Tag: 2021

  • 2021 میں کتنی مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری ہوئی؟

    2021 میں کتنی مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری ہوئی؟

    گزشتہ برس (2021) میں کروڑوں ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    کرپٹو کرنسی لین دین کی اہم ترین ویب سائٹ کرپٹو ڈاٹ کام نے اعتراف کیا ہے کہ سال 2021 میں ہیکروں نے مختلف حملوں میں 30 کروڑ ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری کی۔

    اپنے تازہ بلاگ میں کرپٹو ڈاٹ کام نے بتایا کہ ہیکروں نے گزشتہ برس کے دوران 4836 ای ٹی ایچ (ایتھریئم) اور 443 بٹ کوائن پر ہاتھ صاف کیے۔

    ہیکروں نے بڑی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی ‘وارداتیں’ بھی کیں، اور اس دوران کمپنی سے مزید 66 ہزار ڈالر بھی چرائے، کمپنی کا کہنا ہے کہ لگ بھگ 483 صارفین کے اکاؤنٹس پر سائبر حملے کیے گئے اور سب سے کچھ نہ کچھ چرایا گیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا تھا کہ اس پریشان کن خبر سے صارفین کو تشویش کا شکار نہیں ہونا چاہیے، کیوں کہ تمام صارفین کو موجودہ ریٹس کے حساب سے مکمل ادائیگی کی جائے گی۔

    کمپنی کے مطابق سب سے بڑی سرگرمی 17 جنوری 2022 کو دیکھی گئی جب چند اکاؤنٹس پر غیر معمولی سرگرمیاں اور چوری کی واردات نوٹ کی گئی، ان ادائیگیوں میں ٹو ایف اے لین دین کے نظام سے ہٹ کر کارروائی کی گئی تھی۔

    اگرچہ مشکوک سرگرمی نوٹس میں آتے ہی سیکیورٹی عملے نے فوری طور پرپورے سسٹم کو منجمند کر دیا تھا لیکن اس وقت تک کافی دیر ہو چکی تھی۔

    کرپٹو ڈاٹ کام ایکسچینج نے صارفین کو یقین دلایا ہے کہ وہ اب سیکیورٹی کا مزید سخت نظام بنا رہے ہیں، جس کے لیے صارفین جلد ازجلد نئے آرکیٹیکچر پر منتقل ہونے کی ضرورت ہے۔

  • 2021: نیٹ فلکس پر سب سے زیادہ پسند کی جانے والی فلمیں اور سیریز

    2021: نیٹ فلکس پر سب سے زیادہ پسند کی جانے والی فلمیں اور سیریز

    گزشتہ برس نیٹ فلکس پر سب سے زیادہ دیکھی اور پسند کی جانے والی سیریز اور فلمیں کون سی رہیں؟ اس حوالے سے امریکی ویب سائٹ ’روٹن ٹوماٹوز‘ نے ایک فہرست مرتب کی ہے، اس ویب سائٹ کا شمار فلموں اور ڈراموں کے ریویوز کے حوالے سے دنیا کی بڑی ویب سائٹوں میں ہوتا ہے۔

    اسکوئڈ گیم

    یہ ایک کورین سیریز ہے، اور یہ ستمبر 2021 میں نیٹ فلکس پر ریلیز ہوئی، ویب سائٹ پر اس سیریز کی ریٹنگ 94 فی صد ہے، اور یہ مقبولیت میں فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔

    ڈونٹ لُک اَپ

    اس ہالی ووڈ فلم کے اداکاروں میں لیونارڈو ڈی کیپریو، جینیفر لارنس اور میرل سٹریپ جیسے نام شامل ہیں، ناظرین نے اس فلم کو بے حد پسند کیا ہے، یہ روٹن ٹوماٹوز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    آرکین

    یہ اینیمیٹڈ سیریز ہے، اس کی نوعیت ایکشن ایڈونچر کی ہے، نومبر 2021 میں نیٹ فلکس پر اس کا پہلا سیزن ریلیز ہوا، اور اس نے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔

    دا وِچر

    یہ بھی ایک سپرہٹ سیریز ہے، ناظرین میں بہت مقبول، فلم سپرمین سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے اداکار ہنری کیول کی سیریز ’دا وچر‘ کا دوسرا سیزن بھی پچھلے سال نیٹ فلکس پر ریلیز ہوا، یہ پسندیدگی کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔

    آرمی آف دا ڈیڈ

    یہ ہالی ووڈ فلم ہے، جس کے ہدایت کار زیک سنائڈر ہیں، فلم میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے سابق ریسلر ڈیو بٹیسٹا اپنی ٹیم کے ساتھ زومبیوں سے لڑتے ہیں، یہ فلم پانچویں نمبر پر رہی۔

    ریڈ نوٹس

    ہالی ووڈ کے مہنگے ترین اداکار ڈیوائن جانسن، ریان رینلڈز اور گیل گیڈت کی ایکشن کامیڈی فلم ’ریڈ نوٹس‘ اس فہرست میں چھٹے نمبر پرہے۔

    دا پاور آف دا ڈاگ

    روٹن ٹوماٹوز نے اس فلم کو فہرست میں ساتویں نمبر پر رکھا ہے، یہ نیٹ فلکس پر ریلیز ہوئی، برطانوی اداکار بینیڈیکٹ کمبربیچ کی اس فلم کو شائقین نے بہت پسند کیا۔

    آئی کیئر آلاٹ

    دل چسپ بات یہ ہے کہ یہ فلم 2020 میں ریلیز ہوئی تھی، لیکن روزامینڈ پائیک اور پیٹر ڈنکلیج کی یہ ڈارک کامیڈی فلم 2021 میں بھی فلمی شائقین کی توجہ کا مرکز رہی، اور یہ اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے۔

    مڈ نائٹ ماس

    چرچ اور خون پینے والے پادری کے گرد گھومنے والی کہانی پر مبنی اس ڈراما سیریز کے مرکزی کرداروں میں زیک گلفورڈ اور کیٹ سیگل شامل ہیں، اس کا پہلا سیزن ستمبر 2021 میں ریلیز ہوا تھا، اور یہ فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے۔

    یُو

    یہ بھی نیٹ فلکس کی سیریز ہے، جس کا سیزن تھری دسویں نمبر پر آیا ہے، اور معصوم چہرے کے پیچھے چھپے قاتل کی اس سیریز کا سیزن اکتوبر 2021 میں ریلیز ہوا۔

  • ٹویوٹا مسلسل دوسرے سال بھی نمبر وَن رہی

    ٹویوٹا مسلسل دوسرے سال بھی نمبر وَن رہی

    جاپان کی ملٹی نیشنل آٹوموٹیو مینوفیکچرر ٹویوٹا مسلسل دوسرے سال بھی گاڑیوں کی فروخت کے حوالے سے نمبر وَن کمپنی رہی۔

    جاپان کی گاڑی ساز بڑی کمپنی ٹویوٹا نے مسلسل دوسرے سال بھی دنیا بھر میں فروخت کے حوالے سے اپنا اعزاز برقرار رکھا ہے، گاڑیوں کی فروخت کے لحاظ سے 2021 میں بھی ٹویوٹا دنیا کی پہلے نمبر کی گاڑی ساز کمپنی رہی۔

    کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے عالمی گروپ نے جنوری سے نومبر تک 95 لاکھ سے زائد گاڑیاں فروخت کیں، ان میں ٹویوٹا کی ذیلی کمپنیوں دائی ہاتسُو اور ہینو کی گاڑیوں کی فروخت بھی شامل ہے۔

    دوسری طرف ٹویوٹا کی قریبی حریف کمپنی، جرمنی کی فاکس ویگن کا کہنا ہے کہ اس کے گروپ نے پورے سال جو گاڑیاں فروخت کی ہیں، ان کی تعداد تقریباً 89 لاکھ ہے۔

    امریکا: ٹویوٹا نے جنرل موٹرز کو پریشان کر دیا

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث پیدا ہونے والی پرزوں کی قلت کے سبب ٹویوٹا کمپنی کو موسم گرما سے خزاں تک اپنی پیداوار میں کمی کرنی پڑی تھی۔

    تاہم پرزوں کی فراہمی میں خلل کے اثرات سے دیگر گاڑی ساز اداروں کے مقابلے میں ٹویوٹا بہتر انداز سے نمٹنے میں کامیاب رہی تھی، حتیٰ کہ اس کی گاڑیوں کی چین اور امریکا میں فروخت میں بھی اضافہ ہوا۔

  • سال 2021 کے نام ایک اور ریکارڈ!‏

    سال 2021 کے نام ایک اور ریکارڈ!‏

    یورپی سائنسدانوں نے کہا ہے کہ گزشتہ سال 2021 اب تک ریکارڈ پر موجود 5گرم ترین سالوں میں سے ایک تھا،  جو خطرے کی علامت ہے۔

    دنیا جتنی تیز رفتاری سے ترقی کررہی ہے اسی رفتار سے تباہی کی جانب بھی گامزن ہے ماحولیاتی تبدیل کے جن نے زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ کرنا شروع کردیا ہے، جس نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

    یورپی سائنسدانوں نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ 2021 اب تک کے دستیاب ریکارڈ کے مطابق گرم ترین سالوں میں سے ایک تھا، فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین گیس کی سطح میں غیرمعمولی اضافہ ماحول کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

    یورپی یونین کی معلوماتی ایجنسی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے مطابق 2021 یورپ، شمالی امریکا اور بحیرہ روم کے لیے بھی غیرمعمولی طور پر گرم رہا۔

    ایجنسی کے مطابق درجہ حرارت میں حیران کن اضافے نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اور اب یہ لازم ہوگیا ہے کہ ماحول کے تحفظ کے لیے لوگوں کو زندگی گزارنے کے طور طریقوں کو تبدیل کرنا ہوگا۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر دنیا کو بچانا ہے تو  حیات کے لیے خطرناک کاربن ڈٓائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے کے ساتھ دیرپا ترقی کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔

  • سنہ 2021 مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کا ایک اور سال

    سنہ 2021 مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کا ایک اور سال

    سرینگر: سال 2021 مقبوضہ کشمیر کے لیے ظلم و ستم کا ایک اور سال رہا، گزشتہ برس بھارت قابض فوج نے 200 سے زائد شہریوں کو شہید کیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں نے 2021 میں 210 کشمیریوں کو شہید کیا، شہید کشمیریوں میں 5 خواتین اور 5 کم عمر لڑکے بھی شامل ہیں۔

    65 افراد کو فرضی مقابلوں اور حراست میں شہید کیا گیا، سید علی گیلانی کا انتقال بھی مسلسل نظر بندی کے دوران ہوا، 16 خواتین بیوہ اور 44 بچے یتیم ہوئے، 13 خواتین کو بدسلوکی یا بے حرمتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے 67 رہائشی مکانات اور دیگر عمارات کو تباہ کیا، مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 487 افراد زخمی ہوئے۔

    سنہ 2021 میں خرم پرویز سمیت 2 ہزار 7 سو 16 افراد کو گرفتار کیا گیا، سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں 45 ہفتوں تک نماز جمعہ کی اجازت نہ دی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق صرف دسمبر 2021 میں بھارتی فوجیوں نے 31 کشمیریوں کو شہید کیا، شہادتوں سے ایک خاتون بیوہ اور 2 بچے یتیم ہوئے، ایک ماہ میں 94 نوجوان شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں 33 برس کے دوران 95 ہزار 948 کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔

  • 2021ء کی گرفت سے آزاد ہوتی ہوئی دنیا کی چند جھلکیاں

    2021ء کی گرفت سے آزاد ہوتی ہوئی دنیا کی چند جھلکیاں

    گزرے ہوئے برسوں کی طرح 2021ء کو بھی اب دنیا کیلنڈر پر تاریخ وار پڑھے گی۔ اس برس عالمی اور قومی سطح‌ پر پیش آنے والے اہم ترین واقعات کی لفظی جھلکیاں یہاں پیش کی جارہی ہیں۔ ملاحظہ کیجیے۔

    جنوری
    2 جنوری: اسلام آباد میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں 22 سالہ نوجوان اسامہ ستی پولیس(انسدادِ دہشت گردی فورس) کی گولیوں کا نشانہ بنا اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    3 جنوری: بلوچستان کے مشہور علاقے مچھ میں حملہ کرکے ہزارہ برادری کے دس کان کنوں کو قتل کردیا گیا۔

    4 جنوری: سعودی عرب اور قطر کے مابین کشیدگی کا خاتمہ ہوا اور دونوں ممالک کی سرحدیں‌ کھول دی گئیں۔

    6 جنوری: صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد وائٹ ہاؤس سے رخصتی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس، کیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا اور ایک خاتون، ایک پولیس افسر سمیت 5 افراد جان سے گئے۔

    20 جنوری: جوبائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیا۔

    فروری
    یکم فروری: میانمار میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کرلیا اور آنگ سان سوچی کی برطرفی کے بعد عوام سڑکوں‌ پر نکل آئے۔ ملک بھر میں فوج مخالف مظاہرے شروع ہوگئے۔

    9 فروری: متحدہ عرب امارات اس سال عرب دنیا کی وہ پہلی ریاست بن گیا جس نے خودکار خلائی جہاز ’’ہوپ‘‘ مریخ کے مدار میں بھیجا۔

    18 فروری: اسی مہینے امریکی خلائی ادارے ناسا کا ’’مارس 2020‘‘ مشن بھی اپنی منزل کو پہنچا اور اس کے مریخ پر کام یابی سے اُتر جانے کی خبر دنیا کو سنائی گئی۔

    19 فروری: ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدار سے علیحدگی کے بعد امریکا نے ماحولیاتی و موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق بین الاقوامی پیرس معاہدے کو دوبارہ قبول کرلیا۔ سابق صدر نے اس معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مارچ
    21 مارچ: ترکی نے خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق یورپی معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا جس کے بعد امریکا اور دیگر ممالک کی جانب سے ترکی پر کڑی تنقید کی گئی۔

    25 مارچ: عالمی سطح پر کورونا ویکسین کی 50 کروڑ خوراکیں تقسیم کردی گئیں۔

    4 اپریل: انڈونیشیا اور مشرقی تیمور میں ’’سیروجا‘‘ نامی طوفان ڈھائی سو سے زائد انسانوں کی ہلاکت کا سبب بنا۔

    اپریل
    13 اپریل: جاپان کی جانب سے فوکوشیما ایٹمی ری ایکٹر کی تابکاری سے متاثرہ زہریلا پانی سمندر میں چھوڑے جانے کا فیصلہ سامنے آیا جس پر مختلف ممالک نے کڑی تنقید کی۔

    20 اپریل: اس روز خبر آئی کہ افریقی ملک چاڈ کے صدر ادریس دیبی باغی فوج سے جھڑپ کے دوران مارے گئے ہیں۔

    21 اپریل: پاکستان میں سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں دھماکے کی خبر آئی۔ یہ ہوٹل بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کا تھا جہاں‌ رات کے وقت دھماکہ ہوا۔ اس حادثے میں پانچ افراد ہلاک اور بارہ زخمی ہوئے تھے۔

    24 اپریل: انڈونیشیا میں آبدوز کو پیش آنے والے حادثے میں اس کے عملے کے 53 افراد زندگی سے محروم ہوگئے۔

    28 اپریل: کرغزستان اور تاجکستان کے مابین سرحد پر جھڑپوں میں 55 افراد ہلاک اور 50 ہزار سے زائد بے گھر ہوگئے۔

    29 اپریل: لاکھوں ہلاکتوں کے علاوہ دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 15 کروڑ سے تجاوز کر گئی۔

    مئی
    11 مئی: مظلوم فلسطینیوں‌ کے خلاف اسرائیل نے ایک بار پھر جارحیت کرتے ہوئے فضائی حملے کیے اور اپنی کارروائیوں کے جواز میں حماس پر راکٹ حملوں کا الزام لگایا۔ غزہ کی پٹی پر فضائی حملے سے قبل اسرائیل شیخ جراح کے علاقے کے رہائشی فلسطینیوں کو بے دخل کرچکا تھا۔ اسرائیل کی یہ کارروائیاں 21 مئی تک جاری رہیں جس میں 250 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد عالمی دباؤ پر جنگ بندی عمل میں‌ آئی۔

    14 مئی: چین کو مریخ پر اپنا تحقیقی مشن بھیجنے میں کام یابی ملی اور اس کے خلائی جہاز کے ذریعے رووَر (تحقیقی گاڑی) مریخ پر اتری۔

    25 مئی: پاکستان کو ریکوڈک عمل درآمد کیس میں خوش خبری یہ ملی کہ عدالت نے ’پی آئی اے کے منجمد اثاثے بحال کردیے اور برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ فریق کمپنی پاکستان کو قانونی چارہ جوئی پر ہونے والے اخراجات بھی ادا کرے۔

    جون
    7 جون: صوبۂ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ڈہرکی کے قریب دو ٹرینوں میں‌ تصادم میں ہلاکتوں‌ پر پاکستان بھر میں سوگ کی فضا چھا گئی۔ اس حادثے میں 65 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوئے۔

    23 جون: لاہور میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا جس کی تفصیلات کچھ یوں تھیں کہ جوہر ٹاؤن کے علاقے میں بارودی مواد پھٹنے سے تین افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اس وقت زخمیوں میں سے 5 کی حالت تشویش ناک بتائی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق دھماکا ایک گھر کے باہر کھڑی گاڑی میں ہوا تھا۔

    24 جون: امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک کثیر منزلہ رہائشی عمارت کے اچانک منہدم ہوجانے سے 98 افراد کی ہلاکتوں کی خبر میڈیا پر نشر ہوئی۔

    29 جون: دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی 30 کروڑ خوراکیں لگانے کا سنگِ میل عبور کیا گیا۔

    جولائی
    7 جولائی: ہیٹی کے صدر کو ان کے گھر میں ایک حملے میں قتل کردیا گیا جب کہ خاتونِ اوّل زخمی ہوگئیں۔

    8 جولائی: دنیا بھر میں کورونا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 40 لاکھ ہوگئی۔

    20 جولائی: پاکستانی میڈیا پر نور مقدم نامی لڑکی کو اسلام آباد کے ایک گھر میں بے رحمی سے قتل کیے جانے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس کے قتل کی ایف آئی آر مقتولہ کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی تھی اور اس میں مقتولہ کے دوست ظاہر جعفر کو نام زد کیا گیا تھا۔

    21 جولائی: پاکستان میں عید سے چند روز قبل باجوڑ کے علاقے راغگان ڈیم میں 3 کشتیاں ڈوبنے سے 4 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد لاپتہ ہوگئے۔ اس واقعے کے بعد تفصیلات میں بتایا گیا کہ ڈیم میں ایک کشتی ڈوبنے پر مدد کے لیے مزید دو کشتیاں پہنچیں اور وہ بھی ڈوب گئیں۔

    اگست
    14 اگست: ہیٹی میں زلزلے نے 2100 سے زائد انسانوں کو موت دے دی۔

    15 اگست: افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا سے قبل ہی طالبان نے کئی اہم صوبوں اور اضلاع پر قبضہ کرلیا تھا اور ملکی فورسز کو شکست دیتے ہوئے پیش قدمی جاری رکھے ہوئے تھے، لیکن مکمل انخلا تک طالبان نے کابل کو بھی فتح کرلیا اور اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کردیا۔ افغان قیادت ملک سے فرار ہوگئی جب کہ فورسز نے میدان چھوڑ دیا۔

    26 اگست: افغان دارُالحکومت کابل کے ایئرپورٹ پر جب وہاں سے امریکی افواج کا ساتھ دینے والے اور کئی دوسرے لوگ اپنے خاندان سمیت ہوائی سفر کے ذریعے نکلنے کے لیے کوششیں کررہے تھے تو خودکش حملہ ہوا جس میں ایئرپورٹ پر موجود 13 امریکیوں سمیت 182 افراد مارے گئے۔

    30 اگست: افغانستان میں موجود امریکی فوج کا آخری دستہ بھی اس روز یہ سرزمین چھوڑ گیا اور یہ ایک تاریخ ساز دن تھا، کیوں کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے اس مکمل اںخلا کے ساتھ ہی 20 سالہ جنگ کا خاتمہ ہوگیا۔

    ستمبر
    یکم ستمبر: تحریکِ آزادیٔ کشمیر کے ممتاز اور سینئر راہ نما سیّد علی شاہ گیلانی انتقال کرگئے۔

    اکتوبر
    3 اکتوبر: پینڈور پیپرز کے نام سے ایک کروڑ 19 لاکھ صفحات پر مشتمل دستاویزات نے عالمی سطح پر شناخت رکھنے والے کئی راہ نماؤں اور شخصیات کی اُن مالی سرگرمیوں کا راز افشا کردیا، جنھیں خفیہ رکھا گیا تھا۔ یہ تحقیق کار صحافیوں کے عالمی کنسورشیم اور میڈیا تنظیموں کی جانب سے 14 مالیاتی کمپنیوں کے معتلق رپورٹ تھی۔

    25 اکتوبر: سوڈان میں‌ فوج نے اقتدار پر قبضہ کرلیا اور ملک کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کو برطرف کردیا گیا۔ صدر کی جانب سے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد حکومت تحلیل کرنے کا اعلان کیا گیا۔

    31 اکتوبر: دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیاں انسانو‌ں کے لیے خطرات بڑھا رہی ہیں اور اس حوالے سے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں‌ گلاسگو، اسکاٹ لینڈ برطانیہ میں اقوامِ متحدہ کے تحت کانفرنس منعقد ہوئی جس کے شرکا نے 2030ء تک کول پاور کو بتدریج کم کرکے میتھین کے اِخراج میں 30 فی صد تک کمی لانے پر اتفاق کیا۔

    نومبر
    یکم نومبر: کورونا سے متاثر ہونے کے بعد موت کی نیند سو جانے والوں‌ کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ یہ اعداد و شمار دنیا بھر سے اکٹھے کیے گئے تھے۔

    دسمبر
    3 دسمبر: سیالکوٹ میں ایک نہایت افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں نجی فیکٹری کا ایک سری لنکن منیجر تشدد سے ہلاک ہوگیا۔ فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کے الزام میں منیجر پر حملہ کیا تھا۔ یہ واقعہ سیالکوٹ کے علاقے میں وزیر آباد روڈ پر پیش آیا۔

    6 دسمبر: چین میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کو امریکا نے جواز بنا کر فروری 2022ء کے بیجنگ سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کر دیا جس کے بعد کینیڈا، برطانیہ اور آسٹریلیا کی جانب سے بھی بائیکاٹ کا اعلان سامنے آیا۔

    8 دسمبر: اینگلا مرکل جرمنی چانسلر نہ رہیں اور اولاف شولز کی جانب سے اس عہدے کا حلف اٹھاتے ہی سابق چانسلر کا 16 سالہ دورِ اقتدار ختم ہوگیا۔

    9 دسمبر: میکسیکو کی جنوب میں ریاست چیاپس میں مہاجرین کو لے جانے والا ٹرک پُل سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں 54 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اس ٹرک میں تقریباً 100 افراد سوار تھے جنہیں وسطی امریکا سے لایا جارہا تھا۔ مرنے والوں میں خواتین اور بچّے بھی شامل تھے۔

    25 دسمبر: دنیا کی سب سے طاقت ور خلائی دوربین جیمز ویب تاریخی مشن پر روانہ ہوگئی۔ اسے 21 ویں صدی کے سب سے بڑے سائنسی منصوبوں میں‌ سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کو آریان فائیو راکٹ کے ذریعے فرینچ گیانا سے زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر دور خلا میں چھوڑا گیا۔ اس منصوبے کو پایۂ تکمیل تک پہنچنے میں 30 برس کا عرصہ لگا۔

  • 2021: غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف کتنی کارروائیاں ہوئیں؟

    2021: غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف کتنی کارروائیاں ہوئیں؟

    اسلام آباد: رواں برس 2021 میں حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف ایف آئی اے پوری طرح متحرک رہا، اور سال بھر میں سینکڑوں مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد وقار چوہان نے ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کی، جس میں انھوں نے سال بھر کی کارکردگی سے متعلق تفصیلات جاری کیں۔

    انھوں نے کہا حوالہ ہنڈی پر 460 افراد کے خلاف، کرپشن پر 63 افراد اور دیگر جرائم پر 164 افراد کے خلاف میوچل لیگل اسٹنٹس کی درخواستیں بھیجی گئیں۔

    وقار چوہان نے بتایا کہ فنانشل کرائم میں ملوث 14 کمپنیوں کے خلاف منی لانڈرنگ کے تحت پرچہ درج کیا گیا، اور منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت 77 افراد کے خلاف انفرادی طور پر بھی کیسز رجسٹرڈ کیے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے نے غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف بھی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، یکم دسمبر سے 28 سمبر تک 95 غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور لاکھوں روپے برآمد کیے گئے۔

    ڈائریکٹر وقار چوہان کے مطابق یکم جنوری سے اب تک ایف آئی نے غیر قانونی کرنسی کے خلاف 335 مقدمات درج کیے ہیں اور 1273 ملین کی ریکوری کی گئی۔

  • پاکستان کے لیے 2021: سال کی اہم سیاسی پیش رفت

    پاکستان کے لیے 2021: سال کی اہم سیاسی پیش رفت

    سال 2021 پاکستان کی سیاست اور اس کے جمہوری نظام کے لیے ایک انتہائی باعث تفریق سال رہا، ملک نے مختلف واقعات و حالات کا تجربہ کیا، مجموعی طور پر قوم پر جن کے مثبت یا منفی اثرات مرتب ہوئے۔

    جمہوریت سیاست میں مختلف آرا، مختلف نظریات اور نقطہ نظر کا احترام کرتی ہے، مخالف رائے کو برداشت کرنا جمہوری سیاست کا ایک موروثی حصہ ہے، حکومت اور اپوزیشن دونوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ملک کے بہترین مفاد میں کام کرنے کے لیے ایک مشترکہ پچ پر رہ کر جمہوری نظام کو فعال بنائیں گے۔

    تاہم رواں برس اس سلسلے میں ناقص رہا کیوں کہ عوامی مفاد کے مسائل پر پوائنٹ اسکورنگ سال بھر ایک عام رجحان رہا، عوام کی فلاح و بہبود اور سنجیدہ مسائل جن کے لیے واضح سوچ کے ساتھ پالیسی فیصلوں کی ضرورت ہوتی ہے، و ترجیح نہیں دی گئی، جب کہ مخالف فریق کو نشانہ بنانے کے لیے نان ایشوز قومی عوامی مباحث کا مرکزی نکتہ بنا رہا۔

    ذیل میں اس سال کے دوران ہونے والی مختلف سیاسی پیش رفتوں کی نشان دہی کرنے والی کچھ جھلکیاں دی جا رہی ہیں۔Zakiur Rehman Lakhvi 2021 Pakistan

    ذکی الرحمان لکھوی کی گرفتاری و سزا

    اس سال جنوری میں ایک عدالت نے لشکر طیبہ کے ایک سینئر رہنما ذکی الرحمان لکھوی کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزام میں 5 سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے لکھوی کو لشکر طیبہ کے دہشت گرد حملوں کے لیے رقم جمع کرنے اور تقسیم کرنے کا قصوروار پایا۔Court acquits TLP workers, rioting case, ATC 2021 Pakistan

    تحریک لبیک پاکستان کا احتجاج

    تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے جنوری میں خبردار کیا تھا کہ اگر حکومت نے فرانسیسی سفیر کو 17 فروری تک ملک بدر کرنے کا اپنا وعدہ پورا نہ کیا تو وہ سڑکوں پر آ جائیں گے۔ اس کے بعد حکومت نے فروری میں ایک نئے معاہدے پر دستخط کیے اور اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لے جانے پر اتفاق کیا، اپریل میں ٹی ایل پی نے اپنے نومبر کے معاہدے پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔

    ٹی ایل پی کے رہنما سعد رضوی کی لاہور میں گرفتاری کے بعد کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے، مظاہرین نے 16 پولیس اہل کاروں کو یرغمال بنا لیا، وفاقی حکومت نے انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت ٹی ایل پی پر پابندی لگا دی۔

    ٹی ایل پی اس سال اکتوبر میں دوبارہ سڑکوں پر آئی، صوبہ پنجاب امن و امان کے لیے رینجرز کو تعینات کیا، تاہم حکومت نے 10 دن کے پرتشدد مظاہروں، جن میں 7 پولیس اہل کار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، کے بعد ان کے ساتھ ایک اور معاہدہ کر لیا۔

    7 نومبر کو وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پی کو کالعدم گروپ قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا، اور صوبائی حکومت نے انسداد دہشت گردی کی واچ لسٹ سے رضوی کا نام ہٹا دیا، اور انھیں رہا کر دیا گیا۔ECP re polling NA-75 Daska 2021 Pakistan

    ڈسکہ ضمنی الیکشن

    ڈسکہ میں اس سال فروری میں قومی اسمبلی کی ایک نشست پر متنازعہ ضمنی الیکشن ‘انتخابی دھوکا دہی’ کی ایک بہترین مثال بن گیا۔ تشدد، دھاندلی اور 20 سے زائد پریزائیڈنگ افسران کے لاپتا ہونے کی وجہ سے یہ الیکشن خراب ہو گیا، اور اس کے بعد بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری شروع کی گئی۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے این اے 75 ڈسکہ (سیالکوٹ-IV) کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی میں ملوث اہل کاروں کے خلاف عدالتی کارروائی کا فیصلہ کیا۔ یہ نشست پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن پارلیمنٹ سید افتخار الحسن شاہ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی، جس پر افتخار الحسن کی صاحب زادی سیدہ نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی کے درمیان مقابلہ تھا۔

    دھاندلی کے الزامات پر معاملہ سپریم کورٹ میں چلا گیا اور بعد ازاں انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دے دیا گیا، دوبارہ الیکشن ہوا جس میں مسلم لیگ ن کی امیدوار نوشین افتخار نے پی ٹی آئی امیدوار کو شکست دے دی۔Senate election 2021 results 2021 Pakistan

    سینیٹ الیکشن

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 7 فروری 2021 کو ایوان کے 104 ارکان میں سے 52 کے ریٹائر ہونے پر 11 فروری 2021 کو سینیٹ کے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا۔ سینیٹ کی 37 نشستوں کے لیے پولنگ 3 مارچ 2021 کو ختم ہوئی، حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے ایوان بالا کی 18 نئی نشستیں حاصل کیں، جن میں پنجاب میں اس سے قبل بلامقابلہ منتخب ہونے والی پانچ نشستیں بھی شامل تھیں، یوں پی ٹی آئی سینیٹ میں سب سے بڑا پارلیمانی گروپ بن گیا۔

    پیپلز پارٹی ریٹائر ہونے والے پارٹی سینیٹرز کے مقابلے میں 8 نئے سینیٹرز منتخب کروانے میں کامیاب ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) جس کے 17 سینیٹرز ریٹائر ہوئے تھے، نے صرف پانچ نئی نشستیں حاصل کیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی تھی نے اپنے 3 ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کے مقابلے میں 6 مزید نشستیں حاصل کیں اور پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا میں ان کی تعداد بڑھ کر 13 ہو گئی۔

    سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد سے 78 امیدواروں نے مقابلے میں حصہ لیا۔ مشترکہ اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد سے جنرل سیٹ کے ایک اہم ترین مقابلے میں پی ٹی آئی کے عبدالحفیظ شیخ کو شکست دی۔

    سینیٹ انتخابات سے قبل سپریم کورٹ نے یکم مارچ 2021 کو سینیٹ انتخابات کے حوالے سے صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 226 کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے لیے انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے کرائے جائیں گے۔PPP Badin by-poll 2021 Pakistan

    پی ڈی ایم کی سیاست اور پیپلز پارٹی

    وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ستمبر 2020 میں قائم کیا گیا تھا، پی پی پی اور مسلم لیگ ن اس اتحاد کے مرکزی اراکین میں شامل تھیں، لیکن یہ اتحاد زیادہ دیر تک متحد رہنے میں ناکام رہا اور پیپلز پارٹی 12 اپریل 2021 کو اس اتحاد سے نکل گئی۔

    اس اتحاد کے سیکریٹری جنرل شاہد خاقان عباسی کی جانب سے پیپلز پارٹی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر یوسف رضا گیلانی کو نامزد کرنے پر شوکاز نوٹس دیا گیا تھا۔

    اتحاد سے علیحدگی سے قبل ہی اسمبلیوں سے استعفوں کے حوالے سے مختلف رائے پر پیپلز پارٹی پر ن لیگ سمیت دیگر جماعتیں تنقید کر رہی تھیں، بلاول کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں سے استعفے آخری آپشن ہونا چاہیے۔ پیپلز پارٹی ہی نے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کو ضمنی انتخابات میں حصہ لینے پر آمادہ کیا تھا، جو زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں نے جیتے تھے۔ پی پی سے قبل عوامی نیشنل پارٹی نے بھی پی ڈی ایم کو چھوڑ دیا تھا۔

    پی ڈی ایم اب پانچ جماعتوں پر مشتمل ہے جن میں مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی شامل ہیں۔Justice Qazi Faez Isa 2021 Pakistan

    قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ

    اپریل میں سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس میں عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنے والی نظرثانی کی درخواستیں منظور کیں، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10 رکنی بینچ نے ان درخواستوں کی سماعت کی، 19 جون 2020 کو عدالت نے ایف بی آر کو جسٹس عیسیٰ کی شریک حیات کے آف شور اثاثوں سے متعلق تحقیقات کا اختیار دیا تھا۔

    عدالت نے جسٹس عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کے اثاثوں سے متعلق ایف بی آر اور دیگر تمام فورمز کی جانب سے کیے گئے قانونی اقدامات کو ’غیر قانونی‘ قرار دے دیا۔

    صدارتی ریفرنس: جسٹس عیسیٰ مئی 2019 کو دائر صدارتی ریفرنس کا موضوع تھے، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے لندن میں 2011 سے 2015 کے درمیان اپنی اہلیہ اور بچوں کے نام لیز پر تین جائیدادیں حاصل کیں لیکن انھیں ٹیکس ریٹرن میں ظاہر نہیں کیا، جسٹس عیسیٰ نے کہا کہ وہ براہ راست یا بلواسطہ فلیٹس کے بینیفشل مالک نہیں ہیں۔Jahangir Tareen 2021 Pakistan

    جہانگیر ترین کا ہم خیال گروپ

    پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے مئی میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور پنجاب اسمبلی میں ہم خیال اراکین پارلیمنٹ کا ایک گروپ لانچ کیا۔ راجہ ریاض کو قومی اسمبلی میں جہانگیر ترین ہم خیال گروپ کا پارلیمانی لیڈر جب کہ سعید اکبر نوانی کو پنجاب اسمبلی میں گروپ کا پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا، ترین کی طرف سے ہم خیال حامیوں کے لیے گروپ کے افتتاحی عشائیے میں 31 اراکین اسمبلی نے شرکت کی تھی۔

    یہ گروپ دراصل شوگر اسکینڈل میں جہانگیر ترین کے خلاف انکوائری اور مقدمات کے درمیان منظر عام پر آیا تھا، اس نے ایک پریشر گروپ کے طور پر کام کیا، لیکن وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ حکومت شوگر اسکینڈل کی تحقیقات میں ایف آئی اے پر اثرانداز نہیں ہوگی۔

    ترین کے وکیل کے مطابق ترین اور ان کے بیٹے کے خلاف 3 ایف آئی آرز ہیں جب کہ ایف آئی اے نے ساڑھے چار ماہ کے عرصے کے بعد صرف 2 مقدمات درج کیے تھے۔ 22 مارچ کی ایف آئی آر کے مطابق ترین اور ان کے بیٹے کے خلاف مجرمانہ طور پر اعتماد کی خلاف ورزی، عوامی شیئر ہولڈرز کے ساتھ دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کیے گئے۔

    سینیٹر علی ظفر نے وزیر اعظم عمران خان کو رپورٹ دی کہ شوگر اسکینڈل میں دیگر لوگوں کا بھی نام آیا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ کیس میں صرف ترین سے تفتیش ہو رہی ہے۔sindh, delimitation, ecp, local bodies election ,

    کنٹونمنٹ بورڈز الیکشن

    ستمبر کے انتخابات میں ملک کے 41 کنٹونمنٹ بورڈز میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں زیادہ تر نشستیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جیتیں۔ پی ٹی آئی نے 63 نشستیں، پاکستان مسلم لیگ ن 59 نشستیں، آزاد امیدواروں نے 52 نشستیں، پیپلز پارٹی نے 17 نشستیں، ایم کیو ایم نے 10، جماعت اسلامی نے 7 نشستیں حاصل کیں۔fawad chaudhry, ttp, ceasefire 2021 Pakistan

    پاکستانی طالبان سے مذاکرات

    تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پاکستان کے ساتھ جنگ ​​بندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تو امن مذاکرات رک گئے، یکم اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان نے ٹی آر ٹی ورلڈ کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں کہا کہ حکومت کالعدم ٹی ٹی پی کے کچھ دھڑوں سے افغانستان میں بات چیت کر رہی ہے، افغان طالبان نے بھی اس سلسلے میں مدد کی، طالبان اگر ہتھیار ڈال دیں تو حکومت انھیں معاف کر سکتی ہے۔

    اس کے اعلان کے بعد 9 نومبر کو ایک ماہ کی جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہو گیا۔

    ٹی ٹی پی نے 2007 میں اپنے قیام کے بعد سے، پاکستان میں کچھ مہلک ترین حملے کیے ہیں، جن میں عام شہریوں، سیاسی رہنماؤں اور سیکیورٹی فورسز کو خودکش بم دھماکوں، دیسی ساختہ بموں (آئی ای ڈی) کے حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔nab chairman appear against PAC 2021 Pakistan

    چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کا صدارتی آرڈیننس

    اکتوبر میں ایک آرڈیننس کے ذریعے صدر مملکت کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کی دوبارہ تقرری کا اختیار حاصل ہو گیا تھا، قومی احتساب کے دوسرے ترمیمی آرڈیننس 2021 نے چیئرمین نیب کی تقرری میں اپوزیشن کے کردار کو بھی مزید بڑھا دیا۔

    اس آرڈیننس کے مطابق وفاقی، صوبائی یا مقامی ٹیکسیشن، دیگر لیویز یا محصولات، بشمول ریفنڈز، یا ٹیکسیشن سے منسلک خزانے کے نقصان سے متعلق تمام امور ریونیو یا بینکنگ قوانین کے مطابق نمٹائے جائیں گے اور ان کو احتساب عدالتوں سے مجاز دائرہ اختیار کی عدالتوں کو منتقل کیا جائے گا۔

    آرڈیننس نے قومی احتساب آرڈیننس (این اے او) کے سیکشن 6 کے ذیلی سیکشن بی میں ترمیم کرتے ہوئے قانون سے لفظ "نا قابل توسیع” کو خارج کر کے چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع دے دی، تاہم، نیب کے چیئرمین کی تقرری پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور قائد ایوان کے درمیان مشاورت کرنے کی شرط کو برقرار رکھا گیا۔qudoos bizenjo, cm balochistan 2021 Pakistan

    جام کمال کے مستعفی ہونے کے بعد قدوس بزنجو وزیر اعلیٰ بن گئے

    ایک ماہ تک جاری رہنے والی سیاسی کشمکش کے بعد جام کمال خان نے 20 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    جام کمال پر اپنی ہی پارٹی بی اے پی اور اتحادیوں کے ناراض اراکین کے گروپ کی جانب سے عہدے سے مستعفی ہونے کا شدید دباؤ تھا، جس کا انھوں نے کچھ وقت تک مقابلہ کیا، تاہم انھیں مستعفی ہونا پڑ گیا، اور 29 اکتوبر کو عبدالقدوس بزنجو نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا منصب سنبھال لیا۔

    جون کے اوائل میں اپوزیشن اراکین نے صوبائی اسمبلی کی عمارت کے باہر کئی دنوں تک دھرنا دیا، حلقوں کے لیے ترقیاتی فنڈز سے انکار پر یہ اراکین احتجاج کر رہے تھے، جس کے نتیجے میں افراتفری پھیل گئی اور پولیس نے بعد میں اپوزیشن کے 17 قانون سازوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    بعد میں اپوزیشن جماعتوں کے 16 ارکان نے وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی، تاہم گورنر ہاؤس سیکریٹریٹ نے تکنیکی بنیادوں پر تحریک بلوچستان اسمبلی کو واپس کر دی۔ اپوزیشن ارکان نے دعویٰ کیا کہ تحریک پیش کرنے کے دن جام کمال کے خلاف دستخط کرنے کی وجہ سے 3 خواتین اور ایک مرد ایم پی اے لاپتا ہو گئے ہیں، جو بعد میں اسلام آباد میں منظر عام پر آ گئے۔ ایم پی اے اکبر آسکانی، بشریٰ رند، لیلیٰ ترین اور ماہ جبین شیران حکومت بلوچستان کے سرکاری طیارے میں کوئٹہ واپس پہنچ گئے۔Ishratul ibad, MQM, Imran Farooq, Baldia factory, Governor Sindh, Scotland Yard

    ڈاکٹر عشرت العباد کی واپسی کی افواہوں

    اکتوبر میں کراچی میں افواہیں پھیل گئیں کہ سابق گورنر سندھ عشرت العباد ایم کیو ایم کے الگ ہونے والے گروپوں کو متحد کرنے کے لیے کراچی واپس آنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

    ایم کیو ایم کے مختلف دھڑوں کو حریف رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ کی مسلسل جنگ بندی پر راضی کرنے کے لیے ایک اور اقدام کے آغاز ہوا، دبئی میں مقیم سابق گورنر سندھ عشرت العباد کی واپسی کی افواہیں پھیلنے لگیں۔ سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے اکتوبر میں دبئی میں عشرت العباد سے ملاقات کی، اور پاکستان واپس آنے کی درخواست کی۔

    نومبر میں ایم کیو ایم کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی ان سے ملاقات کی، اس ملاقات میں انھوں نے سیاسی محاذ بنانے کے علاوہ، ملکی سیاست بالخصوص کراچی میں تعمیری کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا۔overseas-Pakistanis-right-to-vote-fm-qureshi

    ای وی ایم قانون، سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق

    حکومت نے 17 نومبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں 33 بل منظور کیے، اپوزیشن نے مخالفت کی، ان میں سب سے اہم الیکشنز ایکٹ 2017 میں ترامیم تھیں، جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال کی اجازت دی گئی تھی اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق دیا گیا تھا۔

    221 قانون سازوں نے تحریک کے حق میں ووٹ دیا جب کہ 203 ارکان نے اس کی مخالفت کی۔ بل نے ای سی پی کو عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدنے کا اختیار بھی دیا۔

    این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کی کامیابی

    6 دسمبر کو لاہور کے این اے 133 میں ضمنی الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان مسلم لیگ ن کا سخت مقابلہ کیا، جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار تکنیکی بنیادوں پر الیکشن سے خارج ہو گئے تھے۔

    مسلم لیگ (ن) کی شائستہ پرویز ملک نے 46,811 ووٹ حاصل کیے جب کہ پیپلز پارٹی کے چوہدری اسلم گل 32,313 ووٹ حاصل کر سکے تھے۔ یہ نشست مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے پرویز ملک کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی، جنھوں نے اس وقت 90،000 سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔

    پنجاب میں مسلم لیگ ن کے گڑھ میں اپنے قدم جمانے کے لیے آصف علی زرداری نے اپنی صحت کے مسائل کے باوجود پی پی امیدوار کی انتخابی مہم کے سلسلے میں کئی دنوں تک لاہور میں ڈیرے ڈالے، جس سے پی پی کے ووٹ میں کافی اضافہ ہوا۔Gwadar protesters, protesting fishermen, successful talks, govt

    گوادر میں حقوق کے لیے احتجاج

    بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ایک ماہ سے زائد عرصے تک خواتین اور بچوں سمیت دسیوں ہزار افراد نے احتجاج کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں شہر کی اہم سڑکوں پر مارچ کیا، اور دھرنا دیا۔ وہ شہر میں صحت کی سہولیات اور پینے کے پانی کی کمی کے ساتھ ساتھ ان کی روزی روٹی پر قبضہ کرنے والے بڑے فشنگ ٹرالرز پر پابندی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

    حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد گوادر کے مکینوں نے اپنا دھرنا ختم کر دیا۔ احتجاج 28 ویں روز میں داخل ہوا تو وزیر اعظم عمران نے "گوادر کے ماہی گیروں” کے "انتہائی جائز مطالبات” کا نوٹس لیا۔

    صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی میر ظہور احمد بلیدی نے گوادر احتجاجی تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کے ساتھ مذاکرات کے فوراً بعد ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔OIC agrees on setting up humanitarian trust fund for Afghanistan

    افغانستان پر او آئی سی کا مؤقف

    افغانستان کے سلسلے میں 19 دسمبر کو اسلام آباد میں سعودی عرب کی جانب سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے بلائے گئے سربراہی اجلاس کی میزبانی پاکستان نے کی، جس میں 20 وزرائے خارجہ، 10 نائب وزرائے خارجہ اور 437 مندوبین نے شرکت کی، تنظیم نے افغانستان سے متعلق فیصلہ کیا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کے تحت ایک ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ قائم کیا جائے اور اقوام متحدہ کے ساتھ بات چیت شروع کی جائے۔

    عالمی رہنماؤں، حکومتی عہدیداروں، سفارت کاروں اور تجزیہ کاروں نے 57 رکنی او آئی سی اجلاس کو پاکستان کی ایک اہم ترین کامیابی قرار دیا۔ وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے مسلم دنیا کے رہنماؤں نے افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری اور متحد اقدام کا مطالبہ کیا، جو بصورت دیگر عالمی امن کو متاثر کر سکتا ہے۔

    اپنے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے کہا کہ اقتصادی مشکلات انسانی بحران کو جنم دے سکتی ہیں اور مزید عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہیں جس سے علاقائی اور بین الاقوامی امن متاثر ہو گا۔

    خیبر پختون خوا بلدیاتی الیکشن میں اپوزیشن کی کامیابی

    سال 2021 کے اختتامی دنوں میں ایک بڑی سیاسی پیش رفت میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) سے ہار گئی۔

    پی ٹی آئی کے گڑھ صوبے میں یہ ایک غیر متوقع پیش رفت تھی جو پی ٹی آئی کی حکومت کے چوتھے سال میں ملک میں سیاسی منظرنامے میں ممکنہ تبدیلی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے بالعموم اور جے یو آئی نے خاص طور پر پشاور کے میئر سمیت بلدیاتی انتخابات میں اہم نشستیں جیتیں۔

    شکست کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی اجلاس میں فیصلہ کیا کہ اب وہ خود امیدواروں میں ٹکٹوں کی تقسیم کی نگرانی کریں گے۔ اجلاس میں تمام تنظیمی سیٹ اپ کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اور ایک نئے سیاسی پلان کے تحت پارٹی کی سپریم کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں صوبوں کی نمائندگی کے ساتھ 21 اراکین شامل تھے۔

  • 2021 کا کرپٹ ترین شخص کون؟

    2021 کا کرپٹ ترین شخص کون؟

    ہر سال کے اختتام پر جب ہم پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو اپنے اعمال اور کارکردگی کا حساب کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کوئی نیک نامی پاتا ہے تو کوئی بدنامی۔

    سال 2021 میں اگر اگر کچھ عظیم لوگوں نے ہمارا ساتھ چھوڑا، اور کچھ نے نمایاں کارنامے انجام دیے، تو کچھ لوگوں نے غلط کاموں میں بھی بڑا نام کمایا۔

    ایسے ہی، آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ (او سی سی آر پی) نے سال 2021 کے کرپٹ ترین شخص کے نام کا اعلان کر دیا ہے۔

    بیلاروس کے صدر الیگزینڈر جی لوکاشینکو

    یورپی ملک بیلاروس کے صدر الیگزینڈر جی لوکاشینکو کو منظم مجرمانہ سرگرمیوں اور بدعنوانی کو آگے بڑھانے پر 2021 کا ‘کرپٹ پرسن آف دی ایئر’ قرار دیا گیا ہے۔

    وہ شخصیات جو 2021 میں ہم سے بچھڑ گئیں

    رپورٹ کے مطابق بدعنوانی کے بارے میں مطالعہ کرنے اور رپورٹ کرنے والے 6 صحافیوں کے ایک پینل نے دنیا بھر سے 1167 نامزد افراد میں سے بیلاروسی صدر کا انتخاب کیا۔

    کرپٹ پرسن آف دی ایئر عالمی ایوارڈ کے دس برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب یہ فیصلہ متفقہ تھا۔ رواں سال کے دیگر کرپٹ ترین شخصیات میں افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی، شام کے صدر بشارالاسد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

  • 2021: سکھر میں‌ کتنے ڈاکو ہلاک، کتنے گرفتار؟

    2021: سکھر میں‌ کتنے ڈاکو ہلاک، کتنے گرفتار؟

    سکھر: صوبہ سندھ کے اہم شہر سکھر میں سال 2021 میں پولیس کی کارکردگی بہتر رہی، اور بہت ساری کارروائیوں میں 19 ڈاکو مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2021 سکھر پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیوں کے نتیجے میں شہریوں کے لیے پُر سکون رہا، سال کے دوران انیس ڈاکو اپنے انجام کو پہنچے، تو سیکڑوں کی تعداد میں گرفتار بھی ہوئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے علی محمد شر کی رپورٹ کے مطابق محکمہ پولیس سکھر کی سالانہ کارکردگی قابل دید نظر آئی، 2021 کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی بہتر حکمت عملی کے نتیجے میں یہ سال جرائم پیشہ عناصر کے لیے خاصا بھاری گزرا۔

    174 پولیس مقابلوں کے بعد 19 ڈاکو ہلاک جب کہ 38 زخمیوں سمیت 274 نہ صرف گرفتار ہوئے بلکہ ان کے قبضے سے 10 کلاشنکوف 103 پسٹل، 16 بندوقیں اور بڑی تعداد میں گولیاں بھی برآمد کی گئیں۔

    2021: لاہور میں جنسی زیادتی کے 747 واقعات

    ایس ایس پی سکھر پولیس نے اپنے فرائض سر انجام دیتے ہوئے اس دوران بھاری مقدار میں منشیات بھی برآمد کی۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ رواں سال میں سکھر شہر سمیت ضلع بھر میں امن و امان کی فضا بہتر رہی اور جرائم کی کوئی بڑی واردات دیکھنے میں نہیں آئی، جس پر وہ سکھر پولیس کو خوب سراہتے ہیں۔

    شہری کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا کہ 2021 میں ہونے والے مذہبی تہواروں سمیت سیاسی اجتماعات بھی پولیس کی نگرانی میں مکمل حفاظتی اقدامات کے سبب محفوظ رہے۔