Tag: 20-countries

  • دنیا کے 70فیصد لوگوں کی بہتری کیلئے 20ممالک کا مشترکہ فیصلہ

    دنیا کے 70فیصد لوگوں کی بہتری کیلئے 20ممالک کا مشترکہ فیصلہ

    دنیا کے 20ممالک کے گروپ کے رہنماؤں نے ترقی پذیر ممالک کیلئے کورونا وائرس ویکسین کی فراہمی میں تیزی لانے کی ضرورت کی تصدیق کی ہے۔

    وہ یہ امر یقینی بنانے کی امید رکھتے ہیں کہ سال 2022 کے وسط تک دنیا کی 70فیصد آبادی کو مکمل طور پر حفاظتی ٹیکے لگ جائیں گے۔ ان رہنماؤں نے اٹلی کے شہر روم میں اپنے دو روزہ سربراہ اجلاس کا آغاز ہفتے کے روز کیا۔

    یہ اجلاس توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور اس کی فراہمی میں رکاوٹوں کے عالمی معیشت پر پڑنے والےاثرات کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کی صورتحال کے دوران منعقد ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیشتر شرکاء نے اپنی بات چیت کے پہلے روز عالمگیر وباء سے عالمی اقتصادی بحالی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔

    رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ عالمگیر وباء سے مکمل بحالی کے لیے صنعتی اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان ویکسین تک رسائی میں عدم مساوات کو ختم کرنا ناگزیر ہے۔

    انہوں نے وزارتی سطح پر کیے گئے اُس سمجھوتے کی توثیقِ نو بھی کی جو کارپوریٹ ٹیکس کی کم از کم شرح کا تعین کرتا ہے، یہ سمجھوتہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ بڑی کمپنیاں ٹیکس کا اپنا منصفانہ حصہ ادا کریں۔

  • قرضوں میں ریلیف،وزیراعظم کا جی 20 ممالک،  آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اقدامات کا خیر مقدم

    قرضوں میں ریلیف،وزیراعظم کا جی 20 ممالک، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اقدامات کا خیر مقدم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے جی 20 ممالک، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اقدامات کا خیر مقدم کیا ، جی ٹوئنٹی نےپاکستان سمیت 76ممالک کے قرضوں کومؤخرکرنے منظوری دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ترقی پذیر ممالک کیلئےجی20 ممالک کی جانب سےقرضوں میں ریلیف کیلئے اقدامات کئے گئے، وزیراعظم عمران خان نے جی 20 ممالک آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اقدامات کا خیر مقدم کیا۔

    وزیراعظم عمران خان سے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی اہم ملاقات ہوئی ، جس میں مشیر خزانہ نے وزیراعظم کو آئی ایم ایف سے1.4بلین ڈالراضافی مراعاتی منظوری اور اعلان کردہ اقتصادی پیکج پرعملدرآمد سے آگاہ کیا۔

    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سےملاقات ہوئی تھی ، جس میں پاکستان سمیت 76ترقی پذیر ممالک کوقرضوں کی ادائیگی میں ملنےوالی سہولت پرگفتگو ہوئی۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نےترقی پذیرممالک کوقرض ادائیگی میں سہولت کی تجویز دی، 12 اپریل کو سیکرٹری جنرل یواین اور عالمی معاشی اداروں کوخطوط لکھے گئے، دنیابھر میں مختلف ممالک کے وزرائےخارجہ سے رابطے کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تجویزکوزیرغورلانےکی مسلسل درخواست کرتےرہے جبکہ سیکرٹری جنرل یواین،ایم ڈی آئی ایم ایف نے تجویز پر مثبت ردعمل ظاہرکیا، جی20ممالک کےاجلاس میں قرضوں میں سہولت کافیصلہ خوش آئندہے۔

    شاہ محمود قریشی نے حفیظ شیخ کومبارکباد دہیتے ہوئے کہا اللہ نے پاکستان کی کاوشوں کو کامیابی سے نوازا ہے۔

    خیال رہے ترقی یافتہ ممالک کےگروہ جی ٹوئنٹی نےپاکستان سمیت 76 ممالک پرواجب الادا قرضے مؤخرکرنےکی منظوری دے دی ہے ، ان ممالک پر رواں سال یکم مئی سےاکتیس دسمبرتک واجب الادا قرضے مؤخر کئے گئے ہیں۔

    جی ٹوئنٹی کے اعلامیہ کےمطابق اس اسکیم کے تحت منسوخی رواں سال یکم مئی سےاکتیس دسمبرتک کے قرضوں کی گئی، یہ ادائیگیاں اب جون 2022 سے 2024 کےدرمیان کرنا ہوں گی۔

    قرضوں کی ادائیگی کومؤخرکرنےکامقصد ترقی پذیرممالک کی کوروناکی وباسےپیداہونےوالےصحت اورمعاشی بحرانوں سے نمٹنےمیں مددکرناہے نیٹ یہ سہولت ان ممالک کوملے گی جوعالمی بینک کی انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے تحت قرضوں میں ریلیف کےاہل ہیں۔ ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔

  • 5 سال بعد  پاکستان کا شمار عالمی معاشی شرح نمو کیلئے اہم ممالک میں ہوگا

    5 سال بعد پاکستان کا شمار عالمی معاشی شرح نمو کیلئے اہم ممالک میں ہوگا

    نیویارک : عالمی جریدے بلومبرگ کا کہنا ہے کہ سال دوہزارچوبیس تک پاکستان کا شمار عالمی معاشی شرح نمو کیلئے اہم ممالک میں ہوگا، یہ ممالک عالمی معاشی شرح نمو کا 78اعشاریہ 5 فیصد فراہم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے نے پاکستان کو اہم ممالک کی لسٹ میں شامل کرلیا اور کہا سال 2024 تک پاکستان کا شمار معاشی ترقی میں حصہ دار 20 ممالک میں ہوگا، یہ 20 ممالک عالمی معاشی شرح نمو کا 78اعشاریہ 5 فیصد فراہم کریں گے۔

    بلومبرگ نے کہا نئے ممالک میں ترکی، سعودی عرب،میکسیکو شامل ہیں جبکہ اسپین، پولینڈ، کینیڈا اور ویتنام لسٹ سے خارج کردئیےگئے اور امریکا، چین، جاپان، یو کے، بنگلادیش، ملائشیا، روس ، برازیل ودیگرشامل ہیں۔

    عالمی جریدے کے مطابق سال 2024 میں عالمی شرح نمو کا 28 اعشاریہ3 فیصد چین سےآئے گا جبکہ امریکا 9.2 فیصد، روس 2 فیصد اور انڈونیشیا 3.7 فیصد حصہ دار ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا نام اصلاحات کرنیوالے 20 ممالک میں شامل

    بلومبرگ کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال تجارتی جنگ،دیگرمسائل کے باعث عالمی شرح نمو کم رہے گی اور عالمی شرح نمو 3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل دنیا بھر کی معیشت پر نظر رکھنے والے ادارے ورلڈ اکنامک فورم نے عالمی مسابقتی رپورٹ جاری کی تھی ، جس کے مطابق پاکستان کی رینکنگ میں 15 درجے بہتری آئی تھی۔

    اس سے قبل پاکستان ایز آف ڈوئنگ بزنس کے اہم شعبوں میں اصلاحات کے بعد دنیا میں 20 اصلاحات کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا تھا، اصلاحات میں کاروبار شروع کرنا، کنسٹرکشن پرمٹس، بجلی کنیکشنز، پراپرٹی رجسٹریشن، ٹیکسوں کی ادائیگی شامل تھی۔