Tag: 19 halak

  • داعش کا کرکوک پر حملہ، 19 شہری ہلاک

    داعش کا کرکوک پر حملہ، 19 شہری ہلاک

    موصل : عراق میں نام نہاد دولتِ اسلامیہ کے مضبوط گڑھ موصل پر حکومتی فورسز کی کارروائی کے جواب میں جنگجوؤں نے شمالی شہر کرکوک میں سرکاری عمارات پر حملہ کر کے کم از کم چھ پولیس اہلکاروں اور سولہ عام شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

    جمعے کو صبح سویرے کیے جانے والے جنگوؤں کے اس حملے کے خلاف سرکاری اہلکاروں کی کارروائی میں 12 جنگجو بھی مارے گئے ہیں۔

    عینی شاہدین کے مطابق حملے کے گھنٹوں بعد بھی شہر کے اس علاقے سے گولیوں کی آوازیں آ رہی تھیں اور دہشتگرد سڑکوں اور گلیوں میں کُھلے عام پھر رہے تھے۔

    دوسری جانب کرکوک کے شمال میں عراقی حکومت کے حامی دستوں نے موصل کو دولت اسلامیہ کے قبضے سے چھڑانے کے لیے ایک اور حملہ کیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق خود کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم سے منسلک ایک خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجو شہر کے ٹاؤن ہال میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور انہوں نے ایک ہوٹل پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ سرکاری اہلکار دولت اسلامیہ کے ان دعوؤں کی تردید کر رہے ہیں۔

    کرکوک کے گورنر کا کہنا ہے کہ سرکاری عمارات پر حملہ دولت اسلامیہ کے ایک ‘سلیپر سیل’ یا ان جنگجوؤں نے کیا ہے جو چھپ کر بیٹھے ہوئے تھے۔

    عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملے کے بعد کرکوک میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور مسجدیں بند ہونے کی وجہ سے جمعے کے خطبے بھی منسوخ کر دیے گئے۔

     

  • مستونگ: دو مسافر بسیں اغواء، 19 افراد بے دردی سے قتل

    مستونگ: دو مسافر بسیں اغواء، 19 افراد بے دردی سے قتل

    مستونگ: نامعلوم مسلح افراد نے دو بسوں سے پینتیس مسافروں کو اغواء کرکے متعدد مسافروں کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ کے قریب بسوں سے 25 مسافروں کو اتار کر اغواء کر لیا گیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ان میں سے 19 افراد کو بے دردی سے قتل کیا جا چکا ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق شرپسندوں نے مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ کے قریب دو بسوں سے مسافروں کو اتار کر اغواء کر لیا۔ مذکورہ مسافر بسیں پشین سے کراچی جا رہی تھیں۔

    مسافر بسوں میں 25 کے قریب مسافر موجود تھے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مسلح افراد سیکیورٹی فورسز کی وردیوں میں تھے جن کی تعداد چودہ کے قریب بتائی جاتی ہے۔ مسلح افراد مسافروں کو اغواء کرکے پہاڑی علاقوں میں لے گئے ہیں۔

    جہاں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 19 مسافروں‌ کو بے دردی سے قتل کیا جا چکا ہے، واقعہ کی نزاکت کے پیش نظر ضلع بھر سے لیویز کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے۔

    ڈی سی مستونگ کے مطابق مسافر کوچ پشین سے کراچی جا رہی تھیں. وزیراعظم محمد نواز شریف نے واقعہ کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے اور حکام کو ہدایات دی ہیں کہ مسافروں کی جلد از جلد بحفاظت بازیابی یقینی بنائی جائے۔

      صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے مطابق مسافروں کی بازیابی کیلئے سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ لیویز اہلکاروں اور شرپسندوں کے درمیان فائرنگ جاری ہے۔

    اس وقت پانچ مسافروں کو بازیاب کروایا جا چکا ہے جبکہ اغوا کاروں نے کچھ مسافروں‌ کو ابھی بھی یرغمال بنایا ہوا ہے۔