Tag: 1971 کی جنگ

  • نشان حیدر کا اعزاز پانے والے میجر محمد اکرم شہید کا 48واں یوم شہادت

    نشان حیدر کا اعزاز پانے والے میجر محمد اکرم شہید کا 48واں یوم شہادت

    کراچی : 1971 کے پاک بھارت معرکہ کے ہیرو میجر محمد اکرم شہید کا 48واں  یوم شہادت آج منایا جارہا ہے، انہیں جرات و بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کرنے پر نشان حیدر عطا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت معرکہ کے ہیرو شہید میجر محمد اکرم 4 اپریل 1938ء کو ڈنگہ ضلع گجرات میں پیدا ہوئے تھے، ابتداء میں وہ نان کمیشنڈ عہدے کے لئے منتخب ہوئے مگر پھر ملٹری اکیڈمی کاکول سے تربیت حاصل کرنے اور خصوصی امتحانات پاس کرنے کے بعد 1963ء میں بحیثیت سیکنڈ لیفٹیننٹ پاکستان آرمی کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ سے وابستہ ہوئے۔

    سن 1965ء میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دی گئی اور 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں ظفر وال سیکٹر میں خدمات انجام دیں جبکہ 1970ء میں میجر کے عہدے پر تقرر کیا گیا۔

    سن 1971ء کی جنگ میں مشرقی پاکستان کے علاقے ہلی کے محاذ پر میجر محمد اکرم نے اپنی فرنٹیئر فورس کی کمانڈ میں مسلسل پانچ دن اور پانچ راتیں اپنے سے کئی گنا زیادہ بھارتی فوج کی پیش قدمی روک کر دشمن کے اوسان خطا کر دیئے۔

    میجر محمد اکرم نے دشمن کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے 5دسمبر 1971کو جام شہادت نوش کیا۔

    میجر محمد اکرم شہید کا شمار پاک فوج کے ان ہی جانباز افسروں میں ہوتا ہے، جنہوں نے مادر وطن کے دفاع کیلئے اپنی جان قربان کردی، 1971ءکی جنگ میں ان کی لازوال بہادری و شجاعت پر دشمن بھی داد دیے بغیر نہیں رہ سکا۔

    میجر اکرم کو ” ہیرو آف ہلی “ کے نام سے شہرت ملی اور جرات و بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کرنے پر شہید کو اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔

  • نشان حیدر حاصل کر نے والے پہلے سپاہی سوارمحمد حسین کا 47 واں یوم شہادت

    نشان حیدر حاصل کر نے والے پہلے سپاہی سوارمحمد حسین کا 47 واں یوم شہادت

    کراچی :1971 کی جنگ میں جان وطن پر قربان کرنے والےسوارمحمد حسین شہید نشان حیدر کا آج یوم شہادت منایا جارہا ہے ، سوار محمد حسین وہ پہلے سپاہی ہیں جنہیں نشان حیدر کا  اعزاز ملا ۔

    سوارمحمد حسین شہید 18 جون 1949 کو پنجاب کے علاقے گوجرخان کے قریب ڈھوک پیر بخشمیں پیدا ہوئے، تین ستمبرانیس سوچھیاسٹھ کو سترہ برس کی عمر میں انھوں نے پاکستان آرمی میں ڈرائیورکی حیثیت سے شمولیت اختیارکی اور ڈرائیور ہونے کے باوجود 1971 کی عملی جنگ میں بھر پور حصہ لیا۔

    1971کی جنگ میں سیالکوٹ میں ظفر وال اور شکر گڑھ کے محاذ جنگ پر مسلسل پانچ دن تک دشمن کی گولہ باری کے باوجود اگلے مورچوں تک اسلحہ پہنچاتے رہے، ان کی نشاندہی پر ہی پاک فوج نے ہندوستان کی فوج کے 16 ٹینک تباہ کیے۔

    دس دسمبرشام چار بجے سوارحسین نے دشمن کی مشین گن سے نکلنے والی گولیاں لگنے سے جام شہادت نوش کیا، جس وقت سوار محمد حسین کی شہادت ہوئی، ان کی عمر محض 22 سال اور 6 ماہ تھی۔

    ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انہیں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا، سوار محمد حسین وہ پہلے سپاہی ہیں جنہیں یہ اعزاز ملا، قبل ازیں پہلے نو اعزاز پانے والے تمام فوجی افسران تھے۔

  • سن 1971 کی جنگ کے ہیرو میجر محمد اکرم شہید کا46واں یوم شہادت

    سن 1971 کی جنگ کے ہیرو میجر محمد اکرم شہید کا46واں یوم شہادت

    کراچی : 1971 کے پاک بھارت معرکہ کے ہیرو اور نشان حیدر اعزاز حاصل کرنے والے پاک فوج کے ہیرو میجر محمد اکرم شہید کا46واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہید میجر محمد اکرم 4 اپریل 1938ء کو ڈنگہ ضلع گجرات میں پیدا ہوئے تھے، ابتدا میں نان کمیشنڈ عہدے کے لئے منتخب ہوئے مگر پھر خصوصی امتحانات پاس کرنے اور ملٹری اکیڈمی کاکول سے تربیت حاصل کرنے کے بعد 1963ء میں بحیثیت سیکنڈ لیفٹیننٹ پاکستان آرمی کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ سے وابستہ ہوئے۔

    سن 1965ء میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی ملی ، انہوں نے 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں ظفر وال سیکٹر میں خدمات انجام دیں جبکہ 1970ء میں میجر کے عہدے پر تقرر کیا گیا۔

     

    میجر محمد اکرم شہید کا شمار پاک فوج کے ان ہی جانباز افسروں میں ہوتا ہے، جنہوں نے مادر وطن کے دفاع کیلئے اپنی جان قربان کردی ۔1971ءکی جنگ میں ان کی لازوال بہادری و شجاعت پر دشمن بھی داد دیے بغیر نہیں رہ سکا۔

    سن 1971ءکی جنگ میں مشرقی پاکستان کے علاقے ہلی کے محاذ پر میجر محمد اکرم نے اپنی فرنٹیئر فورس کی کمانڈ میں مسلسل پانچ دن اور پانچ راتیں اپنے سے کئی گنا زیادہ بھارتی فوج کی پیش قدمی روک کر دشمن کے اوسان خطا کر دیئے۔

    میجر محمد اکرم نے دشمن کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے 5دسمبر 1971کو جام شہادت نوش کیا۔

    میجر اکرم کو ” ہیرو آف ہلی “ کے نام سے شہرت ملی۔ شہید کو اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔