Tag: 2017

  • دنیا بھر میں چاند گرہن کے خوبصورت نظارے

    دنیا بھر میں چاند گرہن کے خوبصورت نظارے

    کراچی : پاکستان سمیت دنیا بھر میں لوگوں نے رواں سال کے دوسرے اور آخری چاند گرہن کا نظارہ کیا۔

    گزشتہ رات یورپ، افریقہ، جنوبی امریکہ اور کینیڈا میں لوگوں نے مکمل چاند گرہن کا نظارہ کیا اور اپنے کیمروں میں محفوظ کیا، پاکستان میں جزوی طور پر چاند گرہن دیکھا گیا، اسپین میں بھی مکمل چاند گرہن کا نظارہ کیا گیا۔ چاند کو گرہن لگنے کا دورانیہ دو گھنٹے تھا۔

    یونان میں پورے چاند گرہن کا دلکش نظارہ دیدنی تھا، لاکھوں لوگ اس منظر کو دیکھنے کے لیے نکلے اور خاص طور پر ساحل سمندر کا بھی رخ کیا اور اس خوبصورت نظارے سے لطف اندوز ہوئے۔

    (پاکستان ، (اسلام آباد 

    یونان 

    آسٹریلیا 

    برسبن

    فرانس

    جرمنی 

    میڈرڈ 

    بھارت 

    سوئیزرلینڈ

    مالٹا 

    عراق

    انقرہ 

    کینیا 

    افریقہ

    الاسکا 

    ڈینمارک 

    زمین چاند اور سورج کے درمیان آجاتی ہے، تو چاند گہنا جاتا ہے۔

    اگلا مکمل چاند گرہن اکتیس جنوری دوہزار اٹھارہ کوہوگا، جس کو پاکستان میں جزوی طور پر دیکھا جاسکے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حج آپریشن: پہلی فلائٹ 24 جولائی کو روانہ ہوگی

    حج آپریشن: پہلی فلائٹ 24 جولائی کو روانہ ہوگی

    کراچی: رواں سال حج کے لیے پہلی حج فلائٹ 24 جولائی کو اسلام آباد سے روانہ ہو گی جسے وفاقی وزیر سردار یوسف رخصت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال حج کے لیے وزارت مذہبی امور نے فلائٹ آپریشن کا شیڈول جاری کردیا جس کے تحت پہلی حج فلائٹ 24 جولائی کو اسلام آباد سے مدینہ کے لیے روانہ ہو گی۔

    وزارت مذہبی امور کے مطابق پہلی حج فلائٹ کو سردار یوسف رخصت کریں گے، حج آپریشن 24 جولائی سے 26 اگست تک جاری رہے گا، حج آپریشن میں 4 ایئر لائنز حصہ لیں گی۔

    اطلاعات کے مطابق حجاج کی واپسی کے لیے آپریشن 6 ستمبر سے 6 اکتوبر تک جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ سرکاری اسکیم کے تحت 1لاکھ 7 ہزار سے زائد عازمین حج ادا کریں گے

  • آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماحولیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماحولیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے

    کراچی: آج پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ماحولیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے، یہ دن ہرسال 5جون کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام 1974 سے منایا جارہا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ماحولیات کے زیراہتمام اس سال اس دن کے لیے عنوان ’’ لوگوں کو قدرت سے جوڑو‘‘ رکھا گیا ہے۔ اور اس کی مزید تشریح کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’ آپ کے گھر کے پائیں باغ سے لے کر آپ کے پسندیدہ ترین نیشنل پارک تک‘ قدرت آپ کی سوچ سے زیادہ آپ کے نزدیک ہے۔ وقت آگیا ہے کہ باہر نکلیں اور اس کا مزہ لیں‘‘۔

    ماحولیات کاعالمی دن منانے کا مقصد دنیا میں ماحولیاتی آلودگی کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا کرنا ہے عالمی حدت میں روز بروزخطرناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے جس سے لوگوں میں مہلک وبائی امراض پیدا ہورہے ہیں۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کا پیرس ماحولیاتی معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان


    ماحولیاتی آلودگی کے مسئلے پرقابو پانے کےلئے ماحولیاتی تنظیمیں برسرپیکار ہیں جبکہ سائنسدان بھی اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ماحولیاتی تنظیموں اورسائنسدانوں کی مشترکہ کاوشوں سے ترقی یافتہ ممالک کی حکومتیں ماحولیاتی آلودگی کے مسئلے پرقابو پانے کےلئے قانون سازی کرنے پرمجبور ہوگئی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق گرین ہاؤسزگیسوں کے اخراج کی وجہ سے درجہ حرارت میں بتدریج اضافے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے زراعت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے، جس سے خوراک کی طلب پوری نہ ہونے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے بالخصوص غریب ممالک کے عوام کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    ماحولیاتی آلودگی کے باعث قطب شمالی وجنوبی میں موجود متعدد گلیشیئرتیزی پگھل رہے ہیں جس سے سمندری طوفان کے شدید خطرات لاحق ہیں، جبکہ گرین ہاس گیسز سے ماحول کو مسلسل پہنچنے والے نقصانات کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھرمیں زلزلے، طوفان اور دیگر قدرتی آفات میں اضافہ ہوا ہے، جس سے موجودہ دنیا اورآنے والی نسلوں کو بھی خطرہ ہے۔

    پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی


    دوسری جانب پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کے سبب پانی کی آلودگی میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے جبکہ ماہرین کے مطابق 80 فیصد بیماریوں کا تعلق آلودہ پانی کے استعمال سے ہوتا ہے، لہٰذا خوشگوار اور صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے ماحولیاتی مسائل پر قابوپانا انتہائی ضروری ہے۔

    پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سرفہرست ہے جہاں گزشتہ ایک سوسال کے دوران درجہ حرارت میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی میں تیزی سے اضافے کی ایک بڑی وجہ یہاں کے جنگلات کی مسلسل کٹائی بھی ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا کہ نئی نسلوں کو بہترماحول اورصحت مند زندگی دینے کے لیے تمام ممالک کا فرض ہے کہ وہ کرہ ارض میں فطری ماحول میں تبدیلی جو انسانی اعمال کی وجہ سے آرہی ہے اس کو روکنے میں اپنا کردارادا کریں۔

  • حکومت کے قرضوں کا حجم 21 ہزار417ارب تک پہنچ جائیگا، آئی ایم ایف

    حکومت کے قرضوں کا حجم 21 ہزار417ارب تک پہنچ جائیگا، آئی ایم ایف

    نیویارک : رواں مالی سال پاکستان میں حکومتی قرضوں کا حجم اکیس ہزار چار سو سترہ ارب تک پہنچ جائےگا، مہنگائی کی شرح چار اعشاریہ دو فیصد اور بے روزگاری چھ فیصد رہے گی۔

    آئی ایم ایف کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت 5 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، مہنگائی کی شرح 4.2 فیصد رہے گی جبکہ بے روزگاری کی شرح 6 فیصد ہو گی، ملکی برآمداد میں 3.3 فیصد کمی ہو گی اور کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.9 فیصد ہوگا۔

    اس دوران حکومت کے قرضوں کا حجم 21 ہزار417 ارب تک پہنچ جائیگا۔

    آئی ایم ایف کے مطابق حکومتی قرضے جی ڈی پی کے 65 فیصد تک پہنچ جائیں گے ، سرکار کی آمدنی 4 ہزار 966ارب روپے جبکہ اخراجات 6 ہزار 370 ارب روپے ہونگے، آئندہ مالی سال کے دوران معیشت کی شرح نمو 5.2فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ حکومتی قرضوں کا حجم اگلے مالی سال میں 23 ہزار 244 ارب تک پہنچ جائیگا،نئے مالی سال کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 3 فیصد ہو گا،جبکہ بے روزگاری کی شرح 6 فیصد ہی رہے گی۔


    مزید پڑھیں : رواں سال پاکستان کی معاشی شرح نمو پانچ اعشاریہ دو فیصد ہوجائے گی ،عالمی بینک


    یاد رہے کہ عالمی بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق پاکستان کی سال  2018 اور19  میں معاشی شرح نمو بڑھ کر ساڑھے پانچ اور پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تک ہوجائے گی،  پاک چین اقتصادری راہدای معاشی ترقی میں اضافے کا باعث بنے گی، منصوبے سے تعمیرات اور صنعتی شعبے مزید ترقی کرے گا۔

    بینک کا کہنا تھا کہ غربت میں کمی اور مستحکم معاشی ترقی کیلئے دور رس پالیساں، نجی سیکٹر کی سرمایہ کاری اور انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ ضروری ہے۔

  • سال  2017 کی بہترین ملازمتیں آئی ٹی سیکٹر کی ہیں

    سال 2017 کی بہترین ملازمتیں آئی ٹی سیکٹر کی ہیں

    نیویارک : ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق دنیا کی بہترین ملازمیتوں میں دس ملازمیتں آئی ٹی سیکٹر کی ہیں۔

    اگر آپ اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ لینے والے ہیں تو جان لیں ایک آئی ٹی پروفیشنل کیلئے سال دو ہزار سترہ میں ملازمیوں کے مواقع کسی بھی اور سیکٹر سے زیادہ ہیں ۔

    سال دوہزار سترہ کی بہترین ملازمتیں آئی ٹی سیکٹر کی ہیں۔

    سب سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع آئی ٹی سیکٹر میں آئے ہیں، لنکڈ ان

    نیٹ ورلڈ اکنامک فورم کا کہناہے کہ لنکڈ ان کے اعداد وشمار کے مطابق سال دوہزار سترہ کی بہترین ملازمتیں آئی ٹی سیکٹر کی ہیں، سب سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع آئی ٹی سیکٹر میں آئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق چودہ مختلف ممالک کی کمپنیاں آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں ملازمتیں دے رہی ہیں، ان ملازمتوں میں کلاوڈ ڈسٹربیویشن، ڈیٹا انیلیسس، نیٹ ورک سیکیورٹی ، موبائل ڈیولپمنٹ، سرچ اینجن مارکیٹنگ اور اسٹوریج سے متعلق جابز شامل ہیں۔

  • رواں سال کا پہلا سورج گرہن آج ہورہا ہے

    رواں سال کا پہلا سورج گرہن آج ہورہا ہے

    کراچی : رواں سال کا پہلا سورج گرہن 26 فروری کو ہو گا،جب چاند تقریباً مکمل طور پر سورج کو ڈھانپ لے گا اور چاند کے سایہ سے زمین پر اندھیرا چھا جائے گا، یہ گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا۔

    برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق سال 2017 کا پہلا سورج گرہن کل ہوگا، یہ گرہن جنوبی امریکا اور افریقا کے بعض حصوں میں دیکھا جا سکے گا تاہم پاکستان میں نظر نہیں آئے گا۔

    سورج گرہن کا آغاز دن 12 بج کر 10 منٹ پر ہو گا، اس کا نقطہ عروج 2 بج کر 58 منٹ پر ہوگا اور اختتام 5 بج کر 35 منٹ پر ہوگا۔

    solar2

    سورج گرہن آغاز میں چلی میں دیکھا جا سکے گا بعد ازاں یہ ارجنٹائن کے پیٹا گونیا ریجن میں نظر آئے گا جبکہ بحر اوقیانوس کے جنوبی حصوں سے ہوتے ہوئے اس سورج گرہن کا اختتام زیمبیا اور کانگو کے سرحدی علاقوں میں ہوگا۔

    رواں سال کا دوسرا سورج گرہن 21 اگست کو ہو گا اور یہ امریکا میں دیکھا جا سکے گا، یہ 1979 کے بعد سے پہلا موقع ہوگا ، جب امریکہ میں مکمل سورج گرہن ہوگا۔

    سورج گرہن کب ہوتا ہے؟

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

    solar1

  • کراچی میں پاکستان فیشن ویک کا آغاز

    کراچی میں پاکستان فیشن ویک کا آغاز

    کراچی: شہر قائد میں پاکستان فیشن ویک کا تین روزہ میلہ سج گیا، معروف اور نئے چہروں پر مشتمل ماڈلز کی ریمپ واک نے میلے کو چار چاند لگادئیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پاکستان فیشن ویک کا تین روزہ میلہ سج گیا، آٹھ ڈیزائنر نے موسم بہار اور گرمیوں کے ملبوسات متعارف کرائے۔

    فیشن کے پہلے روز معروف ڈیزائنرز نے اپنے ملبوسات متعارف کرائے، فیشن ویک میں ندا حسین، عمران عباس، دیپک پروانی شرکا کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

    فیشن پاکستان ویک کے آغاز سے قبل ماڈلز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک کے موجودہ حالات پر دہشت گردوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہم دہششت گردی سے ڈرنے والے نہیں، ماڈلز نے آپریشن ردالفساد کو بھی سراہا۔ماڈلز نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام شہر میں ہونے چاہئیں۔

  • سال 2017 کا پہلا چاند گرہن ختم ہوگیا

    سال 2017 کا پہلا چاند گرہن ختم ہوگیا

    کراچی : سال 2017 کا پہلا چاند گرہن ختم ہوگیا، چاند گرہن صبح 03:43 منٹ پر شروع ہوا اور 07:53 منٹ تک جاری رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سال رواں کے پہلے چاند گرہن کا عمل رات تین بج کر تینتالیس منٹ پر شروع ہوا۔ جو صبح پانچ بجکر چوالیس منٹ پر اپنے عروج تھا، چاند گرہن صبح سات بجکر تریپن منٹ پر اختتام پذیر ہوا۔

    moon-2

     

    پاکستان سمیت امریکہ یورپ، افریقہ اور ایشیا میں چاند کے غروب ہونے کے وقت قدرت کے اس شاہکار عمل کا نظارہ کیا گیا۔

    moon3

    moon1

    moon4

    یاد رہے کہ چاند گرہن اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب زمین گردش کے دوران چاند اور سورج کے درمیان آجائے، اس وقت زمین کا سایہ چاند پر پڑتا ہے اور چاند تاریک ہوجاتا ہے۔

    moon5

    خیال رہے کہ رواں سال دو چاند گرہن اور دو سورج گرہن متوقع ہیں، دوسراچاند گرہن 7 اور8 اگست کی درمیانی شب ہوگا جبکہ پہلا سورج گرہن 26 فروری اور دوسرا جبکہ دوسرا سورج گرہن 21 اگست کو ہوگا۔

  • رائل رمبل اورٹن کے نام، جان سینا ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن بن گئے

    رائل رمبل اورٹن کے نام، جان سینا ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن بن گئے

    سان انتونیو: نئے سال میں ڈبلیو ڈبلیو ای کا پہلا بڑا ایونٹ معروف ریسلرز رینڈی اور ٹن اور جان سینا کے نام ہوگیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو میں دنیائے ریسلنگ کا بڑا ایونٹ رائل رمبل منعقد ہوا جس میں 30 ریسلر رنگ میں ایک دوسرے کے مدمقابل اترے۔

    royal-rumble-post-1

    رائل رمبل کا ایونٹ دیکھنے کے لیے ریسلنگ کے پرستار کئی روز سے بے صبری سے انتظار کررہے تھے جو اب انہیں دیکھنا نصیب ہوا، ایونٹ کو دیکھنے کے لیے 52 ہزار شائقین موجود تھے۔

    مقابلے میں بروک لیسنر، رومن رینز، گولڈ برگ اور انڈر ٹیکر کو فیورٹ قرار دیا جارہا تھا تاہم یہ مقابلہ غیر متوقع طور پر رینڈی اورٹن نے اپنے نام کر لیا۔

    مقابلے کا آغاز کرس جیریکو سے ہوا اور جیریکو مقابلے کے آخر تک رنگ میں موجود رہے تاہم وہ 27ویں نمبر پر باہر ہوئے۔ بعد ازاں دیگر ریسلرز رنگ میں آئے۔

    ان ریسلرز میں بگ شو، انڈر ٹیکر، گولڈ برگ، سمیع زیان، رومن رینز، بروک لیسنر، لیوک ہارپر، زگلر، رینڈی اورٹن، مارک ہنری، شیمز، دی مز بگ کاس ودیگر ریسلرز شامل تھے۔

    royal-rumble-post-3

    رائل رمبل میں اہم موڑ اس وقت آیا جب گولڈ برگ نے اپنی گزشتہ ایونٹ کی روایت کو برقرار رکھا اور بروک لیسنر کو اٹھا کر رنگ سے باہر کردیا،رومنز رینز نے انڈر ٹیکر کو رنگ سے باہر کیا۔

    royal-rumble-post-2

    رینڈی اورٹن دوسری مرتبہ رائل رمبل کا ٹائٹل اپنے نام کیا اس سے قبل وہ 2009ء میں یہ مقابلہ اپنے نام کرچکے ہیں۔

    انڈر ٹیکر نے بروک لیسنر کو رنگ سے باہر کرنے والے گولڈ برگ کو رنگ سے باہر کا راستہ دکھایا۔

    جان سینا نے حیران کن طور پر اے جے اسٹائلز کو مقابلے میں شکست دے کر 16ویں مرتبہ ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن شپ کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔

    واضح رہے کہ جان سینا کافی عرصے بعد رنگ میں اترے تھے اس سے قبل وہ نجی مصروفیات کے باعث ریسلنگ مقابلوں میں حصہ نہیں لے رہے تھے۔

  • سال 2017: اس سال کون سے اہداف حاصل کرنے ہیں؟

    سال 2017: اس سال کون سے اہداف حاصل کرنے ہیں؟

    آج سال2017 کا پہلا دن ہے۔ بہت سے افراد کے لیے یہ سال خوشیوں بھرا، اور کسی کے لیے تکلیف دہ رہا۔ کسی نے اس سال بہت کچھ پایا، اور کسی نے بہت کچھ کھویا۔

    لیکن زندگی آگے بڑھتے رہنے کا نام ہے۔ یہ کبھی رکتی نہیں۔ چنانچہ اس سال کی غلطیوں اور ناکامیوں سے سبق سیکھ کر اپنے نیو ایئر ریزولوشن یا نئے سال کے اہداف کا تعین کریں۔

    معروف کتاب ’لونگ یور بیسٹ لائف‘ کی مصنفہ لارا برمن کہتی ہیں، ’ہم ہر سال کے آغاز پر اپنے اہداف کا تعین کرتے ہیں لیکن ان کے لیے کام نہیں کرتے۔ ہم میں سے 23 فیصد افراد نئے سال کے پہلے ہی ہفتے میں انہیں نامکمل چھوڑ دیتے ہیں۔ مزید 45 فیصد افراد پہلے ماہ کے آخر تک اپنے طے کردہ اہداف کو بھول بھال کر نئی سرگرمیوں میں مصروف ہوجاتے ہیں‘۔

    ان کا کہنا ہے کہ اپنی قابلیت کے مطابق اپنے اہداف کا تعین کرنا، اور ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے صحیح منصوبہ بندی کرنا ہی کامیابی کی ضمانت ہے۔

    پرجوش کرنے والے اہداف رکھیں

    ایک ماہر سماجیات کا کہنا ہے کہ نئے سال کے اہداف میں پہلا ہدف وہ مت رکھیں جو آپ گزشتہ کئی سال سے رکھتے آرہے ہیں۔ مثال کے طور پر وزن کم کرنا، یا صحت مند غذائیں کھانا۔ آپ ان کے بارے میں سوچ کر بور ہوچکے ہیں۔

    اس کی جگہ کسی ایسی نئی چیز کو ہدف بنائیں جو آپ کو پر جوش کردے۔ مثال کے طور پر وزن کم کرنے کے لیے ڈانس کلاسز میں داخلہ لینا یا رننگ کرنے والے کسی گروپ میں شامل ہونا۔

    ہدف وہی ہوگا، بس اس کو حاصل کرنے کا طریقہ کار بدل جائے گا۔

    ماسٹر پلان بنائیں

    اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ماسٹر پلان بنائیں جس پر پورا سال عمل کریں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کوئی کتاب لکھنا چاہتے ہیں، تو دو ماہ کے لیے دن رات جاگ کر اس پر کام کرنے کے بجائے، ہر روز صبح آدھا گھنٹہ جلدی اٹھنے کا ٹاسک رکھیں۔ اس آدھے گھنٹے میں اپنی کتاب پر کام کریں۔

    یوں یہ آپ پر بوجھ بھی نہیں بنے گا اور آپ سال کے آخر تک اس ہدف کو حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوجائیں گے۔

    ہم خیال لوگوں کو ساتھ ملائیں

    اگر آپ کسی ایسے شخص کے ساتھ دوستی کریں جس کے اہداف آپ سے ملتے جلتے ہوں، تو یہ اپنے اہداف کو حاصل کرنے کی جانب ایک قدم ہوگا۔ ہم خیال افراد ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہوئے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔

    اگر آپ ایسے افراد کے ساتھ ہیں جن کے شعبے اور ترجیحات آپ سے بالکل مختلف ہیں، تو آپ ان کے ساتھ مصروف ہوجائیں گے اور آپ کے اپنے اہداف دھرے کے دھرے رہ جائیں گے۔

    توجہ مرکوز کریں

    نئے سال میں کیے جانے والے کاموں کی فہرست بنا کر انہیں کسی الماری میں نہ رکھیں۔ انہیں اپنے دفتر یا گھر میں ایسی جگہ آویزاں کرلیں جہاں سے آتے جاتے ان پر نظر پڑتی رہے۔

    اس طرح آپ کو اپنے اہداف یاد رہیں گے اور آپ غیر متعلقہ سرگرمیوں میں مصروف ہونے سے گریز کریں گے۔

    اپنے آپ کو شاباشی دیں

    اپنے اہداف کی طرف ایک معمولی سے قدم پر بھی خود کو شاباشی دینا مت بھولیں۔ اگر آپ اپنا 20 پاؤنڈ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو انتظار مت کریں کہ 20 پاؤنڈز کم ہونے کو ہی کامیابی سمجھیں گے بلکہ چند پاؤنڈز کم ہونے پر بھی خود کو شاباشی دیں۔

    یہ عمل آپ کو مزید آگے بڑھنے پر اکسائے گا۔