے وابستہ صنعتیں بہتر مقابلہ کرسکیں گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صنعتوں کے لیے بجلی پر 78 پیسے اضافہ کیا جا رہا ہے، اسکولوں و اسپتالوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ اپوزیشن اور دیگر کی جانب سے بڑی مہنگائی کی باتیں سنی ہیں، حکومت کے آنے کے بعد پیٹرول اور ڈیزل سستا ہوا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ ایل پی جی کے برآمدی ٹیکس کو کم کر کے 10 فیصد پر لائے، تباہ حال ادارے چھوڑے گئے، ہمیں اپنی برآمدات بڑھانی ہیں۔ 140 ارب اس سال بجلی چوری اور لائن لاسز میں کمی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اسی بنیاد پر بجلی کے نئے نرخ طے کیے ہیں۔

    وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان کا نظریہ ہے کہ غریب کا خیال رکھنا ہے۔ نیپرا نے جو تجویز دی وہ اعداد و شمار کی بنیاد پر تھی۔ سال کے 6 سے 7 ارب روپے کارکردگی سے نکالیں گے۔ پیسوں کی وصولی کے لیے تمام صوبوں میں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی کیبل لگائیں گے جس میں کنڈا نہیں لگ سکے گا۔ بجلی چوری روکنے کے لیے ہر ٹرانسفارمر پر ایک میٹر لگائیں گے۔ ٹرانسمیشن اور ترسیلی لائنوں کے لیے کوئی محنت نہیں کی گئی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی چوری روک کر 280 ارب روپے سالانہ بچا سکتے ہیں۔ 47 ارب کی بجلی کی گنجائش موجود ہے لیکن استعمال نہیں کر سکتے۔ ایک سے ڈیڑھ سال میں بجلی کا گردشی قرضہ غلط فیصلوں سے بڑھا۔ ’ہم تقسیم کار کمپنیوں اور ان کی صلاحیتوں کو دیکھ رہے ہیں‘۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیس پروگرام سے متعلق ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ 2022 سے پاکستان سے پہلا خلا نورد چین کے تعاون سے جائے گا۔ آگے چل کر خود خلا نورد بھیجے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران کو سرکاری پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ این ٹی ایس اور امتحان لینے والی سروسز کا معیار ایک جیسا نہیں رہا۔ امتحان لینے والی سروسز کا معائنہ کر کے اس پر مؤثر طریقہ کار بنایا جائے گا۔

    وزیر خزانہ اسد عمر نے مزید بتایا کہ چین سے تجارت، سرمایہ کاری اور زرعی تحقیق میں مدد لیں گے۔ ہم مالی پیکج سمیت ایک مربوط پروگرام پر کام کر رہے ہیں۔ ’ہم نے یوٹیلٹی اسٹورز ختم کرنے کا نہیں فعال کرنے کا کہا‘۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہم سے کوئی مطالبہ نہیں کیا، سعودی عرب سے ہمارا رشتہ حکومتوں کا نہیں لوگوں کا ہے۔ سعودی عرب نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس،  بجلی کی قیمتوں میں اضافے  کی منظوری

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس شروع ختم ہوگیا ، وزیر اعظم نے کابینہ ارکان کو دورہ سعودی عرب پراعتماد میں لیا جبکہ بجلی کے نرخ میں اضافے کی منظوری اور پاک چین خلائی مشن معاہدے کی توثیق کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم آفس میں‌ ختم ہوگیا، اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور ملک کی سیاسی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کودورہ سعودی عرب پراعتماد میں لیا جبکہ وزیرخزانہ نے کابینہ کوسعودی پیکج کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    وفاقی کابینہ نے بجلی میں قیمتوں کے اضافے کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں چین کیساتھ خلائی مشنزمیں تعاون بڑھانے کے معاہدے کی توثیق کی گئی جبکہ زرعی شعبےمیں پاک چین تعاون بڑھانے کے ایم او یو کی بھی منظوری دی گئی۔

    کابینہ اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام میں بہتری کیلئے ٹاسک فورس اور نیب افسران کو بیرون ملک سفر کے دوران سہولت دینے کی منظوری بھی دی گئی۔

    گزشتہ روز وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے چکی ہے۔

    مزید پڑھیں : اقتصادی رابطہ کمیٹی کی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری

    حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اوسطاً1روپے18پیسےفی یونٹ کا اضافہ کیا گیا تھا، چھوٹے، درمیانے کمرشل صارفین کیلئے قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ، 300 سے 700 یونٹس استعمال کرنے والوں کیلئے بجلی دس فیصد مہنگی کی گئی۔

    تین سو یونٹ استعمال کرنےوالے بجلی کی قیمت میں اضافے سے محفوظ رہیں گے جبکہ تین سو سے سات سو یونٹ استعمال کرنے والے صارفین دس فیصد اضافی قیمت ادا کریں گے، سات سو یونٹ سے زیادہ استعمال کرنے والوں کو بجلی پندرہ فیصد مہنگی ملے گی۔

    حکومت نے بجلی سیکٹرکیلئے ایک سو اناسی ارب کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا جبکہ کمرشل اور صنعتی سیکٹر کیلئے بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

    زرعی ٹیوب ویل پر بجلی کے نرخ 5 روپے 35 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے، زرعی ٹیوب ویل کے صارفین کیلئے پرانا نرخ 10روپے 35 پیسے تھا۔

  • پاکستان کا اپنے خلانوردوں کو خلا میں بھیجنے کا فیصلہ

    پاکستان کا اپنے خلانوردوں کو خلا میں بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان نے اپنے خلانوردوں کو خلا میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ، وفاقی کابینہ اجلاس میں پاک چین خلائی مشن معاہدے کی توثیق کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے چین کے تعاون سے اپنے خلانوردوں کو خلا میں بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان چین کی مدد سے پاکستان کو اسپیس مشن پر بھیجے گا۔

    وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خلانوردوں سے متعلق معاملات ایجنڈے کا حصہ ہیں، کابینہ پاک چین خلائی مشن معاہدے کی توثیق کرے گی۔

    یاد رہے 9 جولائی کو پاکستان نے خلا اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملکی تاریخ میں پہلی بار چائنہ کی مدد سے تیار کردہ سیٹلائیٹ PRSS-1 اور پاکستانی انجینئرز کا تیار کردہ سیٹلائیٹ پاک ٹیس-1 اے خلا میں بھیجے تھے۔

    دونوں سیٹلائٹس چینی ساختہ راکٹس کی مدد سے لانچ کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے اپنے پہلے سیٹلائٹس لانچ کردیے

    پی آر ایس ایس 1 ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے جو زمین کی مختلف خصوصیات اور معدنی ذخائر کا جائزہ لینے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ دوسرا سیٹلائٹ پاک ٹیس – 1 اے حساس آلات اور کیمروں سے لیس خلا میں 610 کلو میٹر کے فاصلے پر رہے گا اور سورج کے اعتبار سے اپنی جگہ تبدیل نہیں کرے گا۔

    سپارکو کے مطابق خلا میں بھیجے گئے سیٹلائیٹ ماحولیاتی تبدیلیوں ، قدرتی آفات اور زراعت کے شعبوں سے متعلق معلومات فراہم کریں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی سمیت مستقبل کی منصوبہ بندی میں بھی سیٹلائیٹ معاونت فراہم کریں گے۔

    اس سیٹلائٹ کی لانچنگ کے بعد پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہونے لگا، جو زمینی مدار میں اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ روانہ کر چکے ہیں۔

    بعد ازاں 14 اگست کو خلا میں بھیجی جانے والی پہلی ریموٹ سنسگ سیٹلائٹ کا مکمل کنٹرول پاکستان کے حوالے کردیا گیا تھا، جس پر صدر مملکت اور نگراں وزیراعظم نے سپارکو کے انجینئرز اور سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی تھی۔

  • بجلی کے نرخوں میں اضافہ، چھوٹے صارفین متاثر نہیں ہوں گے: اعلامیہ

    بجلی کے نرخوں میں اضافہ، چھوٹے صارفین متاثر نہیں ہوں گے: اعلامیہ

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کمرشل صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اپنے اعلامیے میں عوام کو خوش خبری دی ہے کہ 300 یونٹ والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

    [bs-quote quote=”300 یونٹ والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ زرعی ٹیوب ویل پر بجلی کے نرخ 5 روپے 35 پیسے فی یونٹ مقرر کیے گئے ہیں، زرعی ٹیوب ویل کے صارفین کے لیے پرانا نرخ 10 روپے 35 پیسے تھا۔

    اعلامیے کے مطابق تمام کیٹیگریز کے صنعتی صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی 78 پیسے مہنگی کر دی گئی ہے، انڈسٹریل پیکج کے تحت 3 روپے فی یونٹ سبسڈی برقرار رکھی گئی۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ 5 بر آمدی سیکٹرز کے لیے بجلی 7 اعشاریہ 5 سینٹ فی یونٹ سے زائد نہیں ہوگی۔


    یہ بھی پڑھیں:  اقتصادی رابطہ کمیٹی کی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری


    اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ اسکولوں اور اسپتالوں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، بجلی کے نرخوں میں غریب اور متوسط طبقے کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیرِ خزانہ اسد عمر کی زیرِ صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بجلی کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ کیا گیا۔ وزیرِ خزانہ نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ توقع سے کم کیا گیا ہے۔

  • وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اجلاس، تاریخی سرکاری عمارتوں کے استعمال کا فیصلہ

    وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اجلاس، تاریخی سرکاری عمارتوں کے استعمال کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت خصوصی اجلاس میں تاریخی سرکاری عمارتوں پر بریفنگ دی گئی، گورنر ہاؤسز سمیت ملک بھر میں تاریخی، سرکاری عمارتوں کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی تاریخی، سرکاری عمارتوں کو استعمال میں لانے کے لیے اجلاس بلایا گیا، جس میں وزیرِ قومی ورثہ شفقت محمود، چیئرمین ایچ ای سی، وزارتِ خارجہ، ہاؤسنگ اور وزارتِ تعلیم کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔

    [bs-quote quote=”لاہور اور کراچی کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤسز میں فائیو اسٹار ہوٹل بنانے، پنجاب ہاؤس پنڈی پوائنٹ مری کو یونی ورسٹی بنانے کی تجاویز پر غور” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں وزیرِ اعظم کو سرکاری عمارتوں کی دیکھ بھال اور مرمت پر اخراجات کی تفصیل پیش کی گئی، وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ چنبہ ہاؤس لاہور پر سالانہ ایک کروڑ کا خسارہ ہے، قصرِ ناز کراچی سالانہ 2 کروڑ کے نقصان میں ہے، گورنمنٹ ہاؤس مری کی تزئین و آرائش پر سابقہ حکومت نے 60 کروڑ خرچ کیے۔

    وزیرِ اعظم نے گورنمنٹ ہاؤس کشمیر پوائنٹ مری کو جدید ہوٹل بنانے کی ہدایت کی، انھوں نے چیف سیکریٹری پنجاب سے کہا کہ اس عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

    اجلاس میں اسٹیٹ گیسٹ ہاؤسز لاہور، کراچی میں فائیو اسٹار ہوٹل بنانے کی تجویز پیش کی گئی، پنجاب ہاؤس پنڈی پوائنٹ مری کو یونی ورسٹی میں تبدیل کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں پنجاب ہاؤس، گورنر ہاؤس انیکسی راولپنڈی میں آئی ٹی پارک، انکیوبیشن سینٹر بنانے، نوّے شاہراہ قائدِ اعظم کی عمارت کرافٹس میوزیم اور کانفرنس ہال میں تبدیل کرنے کی تجاویز دیں گئیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب سے زبردست پیکج ملا، اب آئی ایم ایف سے زیادہ قرض نہیں لینا پڑے گا: وزیراعظم


    وزیرِ اعظم نے گورنر ہاؤس کی تاریخی عمارت بروئے کار لانے کے لیے ماہرین سے تجاویز طلب کر لیں، گورنر ہاؤس لاہور کے باغات اور گراؤنڈز کو پبلک کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا، وزیرِ اعظم نے گورنر ہاؤس لاہور کی بیرونی دیوار کو مسمار کرنے کی ہدایت جاری کی، انھوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عمارت سے منسلک گرین ایریاز متاثر نہ ہوں۔

    اجلاس میں گورنر ہاؤس پشاور کو خواتین کے لیے پارک اور میوزیم بنانے کی منظوری دی گئی، گورنر ہاؤس نتھیا گلی کو بوتیک ہوٹل بنانے کے لیے استعمال میں لانے، 25 ایکٹر پر محیط گورنر ہاؤس کوئٹہ کو بھی خواتین کے لیے پارک بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب: پاکستان نے 12 ارب ڈالرز کا امدادی پیکج حاصل کرلیا

    وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب: پاکستان نے 12 ارب ڈالرز کا امدادی پیکج حاصل کرلیا

    ریاض: وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان نے 12 ارب ڈالرز کا امدادی پیکج حاصل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب ادائیگیوں میں توازن پر 3، ادھارپرتیل کے لئے9ارب ڈالر دےگا۔

    [bs-quote quote=”سعودی عرب پاکستان میں آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

     سعودی عرب کی جانب سے3 ا رب ڈالر ایڈوانس دیے جائیں گے،  ایڈوانس ایک سال کے لیے ہوگا،  سعودی عرب سےاقتصادی و معاشی معاہدہ تین سالہ ہوگا۔ پاکستان سعودی عرب چوتھےسال معاہدےکادوبارہ جائزہ لیں گے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب پاکستان میں آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے، وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد سعودی عرب سے آئل ریفائنری کا معاہدہ ہوگا.

    وزیرخزانہ اسدعمراورسعودی وزیرخزانہ عبدالجدان نےایم او یوپردستخط کیے۔ وفاقی کابینہ سےمنظوری کےبعدسعودی عرب سےآئل ریفائنری کامعاہدہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں:ؒ سعودی وزرا کی وزیراعظم سے ملاقات، پاکستانی معیشت میں دل چسپی کا اظہار


    سعودی عرب نے معدنیات کے ذخائرمیں بھی دلچسپی کا اظہار ہے، معدنیات کے ذخائر کی دریافت کے لئے سعودی وفد پاکستان آئے گا، سعودی عرب معدنیات کےشعبےمیں بلوچستان حکومت سے معاہدہ کرے گا.  پاکستانیوں کے ویزا فیس میں کمی بھی معاہدےکاحصہ ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کےکامیاب دورےکےبعدوطن واپسی کےلیے اڑان بھرلی ہے۔

    یاد رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان سے سعودی وزرا نے ملاقات کی، جس میں مشترکہ سرمایہ کاری کے پروجیکٹس پر تبادلہ خیال کیا گیا.

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ  پاکستان میں کاروباری طبقے کو کسی قسم کی دقت نہیں ہوگی، کاروباری طبقے کی سہولیات کے لئے خصوصی سیل قائم کیا جا چکا ہے۔

  • ہاؤسنگ اسکیم عوام کے لیے اور عوام کے پیسوں سے بن رہی ہے: گورنر سندھ

    ہاؤسنگ اسکیم عوام کے لیے اور عوام کے پیسوں سے بن رہی ہے: گورنر سندھ

    سکھر: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ اسکیم عوام کے لیے ہے اور ان کے ہی پیسوں سے بن رہی ہے۔ منصوبے کا مقصد سیاست نہیں خدمت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے صوبہ سندھ کے شہر سکھر میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم رجسٹریشن آفس کا افتتاح کردیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہماری دھرتی ہے اس ماں کی گود میں ہی پلے بڑھے ہیں، سندھ میں رہنے والے لوگوں کا اس پر پورا حق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کی ترقی ہماری ترجیح ہے، عوام منصوبے کے لیے حکومت سے تعاون کریں۔ شہری اسکیم کی بہتری کے لیے تجاویز دے سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: عوام کے ایک ایک پیسے کی ذمہ دار ریاست ہے، وزیر داخلہ

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پروگرام سے متعلق شکایت پر نادرا سے رابطہ کریں، پروگرام کی کامیابی کے لیے نادرا سے تعاون کریں۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبے کا مقصد سیاست نہیں خدمت ہے، ہاؤسنگ اسکیم عوام کے لیے ہے اور ان کے ہی پیسوں سے بن رہی ہے۔ عمران خان نے ہمیشہ غیر معمولی اور مشکل اہداف حاصل کیے۔

  • ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کی ذمہ داری وزیراعظم نے خود سنبھال لی

    ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کی ذمہ داری وزیراعظم نے خود سنبھال لی

    اسلام آباد : ملک کو معاشی بحران سے کیسے نکالا جائے، وزیراعظم عمران خان کل سے غیرملکی دوروں کا آغاز کریں گے، عمران خان 12 دنوں میں 3 ممالک کا اہم ترین دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کی ذمہ داری وزیراعظم نے خود سنبھال لی اور کل سےغیرملکی دوروں کا آغاز کرنے جارہے ہیں، عمران خان 12 دنوں میں 3 ممالک کا اہم ترین دورہ کریں گے۔

    وزیراعظم سعودی عرب ،ملائشیا اورچین جائیں گے،عمران خان کل دورہ سعودی عرب کے سلسلے میں مدینہ منورہ پہنچیں گے، منگل کو ریاض میں سعودی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے، جس میں سعودی قیادت کےساتھ معاشی تعاون کے پر بات چیت ہوگی۔

    عمران خان پاکستان واپسی پر سرمایہ کاروں ،صنعتکاروں کے ساتھ اعلی سطحی میٹنگز کریں گے اور سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ 3 روز تک جاری رہے گا۔

    وزیراعظم 28 اکتوبر کو ملائشیا کے دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں ملائشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد سے اقتصادی تعاون پربات کریں گے اور دورہ مکمل کر کے 29 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے۔

    وطن واپسی پر دورہ چین سے متعلق معاشی ٹیم سے بریفنگز لیں گے اور 3 نومبر کو چین روانہ ہوں گے، دورہ چین کے دوران چینی قیادت کے ساتھ سی پیک اور معاشی پیکج پر اہم پیش رفت کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : ہوسکتا ہے، آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے، دوست ممالک سے بات کر رہے ہیں: وزیراعظم

    ذرائع کے مطابق اگر وزیراعظم کے غیر ملکی دورے کامیاب ہوئے تو آئی ایم ایف کے آپشن پر نظرثانی ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے، آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے، دوست ممالک سے بات کر رہے ہیں، توقع ہے کہ اپنی پالیسیوں سے بہت جلد مسائل پرقابوپالیں گے، ہوسکتا ہے کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے، چاہتےہیں کہ عام آدمی کی مشکلات کو کم کیاجائے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ملکی اقتصادی مسائل کی وجہ سے میڈیا کو بھی مشکلات درپیش ہیں، ملکی معیشت کو درپیش چیلنجزسے نمٹنا اولین ترجیح ہے، مشکل فیصلے کر رہے ہیں، مگران کے مثبت نتائج ملیں گے۔

  • ریلوے فریٹ پر ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی

    ریلوے فریٹ پر ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کی ہدایت پر پاکستان ریلوے کے فریٹ پر ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی۔ ٹاسک فورس کا مقصد فریٹ کو بہتر بنانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے نے فریٹ پر ٹاسک فورس تشکیل دے دی، ٹاسک فورس وزیر ریلوے شیخ رشید کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس 9 افسران پر مشتمل ہوگی۔ سی ای او ریلوے آفتاب اکبر ٹاسک فورس کے سربراہ ہوں گے۔

    ترجمان کے مطابق ٹاسک فورس کا مقصد فریٹ کو بہتر بنانا ہے، فریٹ کو بڑھانے کے لیے خاص اقدامات کیے جائیں گے۔

    ترجمان ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ فریٹ کو بڑھا کر ریلوے کے خسارے کو ختم کیا جائے گا۔

    خیال رہے وزیر ریلوے شیخ رشید کئی بار فریٹ کو بڑھانے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ 5 کروڑ مسافروں کی تعداد کو 7 کروڑ تک لے کر جائیں گے، 10 فریٹ کی تعداد 100 دنوں میں 10 سے 15 پر لے کر جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فریٹ کی تعداد بڑھانے سے متعلق معاہدے ہو گئے ہیں۔