Tag:

  • ’نئی مینجمنٹ نے بورڈ پر ایسا حملہ کیا میرا سامان تک نہیں لینے دیا‘

    ’نئی مینجمنٹ نے بورڈ پر ایسا حملہ کیا میرا سامان تک نہیں لینے دیا‘

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین رمیز راجا کا کہنا ہے کہ نئی مینجمنٹ نے بورڈ پر ایسا حملہ کیا کہ میرا سامان تک مجھے نہ لینے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا عہدے سے برطرفی پر پھٹ پڑے، انہوں نے کہا کہ صبح ان کے سترہ بندے پی سی بی میں دندناتے پھر رہے تھے جیسے کوئی ایف آئی اے کا چھاپہ پڑ گیا ہو۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے کہ میں کچھ وہاں سے اٹھا کر لے جاؤں گا۔

  • ’مت پوچھ کہ کیا حال ہے میرا ترے پیچھے‘

    اُردو کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کا آج 225واں یوم پیدائش منایا جارہا ہے ایسے میں بھارتی گلوکارہ عظیم شاعر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کے مزار پر گئیں۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر گلوکارہ شلپا راؤ نے ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہیں مرزا غالب کا مشہور شعر ’مت پوچھ کہ کیا حال ہے مرا ترے پیچھے۔‘ گنگناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    گلوکارہ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’مرزا غالب کے مزار پر حاضری دینے کا موقع ملا۔‘

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Shilpa Rao (@shilparao)

    شلپا راؤ نے لکھا کہ ’یہ میرے لیے فخر اور کسی خواب سے کم نہیں ہے کہ میں شعر گنگنا رہی ہوں۔‘ گلوکارہ نے مرزا غالب کو مبارک باد بھی دی اور ان کے الفاظ پر ان کا شکریہ ادا کیا۔‘

    اردو شاعری میں قومیت اور مرزا غالب – (arynews.tv)

    واضح رہے کہ اسداللہ خان غالب 27 دسمبر 1797 کو آگرہ میں پیدا ہوئے، لڑکپن سے ہی وہ شعر کہنے لگے تھے اُن کی شخصیت اپنی مثال آپ تھی۔

    یہ پڑھیں: اردو شاعر الگزینڈر ہیدر لی جو مرزا غالب کا شاگرد تھا

    اُردو شاعری میں نئی روح پھونکنے والے مرزا غالب نے  نئے موضوعات بخشے ان کی شاعری میں فلسفیانہ بھی خیالات ملتے ہیں۔

  • جدید دنیا سے بیزار الگ تھلگ آباد ہندوستانی قبیلہ

    سائنس اور ٹیکنالوجی کی معراج اور انسانی ترقی کے باعث دنیا ’گلوبل ویلیج‘ بن گئی ہے، مگر آج بھی کئی قبائل، شہروں اور آبادیوں سے الگ تھلگ آباد ہیں اور ان کا دنیا سے کوئی واسطہ نہیں۔ ایسا ہی ایک قبیلہ بھارت میں جزائر انڈیمان اور نکوبار کے ساتھ ”sentinel island“ میں آباد ہے۔

    مؤرخین کے مطابق سولہ ہزار سال قبل یہ لوگ افریقا سے یہاں آئے اور اب تک ’قرنطینہ‘ کی زندگی بسر کر رہے ہیں، جب کہ بعض اسے 60 ہزار سال قدیم قبیلہ بھی قرار دیتے ہیں۔ اس قبیلے کا ذکر مشہور سیاح مارکو پولو نے بھی کیا ہے۔

    جزیرے کا رقبہ ساٹھ مربع کلومیٹر اور آبادی بمشکل دو تین سو افراد پر مشتمل ہے۔ کئی بار حکومتوں، تنظیموں، سیاحوں اور عوام کی جانب سے قبیلے کے لوگوں سے رابطے اور معلومات کی کوششیں کی گئیں، مگر ہر بار ہی تیروں اور نیزوں سے جواب ملا، کیوں کہ وہ لوگ انسانوں سے خائف ہیں اور دنیا سے قطعاََ رابطہ نہیں چاہتے۔ آزادی سے قبل کمپنی سرکار نے جزیرے میں مداخلت کی اور یہاں سے چار بچّے اور دو مرد بھی اٹھا لائی، جب کہ باقی لوگ جھونپڑیاں چھوڑ کر جنگل میں چھپ گئے۔ دو دن میں دونوں مرد مر گئے تو بچّوں کو واپس وہیں چھوڑ دیا گیا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق وہ لوگ ہزاروں برس سے الگ تھلگ رہنے کی وجہ سے ہماری آبادیوں میں نہیں رہ سکتے۔ ان کا اپنا طرزِ حیات اور بہت محدود قوتِ مدافعت ہے، پھر ایک عیسائی مبلغ نے جزیرے میں جانے کی کوشش کی، جسے جنگلی باشندوں نے پکڑ کر ہلاک کر دیا۔ تاہم انہوں نے بلاوجہ کسی شخص یا کسی آبادی کو کبھی نقصان نہیں پہنچایا۔ وہ صرف اپنا دفاع کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 1990ء کی دہائی میں وہاں جا کر قبیلے سے رابطوں پر پابندی لگا دی گئی، پھر بھی دور ساحل سے سیاح دوستانہ رابطوں کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ اکثروہاں جا کر پھل اور تحائف پھینک آتے ہیں، جنہیں وہ لوگ جنگل سے نکل کر اٹھاتے، ناچتے اور ننگ دھڑنگ بھاگتے دیکھے جاتے ہیں۔

    ان لوگوں کی زبان، رسومات، لباس اور مذہب کا کچھ علم نہیں ہو سکا۔ صرف ایک بار 20 سال پہلے مدھو مالا خاتون نے حیرت انگیز طور پر اس جزیرے کے لوگوں سے کام یاب دوستانہ رابطہ کیا اور کافی دیر جنگل میں رہی اور بہت سا سامان بھی انہیں دیا۔ تاہم بعد ازاں وہ لوگ ایسے رابطوں پر امادہ نہ ہوئے، حتٰی کہ نیشنل جیوگرافک جیسے چینل بھی اس جنگل کے اندر جانے میں کام یاب نہیں ہوئے۔ ہمارے نزدیک وہ جنگلی، پس ماندہ اور وحشیانہ زندگی گزار رہے ہیں، مگر وہ اپنی زندگی سے خوش ہیں۔

    (امجد محمود چشتی، میاں چنوں)

  • ’رمیز راجا کا سامان محفوظ ہے جلد واپس کردیا جائے گا‘

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر نے سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کا سامان واپس کرنے کی یقین دہانی کروادی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ’چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی آمد سے قبل سابق چیئرمین کا سامان حفاظت میں لیا تھا۔

    انہوں نے لکھا کہ ’رمیز راجا کو ان کا سامان جلد واپس کردیا جائے گا۔‘

    واضح رہے کہ سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کا کہنا تھا کہ نئی مینجمنٹ نے بورڈ پر ایسا حملہ کیا کہ میرا سامان تک مجھے نہیں لینے دیا، صبح ان کے 17 بندے پی سی بی میں دندناتے پھر رہے تھے جیسے کوئی ایف آئی اے کا چھاپہ پڑ گیا ہو۔

    مزید پڑھیں: ’نئی مینجمنٹ نے بورڈ پر ایسا حملہ کیا کہ میرا سامان تک نہیں لینے دیا‘

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے کہ میں کچھ وہاں سے اٹھا کر لے جاؤں گا۔

    رمیز راجا کا کہنا تھا کہ کیوی ٹیم پاکستان آرہی تھی تو چیف سلیکٹر بدل دیا گیا یہ کوئی طریقہ نہیں کہ کافی ٹیسٹ کھیلنے والے کرکٹرز کو باہر نکال دیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں رمیز راجا کو عہدے سے برطرف کرکے نجم سیٹھی کو چیئرمین پی سی بی مقرر کیا گیا ہے۔

  • ’ماہین کو نبیل کے ’افیئر‘ کا پتا چل گیا‘

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’تقدیر‘ میں ماہین کو شوہر نبیل کے افیئر کا پتا چل گیا۔

    ڈرامہ سیریل ’تقدیر‘میں سمیع خان (اسد)، علیزے شاہ (رابی) کا کردار نبھا رہے ہیں۔ جبکہ دیگر کاسٹ میں زین افضل (ماہین کے شوہر، رومی کے بھائی)، عاصم محمود (رومی کے بھائی)، جاوید شیخ (رومی کے والد)، عینی زیدی، مریم نور (زونی اسد کی بہن)، عالیہ علی (ماہین، منفی کردار)، خالد انعم ( اسد کے والد)  ودیگر شامل ہیں۔

    ڈرامے کی ہدایت کاری کے فرائض محسن طلعت نے انجام دیے ہیں۔

    گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ ’ماہین دروازے پر کھڑی باتیں سن رہی ہوتی ہیں جس میں کہا جاتا ہے کہ ’تمہیں سعد سے دوستی رکھنی ہی نہیں چاہیے میں یہ اس لیے کہہ رہا ہوں کہ کل کوئی اس بات کو لے کر کوئی مسئلہ ہو۔‘

    عالیہ علی (ماہین) یہ سب سن کر کہتی ہیں کہ ’اب آئے گا مزہ۔‘ وہ کہتے ہیں کہ ’آج میں نبیل اور اس لڑکی سے متعلق بات ابو سے کررہا تھا۔‘

    یہ سنتے ہی ماہین حیران ہوکر کہتی ہیں کہ ’لڑکی۔‘ کیونکہ ان کے شوہر سے متعلق بات ہورہی ہوتی ہے۔‘

    شوہر انہیں کہتے ہیں کہ ’میں تمہاری جگہ کسی کو دینے کی کوشش نہیں کرسکتا۔‘ ماہین کہتی ہیں کہ ’تم کوشش کربھی نہیں سکتے، گھر والے تو تمہیں بعد میں پوچھیں گے میں تمہاری زندگی جہنم بنادوں گی۔‘

    ’تقدیر‘ میں مزید کیا ہونے جارہا ہے؟ کیا نبیل ماہین کو چھوڑ دیں گے؟ کیا ماہین اسد اور رومی کے رشتے میں دراڑ ڈال دیں گی؟ یہ جاننے کے لیے اگلی قسط دیکھیں۔

  • رشید احمد صدیقی کا گھر اور کنواں

    ’’رشید احمد صدیقی کا گھر سال کے تین سو پینسٹھ دن کھلے گھر کا منظر پیش کرتا تھا۔ اس کیفیت کا اطلاق گھر کے دونوں حصّوں پر ہوتا تھا۔

    کیا مردانہ اور کیا زنانہ۔ آنا جانا لگا رہتا۔ پیدل، سائیکل، تانگہ، موٹر اور گاہے ٹم ٹم۔ رشتہ دار، شاگرد، مداح، احباب، مشاہیر اور بن بلائے مہمان۔

    اسٹاف کالونی میں دور دُور تک کوئی اور گھرانا اتنا خوش معاشرت اور دوست دارانہ نہ تھا۔ یہ بات سنی سنائی نہیں دیکھی بھالی ہے۔ میں ان کا ہم سایہ تھا لیکن یہ مضمون ہم سائیگی کے مشاہدات اور تجربات کے بارے میں نہیں ہے۔

    رشید احمد صدیقی کا گھر ایک اور اعتبار سے دوسرے تمام گھروں سے مختلف تھا۔ ان کے قطعۂ زمین کے مغربی جانب کنارے پر ایک بڑا سا کنواں تھا۔ رشید صاحب نے مکان کی دیوار میں خم دیا اور کنوئیں کو گھر میں شامل کرنے کی بجائے چار دیواری سے باہر رہنے دیا تاکہ لوگ آزادی سے اس کا پانی استعمال کر سکیں۔ نہ منڈیر پر تختی لگی کہ یہ شارع عام نہیں ہے، نہ کنویں پر کہیں لکھا تھا کہ آبی ذخیرہ کے جملہ حقوق بحق مصنفِ خنداں محفوظ۔ اس نیک کام کی ہر ایک نے دل کھول کر داد دی۔

    عنایت علی خان نے جن کا پلاٹ حاجی صاحب اور صدیقی صاحب کے گھروں کے درمیان تھا مکان بنانے کے منصوبے کو مؤخر کیا۔ کاشت کاری اور چاہی آب پاشی کا تجربہ شروع کر دیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ قطعۂ زمین پالیز میں بدل گیا۔ عنایت علی خان کے کھیت کے خربوزے اور تربوز خوش ذائقہ اور خوش رنگ تھے۔ رشید صاحب کے کنوئیں کے پانی کی تاثیر ہی کچھ ایسی تھی۔

    یہ ایک بڑا سا کنواں تھا۔ چمڑے کا بہت بڑا ڈول ڈالتے جو چرس کہلاتا۔ بیلوں کی جوڑی اس کا موٹا اور مضبوط رسہ کھینچتی ہوئی ڈھلان میں اُتر جاتی۔ بیل کھڈ کے آخری سرے تک پہنچتے اور چرس مینڈھ تک آ جاتا۔ ایک صحت مند آدمی جسے بارا کہتے پہلوانی گرفت سے پانی بھرے چرس کو اپنی طرف کھینچتا۔ تھوڑا سا پانی چھلک کر کنارے کی بلندی سے کنوئیں کی گہرائی میں گرتا۔ چھن چھن چھناک کی آواز بلند ہوتی۔ باقی پانی پختہ اینٹوں کے فرش سے سیلابی ریلے کی طرف بہتا ہوا کھالے میں جا پہنچتا جو اسے رشید احمد صدیقی کے گلابوں اور عنایت علی خان کے خربوزوں تک لے جاتا۔

    ایک رات مَیں کوئی آدھ گھنٹہ تک اس کنوئیں کی منڈیر پر بیٹھا رہا۔ رات ان دنوں مغرب کے ساتھ ہی شروع ہو جاتی تھی۔ آج کل کی طرح نہیں کہ روشنیوں سے ہار مان کر آدھی رات سے پہلے منہ چھپاتی پھرتی ہے۔ میں بستر پر لیٹا ہی تھا کہ تاریکی اور خاموشی میں ایک ترنم گونجا۔ میں اُٹھ کر بیٹھ گیا۔ آواز کی کشش نے مجبور کیا اور میں کشاں کشاں اس کنوئیں پر جا پہنچا۔ آواز دیوار کے اس پار رشید صاحب کے مردانہ صحن سے آرہی تھی۔ جگر مراد آبادی اپنے وجد آور ترنم سے غزل سنا رہے تھے۔

    میں کنوئیں کی منڈیر پر بیٹھ گیا۔ شروع گرمیوں کی ٹھنڈی رات۔ گئی بہار کی بچی بچائی خوشبو لیے آہستہ آہستہ چلنے والی پُروا۔ مطلع بالکل صاف۔ نہ بادل کا ٹکڑا، نہ گرد و غبار، نہ چمنی چولھے کا دھواں۔ فضا میں صرف غزل کے مصرعے تیر رہے تھے۔ سوچ کے پَر کھل گئے۔‘‘

    (مختار مسعود کی کتاب حرفِ شوق سے اقتباس، رشید احمد صدیقی اردو کے معروف مزاح نگار اور ادیب تھے)

  • عدالت نے بچے پاکستانی شوہر سے لے کر پولینڈ کی رہائشی بیویوں کے حوالے کر دیے

    اسلام آباد: پولینڈ کی رہائشی 2 بیویوں کی جانب سے سابق پاکستانی شوہر کے خلاف 2 بچوں کی حوالگی کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں بچے عارضی طور پر پولینڈ کی دونوں ماؤں کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے بچے سابق پاکستانی شوہر سے لے کر عارضی طور پر پولینڈ کی رہائشی بیویوں کے حوالے کر دیے، کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی، انھوں نے حکم دیا کہ دونوں بچوں کو پولینڈ کے سفارت خانے میں رکھا جائے۔

    عدالت میں پولینڈ کی دونوں خواتین، پاکستانی شوہر سیالکوٹ کے رہائشی سلیم محمد اور پولینڈ سفارت خانے کے حکام بھی پیش ہوئے۔

    پاکستان میں موجود دونوں بچوں کے عدالت پہنچنے پر جذباتی منظر دیکھا گیا، بچوں کی مائیں رو پڑیں اور بے تابی سے اپنے بچوں کو خود سے چمٹا لیا۔

    پاکستانی شوہر نے عدالت میں بیان دیا کہ میں رضا مندی سے تربیت کے لیے بچوں کو پاکستان لایا تھا، بیویوں سے مذہب کی وجہ سے تعلقات خراب ہوئے تھے، کیوں کہ یہ بچوں کو چرچ لے جاتی تھیں۔ پاکستانی شوہر نے بتایا کہ ’’پولینڈ میں میری بڑی بزنس چین ہے جہاں میں دونوں خواتین کی مدد کرتا تھا، 2012 میں مجھے پولینڈ کی شہریت ملی ہے، اور میں بچوں کی خاطر اپنی نیشنلٹی بھی کینسل کرا سکتا ہوں۔‘‘

    عدالت نے اس پر کہا کہ آپ پولینڈ کی شہریت رکھ لیں اور وہاں جا کر بچوں کی تربیت کریں، پاکستانی شوہر نے کہا وہاں مسجد میری رہائش سے 300 کلو میٹر دور ہے، عدالت نے کہا اتنے ریسٹورنٹس ہیں آپ کے، ایک مسجد گھر کے قریب بھی بنوا لیں۔

    عدالت نے جب پوچھا کہ کیا دونوں خواتین پاکستانی شوہر کے ساتھ بات کرنا چاہتی ہیں، تو دونوں نے شوہر کے ساتھ ملنے سے انکار کر دیا۔

    عدالت نے کہا کہ کل بچوں کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے، مزید دلائل سن کر فیصلہ کریں گے۔ عدالت نے دونوں بچوں اور پاکستانی شوہر کے پاسپورٹس ایف آئی اے میں جمع کرانے کا حکم بھی دیا، اور کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

    پولش خواتین جوہانہ اور اعزا کے وکیل بیرسٹر عقیل ملک نے بتایا کہ گزشتہ برس اگست میں پاکستانی شہری سلیم محمد اپنی 11 سالہ بیٹی سعدیہ اور 9 سالہ بیٹے احمد محمد کو پولینڈ سے سیر کروانے کے بہانے دو ہفتے کے لیے پاکستان لائے لیکن واپسی کے ٹکٹ کینسل کروا دیے۔

  • ڈیوڈ وارنر نے 100ویں ٹیسٹ میں نیا ریکارڈ قائم کردیا

    آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے اوپنر ڈیوڈ وارنر نے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کے خلاف دو اہم اعزازات اپنے نام کرلیے۔

    میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں ڈیوڈ وارنر اپنے 100ویں ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے ٹیسٹ کی تاریخ کے 10 ویں بیٹر  اور ڈبل سنچری  اسکور کرنے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے۔

    وارنر 100 ویں ٹیسٹ میچ میں 200 رنز بنانے والے دنیا کے دوسرے بیٹر ہیں، اس کے علاوہ وہ آسٹریلیا کے پہلے بیٹر ہیں جنہوں نے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔

    اس کے علاوہ ڈیوڈ وارنر اپنی اننگز کے دوران 8000 ٹیسٹ رنز بنانے والے آٹھویں آسٹریلوی کھلاڑی بن گئے۔

    اس سے قبل انگلینڈ کے جو روٹ نے گزشتہ برس بھارت کے خلاف ڈبل سنچری اسکور کی تھی۔

    اس سے قبل یہ اعزاز پاکستان کے جاوید میانداد اور انضمام الحق بھی حاصل کرچکے ہیں، اس فہرست میں کولن کاؤڈرے، گورڈن گرینچ، ایلک اسٹیورٹ، جنوبی افریقا کے گریم اسمتھ، ہاشم آملہ اور رکی پونٹنگ بھی شامل ہیں۔

  • عمران خان نے سندھ قیادت کو عام انتخابات میں تگڑے امیدوار چننے کی ہدایت کر دی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صوبائی قیادت کو عام انتخابات میں تگڑے امیدوار چننے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 130 اور قومی اسمبلی کی 60 نشستوں کے لیے پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے درخواستیں اگلے ماہ سے طلب کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدواروں کے جلد انتخاب کا فیصلہ بھرپور تیاری کے لیے کیا گیا ہے، اور چیئرمین نے ہدایت کی ہے کہ تگڑے امیدواروں کا انتخاب کیا جائے۔

    اس سلسلے میں علی زیدی کی قیادت میں 7 رکنی بورڈ امیدواروں کا فیصلہ کرے گا، اور شارٹ لسٹ کیے گئے حتمی امیدواروں کے نام کا اعلان مرکز سے کیا جائے گا۔

    سندھ حقوق مارچ کے طرز پر جلد لانگ مارچ کا اعلان بھی کیا جائے گا اور عوامی رابطہ مہم میں تیزی لائی جائے گی، یاد رہے کہ عمران خان اپنی تقاریر میں متعدد مرتبہ سندھ میں اگلا انتخاب جیتنے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

  • بھارت چین اور پاکستان کی سرحد پر 120 میزائل نصب کرے گا

    نئی دہلی: جنگی جنون میں مبتلا بھارت کا ایک اور جارحانہ اقدام سامنے آیا ہے، پڑوسی ملک چین اور پاکستان کے ساتھ اپنی سرحدوں پر 120 ٹیکٹیکل میزائل نصب کرے گا۔

    بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزارت دفاع کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں 120 میزائلوں کی خریداری اور سرحدوں پر اس کی تنصیب کی منظوری دی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پرالے میزائل 500 کلومیٹر کی رینج تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پرالے میزائل بھارتی فوج کو بارڈر کے نزدیک نصب انفرااسٹرکچر اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت فراہم کرے گا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کو ٹیکٹیکل آپریشنز میں استعمال کرنے کے لیے کلیئر کیا گیا ہے۔ اس میزائل کا گزشتہ سال دسمبر میں لگاتار دو دنوں میں دو مرتبہ تجربہ کیا گیا تھا۔