Tag: 2008 انتقال

  • پال نیومین:‌ نیلی آنکھوں والا اداکار اور ایک غیر معمولی انسان

    پال نیومین:‌ نیلی آنکھوں والا اداکار اور ایک غیر معمولی انسان

    ہالی وڈ کی تاریخ میں پال نیومین کو ان کی بے مثال اداکاری کے سبب ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انھیں اکثر دنیا کا غیر معمولی انسان بھی کہا گیا ہے جس کی وجہ اُن کی انسان دوستی اور جذبۂ خدمت ہے۔ پال نیومین نے 83 سال کی عمر پائی اور 2008ء میں آج ہی کے دن اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

    اداکار پال نیومین نے فلم کی دنیا میں اپنے کرداروں میں حقیقت کا رنگ بھرتے ہوئے خوب شہرت کمائی اور شائقین میں مقبول ہوئے۔

    پال نیومین اپنی آنکھوں کی رنگت کی وجہ سے بھی اسکرین پر اور ہر محفل مین سب سے الگ نظر آتے تھے۔ ان کی آنکھوں کا رنگ نیلا تھا۔ وہ ایک وجیہ صورت مرد تھے جس نے اسکرین پر اپنی شان دار اداکاری سے شائقین کو متاثر کیا اور آسکر ایوارڈ یافتہ فن کاروں کی صف میں‌ شامل ہوئے۔ پال نیومین نے ہالی وڈ کی مشہور فلموں ’دی ہسلر‘، ’کیٹ آن اے ہاٹ ٹِن رُوف‘ اور ’دی کلر آف منی‘ میں بے مثال اداکاری کی اور اپنے دور کے کام یاب فن کاروں کے درمیان اپنی پہچان بنائی۔

    پال نیومین کا فلمی سفر پانچ دہائیوں پر محیط رہا۔ اس عرصہ میں انھوں نے لگ بھگ ساٹھ فلموں میں کام کیا۔ بہترین پرفارمنس کی بنیاد پر 10 مرتبہ پال نیومین کا نام اکیڈمی ایوارڈ کے لیے فہرست میں‌ شامل کیا گیا اور ’دی کلر آف منی‘ وہ فلم تھی جس میں اپنی شان دار اداکاری پر وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے میں کام یاب ہوگئے۔

    پال نیومین نے 26 جنوری 1925ء کو امریکہ کے علاقے کلیولینڈ اوہائیو میں آنکھ کھولی۔ ان کے والد کھیلوں کے سامان کی خرید و فروخت کام کرتے تھے۔ نیومین نے ابتدا میں نیوی میں ملازمت کرنا چاہی، لیکن ان کی نیلی آنکھیں اس راستے میں رکاوٹ بن گئیں۔ دراصل نیومین بطور امیدوار ادارے کی جانب سے ایک ٹیسٹ کے دوران بعض رنگوں کی شناخت نہیں کر سکے تھے اور اسے اُن کا نقص کہہ کر ناکام قرار دے دیا گیا۔

    اداکار پال نیومین ایک نہایت متحرک اور فعال شخص تھے جس نے ہمیشہ اپنے شوق کو اہمیت دی۔ وہ 70 کی دہائی میں فلمی دنیا سے صرف اس لیے دور ہوگئے تھے کہ انھیں گاڑیوں کی ریسں کا شوق پورا کرنا تھا۔ ایک ماہر ڈرائیور کی حیثیت سے پال نیومین نے ریس کے متعدد مقابلوں میں حصّہ لیا اور ایک کار ریس میں انھوں‌ نے دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

    ہالی وڈ میں پال نیومین نے اپنی اداکاری کی بنیاد پر کُل تین آسکر ایوارڈ اپنے نام کیے تھے۔ انھوں نے اپنے فلمی سفر کے دوران شریکِ‌ حیات کے طور پر جو این ووڈورڈ کا انتخاب کیا تھا جو خود بھی اداکارہ تھیں۔ وہ پانچ بیٹیوں کے والدین بنے۔

    نیلی آنکھوں والے پال نیومین کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے، لیکن وہ جب تک زندہ رہے دوسروں کے لیے جینے اور سب کے کام آنے کو اپنا مقصدِ‌ حیات بنائے رکھا۔ پال نیومین نے اُن بچّوں کے لیے ’سمر کیمپ‘ قائم کیے تھے جو مہلک بیماریوں کا شکار تھے۔ اداکار کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ جذبۂ خدمت کے تحت کئی خیراتی اداروں کی مالی امداد کرتے رہتے ہیں۔

  • چارلٹن ہسٹن: جب ہالی وڈ اسٹار کراچی آئے اور اپنے ایک مداح سے ملے

    چارلٹن ہسٹن: جب ہالی وڈ اسٹار کراچی آئے اور اپنے ایک مداح سے ملے

    رمضان کا پہلا عشرہ تھا جب امریکی اداکار چارلٹن ہسٹن کراچی میں موجود تھے۔ وہ افغان پناہ گزینوں‌ کی پاکستان میں‌ حالتِ زار پر دستاویزی فلم کی تیّاری کے سلسلے میں‌ یہاں آئے تھے۔

    یہ بات ہے 1980- 82 کی۔ چارلٹن ہسٹن نے اپنی آمد کے اگلے روز امریکن قونصلیٹ کی لائبریری میں ایک پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں سے ملاقات بھی کی تھی۔ کراچی کے سینئر صحافی نادر شاہ عادل جو اچھی فلمیں‌ دیکھنے کا شوق بھی رکھتے ہیں‌، اس اداکار کے مداحوں‌ میں سے ایک ہیں۔ اُن دنوں‌ وہ ایک روزنامے سے وابستہ تھے اور ادارے کی جانب سے چارلٹن ہسٹن سے اس فلم سے متعلق گفتگو کے لیے انہی کو ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ وہ لکھتے ہیں، ڈائریکٹر پبلک افیئرز شیلا آسٹرین نے میری چارلٹن ہسٹن سے ملاقات کرائی۔ میں نے انھیں 8 سالوں پر محیط وہ ساری تصاویر اور ان کے خطوط دکھائے جو انھوں نے مجھے بھیجے تھے، چارلٹن بہت خوش ہوئے، گفتگو مختصر مگر بہت یادگار رہی۔ شیلا سے کہنے لگے اس صحافی نے مجھ پر کئی مضامین لکھے، مجھے ایک ایمبرائیڈرڈ ٹوپی بھیجی تھی، میں ان کا ممنون ہوں۔ جی ہاں، نادر شاہ اس امریکی اداکار کے ایسے مداح تھے جس کی ہسٹن کے ساتھ ایک عرصہ تک خط کتابت بھی ہوتی رہی۔

    مشہور امریکی اداکار چارلٹن ہسٹن نے امریکہ میں 4 اکتوبر 1923ء کو آنکھ کھولی، ابتدائی تعلیمی مدارج طے کرکے وہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی پہنچے اور یہاں سے سند لینے کے بعد تین برس تک امریکی فضائیہ میں‌ خدمات انجام دیں۔ انھیں اداکاری کا شوق ایسا تھاکہ باقاعدہ تربیت حاصل کی اور فوج سے الگ ہونے کے بعد اداکاری کا آغاز کیا، لیکن اس کے لیے انھیں‌ بڑی تگ و دو اور محنت کرنا پڑی تھی۔

    ایک زمانہ تھا جب وہ اور ان کی اہلیہ لِڈیا شکاگو میں فقط ایک کمرے میں‌ رہے اور مقامی آرٹسٹوں کے لیے معمولی معاوضہ پر لائیو ماڈلنگ کرتے رہے تھے۔ قسمت نے پلٹا کھایا اور پھر ان کا شمار بہترین اداکاروں‌ میں‌ ہونے لگا وہ متعدد اعزازات سے نوازے گئے جن میں‌ آسکر نمایاں‌ ہے۔

    چارلٹن ہسٹن ہالی وڈ کی تاریخی و مذہبی موضوعات پر مبنی فلموں میں اپنے کرداروں کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں‌ گے۔ انھوں نے بن حُر جیسی عہد آفریں‌ فلم کا مرکزی کردار نبھا کر شہرت حاصل کی۔

    1952ء میں چارلٹن ہسٹن نے براڈوے میں کام کرنے کے بعد فلم ’دی گریٹیسٹ شو آن ارتھ‘ میں رِنگ ماسٹر کا کردار نہایت خوبی سے نبھایا۔ اس کے چار برس بعد وہ ’دی ٹین کمانڈمینٹس‘ میں مذہبی پیشوا کے روپ میں‌ نظر آئے اور یہ ان کے کیریئر کا اہم موڑ ثابت ہوا۔ انھیں‌ اس فلم میں‌ بہترین اداکاری پر اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا۔ اسی طرح بِن حُر کے کردار نے ان کے کیریئر کو گویا بلندیوں‌ پر پہنچا دیا۔

    ہسٹن ایسے اداکار تھے جس نے ہالی وڈ کی ایپک فلموں کے دیو مالائی کرداروں میں اپنی افسانوی شخصیت اور قد و کاٹھ سے جان ڈال دی تھی۔ ساٹھ کی دہائی میں اس دور کی ایک مقبول سائنس فکشن فلم ’پلینٹ آف دی ایپس‘ پردے پر سجی تو چارلٹن ہسٹن کے مداحوں‌ کی تعداد میں‌ زبردست اضافہ ہوا اور وہ ستّر کی دہائی میں کئی فلموں میں‌ مرکزی کردار نبھاتے ہوئے نظر آئے۔

    اس کے علاوہ ایک ماحولیاتی سائنس فکشن ’سوئیلینٹ گرین‘ کے سنسنی خیز ڈرامے میں ان کے مرکزی کردار کو بہت سراہا گیا۔

    چھے فٹ چار انچ کے قد کے ساتھ اس اداکار کی گہری اور گونج دار آواز فلم بینوں پر جادو کردیتی تھی۔ انھیں‌ معروف فلمی ہدایت کار مائیکل اینجلو ایک تراشیدہ مجسمہ سے تشبیہ دیتے تھے۔

    ہسٹن کے چہرے کے نقوش ایسے تھے جیسے کسی ماہر سنگ تراش نے اسے نکھارا ہو اور اپنے فن کی انتہا کو چُھو لیا ہو۔ ہالی وڈ کے اس اداکار نے 2008ء میں آج ہی دن وفات پائی تھی۔

    آنجہانی چارلٹن ہسٹن سر لارنس اولیویئر کے زبردست مداح تھے، ان کا کہنا تھا کہ اس بڑے اداکار سے میں نے چھ ہفتے میں اداکاری کے جو رموز سیکھے دوسرے اداکار عمر بھر نہیں سیکھ پاتے۔ چارلٹن ہسٹن کی ایک آپ بیتی بھی شایع ہوئی تھی جس میں‌ انھوں نے اپنی زندگی اور فنی سفر کے کئی واقعات رقم کیے ہیں جو دل چسپ بھی ہیں اور اس اداکار کی شخصیت اور جدوجہد کا بھی احاطہ کرتے ہیں۔

    چارلٹن ہسٹن نے اداکاری کے سفر میں‌ لگ بھگ 100 فلموں‌ اور ڈراموں‌ میں‌ کام کیا اور اپنے کریئر میں‌ فلمی پردے کے لیے مختلف شعبوں‌ میں‌ اپنی صلاحیتوں کو آزمایا۔ ان میں ہدایت کاری کے علاوہ مکالمہ اور منظر نویسی کے علاوہ صدا کاری بھی شامل ہے۔