بھارت نے آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے دو ڈیموں کے تمام گیٹ کھول دیے، جس سے پاکستان میں سیلابی صورت حال پیدا ہوئی۔
مقبوضہ کشمیر ریجن کے ڈیمز سے تقریباً 2 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا جس سے دریائے ستلج راوی اور چناب کی سطح میں اضافہ ہوا اور اطراف کی آبادیاں ڈوب گئیں۔
یہ پانی کا ریلا کیسے اور کس جانب سے پاکستان میں داخل ہوا اس حوالے سے اے آر وائی نیوز اسلام آباد کی نمائندہ فرح ربانی کی رپورٹ کے مطابق تباہ کن ریلے سے ابتدائی طور پر خانکی مرالہ اور قادر آباد کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے۔
اس پانی کی آمد کے بعد پنجاب کے شہروں سیالکوٹ نارووال اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جس کے نتیجے میں آس پاس کے دیہات بہہ گئے اس صورتحال میں مزید شدت کا اندازہ کرتے ہوئے انتظامیہ نے دو بند دھماکے سے اڑا دیئے تاکہ پانی کو گزرنے کا راستہ مل سکے۔
رپورٹ کے مطابق اگر یہ سیلابی صورتحال کنٹرول میں نہیں آتی ہے تو پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی یہی صورتحال پیدا ہوگی جس کے بعد یہ ریلا گدو بیراج سے سندھ میں داخل ہوجائے گا۔
مون سون کے حوالے سے بات کی جائے تو اس وقت آٹھواں اسپیل جاری ہے اور نوواں اسپیل 29اور 30اگست کی درمیانی شب پاکستان میں داخل ہوگا۔ جس کا بعد اس بات کا امکان ہے کہ یہ سیلابی صورتحال سندھ میں پیدا ہوسکتی ہے۔