سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن 40 سال سے ایک ہی غلطی دہرا رہی ہے، ہرکوئی اپنےمفادات کا سوچتا ہے۔
اے آر وائی کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ یہ ملک اس لیے ٹھیک نہیں ہے کہ ہر کوئی اپنے مفادات کا سوچتا ہے، بدقسمتی ہےآج عزت کی ہار کے بجائے ذلت کی جیت کو ترجیح دی جاتی ہے، بدقسمتی سے اس وقت سیاست میں عوام کا نہیں اقتدار کا سوچا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس ملک کی بقا صرف آئین پر عمل کرنے میں ہے، خیبرپختونخوا کے لوگ کسی کو دوسری مرتبہ منتخب نہیں کرتے، کے پی کی عوام نے تیسری مرتبہ بھاری اکثریت سے ہمیں منتخب کیا۔
ہمایوں مہمند نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی آج بھی کہتے ہیں کہ باجوہ کو توسیع دینا ان کی غلطی تھی، کیا اب تک جو پی ٹی آئی کیساتھ ہورہا ہے وہ ن لیگ کرارہی ہے؟ ن لیگ تو اپنا سینیٹر منتخب نہیں کرا سکتی، محسن نقوی جیسے شخص کو منتخب کرایا۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کہتی ہے کہ جن لوگوں کے پاس طاقت ہے ان سے بات کریں، یہ کام بھی بند ہونا چاہیے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کسی محکمے کا سربراہ بنادیا جائے، مطالبہ ہے کسی کی بھی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے۔
رہنما پی ٹی آئی سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ وزارتیں لے لیں وزارتیں دے دیں اس وقت یہ ہی سوچا جاتا ہے، آج کل لین دین کی سیاست ہورہی ہے۔