Tag: 15-year-old girl

  • لاہور: کباڑیے کی پندرہ سالہ بیٹی کے پینسل اسکیچز نے سب کو حیران کردیا

    لاہور: کباڑیے کی پندرہ سالہ بیٹی کے پینسل اسکیچز نے سب کو حیران کردیا

    لاہور : کباڑ کے کام سے منسلک غریب مزدور کی پندرہ سالہ بیٹی کی مہارت نے سب کوحیران کر دیا۔ انعم چھوٹی سی عمر میں ایسی خوبصورت پینسل اسکیچنگ کرتی ہے کہ سب ہی دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ حسن حفیظ کے مطابق لاہور کی 15 سالہ انعم آٹھویں جماعت کی طالبہ ہے، چھوٹی سی عمر میں انعم پینسل اسکیچ بنانے کی خداداد صلاحیت رکھتی ہے اور ہر طرح کی تصویر کو انتہائی مہارت سے اسکیچ میں ڈھال دیتی ہے۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انعم کا کہنا تھا کہ مجھے شروع سے ہی پینسل اسکیچ بنانے کا بے حد شوق ہے، میری خواہش ہے کہ میں اس فن کے ذریعے اپنے والدین کا نام روشن کروں اور اپنے کام میں مزید بہتری لاؤں۔

    اس چھوٹی سی مصورہ کے والد سائیکل پر کباڑ کا کام کرتے ہیں اور دن بھر محلے کا چکر لگا کر اسی روزگار سے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔

    انعم کے والد کا کہنا تھا کہ میری خواہش اور دعا ہے کہ میری بیٹی اور اچھی تصویریں بنا کر خوب ترقی کرے، اس حوالے سے انعم کے اسکول کی پرنسپل نے اے آر وائی کو بتایا کہ انعم کے والد غربت کے باعث اپنی بچی کے تعلیمی اخراجات پورے نہیں کرپاتے۔

    اسکول پرنسپل نے انعم کے فن سے متاثر ہوکر اس کے بنائے ہوئے پینسل اسکیچ اسکول کی دیواروں پر چسپاں کیے ہوئے ہیں۔

    ایک کمرے کے گھر میں کرائے پر رہنے والی یہ بچی بغیر کسی سہولیات کے کچی پینسل کے ذریعے اسکیچ بناتی رہتی ہے، خدادا صلاحیتوں سے مالا مال انعم کباڑ کا کام کرنے والے اپنے والد کیلئے واقعی کسی انعام سے کم نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • کراچی : ملیر میں 15سالہ طالبہ کو زندہ جلا دیا گیا

    کراچی : ملیر میں 15سالہ طالبہ کو زندہ جلا دیا گیا

    کراچی : ملیر میں جھلس کر زخمی ہونے والی پندرہ سالہ سدرہ اسپتال میں دم توڑ گئی۔

    کراچی کے علاقے ملیر میں نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کرپندرہ سالہ سدرہ کو زندہ جلادیا، جھلسی ہوئی سدرہ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے لڑکی کی حادثاتی طور پر جلی یا جلائی گئی تحقیقات کررہے ہیں، اہلخانہ لڑکی کو تدفین کے لیے لاڑکانہ لے گئے ہیں، سو فیصد جلنے کا مطلب ہے باقاعدہ پکڑ کر جلایا گیا، بظاہرجلاتے وقت لڑکی کو مزاحمت بھی نہیں کرنے دی گئی۔

    پولیس  نے بتایا کہ اہل خانہ اور رشتے داروں کے بدلتے بیانات مشکوک ہیں جبکہ اہل خانہ کی جانب سےواقعے کا مقدمہ درج نہیں کرایا گیا۔


    مزید پڑھیں : ماں نے اپنی بیٹی کو زندہ جلادیا


    سدرہ کے ماموں نے الزام عائد کیا ہے کہ لڑکی کو آگ لگائی گئی ہے، لڑکی کے والدین لاڑکانہ میں ہیں، لڑکی پڑھائی کی غرض سے ہمارے پاس رہی تھی، وہ حملہ آوروں کے بارے میں نہیں جانتے۔

    لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والی سدرہ پڑھائی کی غرض سے کراچی آئی ہوئی تھی۔