Tag: 2019 پولیو کیسز

  • سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    لاڑکانہ: سندھ میں‌ خطرے کی گھنٹی بج گئی، لاڑکانہ میں میں تین سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی.

    تفصلات کے مطابق لاڑکانہ میں‌ پولیو کیس سامنے آیا ہے، یہ سندھ میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس ہے، جس کی محکمے کی جانب سے تصدیق کر دی گئی ہے.

    ذرائع کے مطابق وائرس کی تصدیق فضا ولد نظام الدین میں ہوئی ہے۔ ضلع ہیلتھ افسر لاڑکانہ عبدالرحمان بلوچ کے مطابق فضا کے ٹیسٹس 25 اپریل کو اسلام آباد بھیجے گیے تھے، رپورٹ مثبت آئی ہے۔

    ان کے مطابق تین سالہ فضا کو 10 بار پولیو سے بچا کے قطرے اور بچوں کے حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جا چکے ہیں، اس کی باوجود یہ موذی مرض اسے لاحق ہوگیا، اس سے قبل کراچی میں  ایک کیس سامنے آیا تھا۔

    یاد رہے کہ 4 مئی 2019 کو خیبر پختونخواہ میں پولیو کا افسوس ناک کیس سامنے آیا تھا، جو رواں برس ملک میں پولیو کا گیارہواں کیس تھا.

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔ اب ان میں لاڑکانہ کا اضافہ ہوگیا ہے.

  • ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رواں برس پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا، رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 7 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری سنگولین کی ساڑھے 3 سال کی صفیہ میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی نے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی تمام خوراکیں پی رکھی ہیں۔

    محکمہ صحت سندھ نے بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی ہے۔ یہ رواں سال ملک میں ساتواں جبکہ سندھ میں دوسرا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں کیے جانے والے ٹیسٹ میں ملک کے مختلف علاقوں کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کے مطابق کراچی، فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبد اللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسمعٰیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔

    گزشتہ ماہ کراچی کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت سندھ نے 2 ہزار ویکسین سینٹر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

    سندھ حکومت نے والدین سے اپیل کی تھی کہ اپنے بچوں کو ان سینٹرز پر لے جا کر اس سہولت کا فائدہ اٹھائیں اور انہیں پولیو جیسی جان لیوا بیماری سے محفوظ بنائیں۔

    پولیو وائرس کی موجودگی کے پیش نظر گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ کے 21 اضلاع میں انسداد پولیو مہم بھی شروع کی گئی جس میں 5 سال تک کی عمر کے 40 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔