Tag: 3 فلسطینی شہید

  • اسرائیلی فوج کا فلسطینی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ، متعدد فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کا فلسطینی کیمپ پر راکٹوں سے حملہ، متعدد فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع توباس شہر میں الفاریہ پناہ گزین کیمپ میں راکٹ حملے میں 3 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے طوباس کے جنوب میں واقع فاریہ پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر کا محاصرہ کر رکھا تھا، جہاں راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور راکٹ حملوں کے باعث گھر میں موجود 3 افراد شہید ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوجی شہید ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کو بھی ہمراہ لے گئے۔

    رپورٹس کے مطابق اس دوران اسرائیلی فورسز نے محصور گھر کے قریب ایک اسپورٹس کلب پر چھاپہ مارا اور 2 افراد کو گرفتار بھی کرلیا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں قلقیلیا، رملہ،،نابلس، تلکریم، بیت اللحم اور حبرون کے قصبوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    واضح رہے کہ حماس اور فلسطینی جہاد نے آج صبح غزہ کے علاقے خان یونس میں بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے حوالے کر دی ہیں۔

    جن یرغمالیوں کی لاشیں ہیں ان میں ایک ماں اور اس کے دو بچے بھی شامل ہیں، شیری بیباس اور اس کے دو بچے ایریل اور کفیر۔ سات اکتوبر کو یرغمالی بننے والوں میں کفیر سب سے چھوٹا تھا۔ چوتھے یرغمالی کی شناخت عبید لِفشز کے نام سے ہوئی ہے، جس کی عمر یرغمال بنتے وقت 83 برس تھی۔

    الجزیرہ کے مطابق ایک طرف جب اسرائیل اپنے چار یرغمالیوں کی لاشیں وصول کرنے کی تیاری کر رہا تھا، ایک فلسطینی گروپ نے کہا ہے کہ اسرائیل تقریباً 665 فلسطینیوں کی لاشوں /باقیات کو روک رہا ہے، جن میں 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں مرنے والے متعدد افراد بھی شامل ہیں۔

    حماس کا کہنا ہے کہ چاروں یر غمالی اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے تھے، حماس جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت رہا کیے جانے والے 6 باقی ماندہ قیدیوں کو بھی ہفتے کے روز رہا کر دے گی، تاکہ اسرائیل پر دباؤ پڑے اور وہ غزہ میں موبائل گھروں اور دیگر سامان کی اجازت دے۔

    7 اکتوبر حملے کے انکار کی سزا، اسرائیل نے نیا قانون منظور کر لیا

    یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے اسرائیلی حکام ہفتے کے روز 800 فلسطینیوں کو رہا کر دیں گے، جس میں غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لی گئی خواتین اور بچے بھی نصف تعداد میں شامل ہیں۔

  • مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کا بھیس بدل کر اسپتال پر حملہ

    مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کا بھیس بدل کر اسپتال پر حملہ

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے رہائشی علاقوں اور اسپتالوں پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فوجی اب ڈاکٹرز بن کر اسپتال پر حملہ کررہے ہیں۔

     میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوجی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف بن کر مغربی کنارے کے ابن سینا اسپتال میں داخل ہوئے اور 3 فلسطینی نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسپتال کے فلور پر ڈاکٹرز اور نرسز کے بھیس میں چند افراد داخل ہوتے ہیں اور کوٹ اتار کر اسلحہ نکال لیتے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Eye On Palestine (@eye.on.palestine)

    مسلح افراد ایک کمرے میں داخل ہوکر بستر پر لیٹے دو فلسطینی نوجوانوں پر گولیاں برسا دیتے ہیں جب کہ ایک اور فلسطینی نوجوان کو پکڑ کر فرش پر بٹھا دیتے ہیں اور بعد ازاں اسے بھی قتل کردیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 27 ہزار 121 سے متجاوز ہو چکی ہے جبکہ 65 ہزار 636 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

    اسرائیل کے وحشیانہ حملوں اور بلاتفریق بمباری سے شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، کہا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی سے اپنی افواج کو نہیں نکالے گا اور نہ ہی ہزاروں فلسطینی سیکیورٹی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

  • اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید، 8 زخمی

    اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید، 8 زخمی

    رام اللہ: اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 2 بھائیوں سمیت 5 فلسطینی نوجوان شہید جب کہ 8 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دو بھائیوں سمیت پانچ فلسطینی شہید اور آٹھ زخمی ہو گئے۔

    رام اللہ میں قابض اسرائیلی فوج نے دو بھائیوں 21 سالہ ظافر عبدالرحمان اور 22 سالہ جواد عبدالرحمان کو گولیاں مار کر بے دردی سے قتل کر دیا۔

    ایک اور واقعے میں سفاک اسرائیلی فوج نے بیت امر میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا، جسے اسپتال لے جایا گیا تاہم زیادہ خون بہہ جانے کے باعث نوجوان جاں بر نہ ہو سکا۔

    بیت المقدس میں بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر کے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا، فائرنگ کے بعد علاقے میں اشتعال پھیل گیا۔

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 3 فلسطینی نوجوان شہید

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 3 فلسطینی نوجوان شہید

    راملہ: اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کرکے 3 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا، فلسطین کی وزارت صحت نے فلسطینی نوجوانوں کی شہادت کی تصدیق کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے نابلس میں 16 سالہ عمر کو سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے شہید کیا جس پر فلسطینیوں نے احتجاج کیا تو اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کرتے ہوئے 2 مزید فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ 16 سالہ نوجوان عمر کو گرفتاری کے دوران مزاحمت کرنے پر فائرنگ کرکے شہید کیا گیا جبکہ دیگر 2 نوجوان عمر کی شہادت پر احتجاجی مظاہرے میں شریک تھے۔

    دوسری جانب قابض اسرائیلی فورسز کا کہنا ہے کہ عمر نامی نوجوان یہودیوں کو قتل کرنے والی ٹیم میں شامل تھا جو بارودی مواد کے ساتھ فرار ہوکر چھپ گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: رملہ میں یہودی بلوائیوں کی فائرنگ، 1 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیلی فورسز کے مطابق چھاپے کے دوران فلسطینیوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی جوابی فائرنگ میں دو نوجوان مارے گئے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اسرائیل میں ایک حملے میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے، اسرائیلی فوج نے حملے کا ذمہ دار فلسطینی نوجوان کو قرار دیتے ہوئے رملہ کے ایک گاؤں میں چھاپا مار کارروائی کی تھی۔

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل راملہ میں یہودی بلوائیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ غیور فلسطینیوں نے 30 مارچ 2018 کو ’تحریک حق واپسی‘ کے تحت غزہ کی پٹی پر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا تھا، فلسطینی شہری ہر جمعے اسرائیلی سرحد پر جمع ہوکر غزہ کی صیہونی مظالم اور غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 3 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 3 فلسطینی شہید

    غزہ : غزہ کی سرحد پراحتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی شہید جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کی سرحد پر فلطسینیوں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 3 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 12 سالہ فارس حفیظ اور 24 محمود اکرم موقع پرہی دم توڑ گئے۔

    وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین کومنتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا جس کی زد میں آکر متعدد فلسطینی زخمی بھی ہوگئے۔

    اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی نوجوانوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف مظاہرہ بھی کیا گیا۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید، 24 فلسطینی زخمی

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فورسز نے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں نوجوان شہید جبکہ 24 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی قبضے کے خلاف 30 مارچ سے شروع ہونے والے مظاہروں میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے تقریباََ 200 فلسطینی جاں بحق اور 21 ہزار سے زائد مظاہرین زخمی ہوچکے ہیں۔