Tag: 22 اپریل

  • 22 اپریل کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

    22 اپریل کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

    کراچی : جماعت اسلامی نے فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے 22 اپریل کو ملک بھرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے 22 اپریل کوملک بھرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا، حافظ نعیم نے کہا کہ 22اپریل کو فلسطینیوں سے یکجہتی کیلئے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی، کراچی سے خیبر اور کشمیر سے گوادر سب بند ہوگا۔

    امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ 22 اپریل کو شٹر ڈاؤن کر کے بتائیں گے، یکجہتی کسے کہتے ہیں، ڈیڑھ سال کے دوران فلسطینی بکے نہیں، مقابلہ کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حماس کی تحریک اب کبھی ختم نہیں ہوسکتی، امریکا میں بھی 50 فیصد لوگ فلسیطنیوں اور حماس کے حامی ہوچکے، مفتی منیب اورمفتی تقی عثمانی نے فتویٰ دیا، تکلیف یہودی ایجنٹ کو ہو رہی ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ لیاقت علی خان کو بھی کہا گیا تھا اسرائیل کو تسلیم کرلو بہت کچھ دیں گے، لیاقت علی خان نے قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے کہا تھا ہم اپنی غیرت نہیں بیچیں گے۔

    امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ن لیگ، پی پی ، پی ٹی آئی والے غزہ کیلئے آواز اٹھائیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی آشیر باد کیلئے سب جماعتوں نے لائنیں لگائی ہوئی ہیں، جہاد کا فتویٰ ، بائیکاٹ مہم کے بعد سیاسی جماعتوں کے کچھ لوگوں نے مخالف مہم چلائی، طاغوت کا ہتھیار طاغوت کیخلاف استعمال کریں گے، تجارت نہیں کرنے دیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ 18 اپریل کو ملتان میں غزہ سے یکجہتی کیلئے مارچ ہوگا جبکہ 20 اپریل کو اسلام آباد میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا، ہو سکتا ہے حکمرانوں سے چھٹکارے کیلئے بھی کال دیں ، وزیراعظم صاحب زبانی باتوں سے کام نہیں چلے گا، اجلاس بلا کر اعلانات کریں۔

  • صاحبِ اسلوب ادیب اشرف صبوحی کا یومِ‌ وفات

    صاحبِ اسلوب ادیب اشرف صبوحی کا یومِ‌ وفات

    اردو زبان و ادب میں‌ نادرِ‌ روزگار اور صاحبِ اسلوب ادیبوں میں اشرف صبوحی کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا جن کا بیش قیمت تخلیقی سرمایہ درجنوں کتابوں میں محفوظ ہے اور علم و ادب کی دنیا میں یہ کتب لائقِ مطالعہ ہی نہیں بلکہ یہ برصغیر کی نابغہ روزگار ہستیوں کی زندگی کے بعض‌ واقعات، تذکروں اور ہندوستان کے تہذیبی و ثقافتی ورثے پر سند و حوالہ سمجھی جاتی ہیں۔

    اشرف صبوحی 22 اپریل 1990ء کو کراچی میں وفات پا گئے تھے۔ آج ان کی برسی ہے۔ اشرف صبوحی کو صاحبِ اسلوب ادیب مانا جاتا ہے۔ انھیں‌ واقعات اور خاکہ نگاری میں کمال حاصل تھا اور ان کے مضامین میں دلّی کی تہذیب، ثقافت وہاں کے خاص پکوان اور مختلف شخصیات کے تذکرے پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔

    ان کا اصل نام سیّد ولی اشرف تھا۔ وہ 11 مئی 1905ء کو دہلی میں پیدا ہوئے اور تقسیم کے بعد ہجرت کر کے کراچی آگئے اور یہیں زندگی کا سفر تمام کیا۔

    ڈپٹی نذیر احمد کے خانوادے سے تعلق رکھنے والے اشرف صبوحی کی نثر رواں اور نہایت خوب صورت ہے جس نے انھیں ہم عصروں میں ممتاز کیا اور قارئین نے ان کی تحریروں کو بہت پسند کیا۔

    اشرف صبوحی کی تصانیف میں دہلی کی چند عجیب ہستیاں، غبار کارواں، جھروکے اور انگریزی ادب کے تراجم شامل ہیں۔ ان کے تراجم دھوپ چھائوں، ننگی دھرتی اور موصل کے سوداگر بہت مشہور ہوئے، اشرف صبوحی نے بچوں کے لیے بھی لکھا اور یہ سرمایہ کتابی شکل میں محفوظ ہے۔ وہ گلشنِ اقبال کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔