Tag: 23 مارچ

  • پاکستانی قوم اقبال اور قائد اعظم کے اصولوں پر عمل کرنے میں کامیاب رہی، روسی سفیر البرٹ خوریف

    پاکستانی قوم اقبال اور قائد اعظم کے اصولوں پر عمل کرنے میں کامیاب رہی، روسی سفیر البرٹ خوریف

    اسلام آباد: یوم پاکستان پر روسی سفیر نے تہنیتی پیغام جاری کیا ہے، جس میں انھوں نے کہا میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت اور عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    روسی سفیر نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ قرارداد پاکستان کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں نے ایک بے مثال آزاد اسلامی جمہوریہ قائم کرنے کی بنیاد رکھی۔

    روسی سفیر البرٹ خوریف نے کہا شدید مشکلات کے باوجود پاکستانی قوم نے اپنی روایتی اقدار کو برقرار رکھا ہے، پاکستانی قوم شاعر مشرق علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولوں پر عمل کرنے میں کامیاب رہی۔

    البرٹ خوریف کا کہنا تھا کہ پاکستان زندگی کے تمام شعبوں میں بھرپور صلاحیتوں کا حامل ملک ہے، پاکستان کا سب سے قیمتی اثاثہ اس کے محنتی اور مخلص لوگ ہیں۔


    جاپانی قائم مقام قونصل جنرل ناکاگاوا یاسوشی کی اردو میں قرارداد پاکستان کی مبارک باد کی ویڈیو


    روسی سفیر نے پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔

    واضح رہے کہ آج ملک بھر میں یوم پاکستان ملی جوش وجذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، دن کے آغاز پر وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

  • قراردادِ پاکستان اور قائدِ اعظم محمد علی جناح کی صدارتی تقریر

    قراردادِ پاکستان اور قائدِ اعظم محمد علی جناح کی صدارتی تقریر

    لاہور میں 23 مارچ 1940ء کو منظور ہونے والی قرارداد نے مسلمانانِ ہند کو جو حوصلہ دیا اور ان میں جو جوش و ولولہ پیدا کیا، اس نے منزل کی سمت کا تعین کر دیا تھا جس کے بعد 1946ء میں منعقدہ انتخابات نے منظر نامہ ہی بدل کر رکھ دیا۔ اسی سال 9 اپریل کو دہلی کنونشن منعقد ہوا جسے لاہور کے اجلاس کا تسلسل بھی کہا جاتا ہے، اس نے قیامِ پاکستان کی راہ ہموار کر دی۔

    قیامِ پاکستان کے بعد ہم ہر سال 23 تاریخ کو یومِ پاکستان کے طور پر مناتے ہیں۔ اسی موقع پر وہ قرارداد پیش کی گئی تھی جس میں مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس قرارداد کی منظوری کے صرف سات سال بعد ہی ہندوستان کے طول و عرض میں بسے مسلمان پاک سرزمین کی آزاد فضا میں سانس لے رہے تھے۔

    برصغیر کی تقسیم ایک غیرمعمولی واقعہ اور تحریکِ پاکستان ایک عظیم الشّان تحریک تھی جس کے پس منظر میں جائیں تو آغاز محمد بن قاسم سے کیا جاسکتا ہے۔ سندھ کے راستے برصغیر میں مسلمانوں‌ کی آمد اور مختلف خاندانوں کے بعد مغلیہ سلطنت کا قیام اور بعد میں‌ انگریزوں کا قبضہ ایک طویل باب ہے جس میں ہندو لیڈروں کی یہ کوشش رہی کہ کسی طرح وہ مسلمانوں کو اپنا محکوم بنا سکیں اور ہندوستان پر راج کریں۔

    ہندوستان کی تاریخ کا ادنیٰ طالبِ‌ علم بھی جانتا ہے کہ 1857ء کی جنگِ آزادی ناکام ہوئی اور انگریزوں کا ملک پر مکمل قبضہ ہو گیا جس کے نتیجے میں مسلمانوں کی حکومت ختم ہو گئی اور بادشاہ کو گرفتار کر کے جلاوطن کر دیا گیا۔

    اس کے بعد مسلمان راہ نماؤں نے آزادی کی جدوجہد جاری رکھی اور جدید تعلیم کی طرف توجہ دینے کی تلقین کرتے ہوئے مسلمانوں کو ہندوؤں کی سازشوں سے آگاہ کرتے رہے۔ انہی اکابرین نے انڈین نیشنل کانگریس کے ارادوں سے بھی ہمیں باخبر رکھا اور وہ وقت آیا جب 1906ء میں نواب وقارُ الملک کی صدارت میں ڈھاکہ میں مسلمانوں کا اجتماع ہوا اور نواب آف ڈھاکہ نواب سلیم اﷲ خان کی تحریک پر مسلمانوں کی سیاسی جماعت مسلم لیگ قائم ہوئی۔ بعد میں جب قائداعظم محمد علی جناح نے اس کی قیادت اپنے ہاتھوں میں لی تو علیحدہ وطن کے حصول کی کوششیں تیز تر ہوگئیں۔

    علامہ اقبال نے 1930 ء میں الٰہ آباد کے مقام پر مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں اپنے صدارتی خطبے میں مسلمانوں کے آزاد وطن کا تصور پیش کیا۔ ہندوؤں اور کانگریس کا رویہ شروع ہی سے نامناسب تھا اور وہ مسلمانوں کو قوم کی حیثیت سے تسلیم کرنے کو تیار نہیں تھے۔ اسی طرح‌ انگریز بھی مسلمانوں کے ساتھ زیادتیاں کررہے تھے اور ان کے مطالبات تسلیم کرنے کو تیار نہ تھے۔

    آخر کار مارچ 1940ء میں مسلم لیگ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت قائداعظم نے کی تو شیر بنگال مولوی فضل الحق کی پیش کردہ قرارداد منظور کرلی گئی جس میں برصغیر کے مسلم اکثریتی علاقوں کی بنیاد پر مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہی قرارداد اس جدوجہد اور تقسیم کے بعد قراردادِ پاکستان کے نام سے مشہور ہوئی۔ اس قرارداد نے اسلامیانِ ہند کو تصورات سے نکال کر ان کی منزل کی صورت گری کر دی تھی۔ قائدِ اعظم نے اجلاس میں کہا:

    ’’ہندو اور مسلمان الگ الگ فلسفۂ مذہب رکھتے ہیں۔ دونوں کی معاشرت جدا جدا ہے اور دونوں کا ادب ایک دوسرے سے مختلف ہے۔ ان میں باہمی شادیاں نہیں ہوتیں۔ وہ ایک دوسرے کے ساتھ کھانا بھی نہیں کھاتے۔ وہ دو الگ تہذیبوں سے تعلق رکھتے ہیں جن کی بنیادیں متضاد تصورات پر قائم ہیں۔ ان کا تصور حیات اور طرزِ حیات الگ الگ ہے۔ یہ حقیقت بالکل واضح ہے کہ ہندو اور مسلمان دو مختلف تاریخوں سے وجدان اور ولولہ حاصل کرتے ہیں۔ ان کا رزمیہ ادب الگ ہے۔ ان کے مشاہیر الگ الگ ہیں اور ان کا تاریخی سرمایہ جدا جدا ہے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ایک کے ہیرو دوسرے کے دشمن ہوتے ہیں اور اسی طرح ان کی فتح اور شکست ایک دوسرے کے لیے مختلف حیثیت رکھتی ہے۔

    دو ایسی قوموں کو ایک نظامِ سلطنت میں جمع کر دینا جہاں ایک قوم عددی لحاظ سے اقلیت ہو اور دوسری اکثریت ہو، نہ صرف باہمی مناقشت کو بڑھائے گا بلکہ بالآخر اس نظام کی بربادی کا باعث ہو گا جو ایسے ملک کی حکومت کے لیے وضع کیا جائے گا۔ مسلمان ہر اعتبار سے ایک قوم ہیں اور انہیں ان کا الگ وطن، ان کا اپنا علاقہ، اور اپنی حکومت ملنی چاہیے۔‘‘

    14 اگست 1947ء کو مسلمانانِ ہندوستان کی آزادی کا وہ سورج طلوع ہوا جس نے انھیں پیارا وطن پاکستان دیا۔ ہم اسی لیے قراردادِ پاکستان کا جشن ہر سال مناتے ہیں اور رہتی دنیا تک ہر سال اس موقع پر اپنے راہ نماؤں کی سیاسی بصیرت پر انھیں‌ خراجِ تحسین پیش کرتے رہیں‌ گے۔

    آج ہم کسی کے غلام نہیں بلکہ آزاد قوم ہیں اور پاکستان میں ہر فرد اپنی مرضی اور عقیدے کے مطابق زندگی بسر کررہا ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اتحاد، تنظیم اور یقینِ محکم کے اصولوں پر عمل کر کے ہم نے اپنی منزل حاصل کی تھی اور آج ہمارا فرض ہے کہ اپنے ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے کام کریں اور آپس میں پیار محبت کی فضا کو پروان چڑھائیں، ملک میں امن اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

  • اے ایس ایف پہلی بار یوم پاکستان پریڈ میں شرکت کرے گی

    اے ایس ایف پہلی بار یوم پاکستان پریڈ میں شرکت کرے گی

    کراچی: ایئر پورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) پہلی بار 23 مارچ کو یوم پاکستان پریڈ میں شرکت کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایئر پورٹ کی اہم سرحدوں کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی فورس بھی اب یوم پاکستان پریڈ میں پیشہ ورانہ جوہر دکھائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی اے ایس ایف میجر جنرل ظفر الحق بھی پریڈ میں شریک ہوں گے، جب کہ اے ایس ایف کے 200 سے زائد جوان و افسران پریڈ کی ریہرسل میں مصروف ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر نے یومِ پاکستان کی مناسبت سے نیا پرومو جاری کر دیا ہے، پرومو میں قائد کی پاکستان حاصل کرنے کے لیے دی جانے والی قربانیوں کا پیغام دیا گیا ہے اور پاکستانی قوم کے عزم اور حوصلے کو بیان کیا گیا ہے، پرومو میں دکھایا گیا ہے کہ متحد ہو کر پاکستانیوں نے ہر چیلنج کا مقابلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ یوم پاکستان، پاکستان کی تاریخ کا بہت اہم دن ہے، اس دن قرارداد پاکستان پیش کی گئی تھی، جس کی بنیاد پر مسلم لیگ نے برصغیر میں مسلمانوں کے جدا وطن کے حصول کے لیے تحریک شروع کی تھی، اور 7 برس کے بعد اپنا مطالبہ منظور کرانے میں کامیاب رہی، وہ مطالبہ جو اسلامی جمہوریۂ پاکستان کے نام سے دنیا کے نقشے پر ابھرا۔

    یوم پاکستان: آئی ایس پی آر کا نیا پرومو جاری

    یوم پاکستان منانے کے لیے ہر سال 23 مارچ کو خصوصی تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے، جس میں پاکستان مسلح افواج پریڈ بھی کرتے ہیں۔

  • کرونا وائرس: یوم پاکستان پر قومی تقسیم اعزازات کی تقریب منسوخ

    کرونا وائرس: یوم پاکستان پر قومی تقسیم اعزازات کی تقریب منسوخ

    اسلام آباد: ملک میں کرونا وائرس کے سلسلے میں حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کل یوم پاکستان کے موقع پر قومی تقسیم اعزازات کی تقریب منسوخ کر دی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر تقریب تقسیم اعزازات منسوخ کر دی گئی ہے، یہ فیصلہ کرونا وائرس کے سلسلے میں حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    قومی اعزازات کی مرکزی تقریب کل ایوان صدر میں ہونی تھی، ذرایع کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤسز میں ہونے والی تقسیم اعزازات کی تقاریب بھی نہیں ہوں گی، کابینہ ڈویژن کے حکام کا مؤقف ہے کہ تقریب صورت حال بہتر ہونے پر منعقد کی جائے گی۔

    کروناوائرس: وزیر اعظم کی ہدایات پر فضائی آپریشن معطل

    ایوان صدر کے ترجمان کی طرف سے بھی مرکزی تقریب منسوخ کیے جانے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل یوم پاکستان پر ہونے والی سرکاری تقریب بھی منسوخ کی جا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر فضائی آپریشن دو ہفتے کے لیے معطل کر دیا ہے، اس سے قبل کئی ممالک میں حفاظتی اقدامات کی خاطر فلائٹ آپریشن معطل کیا جا چکا ہے، پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔

    پاکستان ایئرلائن نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے 22 مارچ (آج سے) اندورن و بیرون ملک جانے والی پروازوں کا آپریشن مکمل طور پر معطل کر دیا ہے۔

  • قراردادِ پاکستان کی یادگار- مینارِپاکستان

    پاکستان کے قلب لاہور میں واقع مینارپاکستان ملک کی ایک اہم قومی یادگار ہے جسے لاہور میں عین اسی جگہ تعمیرکیا گیا ہے جہاں 23 مارچ 1940ء میں قائد اعظم محمد علی جناح کی صدارت میں منعقدہ آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں تاریخی قرارداد پاکستان پیش کی گئی تھی۔

    مینارِ پاکستان کو یادگارِپاکستان بھی کہا جاتا ہے۔ آج اقبال پارک کے نام سے یاد کیا جانے وال یہ پارک برطانوی دورِ حکومت میں منٹو پارک کہلاتا تھا۔

    تعمیر

    مینارکی تعمیرکے لیے 1960ء میں اس وقت کے صدر فیلڈ مارشل ایوب خان نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس کی منظور کردہ سفارشات اورڈیزائن پراس مینارکی تشکیل ہوئی تھی۔

    مینارکا ڈیزائن ترک ماہرتعمیرات نصرالدین مرات خان نے تیار کیا تھااورتعمیر کا کام میاں عبدالخالق اینڈ کمپنی نے 23 مارچ 1960ء میں شروع کیا۔ 21 اکتوبر 1968ء میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی۔ اس کی تعمیر کی کل لاگت 75 لاکھ روپے تھی۔

    خصوصیات

    یہ 18 ایکڑرقبے پرمحیط ہے۔ مینار کی بلندی 196 فٹ ہے اورمینار کے اوپر جانے کے لیے 324 سیڑھیاں ہیں جبکہ جدید لفٹ بھی نصب کی گئی ہے۔

    مینارکا نچلا حصہ پھول کی پتیوں سے مشہابہت رکھتا ہے اوراس کی سنگِ مرمر کی دیواروں پرقرآن کی آیات، قائد اعظم محمد علی جناح اورعلامہ محمد اقبال کے اقوال اور برصغیر کے مسلمانوں کی آزادی کی مختصرتاریخ کندہ ہے۔ اس کے علاوہ قراردادِ پاکستان کا مکمل متن بھی اردو اوربنگالی دونوں زبانوں میں مینارکی دیواروں پرکندہ کیا گیا ہے۔

    پاکستان کے محسن فنکار

    مینار پرجو خطاطی کی گئی ہے وہ حافظ محمد یوسف سدیدی، صوفی خورشید عالم، محمد صدیق الماس رقم، ابن پروین رقم اور محمد اقبال کی مرہونِ منت ہے

    حفیظ جالندھری کا مزار

    مینار پاکستان کے احاطے میں پاکستان کے قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کا مزاربھی ہے۔

    مینار کا محلِ وقوع

    مینار پاکستان کے اردگرد واقع اقبال پارک انتہائی خوبصورت سبزہ زار، فواروں، راہداریوں اورایک جھیل سے مزین ہے۔

    مینارِپاکستان قومی اور سیاسی سرگرمیوں کا انتہائی اہم مرکز ہے اور پاکستان کے عوام اسے اپنی قومی شناخت کی علامتوں میں سے ایک علامت بھی سمجھتے ہیں۔

  • 23 مارچ کو بی آرٹی کا تعمیری کام مکمل ہوجائے گا‘ شوکت یوسفزئی

    23 مارچ کو بی آرٹی کا تعمیری کام مکمل ہوجائے گا‘ شوکت یوسفزئی

    پشاور: وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ابھی ہمارے پاس پوری تعداد میں بسیں نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ 23 مار چ کو بی آر ٹی کا تعمیری کام مکمل ہوجائے گا، چھوٹی موٹی خامیاں دیکھنے کے لیے ٹیسٹ رن کیا جائے گا۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے بی آرٹی منصوبے کا افتتاح کرنے کی خواہش ظاہرکی تھی۔

    وزیراطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا کہ وزیراعلیٰ کومشورہ دیا کہ ابھی افتتاح نہ کریں، ابھی ہمارے پاس پور ی تعداد میں بسیں نہیں ہیں۔

    یاد رہے کہ 17 مارچ کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ پشاور میٹرو کی لاگت نہیں بڑھی ہے، بی آر ٹی منصوبہ 29 ارب کا ہے، 70 ارب کا نہیں ہے۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ پشاور میٹرو لاہور میٹرو سے مختلف ہے، سیاسی مخالفین کے پاس تنقید کے سوا کچھ نہیں ہے، 6 ماہ میں 7 کلو میٹر پل کی تعمیر کی گئی۔

    واضح رہے کہ بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کو لاہورمیٹرو سے سستا اور معیاری منصوبہ قرار دیا گیا تھا، یہ منصوبہ2017 میں شروع کیا گیا تھا، اس کے افتتاح کی تاریخ چھ بار تبدیل کی جا چکی ہے، تاہم اب اس کے لیے 23 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی گئی ہے۔

  • ملائشین وزیراعظم سرمایہ کاروں کے وفد کے ہمراہ  23 مارچ کو پاکستان کا دورہ کریں گے،ذرائع

    ملائشین وزیراعظم سرمایہ کاروں کے وفد کے ہمراہ 23 مارچ کو پاکستان کا دورہ کریں گے،ذرائع

    اسلام آباد : ملائشین وزیراعظم مہاتیرمحمد سرمایہ کاروں کے وفد کے ہمراہ 23 مارچ کو پاکستان کا دورہ کریں گے، جس میں سرمایہ کاری اور دو طرفہ تعاون کے معاہدے کیےجائیں گے۔

    تفصیلات پاکستان میں غیر ملکی سربراہان مملکت کی آمد کاسلسلہ جاری ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد 23 مارچ کو پاکستان کا دورہ کریں گے، مہاتیر محمد کے ہمراہ سرمایہ کاروں کا وفد بھی پاکستان آئےگا، اس دوران سرمایہ کاری اور دو طرفہ تعاون کے معاہدے کیے جائیں گے۔

    مہاتیر محمد وزیراعظم عمران خان کی خصوصی دعوت پر دورہ کریں گے۔

    خیال رہے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے جبکہ ابوظہبی کے ولی عہد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔

    یاد رہے 20 نومبر کو وزیراعظم پاکستان کا دارالحکومت کوالالمپور پہنچنے پر بھی ملائشین ہم منصب نے پرتپاک استقبال کیا تھا، وزیراعظم عمران خان اور ڈاکٹر مہاتیر محمد کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا مہاتیر محمد اور انہیں کرپشن کے خلاف ووٹ ملے۔

    وزیراعظم عمران خان نے ملائشین ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی ، جسے انہوں نے قبول کرلیا تھا، ملائشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد یوم پاکستان کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی ملائشین ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت

    دورہ ملائیشیا کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دفاع، تعلیم، سیاحت، کرپشن کے خاتمہ اوردیگرامورمیں تعاون پراتفاق کیا، ملائیشیا نے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی کامیاب کوششوں کوسراہا۔

    پاک ملائیشیا وزرائےاعظم کی روابط بڑھانےکی ضرورت پرزور دیا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان ویزوں کےجزوی خاتمہ کا معاہدہ بھی ہوا، ویزوں کے جزوی خاتمے کے معاہدے سے دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئے گی جبکہ آئندہ سال اسلام آباد میں پاکستان، ملائیشیا پہلی مشترکہ مشاورت کے انعقاد پر بھی اتفاق ہوا۔

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے مہاتیر محمد کو آگاہ کیا گیا اور مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لئے او آئی سی کا کردار بھی زیر غور آئے۔

    بعد ازاں ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عمران کا ملائیشیا کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کا وفد کے ہمراہ دورہ سود مند ثابت ہوگا۔

  • یوم پاکستان ہماری تاریخ کا تابناک اورناقابل فراموش دن ہے‘ نوازشریف

    یوم پاکستان ہماری تاریخ کا تابناک اورناقابل فراموش دن ہے‘ نوازشریف

    لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج قرارداد پاکستان کے مقاصد،ان کے حصول کی جدوجہد کےعزم کا دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے یوم پاکستان پرقوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یوم پاکستان ہماری تاریخ کا تابناک اورناقابل فراموش دن ہے۔

    نوازشریف نے کہا کہ مادروطن کے دفاع، سلامتی اور حفاظت کے لیے لازوال قربانیاں دی گئیں، ہم اپنے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں، قربانیوں کی بدولت ملک سے دہشت گردی مٹ رہی ہے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جمہوری جدوجہد، ووٹ کی طاقت سے دنیا کے نقشے پرنمودار ہوا جبکہ ملکی ترقی جمہوری نظام کے تسلسل اورووٹ کے تقدس میں پنہاں ہیں۔

    نوازشریف نے کہا کہ جمہوریت، آئین وقانون کی حکمرانی ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے، آج قائد کا مقصد اوراقبال کا خواب مکمل ہوتا دیکھ رہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ ملک سےاندھیرے مٹ رہے ہیں، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہورہا ہے، ملک اقتصادی ترقی پرگامزن ہے، دنیامیں با وقارتشخص سے ابھررہا ہے۔


    پاکستان کوعظیم سےعظیم تربنا کرقائد کا خواب پورا کریں گے‘ شہبازشریف


    خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ قوم کو مسائل سے نکالنے کے لیے مخلصانہ کاوشیں کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کوعظیم سےعظیم تربنا کرقائد کا خواب پورا کریں گے‘ شہبازشریف

    پاکستان کوعظیم سےعظیم تربنا کرقائد کا خواب پورا کریں گے‘ شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ قوم کو مسائل سے نکالنے کے لیے مخلصانہ کاوشیں کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے یوم پاکستان پرقوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قرارداد پاکستان آزادی کی جدوجہد میں اہم سنگ میل ہے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ آج تحریک آزادی کے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے جبکہ آزادی کے تحفظ کے لیے باہمی تعاون، خیرسگالی کوفروغ دینا ہوگا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ قوم کو مسائل سے نکالنے کے لیے مخلصانہ کاوشیں کررہے ہیں، پاکستان کوعظیم سےعظیم تربنا کرقائد کا خواب پوراکریں گے۔


    یوم پاکستان پرصدرپاکستان اور وزیراعظم کا پیغام


    دوسری جانب صدر پاکستان ممنون حسین اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یوم پاکستان پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کی ترقی اوراستحکام کا رازجمہوریت میں پوشیدہ ہے۔

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا قیام جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کی ضمانت تھا، یوم پاکستان تجدید عہد وفا کا دن ہے، اختلافات بھلاکر تعمیروترقی کیلئے ملی اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ’23 مارچ یوم قراداد پاکستان ‘آج پورے قومی جوش و جذبےکے ساتھ منایا جارہا ہے

    ’23 مارچ یوم قراداد پاکستان ‘آج پورے قومی جوش و جذبےکے ساتھ منایا جارہا ہے

    کراچی: یوم پاکستان آج پورے قومی جوش و جذبےکے ساتھ منایا جارہا ہے، اس موقع پر اسلام آباد میں مسلح افواج کی روایتی پریڈ بھی ہوگی۔

    پاکستانیوں کیلئے آج تجدید عہد کا اور سوچنے کا دن ہے،جودو قومی نظریہ پر تشکیل پاکستان کی قرارداد کا بھی دن ہے، دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس اکیس توپوں کی سلامی سے ہوتا ہے۔

    تیئس مارچ کا دن وطن عزیز پاکستان کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، 23 مارچ 1940 ء کو لاہور میں واقع منٹو پارک موجودہ اقبال پارک میں قرار داد پاکستان منظور ہوئی ،23 مارچ کی تاریخی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر سال 23 مارچ کو یوم پاکستان منانے کا اعلان سرکاری طور پر کیا جاتا ہے۔

    اس تاریخی دن کو منانے کیلئے پورے پاکستان میں سرکاری و غیر سرکاری سطح پر تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے، 23 مارچ 1940 ء کو قائد اعظمؒ کی زیر صدارت منظور کی گئی قرارداد پاکستان نے تحریک پاکستان میں نئی روح پھونک دی تھی جس سے برصغیر کے مسلمانوں میں ایک نیا جوش اور ولولہ پیدا ہوا، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آل انڈیا مسلم لیگ کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد کو اس وقت ’قرار داد لاہور‘کا نام دیا گیا تھا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائداعظم محمد علی جناح نے کہا کہ ہندوستان میں مسئلہ فرقہ ورارنہ نوعیت کا نہیں ہے بلکہ بین الاقوامی ہے یعنی یہ دو قوموں کا مسئلہ ہے۔ ہندوؤں اور مسلمانوں میں فرق اتنا بڑا اور واضح ہے کہ ایک مرکزی حکومت کے تحت ان کا اتحاد خطرات سے بھر پور ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس صورت میں ایک ہی راہ ہے کہ ان کی علیحدہ مملکتیں ہوں۔

    قیام پاکستان کے 13 سال بعد قراداد لاہور کی یاد میں منٹو پارک میں ایک یادگار بنانے کا فیصلہ کیا گیا ، مغربی پاکستان کے گورنر اختر حسین نے آزادی کی اس یادگار کو مینار پاکستان کا سنگ بنیاد 23 مارچ 1660ء کو ایک سادہ سی تقریب میں ٹھیک اسی جگہ رکھا جہاں 1940ء میں مسلمانوں کے علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    یوم پاکستان کے حوالے سے ہرسال مرکزی تقریب پریڈ ایونیو میں ہوتی ہے جہاں مسلح افواج کی روایتی پریڈ کرتی ہے جس کو تاریخ میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ تقریب میں صدر مملکت، وزیر اعظم اور مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوتے ہیں،یوم پاکستان کی مناسبت سے سیاسی وسماجی تنظیموں کی جانب سے خصوصی پروگرام ترتیب دیئے جاتے ہیں، ملک بھرمیں ریلیوں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔

    خدا کرے میری ارض پاک پر اترے
    وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو