یوکرین میں 14 سالہ بچوں کیلئے فوجی تربیت شروع کرنے کا اعلان کردیا گیا، ڈیفنس آف یوکرین کورس کو لازمی قراردیدیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کی وزارت دفاع نے روس کے ساتھ تقریباً دو سالوں سے جاری جنگ کے پیش نظر بچوں کیلئے ڈیفنس آف یوکرین کورس لازمی قراردے دیا ہے، یوکرینی حکومت بھرتی میں مشکلات کے باعث کم عمر نوجوانوں کو تیار کرنے لگی ہے۔
فوجی کورس میں تمام لڑکوں اور لڑکیوں کو حصہ لینا لازمی قرار دیا گیا ہے، طلبا کو سخت تربیت دی جائے گی تاکہ وہ بھرتی کیلئے تیارہوں۔
یوکرینی حکومت نے مزید کہا کہ تربیت میں حصہ نہ لینے والے طلبہ کو تعلیمی ادارہ چھوڑنا ہوگا، فوجی تربیت 61 سال تک کے شہریوں کیلئے مرحلہ وار لازمی بنائی جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین پر ایک اور بڑا حملہ، درجنوں ہلاکتیں
یوکرین کی پارلیمنٹ میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ غیرانسانی سلوک سے شاکی لاکھوں سپاہی بغیر اجازت فوج کو چھوڑ کر گئے ہیں، تقریباً 4 لاکھ سپاہی یوکرینی فوج کو بغیر اجازت چھوڑ چکے ہیں۔
رکن پارلیمنٹ آنا سکوروخود نے کہا کہ کئی رضاکار فوج میں غیرانسانی سلوک کی وجہ سے واپس نہیں آئیں گے، 3 سال سے لڑنے والوں کو جانوروں کی طرح برتاؤ برداشت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوجیوں کو گھر جانے کی اجازت نہ دینا اور انھیں بیوی بچوں سے دور رکھنا ظلم ہے، رکن پارلیمنٹ نے اجلاس کو بتایا کہ 2025 میں 1 لاکھ 7 ہزار سے زائد ڈیسرشن کیسز درج ہوئے ہیں۔
https://urdu.arynews.tv/pakistan-rejects-allegations-of-its-citizens-involvement-in-ukraine-conflict/