Tag: 16-year-old girl

  • کراچی کے  یتیم خانے میں 16 سالہ لڑکی سے زیادتی کرنے والا  ملزم  گرفتار

    کراچی کے یتیم خانے میں 16 سالہ لڑکی سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی : پولیس نے کشمیرروڈ کے قریب واقع یتیم خانے میں 16 سالہ لڑکی سے زیادتی کرنےوالے ملزم کو گرفتار کرلیا، گرفتارملزم یتیم خانے کا اکاؤنٹنٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کشمیرروڈکےقریب واقع یتیم خانے میں 16 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا ، ایس پی فاروق بجارانی نے کہا ہے کہ زیادتی میں ملوث ملزم کوگرفتارکرلیاگیاہے، گرفتارملزم یتیم خانے کا اکاؤنٹنٹ ہے۔

    فاروق بجارانی کا کہنا تھا کہ ملزم نے 26 مئی کوڈرا دھمکا کالڑکی سے زیادتی کی اور 13 جون کوخالہ سے ملاقات پرلڑکی نےزیادتی کابتایا، جس کے بعد متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ ملک میں ریپ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر عوام کے سخت ردِ عمل کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر قانون سازی لانے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں ریپ کے واقعات کی روک تھام اور اس سے متعلق کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے اینٹی ریپ (انویسٹگیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس 2020 کی باضابطہ منظوری دی۔

  • درندہ صفت باپ نے اپنی ہی سگی بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا

    درندہ صفت باپ نے اپنی ہی سگی بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا

    مظفر گڑھ: درندہ صفت باپ نے اپنی ہی سگی بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا ، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے متاثرہ لڑکی کے ماموں کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی کے نواحی علاقہ کلر والی کی بستی سہلانی میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جہاں درندہ صفت شخص غلام فرید نے اپنی ہی حقیقی بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔

    16 سالہ اقراء اپنے ماموں محمد عباس کے ساتھ تھانہ شہرسلطان پہنچی، تھانہ شہرسلطان پولیس نے غلام فرید کو اپنی حراست میں لے لیا ہے اور متاثرہ لڑکی کے ماموں غلام عباس کی مدعیت میں دفعہ 377 ت پ کے تحت 426/20 مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزم کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے ۔

    درندہ صفت باپ غلام فرید نے اقبال جرم بھی کر لیا ہے، جس کو طبی معائنہ کے لئے رورل ہیلتھ سنٹر شہرسلطان لے جایا جا رہا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے ضلع پسرور میں واقع تھانہ صدر کے گاؤں گنجیانوالی میں دو بچوں کے ساتھ بدفعلی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد شکایت پر پولیس نے کارروائی کر کے دو ملزمان کو حراست میں لے لیا تھا۔

  • نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    نئی دہلی : بھارت میں ایک ہفتے کے دوران تیسری دوشیزہ کو جنسی زیادتی کے بعد زندہ جلا کر ہلاک کردیا گیا، پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایک ہفتے کے دوران تیسری لڑکی کو کو جنسی زیادتی کے بعد درندوں نے زندہ جلا کر قتل کردیا۔ حالیہ دنوں ریاست مدھیا پردیس ہونے والے جنسی حملے نے پورے بھارت کو صدمے میں ڈال دیا ہے۔

    بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ 26 سالہ اوباش نوجوان نے 16 سالہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کرنے کے بعد اس وقت جلا کر قتل کیا جب متاثرہ دوشیزہ نے کہا کہ وہ جنسی زیادتی کے حوالے سے اپنے خاندان کو آگاہ کرے گی۔

    یاد رہے کہ بھارتی ریاست جھاڑکنڈ میں اس سے قبل دو مزید دو نوجوان لڑکیوں جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا دیا گیا تھا، جس میں ایک لڑکی موقع پر ہی ہلاک ہوگئی تھی جبکہ دوسری متاثرہ لڑکی اسپتال میں زندگی اور موت کے جنگ لڑ رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ضلع ساگر کے پولیس سپریٹنڈنٹ ستیندرا کمار شکلا نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے کم عمر لڑکی سے عصمت دری کرنے کے جرم میں دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان میں ایک شخص متاثرہ لڑکی کا رشتہ دار ہے جس نے مرکزی ملزم کو دوشیزہ کے گھر میں اکیلے ہونے کی اطلاع دی تھی۔

    پولیس ترجمان ستیندرا کمار کا کہنا تھا کہ واقعے کے اصلی ملزم نے بچی سے شادی کی ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر میں 8 سالہ بچی سے کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد سے بھارتی حکام کو جنسی زیادتی کے قوانین میں ترمیم کرنے کے حوالے عوام کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


    طالبات کو غیر اخلاقی پیغامات بھیجنے پر بھارتی پروفیسر کی دھنائی


    خیال رہے کہ حالیہ دنوں بھارت میں ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات سنہ 2012 میں طالبہ کے ساتھ ہونے والے گینگ ریپ کے بعد سب سے بڑے واقعے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین میں بچوں کی تعداد چالیس فیصد ہے۔ خواتین کے غیر محفوظ ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو ہزار سولہ میں ریپ کے 40 ہزار کیسز درج کیے گئے اور مودی کے دور حکومت میں ریپ کے واقعات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔


    علاج کے لیے بھارت آنے والی خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا


    واضح رہے کہ بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔


    بھارت:لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 افراد گرفتار


    دوسری جانب ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔

    ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔