Tag: 26 مئی انتقال

  • یومِ وفات: بایزید ثانی قسطنطنیہ فتح کرنے والے سلطان محمد فاتح کے بیٹے تھے

    یومِ وفات: بایزید ثانی قسطنطنیہ فتح کرنے والے سلطان محمد فاتح کے بیٹے تھے

    سلطنتِ عثمانیہ کے اٹھویں حکم راں بایزید ثانی کو مؤرخین نے سادہ و حلیم مزاج، مذہبی رجحان اور علم و فنون کا دلدادہ لکھا ہے۔ انھیں ایک ایسا نرم خُو اور صلح جُو کہا جاتا ہے جو دلیر اور شجیع تو تھے، لیکن جنگ پسند نہیں تھے۔

    بایزید ثانی آج ہی کے دن 1512ء کو وفات پاگئے تھے۔ 26 مئی کو دنیا سے رخصت ہونے والے بایزید ثانی 21 سال کی عمر میں قسطنطنیہ فتح کرکے بازنطینی سلطنت کا خاتمہ کرنے والے سلطان فاتح کے بیٹے تھے۔

    بایزید ثانی کو تخت نشینی کے موقع پر بھی تنازع کا سامنا کرنا پڑا۔ بایزید ثانی کا عہدِ حکومت خانہ جنگی سے شروع ہوا اور اس کا خاتمہ بھی انتشار اور اندرونی خرابیوں اور حالات کی وجہ سے ہونے والی لڑائیوں پر ہوا۔ بایزید ثانی نے اپنے والد سلطان فاتح کی وفات کے بعد تخت سنبھالا تھا جب کہ ان کا ایک بھائی بھی تخت کا دعوے دار تھا اور یوں تخت نشینی آسان ثابت نہ ہوئی۔

    بایزید ثانی نے کسی طرح اقتدار حاصل کرلیا اور سلطنتِ عثمانیہ کے سلطان کی حیثیت سے 1481ء سے 1512ء تک حکم راں رہے۔ ان کے دور میں سلطنت کی بنیادیں مستحکم ہوئیں، لیکن خانہ جنگیوں کی وجہ سے مشکلات پیش آتی رہیں۔ سلطان بایزید ثانی اپنے عہدِ حکومت میں اندرونی انتشار اور خانہ جنگیوں کے علاوہ ولی عہدی کے مسئلے پر بھی الجھے رہے۔

    بایزید ثانی 1512ء میں اپنے بیٹے سلیم کے حق میں تخت سے دست بردار ہوگئے۔ مشہور ہے کہ وہ زندگی کے ماندہ ایّام ایشیائے کوچک میں گزارنے کی خواہش لیے سفر پر نکلے تھے، لیکن وہاں تک نہ پہنچ سکے اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    بایزید ثانی کا مدفن استنبول میں بایزید مسجد کے پہلو میں موجود ہے۔

  • یومِ‌ وفات:‌ وراسٹائل اداکار ادیب اسکرپٹ رائٹر بھی تھے

    یومِ‌ وفات:‌ وراسٹائل اداکار ادیب اسکرپٹ رائٹر بھی تھے

    متحدہ ہندوستان کی ریاست جموں و کشمیر کے مظفر علی کا خاندان تقسیمِ ہند سے قبل معاش کی غرض سے ممبئی منتقل ہو گیا تھا جہاں پیدا ہونے والے مظفر علی نے تعلیمی مدارج طے کرنے کے بعد اسکرپٹ رائٹر کے طور پر تھیٹر اور بعد میں فلم نگری کا رُخ کیا جہاں اداکار کے طور پر کام کیا۔

    تقسیم کے بعد وہ پاکستان چلے آئے اور یہاں فلم انڈسٹری سے وابستہ ہوگئے۔ انھوں نے فلموں میں‌ اپنی اداکاری سے شائقین کی توجہ حاصل کی اور نام و مقام بنایا۔ وہ ادیب کے نام سے پہچانے گئے۔ 26 مئی 2006ء کو اداکار ادیب کی زندگی کا سفر تمام ہوا۔ وہ گردوں اور دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔

    اداکار ادیب کی فنی زندگی کا آغاز اسکرپٹ رائٹنگ سے ہوا تھا جب کہ فلم ’پاک دامن‘ میں ولن کے ایک کردار سے بڑے پردے پر ان کا نیا سفر شروع ہوا تھا۔

    پاکستان کے اس مشہور اداکار کی تاریخ پیدائش 4 اکتوبر 1928ء ہے۔ ادیب کی فن کارانہ زندگی کا آغاز ایک تھیٹر کمپنی سے بطور مصنّف ہوا تھا، بعد میں انڈین نیشنل تھیٹر میں کام کیا اور دس فلموں میں‌ اداکاری کے جوہر دکھائے، 1962ء میں وہ پاکستان آگئے۔ یہاں ہدایت کار اقبال یوسف کی فلم دال میں کالا سے اپنی فنی زندگی شروع کی اور یہ سفر لگ بھگ 500 فلمیں کرنے تک جاری رہا۔