Tag: 2nd stage start today

  • غیر ملکیوں کیلئے موبائل سمز کی تعداد محدود کرنے کا فیصلہ

    غیر ملکیوں کیلئے موبائل سمز کی تعداد محدود کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پی ٹی اے نے غیر ملکیوں کیلئے موبائل سمز کی تعداد بھی محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے، غیر ملکی ایک موبائل کمپنی سے دو سے زیادہ سمز نہیں خرید سکیں گے۔

    گلی کوچوں ،فٹ پاتھوں پرریوڑیوں کی طرح بکتی سمزنے بے پناہ مسائل پیدا کردیے تو حکومت کو،پاکستان شہریوں کی سمز تصدیق کرنے کا خیال آیا اور اب خبر آئی ہے کہ غیر ملکی بھی ضابطے کی کارروائی کے بغیر سمز حاصل نہیں کرسکیں گے ۔

     پی ٹی اے ذرائع کے مطابق، تصدیق کا مرکزی نظام نہ ہونے پر موبائل کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہےکہ غیر ملکیوں کو دوسے زائد سمز جاری نہ کی جائیں۔اس طرح غیر ملکیوں کو دس سمز رکھنے کی اجازت ہوگی ۔

     اس سے پہلے غیر ملکیوں کیلئے سمز کی تعداد کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں تھی ۔

    پی ٹی اے کے مطابق غیر ملکیوں کے زیر استعمال سموں کی تصدیق کی آخری تاریخ چودہ اپریل ہے، غیر ملکی کار آمد ویزہ کی نقل موبائل کمپنیوں کو فراہم کر کے سموں کی تصدیق کروا سکتے ہیں۔

  • سمزکی بائیو میٹرک تصدیق، دوسرا مرحلہ آج سے شروع

    سمزکی بائیو میٹرک تصدیق، دوسرا مرحلہ آج سے شروع

    اسلام آباد: سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کا پہلا مرحلہ ختم ہوگیا، دوسرا مرحلہ آج شروع ہوگا، جو تین ہفتے تک جاری رہے گا۔

    سمز کی بائیو میٹرک تصدیق کا پہلا مرحلہ ختم ہوگیا ہے، چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ  کا کہنا ہے کہ ایک کروڑ سے زائد غیر تصدیق شدہ سمز بلاک کردی گئیں، چھ کروڑ سے زائد سمز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    انکا کہنا ہے کہ دوسرا مرحلہ دو سے تین ہفتے کے لئے ہوگا اور صارفین کو رجسٹریشن کیلئےایس ایم ایس کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا، موبائل صارف دو سے تین دن میں سم کی تصدیق کرے گا، بصورت دیگر سم بلاک کردی جائے گی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چار کروڑ سے زائد سموں کی تصدیق ہونا باقی ہے، جن سموں کی تصدیق نہیں کرائی جائے گی انہیں مرحلہ وار بند کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پی ٹی اے ذرائع کے مطابق ملک میں موجود دس کروڑ تیس لاکھ سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کے لیے چوالیس روز کا وقت دیا گیا تھا، جس کا پہلا مرحلہ گزشتہ روز رات بارہ بجے ختم ہوگیا اور تین سے زائد سمیں رکھنے والے صارفین کی غیر تصدیق شدہ سمیں بلاک کردی جائیں گی۔

    ہزاروں موبائل صارفین کی سمیں نادرا سے آن لائن تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے بائیو میٹرک نظام میں رجسٹر نہیں ہو سکی ہیں،  دو ہزار پانچ سے پہلے کے جاری کیے گے شناختی کارڈ والے صارفین کو بائیو میٹرک تصدیق میں مشکلات کا سامنا ہے۔