Tag: 28 May

  • 28مئی : پاکستان میں آج یوم تکبیر ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    28مئی : پاکستان میں آج یوم تکبیر ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    آج سے 24سال پہلے آج ہی کے دن وطن عزیز نے اسلامی دنیا میں ایک نئی تاریخ رقم کی تھی، پاکستان نے بھارتی ایٹمی دھماکوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اپنی جوہری طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا۔

    28مئی 1998 کو پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں دھماکوں کے ذریعے بھارت کے ایٹمیدھماکوں کا جواب دیا تھا۔

    ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اسی دن کو "یوم تکبیر” کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

    پاکستان نے ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے کے بعد ایسے کئی میزائل بھی بنائے اور کامیاب تجربات کیے جو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    پاکستان اور ہندوستان نے پہلی مرتبہ1998 میں3، 3ہفتوں کے وقفے سے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے۔ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کے مطابق پاکستان کے جوہری سائنسدانوں نے سنہ 1984 میں جوہری بم تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی تھی۔

    مئی 1998 میں جب ہندوستان نے جوہری تجربات کیے تو پاکستان کے لیے کوئی چارہ کار نہیں رہا کہ وہ بھی جوہری تجربات کرے اور یوں پاکستان بھی جوہری طاقتوں کی صف میں شامل ہوگیا۔

  • یوم تکبیر : پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 22 برس ہوگئے

    یوم تکبیر : پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 22 برس ہوگئے

    اٹھائیس مئی 1998ء میں آج کے دن پاکستان کی طرف سے کیے گئے تاریخی ایٹمی تجربات کی یاد میں آج یوم تکبیر منایا جا رہا ہے۔ اس دن بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں پانچ ایٹمی دھماکے کر کے دیا تھا۔

    بائیس برس قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ ایٹمی دھماکے اس لیے کیے گئے کہ گیارہ مئی انیس سو اٹھانوے کو پوکھران میں تین بم دھماکے کرکے بھارت نے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    بھارتی قیادت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے بعد پاکستان کو خطرناک دھمکیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ ایک طرف بھارت دھمکیوں اور اسرائیل کی مدد سے پاکستان کی ایٹمی تجربہ گاہوں پرحملے کی تیاری کررہا تھاتو دوسری جانب مغربی ممالک پابندیوں کا ڈراوا دے کرپاکستان کو ایٹمی تجربے سے بازرکھنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

    اُس وقت کے امریکی صدربل کلنٹن نے بھی پانچ بار فون کرکے اس وقت کے وزیراعظم کو ایٹمی دھماکہ نہ کرنے کا مشورہ دیا جبکہ اس کے بدلے کروڑوں ڈالر امداد کی پیشکش بھی کی گئی۔ تاہم عالمی دباؤ کے باوجود حکومت نے اٹھائیس مئی کے دن پانچ ایٹمی دھماکے کرنے کا حکم دے دیا اور چاغی کے پہاڑوں پر نعرہ تکبیر کی گونج میں ایٹمی تجربات کردیے گئے۔

    پسِ منظر

    پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خالق ڈاکٹرعبدالقدیر نے 1974 میں وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کو خط لکھ کرایٹمی پروگرام کے لیے کام کرنے کی پیشکش اور اسی سال کہوٹہ لیبارٹریز میں یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع کردیا گیا۔ پاکستانی سائنسدانوں نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود ایٹمی پروگرام کو جاری رکھا اورملک کو جدید ترین ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ممالک میں شامل کردیا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان اس وقت ایک سو سے زائد ایٹمی وارہیڈز رکھتا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام شدید عالمی دباؤ کے باوجود تیزی سے جاری ہے اور پاکستان ہرسال اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے میں دس نئے ایٹم بموں کا اضافہ کرلیتا ہے۔

    بھارت امریکہ ایٹمی معاہدے کے بعد پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ ایسا ہی معاہدہ کیا گیا ہے۔ ملک میں چین کے تعاون سے ایٹمی بجلی گھربھی بنائے جا رہے ہیں جبکہ خوشاب کے قریب پلوٹینیم تیارکرنیوالے دو نئے ایٹمی ری ایکٹرزبھی مکمل ہو چکے ہیں۔ خوشاب میں ہی ایک اور ایٹمی پلانٹ کی تعمیر بھی جاری ہے جن سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی ملکی صلاحیت میں مزید اضافہ ہونا یقینی ہے۔

    ایک جانب تو یہ ایٹمی بم بھارت جیسے جنگ پسند ملک کے مدمقابل پاکستان کی پر وقار سالمیت کو یقینی بنائے ہوئے ہے لیکن اس مہنگے ترین ہتھیار کی تیاری اور اس کی حفاظت کی وجہ سے پاکستان معاشی ترقی کے وہ اہداف حاصل نہیں کرسکا جو اسے اب تک کرلینے چاہئے تھے بلکہ بعض میدانوں میں تو پاکستان جہاں تھا وہاں سے بھی پیچھے چلا گیا۔

    پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع دن سے ہی عالمی سازشوں اور شدید تنقید کا شکار ہے۔ پاکستانی کی ایٹمی طاقت کئی عالمی طاقتوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصے بعد باقاعدہ مخالفانہ مہم چلائی جاتی ہے۔

    حکومت اورپوری قوم کا فرض ہے کہ ملکی سلامتی کی علامت اس ایٹمی پروگرام کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہر ممکن قربانی دینے کے لیے تیاررہیں اور یہی آج کے دن یعنی یومِ تکبیرکا پیغام ہے۔

    پاکستان نے ایٹمی طاقت بننے کے بعد ہمیشہ سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جبکہ اس کے برعکس بھارت نے ہر چھوٹی سے چھوٹی بات پر ایٹمی جنگ کی دھمکی دی۔

  • اقتصادی راہداری منصوبہ : وزیراعظم نے کُل جماعتی کانفرنس طلب کرلی

    اقتصادی راہداری منصوبہ : وزیراعظم نے کُل جماعتی کانفرنس طلب کرلی

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف نے اٹھائیس مئی کوکل جماعتی کانفرنس طلب کرلی ،اقتصادی راہداری منصوبے پرسیاسی قیاد ت کواعتماد میں لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے اٹھائیس مئی کوکل جماعتی کانفرنس طلب کرلی ہے۔

    وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس پاک چین اس سے قبل ہونیوالی کل جماعتی کافرنس میں بعض سیاسی جماعتوں کی طرف سے راہداری منصوبے کے روٹ پرتحفظا ت کااظہارکیا گیا تھا۔

    وزیراعظم سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ منصوبے پرتفصیلی بریفنگ کااہتمام کیا جائے، ذرائع کے مطابق اس کانفرنس میں حکومت کی جانب سے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔