کراچی : وزیرداخلہ سندھ سہیل انورسیال نے کہا ہے کہ راؤ انوار سے متعلق دبئی جانے والی خبر میں صداقت نہیں، میڈیا پر چلائی جانے والی این او سی جعلی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ راؤ انوار کی میڈیا پر خبر دیکھنے کے بعد کہ انہیں دبئی جانے پر روک دیا گیا، چیف سیکریٹری سندھ سے رابطہ کرکے پوچھا کہ آپ نے کوئی این او سی دیا ہے، پتہ چلا کہ میڈیا پر چلائی جانے والی این او سی جعلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ کیس سے متعلق انکوائری کمیٹی پر کہا گیا یہ کیا کرینگے، میں نے کہا کہ انکوائری چلنے دیں پھراپنے بیانات دیں، راؤ انوار اپنے عہدے پر اب نہیں رہے، کچھ اہلکار گرفتار ہوچکے ہیں، انکوائری کمیٹی مکمل بااختیار ہے کوئی بھی فیصلہ کرسکتی ہے۔
سہیل انورسیال کا کہنا تھا کہ نقیب اللہ کے والد کل گاؤں سے واپس آئے ہیں، ان سےملاقات کرکے اظہار تعزیت کیا ہے، نقیب اللہ کے والد پولیس تحقیقات سے مطمئن ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی شخص بھی قانون سے بالاترنہیں، جو جرم کرے گا اسے سزا بھگتنا پڑے گی، پہلے بھی کہا تھا کہ راؤانوار کو کمیٹی پر خدشات ہیں تو وہ آئی جی کے پاس جاسکتے ہیں اور اب بھی کہتا ہوں کہ راؤانوار کمیٹی کے سامنے پیش ہوں۔
کمیٹی نے3سے4بار انہیں بلایا لیکن راؤ انوار پیش نہیں ہورہے، پولیس افسر کو قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔ وزیرداخلہ ہونے کے ناطے مجھ پربھی قانون پر عملدرآمد کی ذمہ داری زیادہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز انتظاراحمد کے والد کے پاس بھی گیا اور ان سے تعزیت کی، انتظار کے والد نےکہا کہ عامرفاروقی پر انہیں اعتماد ہے، انتظار کے والد کی درخواست پر ہی انکوائری کمیٹی کےارکان تبدیل کئے گئے ہیں۔
راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی ادارے امن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، ملک کا امن کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے، اسلام آباد دھرنا غیر سیاسی ہے خواہش ہے کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو۔
اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آئین کی سربلندی کے لیے پاک فوج اپنا کام کرتی رہے گی، پاکستان کے تحفظ کے لیے شہداء جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اور وطن کے دفاع کے لیے یہ سلسلہ آخری خون کے قطرے تک جاری رہے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عوام کی بھرپور حمایت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیاب ہورہے ہیں، ملک میں امن قائم کرنے کے لیے کچھ بھی کرنا پڑا تو اُس اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’افواج پاکستان کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتی اور نہ ہی کرے گی، خواہش ہے کہ ملکی ترقی کے لیے تمام ادارے مل کر آئین کی مضبوطی کے لیے کام کریں تاکہ پاکستان ترقی کرے‘۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ افغانستان کی وجہ سے فاٹا کے حالات خراب رہے ہیں تاہم فاٹا سے دہشت گردوں کا صفایا کردیا، اب ہماری توجہ بلوچستان کی ترقی پر ہے، اس ضمن میں وزیر اعظم نے خوشحال پاکستان کے نام سے پروگرام متعارف کروایا جس کے لیے 60 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بیرونِ ملک بیٹھ کر پاکستان کو غیر مستحکم نہیں کیا جاسکتا، سوئٹزرلینڈ نے براہمداغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی اپیل مسترد کردی ہے‘۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’حکومت کے ساتھ ہمارے کوآرڈینیشن بہت اچھی ہے، وزیر اعظم بلوچستان کے لیے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں کیونکہ ہم سب مل کر ہی ملک کی ترقی کے لیے کام کرسکتے ہیں‘۔
اسلام آباد دھرنے سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد دھرنا غیر سیاسی ہے، خواہش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوجائیں، دھرنے سے متعلق حکومت کو ہی فیصلہ کرنا ہوگا کیونکہ ادارے اہم ضرور ہیں مگر فیصلہ ریاست کو کرنا ہوتا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ الیکشن میں ہم جس نام سے بھی جائیں ایم کیوایم پاکستان زندہ ہے اور رہے گی، کسی دباؤکےتحت پی ایس پی والوں کے پاس نہیں گئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پی ایس پی رہنما رضا ہارون پی پی پی کے رہنما نبیل گبول اور متحدہ کے رکن اسمبلی سلمان مجاہدبلوچ بھی موجود تھے۔
فیصل سبزواری کا پی ایس پی اور ایم کیو ایم کے سیاسی اتحاد کے حوالے سے کہنا تھا کہ ایم کیوایم نے مثبت سوچ کے ساتھ یہ قدم اٹھایاہے، پی ایس پی سےسیاسی اتحاد ہوا ہے۔
یہ سیاسی اتحادایک نام، ایک منشور اور ایک انتخابی نشان پرہوا ہے، فاروق ستار کہہ چکے ہیں کہ ایک حکمت عملی طے کی جائےگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ہم جس نام سے بھی جائیں ایم کیوایم پاکستان زندہ رہےگی،5نومبر کے کامیاب جلسے نے بھی ثابت کردیا کہ ایم کیوایم زندہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی دباؤکےتحت پی ایس پی والوں کےپاس نہیں گئے، پی ایس پی ہماری پریس کانفرنس میں آئی ہم نہیں گئے، تمام خواہشات کو پورا نہیں کیاجاسکتا۔
ایک ایجنڈے پربات ہوئی ہے، میں ایم کیوایم پاکستان کےساتھ ہوں، انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایم کیوایم پاکستان زندہ ہے اور ہمیشہ موجود رہے گی۔
ایک نام، ایک نشان اورایک پارٹی پربات ہوگی، رضا ہارون
پی ایس پی رہنما رضا ہارون کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم سے متعلق ہمارامؤقف واضح ہے، مجھےنہیں لگا کہ کسی سیاسی اتحاد پرگفتگو ہوئی ہے، ایک نام، ایک نشان اورایک پارٹی پربات ہوگی۔
ہم نے تو ہمیشہ کہا کہ ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں، ہم نے کب کہا کہ بات چیت کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا، ایم کیوایم بانی کی تھی ہےاور رہےگی، ہم نے صرف اگلےالیکشن نہیں بلکہ آئندہ آنے والی نسلوں کیلئےکام کرناہے، ہمیں اب نئے دورکا آغازکرنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل کی ملاقات میں برف پگھلی اورآج یہ سب ہواہے، ایم کیوایم پاکستان کے3رہنماؤں نے آج آصف زرداری سےملاقات کی، نبیل گبول سےگزارش ہے میرےبیان کو دوبارہ سن لیں۔
نئی پارٹی کا نام پاکستان قومی موومنٹ رکھاجائےگا، نبیل گبول
نبیل گبول نے اپنی گفتگو میں انکشاف کیا کہ نئی پارٹی کا نام پاکستان قومی موومنٹ رکھاجائےگا، مصطفیٰ کمال تو کہتےتھے کہ ملنے کاسوال ہی پیدانہیں ہوتا، رضاہارون میرے بہت اچھے دوست ہیں یہ ہی مجھےایم کیوایم میں لے کر گئے تھے۔
نبیل گبول کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم اور پی ایس پی کے اتحاد کی خبرچھ ماہ پہلےدی تھی، پرویز مشرف کی کوششوں سےہی ایم کیوایم اورپی ایس پی ایک ہوئے۔
مجھے ایم کیوایم سے نکالنے والے خود نکل گئے، سلمان مجاہد بلوچ
سلمان مجاہد بلوچ نے بتایا کہ فاروق ستار سے رابطہ کمیٹی کے ارکان نےناراضگی کااظہار کیا ہے، اجلاس میں رابطہ کمیٹی ارکان نے کہا کہ اگریہی کرنا تھا تو ہمیں کیوں بےوقوف بنایا؟
انہوں نے کہا کہ مجھے ایم کیوایم سے نکالنے والے آج خود ایم کیوایم سے نکل گئے، فاروق ستار نے آج خود ہی ایم کیوایم کو ختم کردیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال جب سے آئےتھے تب سےملاقاتیں جاری تھیں، آج میری آصف زرداری سے ملاقات ہوئی ہے، جس میں حلقے کے مسائل پر گفتگو کی ہے، پیپلزپارٹی میں شامل نہیں ہورہاہوں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مجھے نواز شریف کی گرفتاری سے خوشی نہیں ہوگی، لیکن جیل کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا، شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف فیملی کیخلاف شاید6ماہ میں بھی فیصلہ نہ ہوسکے، اگرشریف فیملی کے نام ای سی ایل میں نہ ڈالے گئےتو فیصلہ نہیں ہوگا، میں سمجھتا ہوں کہ شریف فیملی کےحق میں فیصلہ ہوہی نہیں سکتا کیونکہ نوازشریف نے قطری خط کے سوا کچھ بھی پیش نہیں کیا، جیل کےسوا نوازشریف کے ساتھ کچھ نہیں ہوسکتا۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ مریم نواز کا لہجہ بھی ماتحت ججز، مخالف وکلا، گواہوں کو ڈرانےکیلئے ہے، مریم نواز کہتی ہیں کہ فیصلہ پہلے آگیا ہےاور ٹرائل بعد میں کیا جارہا ہے، نوازشریف اور مریم سمجھتےہیں کہ اس رویے سے وہ کامیاب ہورہے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ نوازشریف وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کرینگے، انہوں نے سیاسی حوالےسےجارحیت کی پوزیشن لےلی ہے، نوازشریف اگر اب جارحیت سے پیچھےہٹے تو ان کیلئے نقصان کا باعث ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے باعث نوازشریف کا ووٹ بینک زیادہ متاثرنہیں ہوا ہوگا، شریف فیملی کہتی ہے کہ این اے120کا فیصلہ20کروڑعوام کاہے، تو کیا این اے4کا فیصلہ بھی عوام کا ہےجس میں ن لیگ کوشکست ہوئی؟
ایک سوال کے جواب میں اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ سندھ میں تو ڈاکٹرعاصم اور شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا گیا، جس عدالت کو اختیار ہی نہیں وہ ضمانت جاری کررہی ہے۔
اعتزازاحسن کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف قوم کو دانستہ طور پر کنفیوژ کررہے ہیں، وہ لندن میں رہ کراپنی سیاست ٹھیک سےنہیں چلاسکتے، واپس آکر عدالتوں کودباؤمیں رکھیں گے، نوازشریف کیلئےقابل ضمانت وارنٹ کچھ بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی اپنی حکومت ہے پھر بھی واویلا مچایا جارہا ہے کہ ناانصافی ہورہی ہے، شریف خاندان حکومت میں رہ کر مظلومیت کارونا نہیں رو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلاف ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے لیکن لڑائی نہیں، نوازشریف نے جمہوری حکومتوں کو دھوکا دیا، انہوں نے محترمہ بینظیربھٹو کی پہلی حکومت گھر بھجوائی۔
نوازشریف نے مصطفیٰ جتوئی کیخلاف اسلم بیگ کےساتھ مل کرسازش کی، انہوں نے افتخارچوہدری سے مل کر یوسف گیلانی کیخلاف بھی سازش کی، نوازشریف نے میمو گیٹ پر افتخارچوہدری اور جنرل پاشا کےساتھ مل کر کمیشن بنوایا، افتخارچوہدری نے ایساایجنڈا اپنایا جو لائرز گروپ سے مختلف تھا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ نوازشریف کے لئے جیل کاٹنا مشکل ہے، پہلے نواز شریف کو ایک این آراو سعودی عرب جدہ لے گیا تھا، آرٹیکل45کے تحت نوازشریف کو جیل جانے سے بچایا جا سکتا ہے، صدر ممنون حسین وزیراعظم کی تجویز پر نوازشریف کو بچاسکتے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ سی پیک جیسا منصوبہ چین کو مفت میں دے دیا گیا، دو لاکھ سال سےیہ راہداری کاحصول مہیا نہیں تھا، چین کو جو موقع دو لاکھ سال میں نہیں ملا اورہم نے اسے مفت میں دےدیا، لوگ سوچتے کیوں نہیں ؟ سی پیک جیسے منصوبےکی قیمت بیش بہا ہے، سی پیک سے چین کو ناقابل تصور مواقع حاصل ہوجائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹ حکومت کہیں نظر نہیں آرہی، وزیراعظم عباسی جب چاہیں گے انتخابات ہوں گے، پنجاب سے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کسانوں کاووٹ حاصل کرینگی۔
خیبر پختونخوا میں لگتا ہے پی ٹی آئی،اےاین پی کچھ شیئرکرینگے، پیپلزپارٹی سندھ اورعمران خان کےپی کےمیں حکومت بنالیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عمران خان نااہل ہونگے یا نہیں کیس فالو نہیں کیا، عمران خان کیخلاف کیس نوازشریف جیسا نہیں، نوازشریف پر ناجائز دولت اور منی لانڈرنگ کا کیس ہے جبکہ عمران خان پردولت واپس لانے کا کیس ہے۔
نااہلی کیس میں عمران خان کوزیادہ بڑا خطرہ نہیں، عمران خان کواپنےاندازتکلم کاسیاسی نقصان ہوگا، عمران خان بات شائستہ اندازسےبھی کرسکتےہیں۔
کراچی : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاناما جےآئی ٹی ارکان نے وقت کے فرعون کیخلاف سچی رپورٹ پیش کی، نوازشریف کے بچنے کا کوئی راستہ نہیں بچا، شکرہے جےآئی ٹی تحقیقات پر میراتجزیہ غلط نکلا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ نے جو سمت متعین کی، اللہ کرے انجام اسی پر ہو، رپورٹ پراللہ کے حضور شکر گزارہوں، انہوں نے وقت کے فرعون کیخلاف سچی رپورٹ پیش کی۔
اللہ نے جےآئی ٹی ارکان کو استقامت دی، جے آئی ٹی رپورٹ تاریخ میں انوکھی تحقیقات ہے، اس ٹیم کے ارکان کرکٹ ٹیم سے زیادہ انعامات کے مستحق ہیں، پتہ نہیں جے آئی ٹی ارکان کو کتنی پیشکشیں کی گئی ہونگی؟
ان کا کہنا تھا کہ شکر ہے کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے حوالے سے میرا تجزیہ غلط نکلا جبکہ میرے سابقہ تجزیے کی بیناد38سال کا تجربہ تھا۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے قریبی ساتھیوں کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، پانچ میں سے دو ججز نے تو نوازشریف کا قصہ ہی تمام کر دیا تھا، جےآئی ٹی بنانے کا فیصلہ اکثریتی لیکن رپورٹ متفقہ ہے،۔
اس رپورٹ کے بعد وزیر اعظم کے بچنےکا کوئی راستہ نہیں بچا، کیس چل رہاہے، بینچ کو تبدیل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جس بینچ میں رپورٹ جمع ہوئی اسی کو فیصلہ کرنا ہے، ابھی سپریم کورٹ کا مرحلہ باقی ہے، انتظارکیا جائے۔
ڈاکٹر طاپرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن گو نوازگو ایجنڈے کے ایک صفحے پر آئے، قانون نے بدعنوانوں کے چہروں سےنقاب ہٹادیا، والیم دس مانگنے والوں نے ہمیں نجفی کمیشن کی رپورٹ ہی نہیں دی۔
احتساب کو سازش کہنے والوں کے اپنے دامن داغدار ہیں، حقیقی جمہوریت احتساب سے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتی ہے۔
کراچی : پی ایس ایل کی سب سے مہنگی ٹیم کراچی کنگز کے مالک اور اے آر وائی نیٹ ورک کے سی ای او سلمان اقبال نے کہا ہے کہ نجم سیٹھی کو فائنل کے موقع پر تمام ٹیموں کے مالکان کو بلا کران کا شکریہ ادا کرنا چاہئے تھا، پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی اور لاہور قلندر کے مالک فواد رانا نے کہا کہ کل لاہور میں پاکستان کی جیت ہوئی ہے، نجم سیٹھی نے کہا کہ اگلےسال پی ایس ایل میں چھٹی ٹیم کااضافہ ہوگا.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مالک کراچی کنگزسلمان اقبال نے کہا کہ پشاورزلمی کو جیت پرمبارکباد دیتا ہوں، غیرملکی کھلاڑیوں کے آنے پربہت خوش ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی کو فائنل کے موقع پر تمام ٹیموں کے مالکان کو بلا کران شکریہ ادا کرنا چاہئے تھا، سلمان اقبال نے کہا کہ روی بوپارہ سے بات ہوئی ہے، وہ کراچی آکرکام کرنا چاہتے ہیں، روی بوپارہ نےکہا ہے کہ میں پاکستان میں کرکٹ کیلئےکام کرناچاہتاہوں۔
چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ ہم پاکستانی دہشت گرد نہیں بلکہ پرامن لوگ ہیں، انہوں بتایا کہ دوسال کے بعد اجازت ہے کہ چھٹی ٹیم پی ایس ایل میں لائیں، اگلےسال پی ایس ایل میں چھٹی ٹیم کا اضافہ ہوگا۔
جاوید آفریدی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل فائنل جیتنے پربہت خوشی ہوئی، غیرملکی کھلاڑی پاکستان آکربہت خوش ہوئے، جاویدآفریدی نے کہا کہ کل صرف پشاورزلمی کی نہیں پاکستان کی جیت ہوئی ہے۔
فوادرانا کا کہنا تھا کہ عالمی کرکٹ پاکستان لانا ہی ہماری خواہش تھی، ہماری کوششوں سے ہی عالمی کرکٹ پاکستان آئی، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی سےبہت خوشی ہوئی۔
کراچی : پاکستان سپرلیگ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے وعدہ کیا ہے کہ اگلے سال فائنل کراچی میں کرانے کی کوشش کریں گے، گورنر سندھ کا کہنا ہے پی ایس ایل کراچی کا مثبت رخ ہے اورشہر کے اس رخ کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے،کراچی کنگز کےمالک سلمان اقبال نے کہا کہ اس سال فائنل لاہورمیں ہورہا ہے،ایک سیمی فائنل کراچی میں بھی کرایا جائے تو بہترہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آورمیں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کراچی کنگز کو پی ایس ایل کی فیورٹ ٹیم قرار دیا۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ اگلے سال فائنل کراچی میں کرانے کی کوشش کریں گے، آپ بھی دعا کریں آئندہ سال پی ایس ایل فائنل کراچی میں کھیلیں، انہوں نے کراچی کنگز کو پی ایس ایل کی فیورٹ ٹیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کنگز جب میدان میں اترے گی تو میدان جنگ کا منظر ہی کچھ اورہوگا سب کراچی والے کراچی کنگز ہیں۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ جب فرنچائز کو محنت کرتا دیکھتاہوں تو بہت خوشی ہوتی ہے، پی ایس ایل کا جوش وخروش پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ کسی کواحساس نہیں تھا کہ پی ایس ایل اتنا کامیاب ہوگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی سی بی میں کرکٹ کےمعاملات چیئرمین دیکھ رہےہیں، عمران خان کرکٹ کے معاملات چلانا چاہتے ہیں تو ہم ان کا خیرمقدم کریں گے۔
پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کراچی کنگز کے مالک اور اےآر وائی نیٹ ورک کے سی ای او سلمان اقبال نے کہا کہ شہر قائد کی رونقیں ختم نہیں ہوئیں، کراچی کے لوگ کل اسٹیڈیم ضرورآئیں گے، چاہتاہوں شائقین کرکٹ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کریں۔
انہوں نے کہا کہ جیت کیلیے اس سال بھی پوری کوشش کریں گے، ہماراکام ہے کہ بہترین سےبہترین ٹیم بنائیں، میدان میں کھیلنا کھلاڑیوں کا کام ہے، عوام میں بہت زیادہ جوش وخروش ہے، جنگ میدان میں ہے اور میدان سے باہر ہم سب پاکستانی ہیں، چاہتےہیں نجم سیٹھی نے جو کام شروع کیا حکومت اس کاحصہ بنے۔
سلمان اقبال نے کہا کہ فائنل لاہور میں ہے اور ایک سیمی فائنل کراچی میں بھی کرالیں تو بہتر ہوگا، گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ کراچی کنگز کی لانچنگ اہم تقریب ہے، کراچی کاماحول تبدیل کرنے میں کھیل اہم کردارادا کرسکتاہے۔
کراچی : ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان کسی کےساتھ جنگ نہیں چاہتا، کسی سے جنگ نہ چاہنے کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، بھارتی کولڈ اسٹارٹ کےخلاف ہماری تیاری مکمل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، یاد رہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا یہ کسی نیوز چینل کو پہلا انٹرویو ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں، پاکستان کسی کےساتھ جنگ نہیں چاہتا لیکن بھارتی کولڈ اسٹارٹ کےخلاف ہماری تیاری مکمل ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو سےمتعلق فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا،افغانستان میں دہشت گرد سرحد پار کارروائی کی کوشش کرتے ہیں۔
میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ مسلح افواج سروس نہیں زندگی کاطریقہ اور ایک خاندان ہے، سپاہی سے لے کراوپر تک ایک خاندان جیسارشتہ ہے، ہمارے افسر اور سپاہی کا رشتہ گھر تک ہے، ہمارے افسر اور سپاہی ایک دوسرے کی خوشی اور غمی میں شریک ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہرکمانڈنگ افسر کی ذمہ داری سپاہی کا خیال رکھنا ہے، پاک فوج جیسا سپاہی پوری دنیا میں کسی فوج میں نہیں، ہمارے سپاہی دنیا کے بہترین فوجی ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہون نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ وفاق نے گورنرسندھ کی تعیناتی سے متعلق ہم سے نہیں پوچھا، امید کرتے ہیں نئے گورنرسندھ محمد زبیر شہری اوردیہی سندھ کے درمیان توازن قائم کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام”الیونتھ آور“ میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ 22 اگست کے بعد ہم اپنے فیصلے مجموعی طور پر دلیری سے کر رہے ہیں۔
میئر کے اختیارات کے معاملے پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اورہمارا مؤقف ایک ہے، 8 سال سے کراچی میں موجود کچرا نہیں اٹھا یا گیا مگر میئر کراچی کے آنے کے سے یہ کام ہورہا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں سے کچرا اٹھایا جارہا ہے جوقابل تعریف ہے۔
خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ بانی متحدہ نے جماعت بنائی کوئی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی نہیں جو بند ہوجائے گی، ایم کیو ایم کا 30 دسمبرکا جلسہ اپنی مثال آپ تھا، جلسے میں موجود عوام کا سمندر مخالفین کیلئے منہ توڑ جواب تھا۔جلسےمیں عوام کا ولولہ آپ سب کے سامنےتھا، اب کراچی کے عوام پہلے سےزیادہ ہمارے جلسوں میں نظرآئیں گے۔
پی ایس پی کے جلسے کے حوالے سے خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ مجھےنہیں معلوم الٹی میٹم کس بنیاد پردیا گیا ہے، جوش خطابت اورمقرر کی حیثیت سے ہمارا کوئی ثانی نہیں ہے، ہم الزام تراشی کی سیاست سے گریز کر رہے ہیں، جب مہاجروں کے نصیب بدلنے کا وقت آیا توان کو تنہا کردیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں غلطی ہوئی وہاں پوری ایم کیوایم نےخود کو لندن سے لاتعلق کیا، خواجہ اظہار نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ہم نےایک بل کی مخالفت کی اور کہا کہ سندھ اسمبلی کی قانون سازی چیلنج کی جاتی ہے، ہماری بات کےجواب میں نثارکھوڑو نے ہمیں طعنے دیئے۔
کراچی : سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا ہے کہ محمد زبیر اچھے آدمی ہیں، گورنرسندھ تعینات ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، امید ہے کہ وہ کراچی کے تمام مسائل کو حل کریں گے اور شہرمیں امن و امان کی فضا کو قائم کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا کہ محمد زبیر کو گورنرسندھ مقرر کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، محمد زبیراچھے آدمی ہیں میری اکثر ملاقاتیں بھی رہی ہیں۔
سندھ کے مخصوص حالات میں گورنر کا عہدہ اہم ہے، محمد زبیر پر منحصر ہے کہ وہ گورنر کے عہدے کو کس طرح رکھنا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ میری سیاسی سرگرمیوں کادوردورتک امکان نہیں، سب سے اچھے رابطے اور دعا سلام ہے، انشااللہ بہت جلد پاکستان بھی آؤں گا۔
گزشتہ روز کراچی میں ہونے والے پی ایس پی کے جلسے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہونے والا کل کا جلسہ نہیں دیکھ پایا لیکن جلسہ کرنے والوں کو ابھی محنت کرنے کی شدید ضرورت ہے، بےنام طاقت موجود ہے،اس کے ردعمل کا تعین ہوناہے، انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع اور پورے صوبے کو ترقی دی جائے۔