Tag: 20 ارب روپے ہر جانے کا دعویٰ

  • افتخارچوہدری کاہرجانے کادعویٰ، عمران خان کوسمن جاری

    افتخارچوہدری کاہرجانے کادعویٰ، عمران خان کوسمن جاری

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی جانب سےبیس ار ب روپے کے ہتک عزت کے دعوے پر عمران خان کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔

    اسلام آباد کی عدالت میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی جانب سے دائرازالہ حیثیت عرفی کی درخوست پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ہتک عزت کا نوٹس جاری کر دیا گیا ۔

     سیشن جج نذیر احمد کی عدالت سے جاری سمن میں عمران خان کو انتیس جنوری کو عدالت میں پیش ہونےکی ہدایت کی گئی ہے ۔

    تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ سمن کے حوالےسے جواب وکلاء سے مشاورت کے بعد دیا جائے گا، سمن پاکستان تحریک انصاف سیکریٹریٹ ایمبیسی روڈ کے پتہ پر بھیجا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ افتخار محمد چودھری کی جانب سے دعویٰ میں کہا گیا کہ عمران خان معافی مانگیں یا 20 ارب روپے ہرجانہ ادا کریں ۔

  • افتخارچوہدری کا عمران خان کیخلاف20 ارب روپے ہر جانے کا دعویٰ

    افتخارچوہدری کا عمران خان کیخلاف20 ارب روپے ہر جانے کا دعویٰ

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی جانب سے پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف 20ارب روپے کے ہر جانے کا دعویٰ کردیا گیا ہے۔

    ایف ایٹ کچہری میں سیشن جج نذیراحمد نے سابق چیف جسٹس کے دعویٰ کی سماعت کی ، دوران سماعت افتخار چوہدری کی جانب سے شیخ احسن الدین پر مشتمل وکلاء پینل نے اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں دعویٰ دائر کیا۔

    شیخ احسن ایڈووکیٹ نے دعویٰ میں مؤقف اپنایا کہ عمران خان کی جانب سے عام انتخابات2013 میں دھاندلی کے حوالے سے سابق چیف جسٹس پر بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں بدنامی ہوئی ،افتخار محمد چوہدری اور اُن کے خاندان کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ عمران خان اپنے الزامات کو ثابت نہیں کرسکے ہیں۔

    دعویٰ میں کہا گیا کہ وہ معافی مانگیں یا 20 ارب روپے ہرجانہ ادا کریں ۔عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 29جنوری کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے جواب طلب کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری گزشتہ سال دسمبر میں اپنے عہدے سے سکبدوش ہوئے تھے۔ عمران خان کی جانب سے سابق چیف جسٹس پر الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ افتخار محمد چوہدری عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے ذمہ دار ہیں لہذا ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے۔