Tag: 2 lashain baramad

  • دریائے سندھ سے مزید دو لاشیں برآمد، تعداد 25 تک جا پہنچی

    دریائے سندھ سے مزید دو لاشیں برآمد، تعداد 25 تک جا پہنچی

    کالاباغ :  جناح بیراج کے قریب دریائے سندھ سے مزید دو لاشیں ملی ہیں۔ دو ماہ کے دوران دریائے سندھ سے ملنے والی لاشوں کی تعداد 25 ہو گئی۔

    گذشتہ دو ماہ سے جناح بیراج پر دریائے سندھ سے ملنے والی تشدد زدہ لاشوں کا سلسلہ جاری ہے یہ لاشیں خیبر پختونخواہ کے علاقوں صوابی ،مردان ،نوشہرہ،اکوڑہ خٹک اور ضلع اٹک کے علاقوں سے دریائے سندھ میں تیرتی ہوئی آتی ہیں اور جناح بیراج کالاباغ پرآ کر رک جاتی ہیں اور گذشتہ دو ماہ سے جناح بیراج پر لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    دو ماہ کے دوران مردہ حالت میں ملنے والے تقریبا تمام افراد کو قتل کیا گیا ہے۔ آج جناح بیراج پر ملنے والی لاشوں میں ایک لاش بوری بند جب کہ دوسری کے گلے میں پھندا ڈالا گیا ہے.

    دو ماہ کے دوران ملنے والی لاشوں کی تعداد 25ہو گئی ہے ،اتوار کو سرکاری اداروں کی چھٹی ہونے کی وجہ سے دونوں لاشیں دریا سے نہیں نکالی جا سکیں اور یہ دونوں لاشیں تا حال دریا میں موجود ہیں۔

     

  • کورنگی ندی سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد

    کورنگی ندی سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد

    کراچی : کورنگی ندی کے قریب سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مرنے والوں کو اپنا کارکن ظاہر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ سے دو افراد کی تشدد ذدہ لاشیں ملیں، پولیس کے مطابق دونوں افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کورنگی میں ندی کے قریب سے ملنے والی لاشیں چار سے پانچ گھنٹے پرانی ہیں، جنہیں تشدد کے بعد گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔

    دونوں افراد کی عمریں پچیس سے تیس سال کے درمیان ہیں، مقتولین کی شناخت مرزا شمائل بیگ اورکامران سنی کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    مقتولین کورنگی سو کوارٹر کے رہائشی بتائے جاتے ہیں ۔ جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر کے لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے جناح اسپتال منتقل کر دی گئیں۔

    علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کورنگی میں کراسنگ کے علاقے میں دومہاجرنوجوانوں شمائل بیگ اورکامران کے قتل کے واقعہ کی شدیدمذمت کی ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ مذکورہ کارکنان کو کچھ ماہ قبل ان کے گھروں سے گرفتار کیا گیا تھا یہ کھلا ماورائے عدالت قتل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اگران مہاجر نوجوانوں پر کوئی الزام تھاتوانہیں قانون کے مطابق عدالت میں پیش کیاجاناچاہئیے تھا۔