Tag: 18 ویں ترمیم

  • ن لیگی رہنما نے 18 ویں ترمیم میں ترمیم کا اشارہ دے دیا

    ن لیگی رہنما نے 18 ویں ترمیم میں ترمیم کا اشارہ دے دیا

    اسلام آباد : لیگی رہنما نے رانا تنویر اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کاشارہ دے دیا اور کہا ذاتی رائے میں اٹھارویں ترمیم میں کام کی بہت گنجائش ہے اور اس میں ترمیم ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی پی کے بیانات کے حوالے سے کہا کہ سب سے پہلے بابے کام آتے ہیں اور بلاول بھٹو کو اس وقت بابے کی سرپرستی کی سخت ضرورت ہے، بلاول کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیےجس پرلوگ ہنسیں۔

    رانا تنویر نے بتایا کہ 16ماہ اکٹھےحکومت کی،ہر ایک چیز کابینہ سےمنظورہوئی، فیصلوں میں سب سےزیادہ مشاورت پی پی وزراسےہوتی تھی۔ 16ماہ کی حکومت میں پی پی وزرا کی کارکردگی کی تعریف بھی کی۔

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ ملک میں کب فری اینڈ فیئرالیکشن ہوئے ہیں،میرےیاکسی اورکےکہنےسےالیکشن شفاف نہیں ہوں گے، 2018 کے الیکشن میں اعلیٰ سطح کا افسرذاتی طورپرمداخلت کررہا تھا، 2018 الیکشن میں ہدایات آرہی تھیں فلاں فلاں کوووٹ نہیں دینا، مشکل صورتحال کےباوجود ن لیگ نےنشستیں حاصل کیں جبکہ پیپلزپارٹی بھی ماضی میں مشکل حالات کےبعددوبارہ اکثریت سےآئی تھی۔

    رانا تنویر نے اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین میں کچھ کمزوریاں ہیں جسےبیٹھ کرحل کرنےکی ضرورت ہے، 18ویں ترمیم کےوقت بھی میں نےچیخ وپکارکی تھی، ذاتی رائے میں اٹھارویں ترمیم میں کام کی بہت گنجائش ہے اور اس میں ترمیم ہونی چاہیے۔

    نواز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ لوگ ماضی کی بات کرتے ہیں تو پھر ایوب خان کےدورسےشروع کرنی چاہیے، نوازشریف کوخصوصی طورپرسزائیں دی گئیں،نااہل کیاگیا، ان سےحق حکمرانی چھینا گیا،انہیں جیل میں بندکیاگیا، اب اگرعدالتیں انصاف دےرہی ہیں تواس میں برائی نہیں ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ دھرنے والے لاڈلے پلس نے سول نارفرمانی کی تحریک چلائی، دھرنے والےلاڈلےپلس نےبجلی کےبل جلائے،پی ٹی وی پر حملہ کیا۔

  • اصولی طور پر میں 18 ویں ترمیم سے متفق ہوں: فواد چوہدری

    اصولی طور پر میں 18 ویں ترمیم سے متفق ہوں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وہ اصولی طور پر اٹھارویں ترمیم سے متفق ہیں۔

    اس بات کا اظہار پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کیا، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب تک آرٹیکل 140 اے کا نفاذ نہیں ہوتا، 18 ویں ترمیم بھی آدھی ہی نافذ رہے گی۔

    ان کا مؤقف تھا کہ وہ اٹھارویں ترمیم سے اصولی طور پر متفق ہیں تاہم آرٹیکل 140 اے کا نفاذ بھی ضروری ہے، جس کی عدم موجودگی میں اٹھارویں ترمیم ادھوری ہے، گورننس اصلاحات تک بھی 18 ویں ترمیم پوری طرح لاگو نہیں ہوگی۔

    فواد چوہدری نے ٹویٹ میں لکھا کہ کچھ شعبے جیسا کہ تعلیم، صحت، سیاحت، صوبوں کی استعداد، وزیر اعلیٰ آفس وغیرہ بھی کھلے چھوڑ دیے گئے ہیں۔

    ایک ماہ میں پاکستان کی تیار کردہ کورونا تشخیصی کٹس دستیاب ہوں گی، فواد چوہدری

    وفاقی وزیر نے یہ بات ایک معروف صحافی کے جواب میں کہی تھی، جن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی موجودہ کرائسز میں اٹھارویں ترمیم کی اہمیت اور واضح ہو گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فواد چوہدری نے خوش خبری دی تھی کہ ایک ماہ میں پاکستان کی تیار کردہ کرونا ٹیسٹنگ کٹس استعمال کے لیے دستیاب ہوں گی، مقامی طور پر تیار کردہ وینٹی لیٹرز بھی ایک ماہ میں استعمال کے لیے دستیاب ہوں گے، وینٹی لیٹرز اور کرونا ٹیسٹنگ کٹس طے شدہ معیار کے عین مطابق ہوں گے۔

  • 18 ویں ترمیم کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے: اسفند یار ولی

    18 ویں ترمیم کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے: اسفند یار ولی

    پشاور: اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ ہم 18 ویں ترمیم کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسفند یار ولی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے کچھ ہیں‌ اور کرتے کچھ ہیں.

    [bs-quote quote=”سوشل میڈیا چلانے اورحکومت چلانے میں بہت فرق ہے، یہ الگ معاملہ ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”اسفند یار ولی”][/bs-quote]

    سینئر سیاست داں نے کہا کہ سوشل میڈیا چلانے اورحکومت چلانے میں بہت فرق ہے، یہ الگ معاملہ ہے.

    اسفند یار ولی نے کہا کہ وزیراعظم نے آج تک احتساب کے علاوہ دوسری بات نہیں کی، حکومت کی بات احتساب سے شروع اور 18 ویں ترمیم پرختم ہوتی ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو50 لاکھ گھر کا منصوبہ وزیرستان سےشروع کرنا چاہیے، اس ضمن میں کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی.

    مزید پڑھیں: اٹھارویں ترمیم ختم کرنے کے لیے مجھ پر کیسز بنائے جارہے ہیں، آصف زرداری

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی متعدد تقاریر میں 18 ویں ترمیم کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں. وزیر اعظم عمران خان نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس ترمیم کے باعث وفاق کھنگال ہوگیا.

    صوبائی وزیر فیصل واوڈا بھی اپنے متعدد بیانات میں اس ترمیم پر تنقید کرتے ہوئے اسے کے خاتمے کا مطالبہ کر چکے ہیں، دوسری جانب آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ان کے خلاف مقدمات کا مقصد 18 ویں ترمیم کا خاتمہ ہے.

  • سپریم کورٹ نےشیخ زید اسپتال وفاقی حکومت کے حوالے کردیا

    سپریم کورٹ نےشیخ زید اسپتال وفاقی حکومت کے حوالے کردیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے 18 ویں ترمیم کے تحت شیخ زید اسپتال کی منتقلی کا معاملہ نمٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے شیخ زید اسپتال کی منتقلی سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔

    عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شیخ زید اسپتال کسی قانونی اقدام کے بغیر صوبے کے حوالے کیا گیا، اسپتال کی منتقلی کے لیے مطلوبہ قانونی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

    سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ معاملے میں 18 ویں ترمیم کی غلط تشریح کی گئی، وفاقی حکومت اسپتال بنانے اور چلانے کا اختیار رکھتی ہے، حق زندگی کا معاملہ ہے جو کسی کا بھی بنیادی حق ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے3 اسپتال اورمیوزیم غیرقانونی طور پرصوبائی حکومتوں کے حوالے کیے گئے، اسپتالوں اور میوزیم کا انتظام 90 دن میں وفاقی حکومت کومنتقل کیا جائے۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق اگر 90 دن میں منتقلی نہ ہوسکے توصوبہ وقت میں توسیع کی درخواست دے سکتا ہے، وفاق متعلقہ اسپتالوں کے گزشتہ ایک سال کے اخراجات صوبوں کوادا کرے۔

    سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ کوئی بھی قانون اس اسپتال کی وفاق کی واپس منتقلی سے نہیں روک سکتا، وفاقی اورصوبائی حکومتوں کے اختیارات میں توازن ہونا چاہیے۔

    فیصلے کے مطابق مجوزہ ترمیم شدہ آرڈر وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد صدر مملکت کو بھجوایا جائے، مجوزہ آرڈرمیں آرٹیکل 124 کے طریقہ کارکے بغیرکوئی ترمیم نہیں ہوگی، نہ ہی اسے ختم کیا جاسکے گا اور نہ ہی تبدیل کیا جا سکے گا۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق مجوزہ آرڈر میں سپریم کورٹ کے دائرہ سماعت کومحدود نہیں کیا جاسکتا، آرڈر میں پارلیمنٹ کے ذریعے ترمیم یا تبدیلی ہوتی ہے توعدالت عظمیٰ پرکھ سکتی ہے۔

    سپریم کورٹ نے 18 ویں ترمیم کے تحت اسپتال کی منتقلی کا معاملہ نمٹاتے ہوئے شیخ زید اسپتال وفاقی حکومت کے حوالے کردیا۔

  • 18 ویں ترمیم کیس: چیف جسٹس کا ترمیم کے لیے ہونے والی بحث پر اظہارِ حیرت

    18 ویں ترمیم کیس: چیف جسٹس کا ترمیم کے لیے ہونے والی بحث پر اظہارِ حیرت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات کی منتقلی پرسماعت ہوئی، چیف جسٹس نے ترمیم کے لیے ہونے والی بحث پر حیرت کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ یہ معاملہ دیکھتے ہوئے بڑی مشکل ہوئی۔

    [bs-quote quote=”نائیک صاحب آپ تو اس سارے عمل کا حصہ رہے ہیں، ترمیم کی بحث کہاں ہوئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”چیف جسٹس کا فاروق ایچ نائیک سے استفسار”][/bs-quote]

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کہیں پتا نہیں چلا کہ اٹھارویں ترمیم کے لیے بحث کہاں ہوئی۔

    چیف جسٹس نے ممتاز قانون دان اور پی پی رہنما فاروق ایچ نائیک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نائیک صاحب آپ تو اس سارے عمل کا حصہ رہے ہیں، ترمیم کی بحث کہاں ہوئی۔

    میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ سوئٹزرلینڈ میں ترمیم سے قبل ایک سال اشتہار دیا جاتا ہے، مکمل بحث کے بعد ترمیم کی جاتی ہے۔

    وکیل سندھ حکومت نے عدالت کو بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد محکموں کی فہرست بنائی گئی تھی، یہ فہرست کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کر دی گئی تھی۔


    18 ویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم اور صحت کا معیار گرا ہے: وفاقی وزیرِ اطلاعات


    عدالت نے ترمیمی عمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیوں فرض کرلیا گیا کہ شعبۂ صحت صوبوں کو منتقل کر دیا گیا تو ادارے بھی منتقل ہو گئے۔

    اس موقع پر فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے وزارت ختم ہو گئی تھی۔

    [bs-quote quote=”سوئٹزرلینڈ میں ترمیم سے قبل ایک سال اشتہار دیا جاتا ہے، مکمل بحث کے بعد ترمیم کی جاتی ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”چیف جسٹس”][/bs-quote]

    خیال رہے کہ آئین میں اٹھارویں ترمیم 8 اپریل 2010 کو قومی اسمبلی پاکستان نے پاس کی تھی، اس وقت صدرِ مملکت کے عہدے پر آصف علی زرداری متمکن تھے۔ اس ترمیم کے بعد صدر کے پاس موجود تمام ایگزیکٹو اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل ہو گئے تھے، اور وفاق سے زیادہ تر اختیارات لے کر صوبوں کو دیے گئے۔

    تحریکِ انصاف کی حکومت اٹھارویں ترمیم پر جزوی تنقید کر رہی ہے، ایک ماہ قبل وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ 18 ویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم اور صحت کا معیار گرا ہے، اس میں بہت سی چیزیں ایسی ہیں جنھیں بہتر بنایا جا رہا ہے۔