Tag: 23 killed

  • برازیل میں طوفانی بارشوں نے قیامت ڈھادی، 23 افراد ہلاک

    برازیل میں طوفانی بارشوں نے قیامت ڈھادی، 23 افراد ہلاک

    برازیل میں شدید طوفانی بارشوں نے تباہی پھیلادی جس کے نتیجے میں23 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ریو ڈی جینیرو کا پہاڑی علاقہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل میں شدید بارشوں کے سبب مٹی کے تودے گرنے کے نتیجے میں کم از کم 23 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    تیز بارش کے نتیجے میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ریو ڈی جینیرو کا پہاڑی علاقہ ہوا جہاں مٹی کے تودے گرنے کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق برازیل کے صدر جائر بولسونارو جو اس وقت ماسکو کے سرکاری دورے پر ہیں، نے ٹوئٹر پر کہا کہ انہوں نے اپنے وزراء کو پیٹرو پولیس میں سیلاب کے متاثرین کی مدد کا کام سونپا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ہلاکتیں ریو ڈی جنیرو کے شمال میں پیٹرو پولیس قصبے میں ہوئیں۔ اطلاعات کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔

  • بھارت : طوفانی بارشیں،74 لاکھ سے زائد افراد بے گھر، 23 ہلاک

    بھارت : طوفانی بارشیں،74 لاکھ سے زائد افراد بے گھر، 23 ہلاک

    نئی دہلی : بھارت میں بارشوں کی تباہ کاریاں جاری ہیں، بہار میں ناگہانی آفت سے 74 لاکھ لوگ بے گھر ہوگئے جبکہ 23 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، آسام میں بھی بارشوں سے فصلیں تباہ ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام کے چار اضلاع طوفانی بارشوں میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں لوگوں کے گھر بہہ گئے ہیں اور ان کی فصلیں تباہ ہوکر رہ گئی ہیں۔ بہار میں سیلاب کا قہر مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، اس قدرتی آفت سے اب تک 23 لوگوں کی موت ہوچکی ہے جبکہ 74 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز اتوار کو سیلاب سے 87000 مزید لوگ متاثر ہوئے جس کے بعد سیلاب متاثرین کی تعداد بڑھ کر 74 لاکھ ہوگئی ہے۔ سیلاب سے متاثر لوگوں کو شیلٹر ہوم منتقل کیا گیا ہے اور ان کے کھانے پینے کا انتظام کرنے کے لیے 1420 کمیونٹی کچن بنائے گئے ہیں جہاں تقریباً 10 لاکھ افراد کا کھانا تیار کیا جاتا ہے۔

    بھارتی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق ریاست بھر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی کل تعداد بڑھ کر 74 لاکھ ہوگئی ہے جبکہ سیلاب سے ہونے والی اموات 23 ہے۔

    ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق دربھنگہ میں سیلاب سے اموات کی تعداد سب سے زیادہ نو ہوگئی ہے، اس کے بعد مظفر پور میں چھ، مغربی چمپارن میں چار اور سارن اور سیوان اضلاع میں دو ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    دربھنگہ اور مظفر پور سب سے زیادہ متاثر ہیں جن کی مشترکہ متاثرہ آبادی 34 لاکھ ہے، دربھنگہ میں سیلاب کا پانی بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ 18 میں سے 16 بلاکس سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں۔ بہادر پور بلاک کے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے۔وہیں سارن میں سیلاب کا قہر جاری ہے۔

    دوسری جانب آسام کے چار اضلاع دھیماجی، بکسا، لکھیمپور اور موری گاؤں پوری طرح سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، تاہم ابھی تک مزید ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

    آخری اطلاعات تک ان چار اضلاع میں 8 ہزار 456 افراد متاثر ہوئے ہیں، اس تعلق سے آسام ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کا کہنا ہے کہ سیلاب کے سبب اب بھی یہاں کئی لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔

    ریاست آسام کے صرف ان چار اضلاع میں کل 4 ہزار 156 ایکڑ فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اور اس قدرتی آفت کے سبب اب تک 110 لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے۔

  • بھارت میں آسمانی بجلی گرنے سے 23 افراد ہلاک

    بھارت میں آسمانی بجلی گرنے سے 23 افراد ہلاک

    نئی دہلی : بھارت میں آسمانی بجلی گرنے سے 23 افراد ہلاک ہوگئے ، محکمہ موسمیات نے آسمانی بجلی سے محفوظ رہنے کے لیے معلوماتی پمفلٹ کی تقسیم شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ھارتی ریاست بہار میں موسلا دھار بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 23 افراد ہلاک ہوگئے، آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھارتی ریاست بہار میں کھیتوں ، پہاڑوں اور میدانی علاقوں میں پیش آئے۔

    چار دنوں میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی ہے۔

    محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کرتے ہوئے آسمانی بجلی سے محفوظ رہنے کے لیے معلومات پر مبنی پمفلٹ بھی تقسیم کیے

    واضح رہے کہ بہار میں طوفانی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے، جس کے نتیجے میں اب تک50سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال مئی میں بھارتی ریاستوں راجستھان اور اتر پردیش میں گرد و غبارکے طوفان، موسلادھار بارش اور آسمانی بجلی نے تباہی مچادی تھی اور ایک سو پچیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    اس سے قبل بھی بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں صرف 13 گھنٹوں کے دوران 36 ہزار سے زائد آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    خیال رہے بھارت میں مون سون بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بہت عام ہیں، نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت  میں 2005 سے ہر برس ایسے واقعات میں تقریباً دو ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔

    تاہم سائنسدانوں کا خیال ہے کہ عالمی سطح پر درجۂ حرارت بڑھنے سے آسمانی بجلی گرنے کے وقعات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔