Tag: 2 culprit hanged

  • فیصل آباد: قتل کے 2مجرموں کو پھانسی دیدی گئی

    فیصل آباد: قتل کے 2مجرموں کو پھانسی دیدی گئی

    فیصل آباد : سینٹرل جیل میں قتل کے دومجرموں کو تختہ دار پرلٹکادیا گیا.

    جیل ذرائع کے مطابق فیصل آباد کی سینٹرل جیل میں سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی دیدی گئی، پھانسی پانے والے مجرموں میں اخلاق اور شوکت شامل ہیں، مجرم اخلاق اور شوکت نے دو ہزار ایک میں دو افراد کو قتل کیا تھا۔

    مجرمان نے سیشن کورٹ میں تاریخ پیشی پر آئے دو کزن طارق جاوید اور ظفر اقبال کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا.

    اس سے قبل دونوں مجرمان کو 11 ستمبر کو پھانسی دی جانی تھی لیکن لاہور ہائیکورٹ میں لواحقین کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سزا پر عملدرآمد روک دیا گیا تھا۔ تاہم آج صبح دونوں مجرموں کو پھانسی دیدی گئی.

  • کراچی: اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکادیا گیا

    کراچی: اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکادیا گیا

    کراچی: آج سزائے موت کے منتظر دو قیدی منطقی انجام کو پہنچے، اعظم اور عطااللہ کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے۔

    سینٹرل جیل کراچی میں صبح ساڑھے چھ بجے سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی، عطااللہ اور اعظم نے سن دوہزار ایک میں سولجر بازارتھانے کی حدود میں ڈاکٹر علی رضا پیرانی کو قتل کیا تھا، عطا اللہ اور محمد اعظم کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دونوں مجرموں کو جولائی دو ہزار چار میں سزائے موت سنائی تھی، پھانسی سے قبل مجرمان کا طبی معائنہ کیا گیا اور ورثاء سے آخری ملاقات کرائی گئی۔

    پھانسی کے موقع پر سینٹرل جیل کے باہر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جبکہ پھانسی کے بعد میتیں ورثاء کے سپرد کر دی گئیں ہیں۔

    گزشتہ روز انسدادِ دہشت گردی کی ایک عدالت نے ان دونوں کی جانب سے ڈیتھ وارنٹ کے اجراء کے خلاف درخواست بھی مسترد کر دی تھی، ان دونوں مجرموں کے بلیک وارنٹ 24 جنوری کو جاری کیےگئے تھے۔

    یاد رہے کہ کراچی جیل میں ان پھانسیوں سے قبل دو مجرمان بہرام خان اور محمد سعید کو پھانسی دی گئی تھی۔

    سانحہ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد اب تک بائیس مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا یا جا چکا ہے، پنجاب میں چودہ ، سندھ میں سات اور کے پی کے میں ایک دہشتگرد کو پھانسی دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 16 دسمبر کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملے میں 133 بچوں سمیت 150افراد شہید ہوگئے تھے۔