Tag: 2 prisoner hanged

  • کراچی اور بہاولپور میں5 خواتین کے قتل میں 2مجرموں کو پھانسی

    کراچی اور بہاولپور میں5 خواتین کے قتل میں 2مجرموں کو پھانسی

    کراچی : ملک بھر میں قاتلوں کو تختہ دار پر لٹکائے جانے کا سلسلہ جاری ہے کراچی اور بہاولپور میں دو افراد کو پھانسی دیدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل میں علی الصبح دہرے قتل کے مجرم شاہد محمود کوتختہ دار پر لٹکادیا گیا، مجرم شاہد محمود نے 1998میں خاتون اور اس کی بیٹی کو ڈکیتی میں مزاحمت پر قتل کیا تھا، مجرم کی رحم کی تمام اپیلیں مسترد ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب بہاولپور کی سینٹرل جیل میں بھی تہرے قتل کا سفاک مجرم تجمل بھی اپنے منطقی انجام کو پہنچا، مجرم تجمل نے دوہزار چار میں اپنی تین خالہ زاد بہنوں کو قتل کیا تھا۔

  • فیصل آباد:سینٹرل جیل میں 2مجرموں کو پھانسی دیدی گئی

    فیصل آباد:سینٹرل جیل میں 2مجرموں کو پھانسی دیدی گئی

    فیصل آباد: سنٹرل جیل میں دو مجرموں کو پھانسی دے دی گئی،  پھانسی کی سزا کے دو مجرم محمد اختر عرف حُسینہ اور ساجد علی عرف تارو کو جمعے کی صبح ساڑھے پانچ بجے پھانسی دی گئی۔

    سنٹرل جیل فیصل آباد میں علی الصبح سزائے موت کے دو مجرموں کو پھانسی دے دی گئی، جیل حکام کے مطابق ساجد عرف طارو کو ایک شخص کے قتل کے جرم میں پھانسی دی گئی جب کہ محمد اخترعرف حسینا کو قتل اور زیادتی کے جرم میں تختہ دار پر لٹکایا گیا۔

    پھانسی سے قبل دونوں مجرموں کا طبی معائنہ کیا گیا، اس موقع پر جیل کے اطراف سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، بعد میں دونوں کی لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔

    دونوں مجرموں کا تعلق فیصل آباد سے تھا اور انھیں اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت انسدادِ دشت گردی کی عدالتوں کی جانب سے محمد اختر کو سنہ 1999 میں جبکہ ساجد علی کو 2001 میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

    اس سے قبل جنوری 2015 میں کو فیصل آباد جیل میں مشرف حملہ کیس میں  ملوث دو اور شدت پسندوں نوازش علی اور مشتاق احمد کو سزائے موت دی گئی۔

    اس سے قبل دسمبر 2014 میں فیصل آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں چھ مجرموں کو پھانسی دے دی گئی تھی ۔ ان میں جی ایچ کیو پر حملے کے مجرم محمد عقیل عرف ڈاکٹر عثمان اور سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے مجرم ارشد محمود کو پھانسی دے دی گئی تھی ۔

    واضح رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد وزیراعظم نے موت کی سزا پر عائد عارضی پابندی کو ختم کر دیا تھا۔

  • میرپور آزاد کشمیر: سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی پر لٹکادیا

    میرپور آزاد کشمیر: سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی پر لٹکادیا

    میرپور آزاد کشمیر: سنٹرل جیل میرپور آزاد کشمیر میں قید سزائے موت کے دو قیدیوں کو پھانسی پر لٹکا دیا، کوٹ لکھپت جیل سے جلاد بھی میرپور بلوایا تھا جبکہ گزشتہ شب ورثاء سے آخری ملاقات کروادی گئی تھی۔

    پاکستان کے بعد آزاد کشمیر میں سزائے موت پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے، میرپور آزاد کشمیر کی سینٹرل جیل میں قید دو سزائے موت کے قیدیوں محمد ریاض ولد مظفر ساکن پوٹھی راجگان اور محمد فیاض ولد شفیع ساکن دندی سرائے عالمگیر کو آج پھانسی دیدی گئی۔

    سینٹرل جیل انتظامیہ نے انتظامات مکمل کرنے کے بعد دونوں قیدیوں کے ورثاء سے ان کی آخری ملاقات بھی کروادی تھی۔

    سزائے موت کے مجرمان نے سن دو ہزار پانچ میں سابق صدر سپریم کورٹ بار فضل ربانی کے گھر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے ان کے بیٹے کو قتل کر دیا تھا، ملزمان نے صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب کے پاس بھی رحم کی اپیل کی، جس کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

    دونوں قیدیوں کو پھانسی دینے کے لیے کورٹ لکھپت جیل لاہور سے جلاد صابر مسیح سینٹرل جیل میرپور بلوایا تھا۔

    واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد اب تک 22 دہشتگردوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

  • کراچی اورلاہور میں مزید2 دہشتگردوں کو پھانسی دیدی گئی

    کراچی اورلاہور میں مزید2 دہشتگردوں کو پھانسی دیدی گئی

    کراچی: لاہور اور کراچی میں مزید دو مجرموں کو پھانسی دیدی گئی، کراچی میں محمد سعید اور لاہور میں زاہد حسین کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ۔

    جیلوں میں سزائے موت کے منتظر مزید دو مجرم منطقی انجام کو پہنچ گئے، سینٹرل جیل کراچی میں کالعدم تنظیم کے کارکن محمد سعید کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد الصبح پھانسی دی گئی۔

    مجرم نے تیس اپریل دو ہزار ایک کو تھانہ الفلاح کی حدود میں ریٹائرڈ ڈی ایس پی سید صابر حسین شاہ اور انکے بیٹے کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا، مجرم کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی تھی۔

    دوسری جانب کوٹ لکھپت جیل لاہور میں مجرم زاہد حسین کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، زاہد حسین دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افراد کے قتل میں ملوث تھا، مجرم کی رحم کی اپیل صدرِ پاکستان نے مسترد کردی، جس کے بعد ملزم کو آج پھانسی دی گئی۔

    یاد رہے 2روز قبل سزائے موت کے سات مجرموں کو پھانسی دی گئی تھی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ سات مجرموں کو ایک ہی دن پھانسی دی گئی ہو، سات مجرموں میں سکھر سے تین، فیصل آباد سے دو جبکہ راولپنڈی اور کراچی سے ایک ایک مجرم شامل تھے۔

    سکھر سینٹرل جیل میں تین مجرموں محمد طلحہ،خلیل احمد اور شاہد حنیف کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    کراچی میں سزائے موت کے قیدی بہرام خان کو پھانسی دی گئی، سینٹرل جیل کراچی میں سنہ دو ہزار آٹھ کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی تھی۔

    راولپنڈی اڈیالہ جیل میں کراچی میں امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سزائے موت کے مجرم ذوالفقار احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا جبکہ فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث مجرموں نائیک نوازش علی اور مشتاق احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔

    اس سے پہلے نو جنوری کو مشرف حملہ کیس میں ملوث خالد محمود کو پھانسی دی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ سزائے موت پر پابندی ختم ہونے کے بعد اب تک انیس دہشت گردوں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔