Tag: 2017

  • نجی اسکولوں میں  اضافی فیسوں کی وصولی، والدین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    نجی اسکولوں میں اضافی فیسوں کی وصولی، والدین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو وصول کی گئی 5 فیصد سے زائد اضافی فیسیں واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے 2017 کے بعد نجی اسکولزکی5فیصد سے زائد فیسوں کوکالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے نجی اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسیس وصول کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کر دیا ہے، فیصلہ چھ صفحات پر مشتمل ہے۔

    فیصلے میں عدالت نے نجی اسکولوں کی جانب سے وصول اضافی فیسیں واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے 2017 کے بعد نجی اسکولوں کی جانب سے پانچ فیصد سے زائد بڑھائی گئی فیسوں کو کالعدم قرار دے دیا۔

    عدالت نے فیسوں کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کرنے کا حکم دیا اور ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی کی جانب سے اسکولوں کی فیسوں میں پانچ سے 8 فیصد اضافہ کا حکم کالعدم قرار دیا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ نجی اسکول فیسوں میں سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی رعایت کو واپس نہیں لے سکتے، درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ نجی اسکول سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود اضافی فیسیں وصول.کر رہے ہیں ، لہذا عدالت سکولوں کو اضافی فیسیں وصول کرنے سے روکے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کا فیسوں میں اضافہ کالعدم قرار دیا تھا ، حکمنامے میں کہا گیا تھا کہ اسکول جنوری دو ہزار سترہ  والی فیسیں وصول کریں اور لی گئی اضافی فیس آئندہ فیسوں میں ایڈجسٹ کریں۔

    عدالت نے حکم دیا تھا کہ نجی اسکول قانون کے مطابق اپنی فیسوں کا دوبارہ تعین کریں، اسکول فیس کی ری کیلکولیشن کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی، متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کی منظورشدہ فیس ہی والدین سے لی جاسکےگی۔

  • ایک سال کے دوران 50 ہزار خواتین اپنوں کے ہاتھوں قتل، رپورٹ

    ایک سال کے دوران 50 ہزار خواتین اپنوں کے ہاتھوں قتل، رپورٹ

    ویانا : عالمی ادارے کی خواتین سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2017 میں پرتشدد کارروائیوں یا جرائم کے نتیجے میں ہلاک ہونے والی خواتین کی تعداد 87000 تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے انسداد منشیات و جرائم یو این او ڈی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ صرف ایک سال کے دوران دنیا میں 50 ہزار خواتین کو ان کے خاوندوں، بھائیوں، والدین، پارٹنرز یا اہل خانہ نے ہی قتل کردیا۔

    یو این او ڈی سی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2017 میں پُرتشدد کارروائیوں یا جرائم کے نتیجے میں ہلاک ہونے والی خواتین کی تعداد 87000 تھی۔

    آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ متعدد ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں کہ قتل سے قبل خواتین تسلسل کے ساتھ اپنوں کے ہاتھوں ہی پُرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنتی رہی تھیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خواتین کے قتل کی ایک وجہ حسد اور طویل گھریلو جھگڑے بھی تھے جب کہ کئی واقعات میں جان سے مارنے کی وجہ خوف بھی سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق رپورٹ میں درج اعداد و شمار کے مطابق براعظم ایشیا سے تعلق رکھنے والے ممالک میں یہ تعداد 20 ہزار تھی جب کہ افریقہ میں 19 ہزار، امریکا میں آٹھ ہزار اور مغربی ممالک میں تین ہزار تھی۔

    ویانا سے جاری کردہ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر آبادی کے اعتبار سے دیکھا جائے تو براعظم افریقہ خواتین کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہوا ہے۔

  • اسرائیلی فورسز نے جون 2019 میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں کیں

    اسرائیلی فورسز نے جون 2019 میں انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیاں کیں

    یروشلم : ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کی صیہونی فورسز کی جانب سے جون 2019 میں 2 فلسطینیوں کو شہید ،173 کو زخمی ،خواتین، بچوں سمیت 401 کو حراست میں لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس جون میں قابض صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 2 فلسطینی شہید اور انسانی حقوق کی 2017 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا، اس موقع پرفلسطینیوں کی جانب سے328 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔

    حماس کے شعبہ اطلاعات ونشریات کی طرف سے جاری ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2019ءکے دوران ناجائز ریاست اسرائیل کی ظالم افواج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور 173 زخمی ہوئے جبکہ 401 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا، ان میں بچے، خواتین دیگر شہری شامل ہیں۔

    قابض صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پرچھاپے مارے جانے کے ساتھ مقدس مقامات کی بے حرمتی، املاک پرقبضے، بیرون ملک سفرپر پابندیوں اور فلسطینی شہریوں کو ہراساں کیے جانے کے واقعات سامنے آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جون کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے القدس کے 60 سالہ موسیٰ ابو میالہ بھی شامل ہیں، انہیں شعفاط پناہ گزین کیمپ میں ان کے گھر کے سامنے تشدد اور گولیاں مارکر شہید کیا گیا۔اسی طرح اسرائیلی فوج نے القدس میں 20 سالہ فلسطینی سمیر عبید کو العیساویہ کے مقام پر شہید کیا گیا۔

    بیت المقدس اور غرب اردن میں جون کے دوران اسرائیلی فوج نے 413 مرتبہ چھاپے مارے، 180 گھروں کی تلاشی کےدوران لوٹ مار اور توڑپھوڑ کی گئی، قابض فوج نے غرب اردن اور القدس میں 303 مقامات پر ناکے لگا کر فلسطینیوں کی تلاشی لی۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے شعبہ اطلاعات و نشریات نے جاری بیان میں بتایا ہے کہ جون 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے 25 مکانات مسمار کئے جب کہ 228 فلسطینیوںکو بیرون ملک سفر سے روکا گیا۔

  • اوباما کو محسن حامد کا ناول بھا گیا، 2017 کی پسندیدہ کتابوں میں شامل

    اوباما کو محسن حامد کا ناول بھا گیا، 2017 کی پسندیدہ کتابوں میں شامل

    امریکی صدور کی عادت مطالعہ مشہور ہے، یہ ایوان صدر میں برا جمان شخص کے معمولات کا حصہ تصور کیا جاتا ہے۔ البتہ اس معاملے میں باراک اوباما کی مثال ملنا مشکل ہے، جو نہ صرف کتاب کے رسیا ہیں، بلکہ اپنی من پسند کتابوں کا تذکرہ بھی باقاعدگی سے کرتے ہیں۔

    گذشتہ برس کے اختتام پر سابق امریکی صدر نے 2017 کی اپنی من پسند کتابوں اور گیتوں کا تذکرہ کیا اور ایک فہرست شیئر کی، تو اس فہرست نے پاکستانیوں کو بالخصوص متوجہ کیا کہ اس میں پاکستانی ناول نگار محسن حامد کا ناول Exit West بھی شامل تھا

    واضح رہے کہ یہ ایک پناہ گزین جوڑے کی کہانی ہے۔ ناول مین بکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ ہوا تھا۔


    یہ محسن حامد کا چوتھا ناول ہے. اس سے قبل ان کے ناول Moth Smoke، The Reluctant Fundamentalis اور How to Get Filthy Rich in Rising Asia کے نام شایع ہو کر بین الاقوامی ناقدین اور قارئین سے داد و تحسین سمیٹ چکے ہیں. ان کا ناول The Reluctant Fundamentalis فلمی قالب میں‌بھی ڈھالا جا چکا ہے۔

    سابق امریکی صدر کی فہرست میں Naomi Alderman کی "The Power” اور Ron Chernow کی "Grant” جیسی کتابیں بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:برطانوی شہزادہ ہیری اور صدر بارک اوباما کی نوک جھونک نے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیردیں

    ایک امریکی خبررساں‌ ادارے کے مطابق سابق صدر اور ان کی اہلیہ مشل اوباما جلد ادبی دنیا میں ‌قدم رکھنے والے ہیں. دونوں‌ اپنی اپنی کتابوں‌ پر کام کر رہے ہیں، جن کے حقوق ایک بڑے پبلشنگ ہائوس نے خرید لیے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2017: پاکستانی سیاست کے مد و جزر، کسے کسے بہا لے گئے؟

    سال 2017: پاکستانی سیاست کے مد و جزر، کسے کسے بہا لے گئے؟

    سال 2017 دارالخلافہ میں بھونچال کا سال کہلایا جا سکتا ہے جو دھرنوں، جلسوں اور عدالتی کارروائیوں کے ہنگاموں میں گزرا، انکوائری رپورٹس ، عدالتی فیصلوں نے اس سال کو پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ہمیشہ کے لیے زندہ و جاوید کردیا ہے.

    اس سال پاکستان کے مضبوط ترین وزیراعظم نواز شریف نے نااہل ہو نے کے بعد گھر کی راہ لی اور جگہ جگہ یہی کہتے نظر آئے کہ مجھے کیوں نکالا؟ معلوم نہیں آنے والے سال 2018 میں انہیں اس سوال کا جواب مل پائے گا یا کیوں نکالا کا پہاڑہ آئندہ سال بھی سماعتوں پر بوجھ بنا رہے گا۔

    سال 2017 شریف خاندان کے لیے بہت اچھا ثابت نہیں ہوا جہاں نواز شریف وزیراعظم ہاؤس سے نکالے گئے تو شہباز شریف پر بھی نااہلی کی تلوار بہ صورت سانحہ ماڈل ٹاؤن اور حدیبیہ پیپرز ملز مقدمات کی صورت میں لٹک رہی ہے تو دوسری جانب سمدھی صاحب و وفاقی وزیر خزانہ مقدمات کی زد میں ایسے آئے کہ ماہرین امراض قلب کو دل دے بیٹھے اور برطانیہ میں زیرعلاج ہیں۔

    آیئے جائزہ لیتے ہیں سال 2017 کی دھوپ نے کس کس کے چہرے جھلسائے اور کن کونپلوں کو نمو بخشی، کہاں قسمت کی دیوی مہربان رہی اور عذاب کے دیوتا نے کس کی کمر سیدھی رکھی، کون رہا فاتح اور کسے ہوئی شکست فاش، کون شہرت کی بلندی پر پہنچا اور کون رہا صاحب فراش۔

    28 جولائی 2017 ۔۔۔ نواز شریف نااہل قرار

    پاکستان کی سیاسی تاریخ کا اہم ترین دن جب طاقت ور ترین وزیراعظم نوازشریف پاناما کیس میں نااہل قرارپائے اور صادق اور امین نہ ہونے پر نواز شریف کو عہدے سے سبکدوش کردیا گیا۔

    29 اپریل 2017 ۔۔۔۔ ڈان لیکس ، طارق فاطمی کا استعفیٰ

    قومی سلامتی سے متعلق حساس خبر شائع ہونے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ وزیراعظم نواز شریف کو پیش کی گئی، ڈان لیکس انکوائری رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کو عہدے سے فارغ کردیا گیا۔

    خیال رہے گزشتہ برس 2016 میں  وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید  ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کے آغاز پر ہی مستعفی ہوگئے تھے۔

    یکم اگست 2017 ۔۔۔ شاہد خاقان عباسی نئے وزیر اعظم منتخب۔ چوہدری نثار کی دوریاں

    نوازشریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی کو نیا وزیراعظم منتخب کرلیا گیا جنہوں نے 4 اگست کو اپنی کابینہ کے ہمراہ حلف اُٹھایا۔

     دلچسپ بات یہ ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے معتمد خاص اور سینیئر ساتھی چوہدری نثار نے نئی کابینہ میں شرکت سے انکار کردیا اور اپنی جماعت کے سربراہ کی اداروں سے تصادم کی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے خود کو جماعتی سرگرمیوں سے علیحدہ رکھا۔

    2 اکتوبر 2017 ۔۔۔۔ ختم نبوت قانون میں تبدیلی

    نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات ترمیمی بل 2017 قومی اسمبلی سے منظور کرلیا گیا تاہم اس بل میں ختم نبوت سے متعلق شقوں میں موجود حلف نامے میں تبدیلی پر پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

    اپوزیشن کی جانب سے شیخ رشید جب کہ حکومتی حلیف سینیٹر حمد اللہ کی توجہ دلانے سے بھی حکومت کے کان پر جوں تک نہ رینگی یہاں تک کہ پورے ملک میں قریہ قریہ اور گلی گلی میں احتجاج کرتے ناموس رسالت کے فدایان نے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔

    5 نومبر 2017 ۔۔۔ فیض آباد دھرنا

    تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان نے فیض آباد پر ختم نبوت سے متعلق حلف نامے میں تبدیلی کے خلاف دھرنا دے دیا جس سے ٹریفک معطل اور معمولات زندگی درہم برہم ہو گئی۔

    دھرنا شرکاء کا مطالبہ تھا کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کے مرتکب وفاقی وزراء سے استعفی لیا جائے اور اس سازش کو تیار کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے، یہ دھرنا کوئی بائیس دن جاری رہا۔

    17 نومبر 2017۔۔ ختم نبوت قانون اپنی اصل حالت میں بحال 

    عوامی دباؤ کے پیش نظر حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئی اور قومی اسمبلی سے انتخابی اصلاحات ترمیمی بل 2017 منظور کروا کر ختم نبوت سے متعلق شقوں کو اپنی اصل حالت میں بحال کردیا۔

    21 نومبر 2017۔۔۔ نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کے خلاف قرارداد مسترد

    نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے پر پابندی کا بل مسترد کر کے مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کو سربراہ بنانے کے فیصلے کو عملی جامہ پہنا دیا، یہ بل پیپلز پارٹی نے پیش کیا تھا۔

    25 نومبر 2017 ۔۔۔ فیض آباد دھرنا، شرکاء پر طاقت کا استعمال

    اسلام آباد انتظامیہ نے علی الصبح فیض آباد دھرنے میں موجود شرکاء کو طاقت کے ذریعے منتشر کرنا چاہا اس دوران ملک بھر ٹی وی نشریات معطل کردی گئیں اور نیٹ سہولیات بند رہیں اس کے باوجود پورے ملک میں طاقت کے استعمال کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے۔

    27 نومبر 2017۔۔ آرمی چیف کی مداخلت

    ایک روز قبل سعودی عرب کے دورے کو مختصر کرتے ہوئے آرمی چیف قمر باجوہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی اور دھرنے کے خاتمے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا جس کے بعد وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے رضاکارانہ استعفی دے دیا اور یوں ایک معاہدے کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے 22 دن سے جاری دھرنا ختم کردیا۔

    21 ستمبر 2017 ۔۔۔ عمران خان صادق و امین قرار

    نااہلی سے متعلق ایک اور اہم کیس میں عدالت نے بنی گالہ اور اپنی جائیداد سے متعلق ثبوت پیش کرنے پر عمران خان کو صادق و امین قرار دیا جب کہ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو نااہل قرار دے دیا گیا۔

    24 دسمبر 2017 ۔۔۔ باقر نجفی رپورٹ عام 

    لاہور ہائی کورٹ نے ماڈل ٹاون سانحہ کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد حکومت کے لیے نئی مشکل کھڑی ہوگئی ہے۔

    29 اکتوبر 2017 ۔۔ ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت

    ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ نے اپنی جماعت کو خیر باد کہتے ہوئے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی یہ اب تک کی سب سے اہم وکٹ ہے۔

    8 نومبر 2017 ۔۔۔ ایم کیو ایم اور پی ایس پی کا انضمام

    حیران کن طور پر ایم کیو ایم پاکستان اور پا ک سرزمین پارٹی پہلی مرتبہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے نظر آئے جہاں جماعتی انضمام اور انتخابات میں ایک منشور، ایک نشان اور ایک نام سے حصہ لینے کا اعلان کیا گیا۔لیکن ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال کا یہ سیاسی معاشقہ محض چو بیس گھنٹے ہی چل سکا.

    9 نومبر 2017 ۔۔۔ فاروق ستار کا سیاست چھوڑنے کا اعلان

     ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے انضمام پر ناخوش رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کی غیر موجودگی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعتی انضمام کی تردید کی۔

    پریس کانفرنس کے بعد ایم کیو ایم کی پوری رابطہ کمیٹی فارق ستار کے گھر پی آئی بی پہنچی جہاں سربراہ ایم کیو ایم پہلے ہی پریس کانفرنس طلب کرچکے تھے، فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی سے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    بعد ازاں فاروق ستار نے اپنی والدہ اور اہلیہ کے سمجھانے اور رابطہ کمیٹی و کارکنان کی جانب سے معافی تلافی کے بعد دوبارہ ایم کیو ایم کی قیادت سنبھالنے کا فیصلہ کیا اور یوں پی ایس پی اور ایم کیو ایم پاکستان کا معاشقہ چوبیس گھنٹے میں ہی رقابت میں تبدیل ہو گیا۔

    متفرق

    نومنتخب گورنر جسٹس خلیق الزماں صدیقی 11 جنوری کو عارضہ قلب کے باعث انتقال کر گئے جس کے بعد نئے گورنر سندھ کے لیے محمد زبیر نے 2 فروری کو اپنے عہدے کا حلف اُٹھایا۔

    تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلا لئی نے اپنے چیئرمین عمران خان پر الزامات کی بارش کرتے ہوئے پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کردیا تاہم وہ اب تک اپنی نشست سے مستعفی نہیں ہوئیں۔

    پاک سرزمین پارٹی نے  لیاقت آباد فلائی اوور پر کامیاب جلسہ کر کے ایم کیو ایم پاکستان اور کراچی کی دیگر سیاسی تنظیموں کو چیلینج کردیا ہے اور صوبائی دارالحکومت میں سیاسی منظر نامے میں تبدیلی ہوتی نظرآرہی ہے۔

    مکمل رپورٹ کی ویڈیو جھلک دیکھیں

  • سال 2017: قومی ایئرلائن کے لیے بدترین خسارے کا سال

    سال 2017: قومی ایئرلائن کے لیے بدترین خسارے کا سال

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ کی بدنظمی اور ناقص حکمت عملی کی وجہ سے مالیاتی خسارے کی اڑان آسمان کی جانب ہے، سال 2017 بھی قومی ایئرلائن کیلئے بدترین خسارے کے ساتھ مشکلات کا شکار رہا، مجموعی خسارہ400ارب روپے سے زائد تجاوز کرگیا جبکہ قرضوں کا حجم بھی 205ارب روپے تک جاپہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فضاوٴں کا سینہ چیر کر مسافروں کو منزل مقصود پر بحفاظت پہنچانے والی پی آئی اے جو کبھی اعتماد و فخر اور وقار کی علامت تھی، اب انتظامی نااہلی کی وجہ سے ہر دن ناکامی کا ایک نیا سفر طے کررہی ہے۔

    سال2017بھی پی آئی اے کے لئے اچھا ثابت نہیں ہوا، پی آئی اے میں بدعنوانی بھی اپنے عروج پر ہے، ناتجربہ کار افسران نے بھی ادارے کے لئے نقصان کا باعث بن رہے ہیں۔

    پی آئی اے مجموعی طور پر400ارب روپے سے زائد خسارے سے دوچار ہے، ہر سال 40ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچ رہا ہے، سال 2017میں بھی پی آئی اے کا سالانہ خسارہ بھی40سے45ارب روپے تک جا پہنچا ہے، پی آئی اے ہر سال 15ارب روپے سود کے ادا کر رہی ہے۔

    مالی بحران کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہیں بھی تاخیر سے ادا کی جارہی ہے۔اس ضم میں قومی ایئرلائن قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ پی ایس او کے 15ارب روپے سے زائد واجبات جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 23ارب روپے سے زائد واجبات ہیں اور بین الاقوامی ایئرپورٹ کے چارجز بھی پی آئی اے پر بڑا بوجھ ہے۔

    پی آئی اے وزیراعظم کے احکامات کے باوجود2017میں اپنا بزنس پلان تیار کرنے میں بری طرح ناکام رہی، ناتجربہ کار افسران بزنس پلان تک بھی تیار نہ کرسکے، جس کی وجہ سے پی آئی اے کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، طیاروں کے پرزہ جات خریدنے کیلئے 30ارب روپے سے زائد کی رقم درکار ہے ہنگامی بنیادوں پر رقم فراہم نہ کی گئی تو طیاروں کی مینٹیننس بھی متاثر ہوگی۔

    دوسری جانب ویتنام سے ویٹ لیز پر حاصل کئے گئے چار ایئربس 320طیارے جنوری 2018واپس ہونا شروع ہوجائیں گے، بزنس پلان تیار نہ ہونے کی وجہ سے پی آئی اے دوسرے طیارے لیزپر حاصل نہیں کرسکا، جس کی وجہ سے گلف جانیوالی پروازوں کا شیڈول کے ساتھ ساتھ اندرون اور بیرون ملک جانیوالی پروازیں بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

    ناقص حکمت عملی کے باعث قرضوں کی واپسی کے بجائے سود کی ادائیگی قومی ایئرلائن پر سب سے بڑا بوجھ ہے، پی آئی اے کے مسافروں کو عدم سہولیات پالیسی میں فضائی مہمانوں کو دور کردیا ہے۔

    قومی فضائی کمپنی کو بہتر بنانے اور اس کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کے حکومتی دعوے اس سال بھی دعوے ہی رہے، امید کی جاسکتی ہے کہ نیا سال اس کے لئے اچھا ثابت ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2017: کراچی میں مختلف واقعات میں 429 افراد کا قتل

    سال 2017: کراچی میں مختلف واقعات میں 429 افراد کا قتل

    کراچی : دو ہزار سترہ میں بھی کراچی کے ٹارگٹ کلرز کو لگام نہ ڈالی جا سکی، پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی محنت کے سبب اتنا ضرور ہوا ہے کہ وارداتوں میں کمی ضرور آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد جرائم کے انڈکس پر چھٹے نمبر سے باون وے نمبر پر تو آ گیا لیکن یہ اس سال بھی ٹارگٹ کلنگ نہ رک سکی۔

    سال دوہزار سترہ 429افراد کو مختلف واقعات میں قتل کیا گیا، جن میں 46 افراد کی ٹارگیٹ کلنگ بھی شامل ہے، جبکہ گزشتہ سال قتل ہونے والوں کی تعداد 504تھی جن میں 89افراد کی ٹارگیٹ کلنگ ہوئی۔

    رواں سال 49افراد کو دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوئے، سب سے زیادہ قتل کے واقعات ضلع ملیر اوویسٹ میں رپورٹ ہوئے، جبکہ ضلع ساؤتھ میں صرف گیارہ افراد قتل ہوئے۔

    رواں سال سائیٹ میں چار پولیس اہلکاروں کی افطاری کے دوران ٹارگیٹ کلنگ، بہادر آباد میں دو اہلکار، عزیز آباد میں ڈی ایس پی اور محافظ کا قتل ، بلوچ کالونی میں ریٹائرڈ افسر کا قتل کیا۔

    بفرزون میں عید کی صبح سندھ اسمبلی میں اپوزشن لیڈر خواجہ اظہار پر قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا جس میں وہ بال بال بچ گئے لیکن ان کا محافظ اور راگیر بچہ جان کی بازی ہار گیا۔

    کراچی میں ہونے والی بیشتر ٹارگیٹ کلنگ میں انصالشریہ ملوث پائی ، جس کا رینجرز اور حساس اداروں نے قلع قمع کیا لیکن کئی واقعات ایسے بھی ہیں جن کا پولیس ابتک کوئی سراغ نہیں لگا سکی۔

    عداد شمار بتاتے ہیں کہ پولیس اور رینجرز کی محنت کے باعث سال دوہزار سترہ دہشتگردی اور ٹارگیٹ کلنگ کے لحاظ سے گزشتہ سالوں کی نسبت بہتر رہا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2017: پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی  بہترین سے بدترین مارکیٹ میں تبدیل

    سال 2017: پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی بہترین سے بدترین مارکیٹ میں تبدیل

    کراچی : سال دوہزارسترہ کے اختتام پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ سے بدترین مارکیٹ میں تبدیل ہوگئی۔ جنوری سے اب تک انڈیکس میں بیس فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ بینچ مارک انڈیکس جنوری میں 48240 پوائنٹس کی سطح پر تھا اور مئی میں انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 52876 پوائنٹس کی سطح پر دیکھا گیا۔

    سال کے اختتام پر انڈیکس بلند ترین سطح سے آٹھائیس فیصد کم ہوچکا ہے۔

    سال 2015 سے غیر ملکی سرمائے کا اسٹاک مارکیٹ سے مسلسل انخلا ہورہا ہے، گزشتہ دو سال میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ سے ڈیڑھ ارب ڈالر نکل چکے ہیں۔

    صرف 2017 میں انچاس کروڑ ڈالر کے سرمائے کا انخلاء ریکارڈ کیا گیا، 2016 میں اسٹاک مارکیٹ نے چھیالیس فیصد منافع دیا تھا جبکہ اس سال ریٹرن تئیس فیصد منفی ہے۔

    سال 2017 میں نواز شریف کی نااہلی،سیاسی ومعاشی ابتری، روپے کی قدر میں کمی جیسے عوامل اسٹاک مارکیٹ کیلئے منفی ثابت ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • خلا سے مکمل سورج گرہن کا منظر

    خلا سے مکمل سورج گرہن کا منظر

    واشنگٹن : سورج گرہن آ گیا اور چلا گیا! تاریخی لمحہ جب امریکا میں دن میں رات ہوگئی، زمین پر تو اس منظر کا نظارہ سب نے کیا لیکن خلا میں مکمل سورج گرہن کا منظر کیسا تھا، دنیا بھر کی خلائی ایجنسیوں اور خلا میں موجود خلانورد نے اس کا نظارہ کیا اور تصاویر شیئر کی۔

    سپر پاور پر مکمل اندھیرا میں ڈوب گیا، امریکا میں یہ منظر سو سال بعد دیکھا گیا، ایک صدی بعد مکمل سورج گرہن نے نیو یارک سے سیاٹل تک کا حصہ تین سے چار منٹ سورج کی روشنی سے محروم رہا۔

    جہاں امریکی شہریوں نے اس سورج گرہن کا نظارہ کیا اور اس منظر کو اپنے کیمروں میں محفوظ کیا وہی دنیا بھر میں خلائی ایجنسیوں اور خلا بازوں نے سورج گرہن کی ایسی تصاویر لی، جو ہم کبھی خواب میں بھی لینا کا نہیں سوچ سکتے۔

    امریکی خلائی مسافر جیک فشر نے ایک تصویر ٹویٹ کی جب وہ اور ان کے ساتھ کام کرنے والے ساتھی اس کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

    اٹلالین خلاء باز پاؤلو نے بھی اس ںظارے کی محفوظ کرنے کیلئے کیمرے میں سولر فلٹر کے ساتھ 400 میلی میٹر کا لیس نصب کیا اور اپنے کیمرے میں خوبصورت منظر کو قید کیا ۔


    امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے براہ راست مکمل سرج گرہن دیکھنے کا اہتمام کیا جبکہ خلا میں سیٹلائیٹس سے تصاویر بھی لیں۔

    یورپی سپیس ایجنسی کی ’پروبا 2‘ سیٹیلائٹ نے بھی خلا سے مکمل سورج گرہن کے خوبصورت تصویر لی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ن لیگی حکومت نے 2017 کے پہلے 9 ماہ میں یومیہ 3ارب روپےکے قرضے لئے

    ن لیگی حکومت نے 2017 کے پہلے 9 ماہ میں یومیہ 3ارب روپےکے قرضے لئے

    اسلام آباد: گزشتہ مالی سال جولائی تا مارچ کے دارالحکومت نے خراجات پورے کرنے کیلئے آٹھ سو انیس ارب روپے کے اندرونی قرضے لئے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا، مالی سال دوہزارسولہ سترہ کے پہلے نوماہ میں یومیہ تین ارب روپےکے قرضے لئے گئے۔

    قومی اسمبلی میں جمع کروائے گئے تحریری جواب کے مطابق ان قرضوں میں سے اسٹیٹ بینک سے سات سو چونتیس ارب باسٹھ کروڑ روپے لئے گئے جبکہ کمرشل بینکوں سے چوراسی ارب پچاس کروڑ روپے کا قرض لیا گیا۔

    مجموعی طور پر گزشتہ چار سال میں ملک کے اندورنی قرضوں کا حجم دو سو پندرہ کھرب روپے تک جا پہنچا ہے۔

    ن لیگ کے دور میں غیر ملکی قرضوں میں گیارہ ارب ڈالر کااضافہ ہوا ہے جبکہ ملک پر غیر ملکی قرضوں کا حجم مارچ 2017 کے اختتام پر باسٹھ ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : گزشتہ مالی سال کے دوران 10 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے


    یاد رہے نواز حکومت نے گزشتہ مالی سال 17-2016 کے دوران 10 ارب ڈالر سے زائد کے بیرونی قرضے حاصل کیے، قرضوں کی یہ شرح ملکی تاریخ میں پہلی بار اس سطح تک آئی۔

    گذشتہ سال لیے گئے قرضوں میں 37 فیصد قرضے چین سے لیے گئے ہیں۔ ان میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کے کمرشل قرضے جبکہ 1 ارب 60 کروڑ ڈالر دو طرفہ مالی معاونت کے تحت ملے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔