Tag: 3 ارب ڈالر

  • امریکا نے بھارت کو 3 ارب ڈالر کے ڈرون کی فروخت روک دی

    امریکا نے بھارت کو 3 ارب ڈالر کے ڈرون کی فروخت روک دی

    امریکا نے بھارت کو ڈرون بیچنے سے انکار کرتے ہوئے تین ارب ڈالر کے ڈرون کی فروخت روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بھارت کو 3 ارب ڈالر کے ڈرون کی فروخت روک دی ، جون2023میں معاہدےکےتحت امریکانے31اےنائن ایم کیوگارڈین اوراسکائی گارڈین ڈورن بھارت کو فراہم کرنے تھے۔

    امریکا نے ڈرون ہتھیاروں کی فراہمی کو مسترد کرتے ہوئے بھارت کووارننگ جاری کردی، امریکا نے بھارت سے مطالبہ کیا گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی سازش کی معنی خیزتحقیقات کروائی جائیں۔

    امریکی حکومت کا کہنا تھا کہ جب تک مودی سرکارگرپتونت سنگھ پنوں کےخلاف سازش کی مکمل تحقیقات نہیں کروائے گی، ڈرون نہیں بھیجے جائیں گے۔

    3 بلین ڈالرکی مجوزہ خریداری میں بھارتی بحریہ کیلئے15سی گارڈین ڈرون شامل تھے جبکہ بھارتی فضائیہ اورفوج کوآٹھ آٹھ اسکائی گارڈین ڈرون ملنے تھے۔

    جون 2023 میں ہندوستانی حکومتی اہلکاروں کی جانب سے سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی ، گرپتونت سنگھ پر حملے سے ایک ہفتہ پہلے امریکہ اور ہندوستان کے مابین ڈرون خریداری کا معاہدہ طے پایا تھا۔

    امریکی ذرائع کے مطابق پنوں کے قتل کی کوشش پر غصے کی وجہ سے یہ خریداری امریکی کانگریس میں مسترد ہوئی ہے۔

    امریکی نمائندوں نے ڈرون کی فروخت کے لیے درکار قانون کاروائی کو منجمد کردیا ہے، نومبر 2023 میں ہندوستانی ایجنٹ کو امریکی ایجنسی کی جانب سے گرفتار کیا گیا، جس کے بعد اس نے گرپتونت سنگھ کے قتل میں ہندوستانی حکام کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

  • آئی ایم ایف نے 3 ارب ڈالر کا قرضہ منظور کرلیا، مگر کس ملک کے لئے؟

    آئی ایم ایف نے 3 ارب ڈالر کا قرضہ منظور کرلیا، مگر کس ملک کے لئے؟

    جنیوا: عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) نے افریقی ملک گھانا کے لئے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ایگزیکٹو بورڈ نے گھانا کو تین ارب امریکی ڈالر کا قرض دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ گھانا کو تقریباً 60 کروڑ ڈالر کی فوری ادائیگی کرنے کے قابل بنائے گا۔

    آئی ایم ایف حکام نے کہا کہ یہ سہولت معاشی بحران میں گھرے گھانا حکومت کے لئے ایک جامع اصلاحاتی پروگرام ہوگا اس کی مدد سے افریقی ملک معاشی استحکام اور قرض کی پائیداری کی بحالی پر توجہ مرکوز کرے گا ۔

    واضح رہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں کمی کے سبب گھانا حکومت نے بیل آؤٹ پیکج کے لیے گزشتہ سال جولائی میں آئی ایم ایف سے بات چیت شروع کی تھی۔

    دوسری جانب پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تاحال معاہدہ نہ ہوسکا ہے، پاکستان عالمی مالیاتی ادارے کی سخت شرائط کو بھی لاگو کرچکا ہے تاہم اسے قرض کے حصول میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔

  • پاکستانی معیشت کیلیے بڑی خبر:  سعودی عرب کی جانب سے 3 ارب ڈالر رواں ہفتے موصول ہوجائیں گے

    پاکستانی معیشت کیلیے بڑی خبر: سعودی عرب کی جانب سے 3 ارب ڈالر رواں ہفتے موصول ہوجائیں گے

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے 3ارب ڈالر کی ٹرانسفر میں تمام قانونی معاملات طے پاگئے، جس کے بعد یہ 3 ارب ڈالر رواں ہفتے پاکستان کو مل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 3 اچھی خبریں ہیں ، ایک پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کر دی، دوسری سعودی عرب نے پاکستان سے براہ راست فلائٹس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

    فواد چوہدری نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے وعدے کے مطابق 3 ارب ڈالر کی ٹرانسفر میں تمام قانونی معاملات طے پاگئے ہیں ، سعودی عرب سے 3 ارب ڈالررواں ہفتے پاکستان کو مل جائیں گے۔

    یاد رہے سعودی عرب نے پاکستان کو 3 ارب ڈالرز کے سپورٹ فنڈ کا اعلان کیا تھا ، یہ رقم سعودی فنڈ برائے ترقی اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کرائے گا۔

    فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ 3 ارب ڈالرز کے علاوہ سعودی عرب ایک سال کے دوران ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں 1.2 ارب ڈالرز کی فنانسنگ بھی فراہم کرے گا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی مدد کرنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا، ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔

  • وزارت خزانہ عالمی مارکیٹ سے3 ارب ڈالر کے مزید قرضے حاصل کرے گی

    وزارت خزانہ عالمی مارکیٹ سے3 ارب ڈالر کے مزید قرضے حاصل کرے گی

    اسلام آباد : ملک پر قرضوں کے بوجھ میں مزید اضافہ ہوگیا ، وزارت خزانہ عالمی مارکیٹ سے تین ارب ڈالر کے مزید قرضے حاصل کرے گی۔

    حکومت کی جانب سے مزید قرضے لینے کا سلسلہ جاری وساری ہے، وزارت خزانہ زرائع کے مطابق نئے قرض کیلئے تین ارب ڈالر کے سکوک اور یورو بانڈز جاری کئے جائیں گے، پاکستان پہلی بار تیس سال مدت کا یورو بانڈز جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس ٹرانزیکشن کیلئے حکومت نے مالیاتی اداروں اور بینکوں پر مشتمل کنسورشیم کا بھی انتخاب کر لیا ہے ۔

    بانڈز کیلئے برطانیہ ،امریکہ ، دبئی، ، سنگاپور ، اور ہانگ کانگ میں روڈ شو کئے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ غیر ملکی قرض فراہم کرنے والے اداروں کے لئے منافع پر ٹیکس ، انکم ٹیکس ، ڈیویڈنڈ ٹیکسس میں مراعات بھی شامل ہیں۔

    موجودہ حکومت نے اب تک مجموعی طور پر پینتیس ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : حکومت نے 45کروڑ ڈالر کے مزید قرضے لے لئے


    اس سے قبل حکومت نے مزید پینتالیس کروڑ ڈالر کے قرض لئے تھے، یہ قرضے کریڈٹ سوئس بینک سے حاصل کئے گئے ، کنسورشیم میں پاکستانی بینکس بھی شامل تھے۔

    خیال رہے گزشتہ دنوں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں بھی قرضوں کا حصول سرفہرست تھا اور حکومت نے مالی مشکلات میں اضافہ کے بعد غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40 سے50کروڑڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یال رہے کہ نواز لیگ کے ساڑھے چار سال دورمیں غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں پینتس ارب ڈالر کااضافہ ہواہے۔

    عالمی بینک نے بھی خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو مالی خسارہ دور کرنے کیلئے اکتیس ارب ڈالر درکارہونگے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تجارتی اورجاری خسارہ پوراکرنے کیلئے 20سے21 ارب ڈالر درکار ہیں۔


    مزید پڑھیں : نواز لیگ کی حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ


    یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پینتیس فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے دیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق قرضوں میں اضافہ کی وجہ حکومتی کی جانب سے مقامی زرائع سے بڑھتی ہوئی قرض گیری ہے، تین سال قبل یعنی مالی سال 2013-2012 کے اختتام تک ملکی قرضوں کا حجم 13 کھرب 48 ارب روپے تھا، مقامی قرضوں میں چالیس فیصد کا اضافہ ہوا ۔

    غیر ملکی قرضوں میں اٹھائیس فیصد کا اضافہ ہوا،  یہ قرضے مالی سال 2013 میں 4 کھرب،7 ارب 69 کروڑ تھے، جو 30 ستمبر 2016 تک بڑھ کر 6 کھرب 14 ارب تک پہنچ گئے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔