Tag: 14 injured

  • اسرائیلی فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ، ایک خاتون شہید، 14 زخمی

    اسرائیلی فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ، ایک خاتون شہید، 14 زخمی

    غزہ: صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت تھم نہ سکی، فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون شہید جبکہ 14 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں ظالم صیہونی ریاست اسرائیل کی درندہ صفت فوج نے جمعے کے روز محاصرہ زدہ غزہ کی پٹی پر ہونے والے احتجاج پر بلااشتعال فائرنگ کرکے ایک فلسطینی کو شہید کردیا۔

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز ہفتہ وار ’تحریک حق واپسی‘ کے تحت مظاہرے جاری تھے کہ اسرائیلی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے آنسو گیس کی شیلنگ، دھاتی گولیوں، صوتی بموں اور گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برائے راست فائرنگ کے دوران خاتون کے سر میں لگی اور وہ موقع پر شہید ہوگئی۔

    خیال رہے کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف گذشتہ برس 30 مارچ نے ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 260 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی زد میں آکر ایک صحافی، امدادی کارکن سمیت 14 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ غیور فلسطینیوں نے 30 مارچ 2018 کو ’تحریک حق واپسی‘ کے تحت غزہ کی پٹی پر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا تھا، فلسطینی شہری پر جمعے اسرائیلی سرحد پر جمع ہوکر غزہ کی صیہونی مظالم اور غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں۔

    مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے صیہونی فورسز کی جانب طاقت کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 25 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

  • بھارت، اسٹیل مل میں دھماکا، 9 افراد ہلاک، 14 زخمی

    بھارت، اسٹیل مل میں دھماکا، 9 افراد ہلاک، 14 زخمی

    نئی دہلی: بھارت میں اسٹیل مل میں دھماکے کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شہر بیہلائی میں اسٹیل مل میں زور دار دھماکا ہوا جس کے سبب خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، دھماکے کی زد میں آکر 9 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔

    ریسیکیو اداروں نے فیکٹری میں پھنسے لوگوں کو باہر نکالا اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا، فیکٹری میں 24 ملازمین موجود تھے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جھلسنے کے سبب تمام زخمیوں کی حالت نازک ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے ابتدائی شواہد اکٹھے کرلیے ہیں، پہلی ترجیح زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی ہے، ابتدائی تفتیش سے لگتا ہے کہ دھماکا پائپ لائن پھٹنے کے سبب ہوا ہے۔

    فیکٹری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کی جگہ 24 ملازمین موجود تھے تقریباً سارے ملازمین ہی دھماکے کی زد میں آئے ہیں، فیکٹری انتظامیہ بھی دھماکے کی وجہ تلاش کررہی ہے۔

    بھارتی وزیر وشنو دیسائی نے دھماکے میں ہلاک افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے، اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور اسپتال انتظامیہ کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

  • چارسدہ:5 دستی بم حملے،14 افرادزخمی

    چارسدہ:5 دستی بم حملے،14 افرادزخمی

    چارسدہ : مختلف علاقوں میں پانچ دستی بم حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت چودہ افراد زخمی ہوگئے جبکہ دھماکوں کے نتیجے میں عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق چارسدہ کا علاقہ شبقدر یکے بعد دیگرے پانچ دھماکوں سے گونج اٹھا، شبقدر کے علاقہ ظریف کور میں تعلیم دشمنوں نے اسکول پر دستی بم سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں طالب علم اور چوکیدار زخمی ہوگئے۔

    امن دشمنوں نے رہائشی علاقے کو بھی نشانہ بنایا، میرو میں تین گھروں کو دستی بم سے نشانہ بنایا، دہشت گردوں نے ا س کے بعد شبقد ر اور مہمند ایجنسی کے سرحد پر واقعہ موصل کور میں سبحان اللہ نامی شہری کے گھر پر دستی بموں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت گیار ہ افراد زخمی ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق پانچ مختلف دھماکوں میں چودہ افراد زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں پر ان کو طبی امداد دی جا رہی ہے، دھماکوں میں اسکول اور گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق دیگر تین دھماکوں سے 4افراد زخمی ہوئے، جن میں خواتین بھی شامل ہیں تاہم اس کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر بم ڈسپوزل سکواڈ کو طلب کر لیا ہے، جو مختلف مقامات پر چیکنگ کر رہے ہیں۔

    دھماکوں کے بعد علاقے کی سیکیورٹی سخت کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب بم ڈسپوزل یونٹ نے تمام واقعات کے شواہد اکھٹے کئے ہیں مگر تاحال اس حوالے سے کوئی رپورٹ مرتب نہیں کی گئی جبکہ واقعہ کے حوالے سے تاحال کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ۔

    دہشت گرد ی کے واقعات میں مہمند ایجنسی کا ایک کالعدم تنظیم ملوث ہے، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سہیل خالد نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ دہشت گرد ی کے واقعات میں مہمند ایجنسی کا ایک کالعدم تنظیم ملوث ہے، جو تنظیم کیلئے شہریوں سے بھتہ بھی وصول کرتی ہے۔

    ہہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایک روز پہلے بھی دہشت گردوں نے شبقدر کے تھانہ سرو پر منظم انداز میں حملہ کیا تھا مگر پولیس کی بر وقت جوابی کاروائی سے حملہ ناکام بنا دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ:زرغون روڈ پر دھماکا، 5پولیس اہلکاروں سمیت14افراد زخمی

    کوئٹہ:زرغون روڈ پر دھماکا، 5پولیس اہلکاروں سمیت14افراد زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں زرغون روڈ فلائی اوور کے قریب زوردار بم دھماکے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت چودہ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں وئٹہ میں زرٖغون روڈ پر فلائی اوور کے قریب دھماکہ ہوا، دھماکے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت چودہ افراد زخمی ہوگئے،جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، دھماکہ کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

    پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں ہیں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ اور سول اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہیں، شواہد اکھٹے کر کے تفتیش شروع کردی۔

    آٹھ اگست کو سول اسپتال جیسے کسی واقعے کے پیش نظر کسی کو بھی ایمرجنسی وارڈ کے قریب جانے نہیں دیا گیا۔

    دھماکہ نو بج کر پینتیس منٹ پر ہوا،اس بار دہشت گردوں نے زرغون روڈ پر سول جج کے قافلے کو نشانہ بنایا۔ فیڈرل شریعت کورٹ کے جج ظہور رشاہوانی کا قافلہ گزر رہا تھا کہ دھماکہ ہوگیا ، دھماکے میں جسٹس ظہورشاہوانی محفوظ رہے، اے آر وائی نیوز نے دھماکے کی سی سی ٹی وی فٹیج حاصل کرلی ہے۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا ریموٹ کنرول بم کا تھا، جس میں تین سے چار کلو باردو استعمال کیا گیا۔

    صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، دھماکے سے پہلے جج کی گاڑی گزر رہی تھی، دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا ہے ، دھماکا خیز مواد سڑک کنارے نصب تھا۔

    واضح رہے کہ 8 اگست کو کوئٹہ سول اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 72 افراد جاں بحق اور 112 سے زائد زخمی ہوئے تھے،کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے بلوچستان بار کونسل کے صدر بلال انور کاسی کی میت سول اسپتال لائی گئی تو اس دوران ہسپتال میں زور دار دھماکا ہوا تھا، دھماکے کے وقت سول اسپتال میں وکلاء اور میڈیا نمائندوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی ۔

    دوسری جانب گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں قومی ایکشن پلان کے نکات پر عملدارآمد تیز کرنےاور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے پر اتفاق کیا گیا۔