Tag: 236 Runs

  • کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے

    کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے

    کراچی :کیا تاریخ خود کو دہرانے جا رہی ہے، انیس سو بانوے کی فتح کے سائے منڈلانے لگے، پاکستان نے زمبابوے کو شکست دیکر ورلڈ کپ میں پہلی فتح ریکارڈ کرالی۔

    تاریخ اپنے آپ کو دہرانے لگی،ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی حاصل ہوتے ہی سو بانوے کی یاد تازہ ہوگئی، تیس سال قبل بھی شاہینوں نے زمبابوے کو ٹھکانے لگا کر عالمی کپ میں اپنا اکاؤنٹ کھولا۔

     اس بار بھی شاہینوں کا شکار زمبابوین ٹیم ہوئی، 1992 میں پاکستان کو پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز نے عبرتناک دی۔

     اس بار بھی کالی آندھی شاہینوں کو اڑا کر لئےگئی، سونے پہ سوہاگا یہ وہی براعظم ہے، جہاں پاکستان تیس برس پہلے چیمپیئن بنا۔

    انیس سو بانوے میں ٹیم کے کپتان چالیس سالہ عمران خان اور اس بار چالیس سالہ مصباح ہیں، میانوالی کے دونوں کپتانوں کا تعلق بھی نیازی خاندان سے ہی ہے۔

    پاکستان نے انیس سو بانوے میں ٹائٹل جیتا تو اس وقت بھی وزیر اعظم میاں نواز شریف ہی تھے، تیس برس قبل جاوید میانداداپنا پانچواں ورلڈ کپ کھیل رہے تھے تو اس بار یہ کارنامہ آفریدی انجام دے رہے ہے۔

     یہ تمام چیزیں ایک جیسی ہیں،ایسے اتفاق کہہ لے یا کچھ اور تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ نتیجہ بھی وہی نکلتا ہے یا نہیں۔

  • ورلڈ کپ: پاکستان نے زمبابوے کو دوسو چھتیس رنز کا ہدف دے دیا

    ورلڈ کپ: پاکستان نے زمبابوے کو دوسو چھتیس رنز کا ہدف دے دیا

    ویلنگٹن : ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستان نے زمبابوے کے خلاف سات وکٹوں پر دوسو پینتیس رنز بنا لئے ،برسبین میں کھیلے جانے والے میچ کا ٹاس پاکستان نے جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

    قومی ٹیم میں آؤٹ آف فارم یونس خان کی جگہ راحت علی کو شامل کیا گیا۔ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق تہتّر رنز بنا کر نمایاں رہے ، جبکہ وہاب ریاض نے شاندار کا مظاہرہ کرتے ہوئے چوّن رنز اسکور کئے۔

    پاکستانی اوپنرز وکٹ پر آئے لیکن روایت برقرار رکھتے ہوئے ٹیم کو مشکلات میں ڈال گئے۔ ناصر جمشید نے گزشتہ میچز سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ وہ ایک رن بناکر آؤٹ ہوئے۔

    احمد شہزاد کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے۔ پاکستان ٹیم نے دس اوورز میں چودہ رنزبنائے جو قومی ٹیم کا دوہزار ایک کے بعد کم ترین اسکور ہے۔ حارث سہیل نے ستائیس،عمر اکمل نے تینتیس اور صہیب مقصود نے اکیس رنزبنائے۔

    پاکستانی اوپنرز نے زمبابوے کے خلاف بھی نہ چلنے کی روایت نہ توڑی۔  پاکستان کے اوپنرز کو ناقص کارکردگی پر ایوارڈ ملنا چاہیے۔

    ناصر جمشید کو نہ جانے کس بات کی جلدی تھی ،انہوں نے دونوں میچوں میں صرف دس بولز کھیلی اورجب بلا گھمانے کی کوشش کی تو آؤٹ ہی ہو گئے۔

    شاہد آفریدی نے اپنی سالگرہ پر بھی عوام کو مایوس کردیا ۔بوم بوم نے شاندار پرفارمنس کا انتظار کرتے شائقین کو انڈے کا تحفہ دیا۔

    انیس سالہ کرکٹ کا تجربہ بھی کام نہ آیا۔ بوم بوم آفریدی اس بار بھی نہ چل سکے۔ اب بنیاد ہی کمزور ہو تو عمارت کیسے کھڑی کی جائے۔ پاکستانی اوپنرز کا مسئلہ ۔ ٹیم کے لئے سردرد بن چکا ہے۔