Tag: 12روز تک کراچی میں

  • کراچی : واٹر پمپ پل پر فائرنگ،  پولیس اہلکار جاں بحق

    کراچی : واٹر پمپ پل پر فائرنگ، پولیس اہلکار جاں بحق

    کراچی : واٹرپمپ پل پر فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا ، ملزمان اہلکار کو گولی مارنے کے بعد ایس ایم جی چھین کر فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریاواٹر پمپ فلائی اوور پر ملزمان نے فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار کے زخمی ہوگیا۔

    ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق اہلکار ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہوئے تاہم اسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ذیشان صدیقی کا کہنا تھا کہ اہلکار ڈیوٹی ختم کرکے گھر جا رہا تھا، جائےوقوعہ سے پستول کے3خول ملےہیں، ملزمان نے 30بور پستول استعمال کیا اور 3گولیاں چلائیں۔

    انھوں نے بتایا کہ واقعہ بظاہرٹارگٹڈلگ رہاہے، ملزمان اہلکار کو گولی مارنےکے بعد ایس ایم جی چھین کرفرارہوئے۔

    ملزمان کی جانب سے 30 بور پستول کا استعمال کیا گیا، اہلکار کو سینے میں گولی لگی،حالت تشویشناک ہے،بعد ازاں اہلکار دم توڑ گیا۔

    مقتول پولیس اہلکار کے والد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے2 بیٹے اور2 بیٹیاں ہیں،مقتول سب سے بڑا بیٹا تھا، واقعہ کس طرح پیش آیایہ معلوم نہیں، بیٹا حافظ قرآن اورساڑھے 3 سال پہلے بھرتی ہوا تھا۔

  • اویس شاہ کو اغواء کے بعد بارہ دن تک کراچی میں ہی رکھا گیا

    اویس شاہ کو اغواء کے بعد بارہ دن تک کراچی میں ہی رکھا گیا

    کراچی : چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کو اغواء کرنے کے بعد بارہ دن تک کراچی میں ہی رکھا گیا، اے آروائی نیوز نے تفصیلات حاصل کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اویس شاہ ایڈووکیٹ کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ کیا ہوا۔ کہانی کی پرتیں کھل رہی ہیں۔ ڈی آئی جی منیر شیخ نے اے آروائی نیوز کوبتایا ہے کہ دہشت گردوں نے اویس شاہ کو 12روز تک کراچی میں ہی رکھا۔

    پولیس اور رینجرز کی چیکنگ دیکھ کر کراچی سے باہر لے جانے کا منصوبہ بار بار تبدیل کرتے رہے۔ دس سے بارہ روز بعد اویس شاہ کو کراچی سے ٹانک لے جایا گیا۔

    ڈی آئی جی منیر شیخ کا کہنا ہے کہ اغواء کاروں کی تعداد 4 تھی، تین افراد نے اویس شاہ کو گاڑی میں ڈالا، ایک گاڑی میں پہلے سے موجود تھا۔

    اغواء کار ایک گھنٹے تک کراچی کی سڑکوں پر گھومتے رہے، اویس شاہ کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی تھی،اس لیے وہ راستے اور دوسر ی تفصیل نہیں بتا سکے۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کو بیس جون کو اس وقت اغواء کیا گیا جب وہ کلفٹن کےایک ڈپارٹمنٹل اسٹور سے باہر نکل رہے تھے۔