Tag: 2 ہفتے تک جاری

  • کورکمانڈر پشاور کا پاک روس فوجی تاریخی مشقوں کا جائزہ

    کورکمانڈر پشاور کا پاک روس فوجی تاریخی مشقوں کا جائزہ

    راولپنڈی: پاکستان اور روس کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں کامیابی سے جاری ہیں، آئی ایس پی آر نے مشقوں کی تصویریں جاری کردیں، کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے مشق کے علاقوں کا دورہ کیا ۔

    تاریخ میں پہلی بار ہونے والی پاک روس مشترکہ فوجی مشقیں کامیابی سے جاری ہیں ، آئی ایس پی آر نے فوجی مشقوں کی تصاویر جاری کردیں جس میں فوجیوں کو مستعدی سے مشقیں کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے مشق کے علاقوں کا دورہ کیا، مشقوں کا جائزہ لیا اور روسی فوجیوں سے ملاقات کی۔


    مزید پڑھیں : پاک روس فوجی مشقوں سے بھارت پریشان نہ ہو،روسی وزارت خارجہ


     یہ مشقیں تاریخ میں پہلی بار ہورہی ہیں، بھارت کی لاکھ کوشش کے باوجود روسی فوجی مودی کے سینے پر مونگ دلتے پاکستان پہنچے اور مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لیا۔

    پاکستان اور روس کے درمیان فرینڈ شپ دو ہزار سولہ مشترکہ فوجی مشقیں چوتھے روز میں داخل ہوگئیں ہیں، پہاڑوں پر جنگی مہارت کے مظاہرے دس اکتوبر تک جاری رہیں گے۔

  • پاک روس مشترکہ فوجی مشقوں کاآغاز آج سے ہوگا

    پاک روس مشترکہ فوجی مشقوں کاآغاز آج سے ہوگا

    راولپنڈی : پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور روس کی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز آج سے ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق پاک روس مشترکہ فوجی مشقوں میں زمینی افواج حصہ لیں گی،یہ مشقیں 2ہفتے تک جاری رہ کر 10اکتوبر کو مکمل ہوں گی۔روس اور پاکستان کی حالیہ فوجی مشقوں کو سلواکیہ زبان کے لفظ ’دروزھبا2016 ‘یعنی دوستی 2016 کا نام دیا گیا ہے۔

    ان مشقوں میں دونوں ممالک کے200فوجی دو علاقوں میں جنگی مہارتوں کا مظاہرہ کریں گی۔ پہلے پاکستان کے شمال مغربی علاقے گلگت بلتستان میں رتو میں ہائی ایلٹی ٹیوڈ اسکول،جبکہ بعد ازاں خیبر پختونخوا میں ڈیرہ اسماعیل خان میں چیراٹ میں مشقیں کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : روس کا فوجی دستہ مشترکہ فوجی مشقوں کے لیے پاکستان پہنچ گیا

    یاد رہے کہ ان مشقوں کا اعلان رواں برس کے شروع میں روس کی آرمی کے کمانڈر ان چیف جنرل اولیگ سالو کوو نے کیا تھا۔انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان اور روس کی پہلی مشترکہ فوجی مشقیں پہاڑی علاقے میں ہوں گی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک میں دفاع تعاون بڑھانے کا باقاعدہ سلسلہ 2014 میں اس وقت شروع ہوا تھا،جب روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئے گو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔اسی دورے میں ماسکو اور اسلام آباد نے دفاعی معاہدے پر دستخط بھی کیا تھا۔