Tag: 200 یونٹ

  • 200 یونٹ کے بعد اضافی بل، صارفین کے لیے اہم خبر آگئی

    200 یونٹ کے بعد اضافی بل، صارفین کے لیے اہم خبر آگئی

    کراچی : سندھ اسمبلی ارکان نے 200 یونٹ کے بعد اضافی بل کو ختم کرنے مطالبہ کردیا اور کہا بجلی بلوں میں کم سے کم حد 300 یونٹ مقرر کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا کی جانب سے 50 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کیخلاف سندھ اسمبلی میں قراداد پر بحث ہوئی۔

    ایم کیو ایم رکن اسمبلی عامر صدیقی نے کہا کہ کے الیکٹرک بلوں کے ذریعے عوام پر 50 ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا۔

    پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شبیر قریشی کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ کے بعد اضافی بل کو ختم کیا جائے، بجلی بلوں میں کم سے کم حد 300 یونٹ مقرر کی جائے۔

    مزید پڑھیں : 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلیے بڑی خبر، حکومت نے اہم فیصلہ کر لیا

    صوبائی اسمبلی نے بھی کہا یہ ایوان 200 یونٹ کی پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، سندھ حکومت وفاقی حکومت سے رابطہ کرے 200 یونٹ کی حد کو بڑھائے،آصف موسی

    ،ہیر سوہو نے بتایا کہ حیسکو اور سیپکو کی لوڈ شیڈنگ کی کوئی حد نہیں، سندھ کے متاثرہ علاقوں میں 2گھنٹے بجلی ہوتی ہے 4گھنٹے نہیں ہوتی۔

    یاد رہے حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ بجلی کے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری بتدریج ختم کردی جائے گی، جس کے بعد ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے شہری بھی سبسڈی سے محروم ہو جائیں گے۔

    اجلاس میں پاور ڈویژن کے سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ 2027 تک پروٹیکٹڈ کیٹیگری مکمل طور پر ختم کردی جائے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 58 فیصد ہے، جو 11 ملین سے بڑھ کر 18 ملین ہو چکی ہے۔ ان صارفین کو حکومت کی جانب سے سب سے زیادہ 60 سے 70 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے، جو آئندہ ڈیڑھ سال میں مرحلہ وار ختم کردی جائے گی۔

  • 200 یونٹ تک 5000 روپے بل اور 201 یونٹ ہوتے ہی  بل 15 ہزار کیوں؟ سوالات کھڑے ہوگئے

    200 یونٹ تک 5000 روپے بل اور 201 یونٹ ہوتے ہی بل 15 ہزار کیوں؟ سوالات کھڑے ہوگئے

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کے اجلاس میں 200 اور 201 یونٹ پر بلوں میں فرق کا ایجنڈہ شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور سوال کیا 200 یونٹ تک 5000 روپے بل اور 201 یونٹ ہوتے ہیں بل 15 ہزار کیوں؟

    تفصیلات کے مطابق محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا ، جس میں مہنگی بجلی اور زائد بلوں کی بھرمار پر اراکین قومی اسمبلی نے سوالات اٹھادیئے۔

    رکن کمیٹی رانا سکندر حیات نے کہا کہ ہم لوگوں کو کیا جواب دیں بجلی کب سستی ہوگی،؟ کچی آبادیوں اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں بجلی کنکشن نہیں ہیں ، کئی سوسائٹیاں 50 سالوں سے قائم ہیں لیکن وہاں بجلی نہیں ہے، ایسی جگہوں پر بجلی چوری ہو رہی ہے، ایک میٹر ساتھ 10 کنڈے ہوتے ہیں۔

    وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری نے بتایا کہ ہاوسنگ میں کنکشن تب لگتے ہیں جب وہاں کی مقامی اتھارٹی ڈیمانڈ کرے،مقامی اتھارٹی ڈیمانڈ کرے تو ہم کنکشن دینے کے پابند ہیں،ہم اس سے پہلے ایک اتھارٹی کا رول کیسے ادا کر سکتے ہیں۔

    وزیر برائے پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ میرے لیے کنکشن دینا بہت آسان ہے اس سے بجلی زیادہ استعمال ہوگی،زیادہ بجلی استعمال ہوگی تو بجلی کے ریٹ کم ہو جائیں گے، بجلی کی قیمت اس لیے ہی زیادہ ہے کیونکہ بجلی کا استعمال کم ہے، 500ارب کی بجلی چوری نہیں ہے، بجلی چوری 250 ارب سالانہ ہے۔

    مزید پڑھیں : بجلی کے ماہانہ 100 سے 500 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا

    ملک انور تاج نے کہا کہ 200یونٹ اور 201 یونٹ کا معاملہ آج کل لوگوں میں زیر بحث ہے اور 200 اور 201 یونٹ پر بلوں میں فرق کا ایجنڈہ شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ایجنڈہ شامل کیا جائے کہ ایک یونٹ کے فرق پر بل اتنا کیوں بڑھ جاتا ہے۔

    رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ لائف لائن والے صارفین کو 200 یونٹ تک 5000 روپے بل آتا ہے، رجیسے ہی 201 یونٹ ہوتے ہیں بل 15 ہزار ہو جاتا ہے، ایک یونٹ بڑھنے سے اگلے 6 ماہ تک وہ پروٹیکٹڈ صارف بھی نہیں رہتا، کم از کم اسی مہینے کیلئے نان پروٹیکٹڈ رکھ لیں چھ ماہ کیلئے کیوں۔

    اویس لغاری نے بتایا کہ 200 یونٹ تک کے صارفین کو 80 فیصد ڈسکاونٹ دیا جا رہا ہے، ہم صارفین کو ریلیف کے حوالے سے مزید اقدامات بھی کریں گے۔

  • صارفین کو مفت سولر پینل کب سے ملنا شروع ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    صارفین کو مفت سولر پینل کب سے ملنا شروع ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    لاہور : بجلی صارفین کو بھاری بلوں سے چھٹکارا دلانے کے لیے مفت سولر پینل دینے کی تاریخ کا اعلان ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف صارفین بجلی کی بڑھتی قیمتوں اور بھاری بلوں سے پریشان ہیں ، وہیں صوبائی حکومتوں کی جانب سے مفت سولر پینل دینے کے اعلانات کیے جارہے ہیں۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی کے بھاری بلوں سے چھٹکارا دلانے کے لیے روشن گھرانہ کے نام سے اسکیم کی منظوری دی، پروگرام کے تحت ابتدائی طور پر 45 لاکھ گھریلو صارفین کو پنجاب حکومت آسان اقساط پر سولر سسٹم لگا کر دے گی۔

    اب مفت سولر سسٹم کن صارفین کو دیئے جائیں گے اور سولر سسٹم دینے کا سلسلہ کب سے شروع ہوگا؟ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بڑا فیصلہ کرلیا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا جشن آزادی کے دن سے سولر پینل کی تقسیم شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا، 200 یونٹ تک استعمال کرنیوالے 14 اگست سے سولر پینل حاصل کرسکیں گے۔

    اس کے علاوہ 200 سے500 یونٹ استعمال کرنیوالےکو سولر پینل 10 فیصد معاوضہ کی ادائیگی پرملیں گے جبکہ 500یونٹ تک سولر پینل کی فراہمی کی 90 فیصد رقم پنجاب حکومت ادا کرے گی۔

    بلا سود ادائیگی پانچ سال میں سولر پینل کی فراہمی بینکوں کے ذریعے ہوگی ، پنجاب حکومت نے سولر پینلز کی فراہمی کی اسکیم کی تمام ایس او پیزطے کر لیں۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ سولرپینلز کی فراہمی سے بجلی بل میں 40 فیصد کمی ہوگی، عوام کو ریلیف دینا ہی میرا مشن ہے، مشکل حالات ہیں لیکن ہم عوام کیساتھ ہیں اور رہیں گے۔۔

  • 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں کے لئے بڑی رعایت کا اعلان

    200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں کے لئے بڑی رعایت کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں کے لئے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے توانائی سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے 94فیصد گھریلو صارفین میرے اعلان مستفید ہوں گے جومیں کرنے جارہاہوں۔

    وزیراعظم نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں کو تین ماہ کیلئے رعایت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 3 ماہ میں ڈھائی کروڑ گھریلو صارفین کیلئے 50ارب روپےکی رقم خرچ ہوگی، اس رعایت میں کےالیکٹرک کے صارفین بھی شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے تین ماہ کیلئے اس رعایت سے 94فیصد صارفین کو فائدہ ہوگا، حکومت کی رعایت سے 4 سے 7روپے تک فی یونٹ 94 فیصد صارفین کو فائدہ ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنیوالے94فیصدصارفین کو3ماہ تک4سے7روپےفی یونٹ رعایت ملے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تتخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگاجس کی بنیاد پر جائز احتجاج کیاگیا، پہلی بار حکومت نے ریئل اسٹیٹ پر ٹیکس لگایاہے جو میرے نزدیک اور بھی لگناچاہیےتھا، ریئل اسٹیٹ کاکاروبار کرنیوالے زمینیں رکھ کر سٹہ بازی کرتے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ جو کروڑوں ڈالرز لےجاتے ہیں ان کی وجہ سےتنخواہ دار طبقے پر بھی ٹیکس لگاہے، اگلےسال ریئل اسٹیٹ بزنس پرٹیکس کیلئےزیادہ کام کیاجائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ وقت آگیاہےجودولت سےمالامال ہیں وہ قربانی دیں، حکومت پاکستان صوبوں سےملکردن رات محنت کرےگی، میں تمام شعبوں کی خودنگرانی کررہا ہوں۔

  • بجٹ میں 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو کیا ریلیف دیا جائے گا؟  بڑی خوشخبری آگئی

    بجٹ میں 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو کیا ریلیف دیا جائے گا؟ بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : بجلی کے 200 استعمال کرنے والے یونٹ والے صارفین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی ، وزیراعظم نے اہم ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا، بجٹ میں 200 یونٹ والے چھوٹے صارفین کیلئے نیا ریلیف پیکج متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ 200 یونٹ استعمال کرنے والوں کیلئے حکومت ایک سوساٹھ ارب روپے کی سبسڈی برداشت کرے گی۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹس والوں کیلئے ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے بجلی نرخ میں اضافے کی معاشی ٹیم کی تجویز مسترد کردی۔

    ذرائع وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ 2 کروڑ پروٹیکٹڈ صارفین کو بجلی نرخوں میں سبسڈی فراہم کی جائے گی اور آئندہ مالی سال بجلی نرخوں میں اضافہ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کیلئے نہیں کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق بڑے صارفین کیلئے بجلی ٹیرف میں اضافہ نئے مالی سال کے پہلے ماہ سے کیا جائے گا اور پروٹیکٹڈ صارفین کو رواں مالی سال کے اختتام تک 160 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔

  • 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے  صارفین کے لیے اچھی خبر

    200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے اچھی خبر

    اسلام آباد : حکام پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ 200 یونٹ تک کے صارفین کے لیے قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں بجلی کی بنیادی قیمت میں ساڑھے 7 روپے فی یونٹ اضافے تک کی حکومتی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ٹیرف میں اضافے کی بڑی وجہ روپے کی قدر میں کمی کیپسٹی پیمنٹس ہیں، کس سلیب کے لیے کتنا اضافہ کرنا حکومت کا کام ہے، یہ سیاسی اور انتظامی فیصلہ ہے جو حکومت نے کرنا ہے۔

    ممبر نیپرا رفیق شیخ نے سوال کیا کہ وہ کونساقانون ہے جو حکومت کوسبسڈی دینے کا تعین کرتاہے؟ کس سلیب کو کتنی سبسڈی دینی ہے حکومت کو یہ اختیار کونسا قانون دیتاہے؟

    جس پر حکام پاور ڈویژن نے بتایا کہ حکومت بجلی صارفین کو158ون ارب روپے کی سبسڈی دے گی، 200یونٹ تک کے صارفین کے لیے کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا تو چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پروٹیکٹڈ کو سبسڈی دینے سے دیگر صارفین پر بوجھ پڑ رہاہے۔

    دوران سماعت حکام پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ ملک میں40فیصد صارفین خط غربت سے نیچے رہ رہے ہیں،ان بجلی صارفین کو حکومت سبسڈی فراہم کررہی ہے۔

    حکام پاور ڈویژن نے بتایا کہ حکومت90فیصد صارفین کو سبسڈِی دے رہی ہے، تریسٹھ فیصد گھریلوصارفین کے لیے بجلی کا ٹیرف نہیں بڑھایا جارہا، 4.9 فیصدصارفین کےلیے ساڑھے7روپے فی یونٹ اضافہ کررہے ہیں۔