Tag: 20 labour dead

  • تربت : 20مزدوروں کا قتل، غفلت برتنے پر 8لیویز اہلکار گرفتار

    تربت : 20مزدوروں کا قتل، غفلت برتنے پر 8لیویز اہلکار گرفتار

    تربت: بلوچستان ایک بار پھر لہو لہو ہوگیا، تربت میں سہراب ڈیم پر کام کرنے والے مزدوروں کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، وزیرِاعظم نواز شریف نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور غفلت برتنے پر آٹھ لیویز اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تربت کے علاقے گوگدان میں سہراب ڈیم کے مزدوروں کے کیمپ پر فائرنگ کرکے بیس محنت کشوں کی جان لے لی گئی، ترجمان بلوچستان حکومت جان محمد بلیدی نے اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سیکیورٹی کی کمزوری کی وجہ سے حملہ ہوا ۔

    ترجمان بلوچستان حکومت جان محمد بلیدی نے بتایا کہ واقعے کے بعد علاقے کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے، جائے وقوعہ سے ابتدائی شواہد حاصل کرلیئے گئے ہیں۔

    یہ واقعہ گزشتہ رات اس وقت ہو اجب سہراب ڈیم کے مزدوروں کے کیمپ پر بارہ دہشت گردوں نے گولیاں برسا دی تھیں۔ فائرنگ سے ہلاک مزدوروں میں سے سولہ کا تعلق صادق آباد اورچارکا جیکب آباد سے ہے، لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر وزیرِاعظم نوازشریف نے دہشت گردی کی اس سنگین واردات کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی اور لواحقین سےاظہار افسوس کرتے ہوئے مجروں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کیلئے دس لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس ہزار روپےدینے کا اعلان کیا ہے۔

  • تربت: نامعلوم افراد کی فائرنگ، 20 مزدور جاں بحق

    تربت: نامعلوم افراد کی فائرنگ، 20 مزدور جاں بحق

    تربت: بلوچستان ایک بارپھر لہولہو ہوگیا، گگ دان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بیس مزدور جاں بحق تین زخمی ہوگئے۔

    بلوچستان کےعلاقے تربت میں گگ دان کے قریب سہراب ڈیم پر کام کرنے والے مزدورں کے کیمپ پر نامعلوم مسلح افراد نے گھات لگا کر فائرنگ کردی جس سے بیس مزدور ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    کمشنر مکران کے مطابق فائرنگ سے ہلاک مزدوروں میں سے سولہ کا تعلق صادق آباد اور چار کا جیکب آباد سے ہے، ڈپٹی کمشنر تربت ممتازعلی بلوچ نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رات کو مزدور کیمپ میں سورہے تھے کہ مسلح افراد نے حملہ کردیا۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے اور انہیں ڈی ایچ کیواسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر اس ہولناک واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نےعلاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی شروع کردی۔

    وزیرِاعظم نوازشریف نے دہشت گردی کی اس سنگین واردات کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے، وزیرِاعظم نے لواحقین سے اظہارافسوس کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو مجروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کردی۔

    وزیرِاعلیٰ بلوچستان نے جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کیلئے دس لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس ہزار روپےدینے کا اعلان کیا ہے۔