Tag: 2024 T20 World Cup

  • امریکا کا دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو جیت کیلئے 116 رنز کا ہدف

    امریکا کا دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو جیت کیلئے 116 رنز کا ہدف

    بارباڈوس: امریکا نے آئی سی سی سپرایٹ مرحلے میں انگلینڈ کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے جیت کیلئے 116 رنز کا ہدف دیدیا۔

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ کے سپرایٹ مرحلے میں انگلینڈ کے سامنے امریکا کا جادو نہ چل سکا، کرس جارڈن کی ہیٹ ٹرک کے باعث امریکا کی ٹیم آخری اوور میں 115 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی،

    امریکا کی جانب سے نتیش کمار نے سب سے زیاہ 30 رنز اسکور کیے جبکہ کورے اینڈرسن 29 اور ہرمیت سنگھ 21 رنز بناکر نمایاں رہے۔

    کرس جارڈن نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اوور میں 4 وکٹیں لیں جبکہ انھوں نے ہیٹ ٹرک کا کارنامہ بھی انجام دیا۔

    ان کے علاہ عادل رشید نے 13 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں، لیونگ اسٹون اور ریسی ٹوپلے نے 1، 1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

    اس سے قبل آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سپر 8 مرحلے میں انگلینڈ نے امریکا کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

    انگلینڈ کے کپتان جوزبٹلر کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے کہ پچ پر موجود نمی سے فائدہ اٹھائیں، مارک ووڈ کی جگہ کرس جارڈن کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔

    امریکا کے کپتان ایرون جونز کا کہنا تھا کہ ٹاس جیتتے تو ہم بھی پہلے فیلڈنگ کرتے، امریکی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

  • ’’آسٹریلیا نے بہت بری کرکٹ کھیلی، کیچز چھوڑے مس فیلڈنگ کی!‘‘

    ’’آسٹریلیا نے بہت بری کرکٹ کھیلی، کیچز چھوڑے مس فیلڈنگ کی!‘‘

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سپرایٹ مرحلے میں افغانستان کے ہاتھوں شکست کے بعد آسٹریلین ٹیم پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں تنقید کرتے ہوئے میزبان نے کہا کہ افغانستان کی جتنی کی بھی تعریف کی جائے کم ہے، آسٹریلیا نے بہت بری کرکٹ کھیلی، کئی کیچز چھوڑے اور مس فیلڈنگ کی، ان کی میدان میں کوئی کارکردگی نظر نہیں آئی۔

    سینئر اسپورٹس رپورٹر شاہد ہاشمی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں ہونے والے ورلڈکپ میں آسٹریلیا ان سے صرف 4 رنز سے جیت پایا تھا۔

    پچھلے سال ون ڈے ورلڈکپ میں بھی آسٹریلیا میکس ویل کی تاریخی اننگز کی وجہ سے جیتا تھا لیکن اگر یہی غلطیاں کوئی ایشیائی ٹیم کرتی تو اس پر تحقیقات کا واویلہ شروع ہوجاتا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ ایسی پچ تھی جس پر پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیمیں جیتتی آرہی تھیں مگر اہم ٹاس جیت کر بھی آسٹریلیا نے فیلڈنگ کرنے کو ترجیح دی۔ تین باؤنڈریز ہیگر نے اپنے ہاتھ سے چھوڑیں۔

    شاہد ہاشمی نے کہا کہ راشد خان نے گیارہواں اوور گلبدین سے کروایا اور انھوں نے چار وکٹیں لیں، اس کا تمام تر کریڈٹ افغانستان کو جاتا ہے۔

  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ : کس بلے باز نے زیادہ ڈاٹ بالز کھیلیں؟

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ : کس بلے باز نے زیادہ ڈاٹ بالز کھیلیں؟

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 پورے جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے، اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی جانب سے بھی خصوصی ٹرانس میشن کا اہتمام کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پروگرام ’ہر لمحہ پرجوش‘ میں شرکاء اور میزبان وسیم بادامی کے درمیان دلچسپ نوک جھوک بھی چلتی رہتی ہے۔

    اس کے علاوہ رواں میچوں پر تبصروں اور تجزیوں کے ساتھ مختلف سیگمنٹس کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔

    ایک ایسے ہی سیگمنٹ میں میزبان وسیم بادامی نے شرکاء سے سوال کیا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان میں سے کس کھلاڑی نے سب سے زیادہ ڈاٹ بالز کھیلیں۔

    اس سوال کے جواب میں کامران اکمل اور شاہد ہاشمی نے کہا کہ بابر اعظم نے زیادہ ڈاٹ بال کھیلیں جبکہ باسط علی نے محمد رضوان کا نام لیا۔

    دوسری جانب پروگرام کے مہمان شمعون عباسی اور دیگر نے بھی بابر اعظم کو سب سے زیادہ ڈاٹ بال کھیلنے کا جواب دیا۔

    میزبان وسیم بادامی نے صحیح جواب بتاتے ہوئے کہا کہ محمد رضوان نے سب سے زیادہ 57 ڈاٹ بال کھیلیں جبکہ بابر اعظم 47 بالز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں، اس طرح باسط علی جواب درست مانا گیا۔

  • ویرات کوہلی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اب تک ناکام کیوں؟

    ویرات کوہلی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اب تک ناکام کیوں؟

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے بیٹر ویرات کوہلی کی کارکردگی پر سوالات اٹھ گئے۔

    بھارتی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بیٹر ویرات کوہلی اس مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کوئی قابل ذکر کارکردگی دکھانے میں اب تک ناکام رہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حالیہ آئی پی ایل کے میچز میں ویرات کوہلی نے 700 سے زائد رنز بنائے تھے تاہم کچھ ہی دن بعد ورلڈ کپ میں ان کا بلّا اب تک کوئی بڑا اسکور نہیں کرسکا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی اسپیشل ٹرانس میشن میں سابق کرکٹر باسط علی کامران اکمل اور تجزیہ نگار شاہد ہاشمی نے خصوصی گفتگو کی۔

    باسط علی کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارتی ٹیم کو دو پریشانیاں ہیں جس کی وجہ روہیت شرما اور ویرات کوہلی کے کم رنز ہیں، اگر ان پر قابو پالیا جائے تو بھارتی ٹیم کو آگے جانے کیلیے آسانی ہوجائے گی۔

    کامران اکمل نے کہا کہ بھارتی ٹیم کا اوپننگ والا فارمولا چل نہیں رہا انہیں چاہیے کہ جیسوال کو لے کر آئیں اور ویرات کوہلی اپنی پہلی والی پوزیشن پر واپس آئیں تو بہتر ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر بھارت کی ٹیم اچھی ہے لیکن ابھی بھی ویرات کوہلی اور روہیت شرما کو واپس فارم میں آنا بہت ضروری ہے۔

    پروگرام کے میزبان نجیب الحسنین کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم کے ٹاپ فائیو بلے بازوں کی اگر بات کی جائے تو ویرات کوہلی اس میں بھی نظر نہیں آرہے، مذکورہ فہرست میں رشپ پنتھ 116 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں اور پہلے نمبر پر ہیں۔

    اس کے علاوہ دیگر کھلاڑیوں میں بالترتیب سوریا کمار یادیو 112، روہیت شرما 77، شوم ڈوبے 44 اور ہاردک پانڈیا 39 رنز کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی ٹیم امریکا میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اب تک کھیلے گئے اپنے تینوں میچز جیت چکی ہے تاہم ان میچز میں ویرات کوہلی کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔

    ویرات کوہلی نے پاکستان کے خلاف 4 جبکہ آئرلینڈ کے خلاف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوگئے جبکہ امریکا کے خلاف میچ میں وہ پہلی گیند پر آؤٹ ہوئے تھے۔

  • ناتجربہ کاری امریکی ٹیم کے آڑے آگئی، جنوبی افریقہ نے پہلا سپرایٹ مقابلہ جیت لیا

    ناتجربہ کاری امریکی ٹیم کے آڑے آگئی، جنوبی افریقہ نے پہلا سپرایٹ مقابلہ جیت لیا

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سپرایٹ مرحلے کے پہلے مقابلے میں جنوبی افریقہ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد امریکا کو 18 رنز سے ہرا دیا۔

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 میں جنوبی افریقہ نے امریکہ کو ہرا کر مسلسل پانچواں میچ جیت لیا، 195 رنز کے جواب میں امریکا کی ٹیم 176 رنزبنا سکی اور اسے 18 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    آخری دو اوورز میں امریکا کو جیت کے لیے 28 رنز درکار تھے مگر ٹیم اپنی ناتجربہ کاری کی بنا پر صرف 10 رنز ہی بنا سکی۔

    امریکا کے اوپننگ بیٹر اینڈریس گاوس نے 80 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی، آخر میں ہرمیت سنگھ نے بھی 38 رنز بنا کر ان کا ساتھ دیا مگر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کرسکے۔

    جنوبی افریقہ کے اوپنر کونٹین ڈی کاک جنھوں نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا تھا انھیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

    میگا ایونٹ میں اگلا میچ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان ہوگ، بعد ازاں بھارت اور افغانستان کی ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

    اس سے قبل جنوبی افریقہ نے سپرایٹ مرحلے کے پہلے میچ میں ڈی کاک کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت امریکا کو جیت کے لیے 195 رنز کا بڑا ہدف دیا۔

    جنوبی افریقی بیٹرز نے پاکستان اور بھارت کے لیے مشکلات پیدا کرنے والے امریکن بولرز کی ٹھیک ٹھاک دھلائی کی۔ پروٹیز نے 4 وکٹوں کے نقصان پر مقررہ اوورز میں 194 رنز کا بڑا مجموعہ کھڑا کیا۔

    وکٹ کیپر بیٹر کونٹین ڈی کاک نے 40 بالز پر 74 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی، ایڈن مارکرم نے بھی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 32 بالز پر 46 رنز اسکور کیے۔

    ہینرک کلاسن 36 اور ٹریسٹان اسٹوبز 20 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے دونوں کے درمیان آخری وکٹ پر 53 رنز کی شراکت قائم ہوئی.

    امریکا کی جانب سے سوربھ نیتراولکر نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 21 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں، ہرمیت سنگھ نے بھی 24 رنز کے عوض 2 بیٹرز کو چلتا کیا۔

    اس سے قبل امریکا نے حریف کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ٹاس جیت کر میدان سنبھالنے کا فیصلہ کیا اور جنوبی افریقہ کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی.

    خیال رہے کہ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ کے سپر 8 مرحلے کا آغاز آج سے ہوا ہے، سپر 8 مرحلے کے میچز، سیمی فائنلز اور فائنل ویسٹ انڈیز میں کھیلے جائیں گے۔

    سابق عالمی چیمپئن پاکستان، سری لنکا سمیت نیوزی لینڈ جیسی ٹیمیں سپر ایٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی نہ کر سکیں اور پہلے مرحلے میں ہی ان کا ورلڈ کپ ختم ہو گیا.

    حیران کن طور پر پہلا میگا ایونٹ کھیلنے والی شریک میزبان ٹیم امریکا نے اگلے مرحلے تک رسائی حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ نچلے نمبروں کی ٹیموں افغانستان اور بنگلہ دیش بھی سپر ایٹ مرحلے میں پہنچ گئیں۔

    رواں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شریک 20 ٹیموں کو پانچ پانچ ٹیموں پر مشتمل چار گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا جس میں سے ہر گروپ کی دو ٹاپ ٹیموں نے سپر ایٹ میں جگہ بنائی ہے۔

  • قومی ٹیم کی بیٹنگ میں ناکامی کی کیا وجہ ہے؟ سابق کرکٹرز نے بتادیا

    قومی ٹیم کی بیٹنگ میں ناکامی کی کیا وجہ ہے؟ سابق کرکٹرز نے بتادیا

    ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی شرمناک کارکردگی نے نہ صرف پوری قوم کو مایوس کیا بلکہ اس کی کارکردگی پر بھی سوالات کھڑے ہوگئے۔

    اس حوالے سے سینئر کرکٹرز نے پاک ٹیم کے کھلاڑیوں خصوصاً بلے بازوں پر کڑی تنقید کی اور اپنے غم و غصے کا بھی اظہار کیا۔

    ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانس میشن میں سابق کرکٹر باسط علی کامران اکمل اور تجزیہ نگار شاہد ہاشمی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    قومی ٹیم کا ناقص بیٹنگ سے متعلق سوال پر باسط علی کا کہنا تھا کہ اس بات سے اندازہ لگالیں کہ اس وقت 40 کی ایوریج سے بابراعظم کے سب سے زیادہ رنز ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر شاہین شاہ آفریدی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ 250نسیم شاہ کا ہے، انہوں نے کہا کہ کپتان بابر اعظم نے شاداب کو کھلا کر اس کے ساتھ بہت بڑی ذیادتی کی ہے۔

    سابق کرکٹر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ نسیم شاہ کو باہر کیوں بٹھایا؟ ریسٹ دینے کی کیا ضرورت تھی؟ جبکہ اس وقت شاہین یا حارث رؤف کو ریسٹ دینا چاہیے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کھلاڑیوں میں خوداعتمادی نہیں رہی، کیا ان حالات میں موجودہ ٹیم کو آگے آنے والے ایونٹس میں کھلایا جاسکتا ہے؟ جب بیس ہی اچھی نہیں ہوگی تو ٹیم جیت نہیں سکے گی۔

    قومی ٹیم میں بڑی سرجری کہاں سے شروع ہونے چاہیے کے سوال کے جواب میں باسط علی نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ جو ڈومیسٹک نہیں کھیلے گا وہ ٹیم میں نہیں آئے گا۔ اصول بنائیں تو سب کیلئے بنائیں۔

    شاہد ہاشمی نے کہا کہ وائٹ بال کی ٹیم کا کپتان الگ ہونا چاہیے کھلاڑیوں کے اندر اتحاد ان کی فٹنس اور ان کی مہارت و صلاحیتوں کو بڑھانا ہوگا۔

  • پاکستان نے آئرلینڈ کو گرتے پڑتے شکست دے دی

    پاکستان نے آئرلینڈ کو گرتے پڑتے شکست دے دی

    لاڈرہل: قومی ٹیم نے آئرلینڈ کو گرتے پڑتے شکست دے دی، 107 رنز کا ٹارگٹ بھی پاکستان نے 19ویں اوور میں حاصل کیا۔

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ کے 36ویں میچ میں پاکستان نے آئرلینڈ کی ٹیم کو 3 وکٹوں سے شکست دیدی، پاکستان نے 107 رنز کا ہدف 7 گیند قبل حاصل کیا، بابراعظم 34 گیندوں پر 32 رنز بناکر نمایاں رہے۔

    صائم ایوب، محمدرضوان اور عباس آفریدی نے 17 ،17 رنز اسکور کیے، شاداب خان ایک بار پھر ناکام رہے اور صفر کی خفت سے دوچار ہوئے۔

    عثمان خان 2، عماد وسیم 4 اور فخر زمان 5 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، شاہین شاہ آفریدی نے آخر میں 5 گیندوں پر جارحانہ 13 رنز بنائے اور دو چھکے بھی لگائے، شاہین کو مین آف دی میچ بھی قرار دیا گیا.

    آئرلینڈ کی جانب سے بیری مک کارتھی نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 3 پاکستانی بیٹرز کو پویلین بھیجا جبکہ کرٹس کیمفر نے 2 وکٹیں اپنے نام کیں۔

    اس سے قبل آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے رسمی گروپ میچ میں آئرلینڈ کی ٹیم نے گرین شرٹس کوجیت کے لیے 107 رنز کا ہدف دیا تھا.

    پاکستان کے خلاف آئرلینڈ کی پہلی 6 وکٹیں محض 32 رنز کے اسکور پر گرگئی تھیں، تاہم ٹیل اینڈرز نے عمدہ کوشش کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری اسکور کروائی، گیرتھ ڈیلانی نے آئرلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ 33 رنز اسکور کیے، جوش لٹل 22 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ مارک ایڈیر بھی 15 رنز کی اننگز کھیلی۔

    پاکستان کی طرف سے عماد وسیم اور شاہین شاہ آفریدی نے اچھی بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3، 3 وکٹیں اپنے نام کیں۔

    محمد عامر کے حصے میں 2 وکٹیں آئیں جبکیہ حارث رؤف ایک وکٹ لینے میں کامیاب رہے، آئرلینڈ نے بیٹرز نے آخری وکٹ کی شراکت میں 26 رنز کا اضافہ کیا۔

    خیال رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے اپنے آخری گروپ میچ میں پاکستان نے آئرلینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    فلوریڈا میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستانی کپتان بابراعظم نے ٹاس جیتا اور پچ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پہلے فیلڈنگ کرنے کو ترجیح دی، پاکستانی بولرز نے ان کے اس فیصلے کو درست بھی ثابت کیا۔

    اس میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے۔ فاسٹ بولر نسیم شاہ کی جگہ عباس آفریدی کو شامل کیا گیا۔

    ٹاس کے موقع پر بابراعظم کا کہنا تھا کہ پچھلے 3 دن سے اس پچ کو ڈھکا ہوا تھا ہمیں آج کا میچ جیتنے کی ضرورت ہے کوشش کریں گے اپنی بہترین کرکٹ کھیلیں۔

    واضح رہے یہ دونوں ٹیمیں پہلے ہی ایونٹ سے باہر ہوچکی ہیں، اس لیے میچ کی حیثیت رسمی تھی، مقابلے کے بعد گرین شرٹس فتح کے باوجود خالی ہاتھ وطن واپس لوٹیں گے۔

  • پاکستان کی شکست کے ذمہ دار کون؟ محمد کیف نے بتادیا

    پاکستان کی شکست کے ذمہ دار کون؟ محمد کیف نے بتادیا

    سابق بھارتی کرکٹر محمد کیف نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں خراب کارکردگی پر پاکستان کے سینئر کرکٹرز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    محمد کیف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہر کوئی پاکستان کے خلاف ہے، پاکستان کی پرفارمنس کی وجہ سے ہر طرف ہنگامہ ہے۔ بابر اعظم، محمد رضوان اور محمد عامر پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے ذمہ دار ہیں۔

    بھارتی کرکٹر نے کہا کہ پاکستان کے شائقین اور سابق کرکٹرز نے بھی گرین شرٹس کی حمایت نہیں کی، شائقین کی دعائیں ان کے ساتھ نہیں تھیں، وہاں ہنگامہ برپا ہے، کون پاکستان کا ساتھ دے رہا ہے؟

    انھوں نے کہا کہ ہر کوئی پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف کھڑا ہے، چاہے آپ ان کے سابق کھلاڑیوں کی بات کریں یا مداحوں کی کوئی بھی ان کا ساتھ نہیں دے رہا۔

    محمد کیف نے امریکہ کے خلاف میچ کے سپر اوور میں بہت زیادہ اضافی رنز دینے پر بھی محمد عامر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ محمد عامر سپر اوور میں وائیڈز بال کر رہے تھے، یہ انتہائی ناقص باؤلنگ تھی۔

    انھوں نے کہا کہ بابر اعظم بھارت کے خلاف سیٹ تھے اور میچ جیت سکتے تھے۔ محمد رضوان بھی سیٹ تھے۔ وہ بیٹنگ کی وجہ سے میچ ہار گئے جہاں دونوں بیٹر سیٹ تھے، وہ دباؤ برداشت نہیں کرپاتے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور آئرلینڈ کے درمیان ٹی 20 ورلڈ کپ میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا، جس کے بعد سپر 8 مرحلے میں آگے بڑھنے کی پاکستان کی امیدیں ختم ہو گئی تھیں۔

  • بابر اعظم پاور پلے میں 200 سے زائد بالز کھیل کر بھی ایک چھکا نہ لگا پائے!

    بابر اعظم پاور پلے میں 200 سے زائد بالز کھیل کر بھی ایک چھکا نہ لگا پائے!

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم پاور پلے میں سست ترین بیٹنگ کے لیے مشہورہیں، آئی سی سی ایونٹس میں ان کے اعداد وشما سامنے آگئے۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر کے آئی سی سی ورلڈکپ میں پاور پلے میں بیٹنگ کے دوران اعداد و شمار دکھائے گی، جس میں یہ بات صاف ظاہر ہورہی تھی کہ پاور پلے میں وہ کس قدر سست بیٹنگ کے حامل اور چھکے مارنے سے گریز کرتے ہیں۔

    پاور پلے میں بابر اعظم کی بدترین کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انھوں نے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران پہلے 6 اوورز میں 205 بالز کھیلیں اور شرمناک بات یہ ہے کہ وہ ایک بار بھی چھکا نہ مار سکے۔

    بابر اعظم نے پاور پلے میں 205 بالیں کھیلں جس میں وہ ایک بار بھی گیند کو ہوائی راستے سے باؤنڈری کے بہار بھیجنے میں ناکام رہے جس سے اب کی ’لیک آف انٹینٹ‘ صاف نظر آرہی ہے۔

    اس موقع باسط علی نے کہا کہ بابر اعظم میرا پسندیدہ بیٹر ہے اور رہے گا مگر اس کا جو ارادہ ہے اور کپتان بن کر وہ ٹیم میں اپنے لڑکوں کو لانا چاہتا ہے میں اس چیز کے خلاف ہوں۔

    میزبان نے کہا کہ انھیں گریٹ بیٹسمین کہا جاتا ہے مگر اچھی اور بڑی ٹیموں کے خلاف ان کی عظیم پرفارمنسز کہاں ہے؟

    اس پر پروگرام کے تجزیہ نگار شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے انکشاف کیا تھا کہ میں نے ایک پلیئر سلیکٹ نہیں کیا تھا تو بابر اعظم نے مجھ سے کافی عرصے تک بات نہیں کی تھی۔

  • ’بابر اعظم نے شب خون مار کر ٹیم کی کپتانی حاصل کی تھی‘

    ’بابر اعظم نے شب خون مار کر ٹیم کی کپتانی حاصل کی تھی‘

    آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2024ء میں قومی ٹیم کا سفر اختتام پذیر ہوا، جس کے بعد پاکستان میں کرکٹ شائقین کو شدید مایوسی افسوس کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس حوالے سے کھیلوں کی مختلف شخصیات اور تجزیہ نگاروں کی جانب سے پاکستان ٹیم اور اس کی مایوس کن کارکردگی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں تجزیہ نگار اور صحافی شعیب جٹ نے کپتان بابر اعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو کپتانے کی پیشکش نہیں ہوئی تھی انہوں نے شب خون مارا اور وہاب ریاض سے ڈیل کرکے قومی ٹیم کی کپتانی لی۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیم میں گروپنگ کا ذمہ دار بھی بابر اعظم ہے، بابر نے کہا کہ مجھے کپتان بنائیں اور شاھین شاہ آفریدی کو گھر بھیجیں، شعیب جٹ بتایا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ عثمان خان کو کھلانا تھا اور اس کی پرفارمنس بھی کوئی نہیں تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہاب ریاض نے ٹیم میں شامل کرنے کی جو گارنٹی عماد وسیم اور محمد عامر اور مزید لڑکوں کو دی تھی یہ ڈیل اسی کا نتیجہ تھا کہ بابر نے کہا کہ ٹھیک ہے جس کو چاہے رکھوالیں لیکن کپتان مجھے ہی بنائیں۔

    پی سی بی فوری طور پر بابر کو کپتانی سے ہٹائے

    شعیب جٹ نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے کہ فوری طور پر بابر کو کپتانی سے ہٹائے بلکہ شاھین اور رضوان کے بجائے کسی اور نوجوان کو یہ ذمہ داری دی جائے جیسے کہ انڈیا نے دیگر سینئرز کے ہوتے ہوئے دھونی کو کپتان بنایا تھا۔

    پاکستان کا ورلڈ کپ میں سفر پہلے راؤنڈ میں ختم

    قبل ازیں سابق کرکٹر اور تجزیہ نگار باسط علی نے بتایا کہ جب مصباح الحق کو کپتانی سے ہٹایا گیا تو اس نے مجھے کال کی کہ یونس خان کو کپتان بنانے کی آفر کی جارہی ہے جس کے بعد میں نے یونس کو کپتان بننے سے منع کیا تھا۔